خبریں

کرناٹک: وزیر اعلیٰ کی دھمکی؛ کانگریس اپنے ایم ایل اے کو حد میں رکھے ورنہ  میں استعفیٰ دے دوں گا

 ریاست کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہاہے کہ کانگریسی رہنما اگر یہی سب کرنا چاہتے ہیں تو میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہوں ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

سابق وزیراعلیٰ سدھا رمیا کے ساتھ وزیر اعلٰی ایچ ڈی کمار سوامی / فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: کرناٹک میں اقتدار میں حکمراں اتحادی پارٹیوں کانگریس اور جنتادل سیکولر کے درمیان لگاتار آپسی خلفشار کی خبریں سامنے آرہی ہیں ۔نیوز 18 کی ایک خبر کے مطابق، ریاست کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا ہے کہ کانگریسی رہنما حدیں پار کر رہے ہیں۔ کانگریس کو اپنے ایم ایل اے کو حد میں رکھنا چاہیے۔ نہیں تو میں استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔

واضح ہوکہ ایچ ڈی کمار سوامی کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ریاستی حکومت میں وزیر سی پٹارنا شیٹی نے بیان دیا کہ ، میں اب بھی سدھا رمیا کو اپنا وزیر اعلیٰ مانتا ہوں ۔ اسی طرح کا ایک بیان ایم ایل اے ایس ٹی سوم شیکھر نے بھی دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گٹھ بندھن کی حکومت کو 7 مہینے ہو چکے ہیں لیکن ‘وکاس ‘ کے نام پر کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرسدھا رمیا کو 5 سال اور حکومت کرنے کا موقع ملتا تو ریاست میں حقیقی ترقی نظر آتی ۔ قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ سدھا رمیا نے اپنے خیمے کے ایم ایل اے کی بات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ، اگر ان کو وزیر اعلیٰ کے طور پر 5 سال اور ملے ہوتے تو وہ ریاست میں ترقی کے کاموں کو پورا کر لیتے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے مخالفوں نے مجھے ہرایا۔

مجھے بدنام کرنے کے لیے مہم چلائی اور مجھے ہرانے کا منصوبہ بنایا۔غور طلب ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ سدھا رمیا اس وقت ریاست میں کانگریس اور جنتادل سیکولر اتحاد کے Coordination Committee (ایس ایل سی سی ) کے چیف ہیں ۔ وہ خود کئی بار کمار سوامی حکومت کے کام کرنے کے طریقے پر سوال اٹھا چکے ہیں ۔

اس پورے معاملے پر جب ایچ ڈی کمارسوامی کا رد عمل مانگا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان سب باتوں پر کانگریسی رہنماؤں کو دھیان دینا چاہیے ۔ میں اس پر ردعمل دینے کے لیے صحیح آدمی نہیں ہوں ۔ لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ کانگریسی رہنما اگر یہی سب کرنا چاہتے ہیں تو میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہوں ۔

قابل ذکر ہے کہ کرناٹک میں 104سیٹوں کے ساتھ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہے ۔