خبریں

راہل گاندھی کے خلاف مودی کی اکثریت- اقلیت والی تقریر کو الیکشن کمیشن نے دی کلین چٹ

وزیر اعظم نریندر مودی نے 1 اپریل کو مہاراشٹر کے وردھا میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ حزب مخالف جماعت لوک سبھا کی ان سیٹوں سے اپنے رہنماؤں کو کھڑا کرنے سے ڈرتا ہے جہاں اکثریت کا تسلط ہے۔

راہل گاندھی اور نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

راہل گاندھی اور نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی کو وردھا میں کیے ان کی اس تقریر کے لئے منگل کو کلین چٹ دے دی جس میں انہوں نے وائناڈ سیٹ سے انتخاب لڑنے کے لئے کانگریس صدر راہل گاندھی کی تنقید کی تھی اور اشارہ دیا تھا کہ کیرل کے اس پارلیامانی حلقہ میں اقلیتی کمیونٹی کے رائےدہندگان کی تعداد زیادہ ہے۔الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان نے کہا،’معاملے کی مثالی ضابطہ اخلاق کی موجودہ ہدایات/اہتماموں، عوامی نمائندگی قانون کے تحت اور مہاراشٹر کے چیف الیکشن افسر کی رپورٹ کے مطابق تفصیلی جانچ کی گئی۔ لہذا کمیشن کا یہ خیال ہے کہ اس معاملے میں ایسی کوئی خلاف ورزی نہیں دکھی ہے۔ ‘

کانگریس نے اس مہینے کے شروع میں الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا تھا اور وزیر اعظم مودی کی’تقسیم کاری ‘تقریر کے خلاف کارروائی کی مانگ کی تھی۔وزیر اعظم نے گزشتہ 1 اپریل کو مہاراشٹر کے وردھا میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ حزب مخالف جماعت لوک سبھا کی ان سیٹوں سے اپنے رہنماؤں کو کھڑا کرنے سے ڈرتا ہے جہاں اکثریت کا تسلط ہے۔انہوں نے مذکورہ تبصرہ کانگریس صدر راہل گاندھی کی کیرل کے وائناڈ سے دوسری سیٹ کے طور پر انتخاب لڑنے کے فیصلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کیا تھا۔ راہل گاندھی اتر پردیش کے امیٹھی سے بھی انتخاب لڑ رہے ہیں۔

مودی نے مبینہ طور پر کہا تھا، ‘ کانگریس نے ہندوؤں کی بے عزتی کی اور ملک کے لوگوں نے پارٹی کو انتخاب میں سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پارٹی کے رہنما اب ان لوک سبھا سیٹوں سے انتخاب لڑنے سے ڈر رہے ہیں جہاں اکثریت (ہندو) آبادی کا تسلط ہے۔ اسی وجہ سے وہ ایسے مقامات پر پناہ لینے کے لئے مجبور ہیں جہاں اکثریت اقلیت ہیں۔ ‘کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ مودی کا گاندھی کے خلاف تبصرہ نفرت پیدا کرنے والی اور تقسیم کاری ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)