الیکشن کمیشن نے بی ایس پی چیف مایاوتی کو بھی دیوبند میں ایک ریلی کے دوران مسلم رائےدہندگان کو کانگریس کے بجائے ایس پی –بی ایس پی اور راشٹریہ لوک دل اتحاد کو ووٹ دینے کی اپیل کی شکایت پر نوٹس جاری کیا ہے۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے میرٹھ میں ایک ریلی کے دوران ‘علی’اور ‘بجرنگ بلی’والے تبصرے کو لےکر جمعرات کو اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیاہے۔کمیشن کا ماننا ہے کہ پہلی نظر میں یوگی نے مثالی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ کمیشن نے ان سے جمعہ کی شام تک جواب دینے کو کہا ہے۔وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے لوک سبھا انتخابات کا موازنہ اسلام میں اہم شخصیت’علی’ اور ہندو دیوتا’بجرنگ بلی’کے درمیان مقابلے سے کیا تھا۔یوگی نے کہا تھا، اگر کانگریس، ایس پی،بی ایس پی کو علی پر بھروسہ ہے تو ہمیں بھی بجرنگ بلی پر بھروسہ ہے۔ ‘
یوگی نے دیوبند میں بی ایس پی چیف مایاوتی کی اس تقریر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا تھا، جس میں مایاوتی نے مسلمانوں سے ایس پی –بی ایس پی اتحاد کو ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔یوگی نے کہا تھا، جب اتحاد کے رہنماؤں کو علی پر بھروسہ ہے اور وہ علی-علی کر رہے ہیں تو ہم بھی بجرنگ بلی کے پیروکار ہیں اور ہمیں بجرنگ بلی پر بھروسہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے بی ایس پی چیف مایاوتی کو بھی دیوبند میں ایک ریلی کے دوران مسلم رائےدہندگان کو کانگریس کی بجائے ایس پی –بی ایس پی اتحاد کو ووٹ دینے کی اپیل کی شکایت پر نوٹس جاری کیا ہے۔
کمیشن نے نوٹس میں مایاوتی کے بیان سے پہلی نظر میں ضابط اخلاق کی خلاف ورزی ہونے کی بات کہتے ہوئے ان سے 24 گھنٹے میں جواب مانگا ہے۔دینک جاگرن کے مطابق، الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے اسٹار مبلغ یوگی آدتیہ ناتھ اور بی ایس پی چیف کو ان کے بیانات پر نوٹس بھیجکر وضاحت مانگی ہے۔ ان دونوں رہنماؤں پر فرقہ وارانہ بیان دینے کا الزام ہے۔مایاوتی نے سہارن پور میں 7اپریل کو مسلمانوں سے ایس پی –بی ایس پی اتحاد کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا، ‘میں ایک کھلی اپیل کرنا چاہتی ہوں۔ بی جے پی سے کانگریس نہیں بلکہ اتحاد لڑ رہی ہے۔ کانگریس چاہتی ہے کہ اتحاد کی جیت نہ ہو۔ کانگریس بی جے پی کی مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسلم کسی بھی بہکاوا میں آکر ووٹ کو بٹنے نہ دیں۔ ‘
لوک سبھا انتخابات کے مدنظر مثالی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق الیکشن کمیشن کے ذریعے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو یہ دوسری نوٹس ہے۔ کمیشن نے اس سے پہلے ‘مودی کی سینا’والے بیان پر نوٹس بھیجکر جواب-طلب کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے غازی آباد سے رکن پارلیامان، مرکزی وزیر اور سابق آرمی چیف وی کے سنگھ کے حق میں انتخابی جلسہ کے دوران یہ تبصرہ کیا تھی۔یوگی نے کہا تھا، ‘ کانگریس کے لوگ دہشت گردوں کو بریانی کھلاتے تھے اور مودی جی کی سینا دہشت گردوں کو گولی اور گولہ دیتی ہے۔ ‘اس معاملے میں کمیشن نے یوگی کو انتخابی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا تھا اور ان کو نصیحت دیتے ہوئے چھوڑ دیا تھا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، یہ پہلا موقع نہیں ہے جب یوگی آدتیہ ناتھ نے علی-بجرنگ بلی کو لےکر کوئی بیان دیا ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ سال مدھیہ پردیش اسمبلی انتخاب کے دوران بھی انہوں نے نے ایسا ہی بیان دیا تھا۔اس دوران انہوں نے کہا تھا، ‘ کمل ناتھ جی آپ کے لئے بھلے علی اہم ہوںگے لیکن ہمارے لئے تو بجرنگ بلی ہی سب کچھ ہے۔ ‘یوگی آدتیہ ناتھ نے کمل ناتھ کے اس ویڈیو پر بھی تبصرہ کیا تھا، جس میں وہ مسلم رہنماؤں سے پارٹی کے لئے 90 فیصد سے زیادہ رائے دہندگی کرانے کی بات کر رہے تھے۔یوگی نے کمل ناتھ پر ووٹ بینک کی سیاست کرنے کا الزام لگایا تھا۔ حالانکہ ان الزامات پر کانگریس نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ رائےدہندگان کو رائے دہندگی کے لئے متاثر کرنے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں