بدھ کو پارلیامنٹ میں رافیل پر اپنی رپورٹ پیش کرکے کیگ نے دعویٰ کیا کہ یہ رافیل ڈیل یو پی اے کی ڈیل کے مقابلے 2.86 فیصد سستی ہے۔ حالانکہ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعت کیگ رپورٹ کی تنقید کر رہی ہیں۔
نئی دہلی: کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی/کیگ) نے کہا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے دوران ہوئی رافیل جنگی طیارے کی ڈیل پہلے کی یو پی اے حکومت کے ذریعے کی گئی ڈیل کی مقابلے میں سستی ہے۔پارلیامنٹ میں بدھ کو پیش کیگ کی رپورٹ کے مطابق، این ڈی اے حکومت کے تحت ہوئی رافیل ڈیل پہلے کی یو پی اے حکومت کے دوران ہوئی مذاکراتی پیشکش کے مقابلے میں 2.86 فیصد سستی ہے۔
ڈیفنس سے متعلق پارلیامنٹ کی ایڈوائزری کمیٹی کے ممبر اور کانگریس رکن پارلیامان پردیپ بھٹاچاریہ نے جنگی طیارے رافیل کی خریدکے معاملے میں کیگ کی رپورٹ کو نا مکمل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس کو ابھی درست کئے جانے کی ضرورت ہے۔کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر بھٹاچاریہ نے بدھ کو پارلیامنٹ میں کیگ کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد کہا، ‘ رپورٹ کو ایک نظر دیکھنے کے بعد فوری طور پر ایسا لگتا ہے کہ سودے کا صحیح اندازہ ہوا ہی نہیں ہے۔ صحیح اندازہ کیوں نہیں ہوا… ، مجھے لگتا ہے کہ کچھ حقائق کو چھپانے کے لئے کوئی بندوبست ہوا ہے۔ ‘
انہوں نے حکومت پر حقائق کو چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ‘ یا تو وزارت دفاع کے ذریعے پورے دستاویز کیگ کے پاس نہیں پہنچائے گئے یا دستاویز پورے پہنچنے کے بعد بھی حقائق کو کیوں چھپایا گیا، یہ ہماری سمجھ سے پرے ہے۔ ایسے میں مجھے لگتا ہے کہ اس رپورٹ کو تھوڑا درست کرنا ضروری ہے۔ ‘ بھٹاچاریہ نے کہا کہ ابھی ان کو پوری رپورٹ دیکھنے کا موقع نہیں ملا ہے، لیکن فوری طور پر اس کو دیکھنے سے صاف لگتا ہے کہ رافیل ڈیل کو لےکر اس میں پوری حقیقت شامل نہیں ہو پائی ہے۔ ایسا اس لئے، کیونکہ اس میں جنگی طیارے کی قیمت کا مناسب ذکر نہیں ہے۔
وہیں رافیل ڈیل پر کیگ کی رپورٹ پر مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے کہا کہ مہاجھوٹ بندھن کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا اور سچ کی جیت ہوئی۔پارلیامنٹ میں پیش سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق، این ڈی اے حکومت کے تحت ہوئی رافیل ڈیل پہلے کی یو پی اے حکومت کے دوران ہوئی مذاکراتی پیشکش کے مقابلے میں 2.86 فیصد سستی ہے۔
The lies of ‘Mahajhootbandhan’ stand exposed by the CAG Report.
— Arun Jaitley (@arunjaitley) February 13, 2019
جیٹلی نے ٹوئٹ کیا، ‘ ستیہ میو جیتے… سچ کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے۔ رافیل مدعے پر کیگ کی رپورٹ نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ‘ انہوں نے کہا کہ 2016 بنام 2007… کم قیمت، فوری فراہمی، بہتر رکھ رکھاؤ، مہنگائی کی بنیاد پر کم اضافہ۔
2016 vs. 2007 terms – Lower price, faster delivery, better maintenance, lower escalation.
— Arun Jaitley (@arunjaitley) February 13, 2019
کانگریس سمیت اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ سپریم کورٹ غلط ہے، کیگ غلط ہے اور صرف فیملی صحیح ہے۔ ‘ جیٹلی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب آج کیگ کی رافیل مدعے پر رپورٹ پارلیامنٹ میں پیش کی گئی ہے۔اس مدعے پر کانگریس صدر راہل گاندھی سمیت مختلف حزب مخالف جماعت حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
کانگریس اور دیگر حزب مخالف جماعت رافیل ڈیل میں مبینہ گھوٹالے کا الزام لگاتے ہوئے اس کی جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی سے تفتیش کرانے کی مانگ کرتی رہی ہیں۔پارلیامنٹ کے سیشن کے دوران بھی یہ مدعا دونوں ایوانوں میں چھایا رہا اور کارروائی میں رکاوٹ پیداہوئی ۔ ارون جیٹلی نے کہا، ‘ جو لوگ لگاتار جھوٹ بولتے ہوں، ان کو جمہوریت کیسے سزا دے۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ مہاجھوٹ بندھن کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا۔ ‘
سی پی ایم رہنما سیتارام یچوری نے بھی رافیل پر کیگ رپورٹ کی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی این ٹی میں شامل وزارت دفاع کے تین سینئر افسروں نے 8 صفحہ کا ایک اعتراض نامہ دےکر نئی ڈیل کو یو پی اے حکومت کے ذریعے کی گئی ڈیل سے بہتر بتانے اور رافیل طیاروں کو جلد مہیا کرانے کے دعووں پر اعتراض کیا تھا۔
CAG lambasts the Modi govt for having NO proposal by which to meet the shortfall as Modi agreed to buy just 36 Jets and scrapped the 126 the Indian Air Force needed. pic.twitter.com/xEQpsMWmvk
— Sitaram Yechury (@SitaramYechury) February 13, 2019
یچوری نےسی اے جی ہنس مکھ ادھیا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب رافیل ڈیل ہوئی تھی تو وہ وزارت خزانہ میں تھے۔ اس لئے وہ اس ڈیل کی آڈٹ نہیں کر سکتے ہیں جس کا وہ حصہ تھے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں