غور طلب ہے کہ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ مبینہ طور پرمغربی بنگال کا ایک بڑا اقتصادی گھوٹالہ ہے۔اس گھوٹالے میں کئی بڑے سیاسی رہنماؤں کا نام سامنے آیا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مغربی بنگال میں شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے کی سی بی آئی جانچ کی نگرانی کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔چٹ فنڈ معاملہ سامنے آنے کے بعد اس میں پیسہ لگانے والوں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ اس پورے گھوٹالے کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائی جائے ۔ عدالت نے سوموار کو کہا کہ اس کو ایسا نہیں لگتا کہ اس گھوٹالے میں نگرانی کی کوئی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے ان سرمایہ کاروں کی عرضی کو منظور نہیں کیا۔
Supreme Court refuses to entertain a plea filed by the investors seeking Court monitored probe into Saradha chit-fund scam. pic.twitter.com/ntg8jfOtA2
— ANI (@ANI) February 11, 2019
عرضی میں کہا گیا تھا کہ عدالت نے سی بی آئی کو چٹ فنڈ گھوٹالے کی جانچ کی ہدایت 2013 میں دی تھی ، اس کے باوجود جانچ ابھی تک پوری نہیں ہوئی ہے۔ بنچ نے کہا ، ہم چٹ فنڈ گھوٹالے کی جانچ پر نظر رکھنے کے لیے نگرانی کمیٹی کی تشکیل کے خواہش مند نہیں ہیں ۔ اس سے پہلے کورٹ نے گھوٹالے کی جانچ 2013 میں سی بی آئی کو منتقل کر دیا تھا۔
غور طلب ہے کہ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ مبینہ طور پرمغربی بنگال کا ایک بڑا اقتصادی گھوٹالہ ہے۔اس گھوٹالے میں کئی بڑے سیاسی رہنماؤں کا نام سامنے آیا ہے۔ کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے سرمایہ کاروں سے وعدہ کیا تھا کہ ان کی رقم کو کئی گنا کرکے واپس کیا جائے گا۔ اس لالچ میں لاکھوں لوگوں نے کمپنی میں پیسے لگائے تھے ۔ بعد میں تقریباً 40 ہزار کروڑ کی ہیر پھیر کی بات سامنے آئی تھی ۔
قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اس معاملے کی جانچ کا حکم دیا تھا۔ ساتھ ہی کورٹ نے مغربی بنگال ،اڑیسہ اور آسام پولیس کو جانچ میں مدد کرنے کی ہدایت دی تھی ۔نیوز 18 کی ایک رپورٹ کے مطابق ، اس معاملے میں پی چدمبرم کی بیوی نلنی کے خلاف بھی چارج شیٹ داخل کیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے شاردا گروپ کے چیف سدیپتو سین کے ساتھ مل کر 2010 سے 2012 کے بیچ 1.4 کروڑ روپے لیے تھے ۔
واضح ہو کہ اس معاملے کو کولکاتہ کے پولیس کمشنر سے اس لیے جوڑا جاتا ہے کہ انہوں نے 2013 میں بنگال پولیس کی ایس آئی ٹی ٹیم کی قیادت کی تھی ۔ رپورٹس کے مطابق، سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ٹی جانچ کے دوران کچھ خاص لوگوں کو بچانے کے لیے گھوٹالے سے متعلق کچھ اہم شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی یا ان کو غائب کر دیا گیا تھا ۔ اس سلسلے میں سی بی آئی راجیو کمار سے پوچھ تاچھ کر نا چاہتی ہے ۔ راجیو کمار بنگال کیڈر کے 1989 کے بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں ۔
سپریم کورٹ نے اس سے پہلے اس معاملے میں مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت ، کولکاتہ پولیس اور سی بی آئی کے درمیان کھینچ تان سے متعلق عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کی گرفتاری سمیت ان کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے سی بی آئی پر روک لگادی تھی۔حالاں کہ سپریم کورٹ نے راجیو کمار کو ہدایت دی ہے کہ وہ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں جانچ کے لیے سی بی آئی کے سامنے پیش ہوں ۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ سی بی آئی کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار سے شیلانگ(میگھالیہ)میں پوچھ تاچھ کرے گی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں