خبریں

آدتیہ ناتھ کے’مودی جی کی سینا‘ والے بیان پر سابق نیوی چیف نے الیکشن کمیشن کو لکھا خط

اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو غازی آباد میں سابق آرمی چیف  اور مرکزی وزیر وی کے سنگھ کے حق میں انتخابی جلسہ کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: نیوی  کےسابق چیف  ایڈمرل ایل رام داس نے ہندوستانی فوج کو ‘مودی جی کی سینا’ کہنے کو لےکر الیکشن کمیشن میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی شکایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ فورس کسی خاص فرد سے وابستہ  نہیں ہوتی اور دعویٰ کیا کہ کئی سابق اور موجودہ فوجی اس کو لےکر تشویش میں مبتلا ہیں۔ایڈمرل ایل رام داس نے کہا، ‘فورس کسی خاص فرد سے وابستہ نہیں ہوتی بلکہ وہ ملک کی خدمت کرتے ہیں۔ انتخاب ختم ہونے تک چیف الیکشن کمشنر ہی سب کچھ ہیں۔ میں اس بارے  میں الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے جا رہا ہوں۔ ‘

الیکشن کمیشن کو لکھے اپنے خط میں ایڈمرل رام داس نے کہا، ‘مسلح افواج کے سب سے سینئر سابق چیف  میں سے ایک کے طور پر میں آپ کے علم میں یہ لانا اپنا فرض اور ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ ملک کی فوجیں صرف ہندوستان کے آئین کی متعلق ہی اپنی عقیدت رکھتی ہیں۔ ‘

اتوار کو غازی آباد میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے آدتیہ ناتھ نے ہندوستانی فوج کو ‘مودی جی کی سینا’کہا تھا۔ ان کے بیان پر سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا جس پر اپوزیشن پارٹیوں  نے اپنےتلخ  رد عمل  کا اظہار کیاہے۔آدتیہ ناتھ کے اس تبصرہ کو فوج نے بھی پسند نہیں کیا۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق، فوجی اور فوج کے افسر اس سے فکرمند ہیں۔لیفٹننٹ جنرل (سبکدوش)ایچ ایس پناگ نے بھی کہا کہ یہ حیران کرنے والا تبصرہ نہیں ہے کیونکہ پچھلے پانچ سال میں کئی رہنماؤں نے اس طرح کا تبصرہ کرتے ہوئے راشٹرواد کو فورس سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔

پناگ نے کہا، ‘ایسے بیان فوج کو سیاست کی طرف لے جاتے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے کہا کہ فوج ہمیشہ غیر سیاسی رہی ہے۔ ‘واضح ہو کہ اس سے پہلے بالاکوٹ ایئرسٹرائک کے بعد مارچ میں بھی ایڈمرل رام داس نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔تب الیکشن کمیشن کو لکھے اپنے خط میں انہوں نے کہا تھا، ‘ایک ذمہ دار شہری اورفوج کے ایک پرذمہ دار فرد کے طور پر، میں اپنا جذبات  اور مایوسیوں کو شیئر کر رہا ہوں کہ کیسے کچھ سیاسی جماعت فوج کی تصویروں، وردی اور دیگر مثالوں کا استعمال کرکے عوامی مقامات پر، میڈیا میں اور انتخابی ریلیوں میں اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ‘

انہوں نے کہا تھا، ‘یہ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے کیونکہ اس میں ہمارے فوج کی بنیاد اور بنیادی نظام کو تباہ کرنے کی اہلیت ہے، جو کہ ہندوستانی آئین کی دور اندیشی اور جذبے کے ارادے سے بنائی گئی ہے۔ ‘انہوں نے کہا تھا، ‘ہم الیکشن کمیشن سے فوراً مداخلت کرنے اور سیاسی جماعتوں کو ایک مضبوط پیغام بھیجنے کی گزارش کرتے ہیں کہ  فوج سے متعلق تصویروں، دیگر سامان / رپورٹ یا دیگر جانکاری کا سیاسی استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ ‘آدتیہ ناتھ کے تبصرہ کو الیکشن کمیشن نے بھی اپنی جانکاری لیا ہے اور اس  بارے میں غازی آباد ضلع انتظامیہ سے تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

کمیشن کے ایک افسر نے بتایا کہ اتر پردیش کے غازی آباد میں دئے گئے یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان سے متعلق میڈیا رپورٹس پر کمیشن نے جانکاری لیتے ہوئے یہ کارروائی کی ہے۔غازی آباد کے کلکٹر اس معاملے سے متعلق حقائق کی تفصیل ریاستی الیکشن آفس کو مہیّا کرائیں‌گے۔ دفتر اس کی بنیاد پر تیار کی گئی رپورٹ کمیشن کو سونپے‌گا۔قابل ذکر ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے غازی آباد سے رکن پارلیامان اور مرکزی وزیر وی کے سنگھ کے حق میں اتوار کو انتخابی جلسہ کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ اس میں یوگی نے کہا، ‘ کانگریس کے لوگ دہشت گردوں کو بریانی کھلاتے تھے اور مودی جی کی سینا دہشت گردوں کو گولی اور گولہ دیتی ہے۔ ‘

کمیشن نے گزشتہ 19 مارچ کو تمام سیاسی جماعتوں کو ایک صلاح جاری کر کےانتخابی تشہیر کے دوران سیاسی فائدہ کے لئے فوج اور ان کی کارروائیوں  کے ذکر کرنے سے بچنے کو کہا تھا۔کمیشن نے اس کو  ضابطہ اخلاق کی واضح خلاف ورزی بتاتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کو سوشل میڈیا پر بھی فوج کی تصویر اور ان سے متعلق دیگر چیزوں کی تشہیر سے بچنے کو کہا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)