خبریں

ایودھیا تنازعہ: وشو ہندو پریشد نے کہا، رام مندر عدالت کی ترجیحات میں نہیں

وشو ہندو پریشد نے اپنے خط میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ عدلیہ کی ترجیحات میں نہیں ہے،اس لیے اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔عدلیہ اپنی ذمہ داری سے منھ نہ موڑے،وہ اس معاملے میں جلد سے جلد شنوائی پوری کرے،جس سے معاملہ حل ہو سکے۔

Photo : PTI

Photo : PTI

نئی دہلی: وشو ہندو پریشد نے چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی اور حکومت کے نام ایک خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بھگوان شری رام مخالف طاقتوں سے سختی کے ساتھ نپٹا جائے اور ایودھیا تنازعہ جلد از جلد حل کیا جائے۔رائٹ ونگ تنظیم وی ایچ پی نے اتراکھنڈ کے ہری دوار میں 19 اور 20 جون کو ہوئے دو روزہ کیندریہ مارگ درشک منڈل کی میٹنگ کے دوران یہ مانگ کی۔

پروگرام میں وی ایچ پی نے رام مندر کی تعمیر پر دباؤ بنانے کے لیے ایک تجویز(سنکلپ پتر)بھی جاری کی ہے جس کو وزیر اعظم نریندر مودی کو سونپا جائے گا۔غور طلب ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے۔ وشو ہندو پریشد نے سی جے آئی سے رام مندر سے جڑی کارروائی میں تیزی لانے کی اپیل کی ہے۔ وی ایچ پی کے سنکلپ پتر میں کہا گیا ہے کہ ‘ملک کے سادھو-سنت اس سنکلپ پتر کے ذریعے چاہتے ہیں کہ سی جے آئی اس معاملے میں جلد از جلد شنوائی پوری کر کے اپنا فیصلہ سنائےیں۔’

وشو ہندو پریشد نے اپنے خط میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ عدلیہ کی ترجیحات میں نہیں ہے،اس لیے اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔مدھیہ پردیش کے جبل پور میں وی ایچ پی کے صدر ایڈووکیٹ آلوک کمار کے ساتھ ایک  جوائنٹ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے ایک سنت نے کہا،’ہندو کمیونٹی اس مندر کے لیے 1528 اور 1984 سے مانگ  کر رہی ہے۔معزز سادھو سنتوں کی رہنمائی میں وشو ہندو پریشد مسلسل اس مدعےکو لے کر جدو جہد کر رہی ہے۔ ایسے میں اس پاک قومی کام میں کسی بھی طرح کی تاخیر ٹھیک نہیں ہوگی۔’

غور طلب ہے کہ وی ایچ پی نے اپنی تجویز میں مانگ کی ہے کہ ‘سنت سماج کی حکومت سے اپیل ہے کہ رام مندر کی تعمیر میں آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کیا جائے۔کروڑوں رام بھکتوں کی امیدوں کے مطابق شری رام جنم بھومی پر شاندار مندر بنے۔ رام مندر کی تعمیر کا کام ‘شری رام جنم بھومی نیاس’ ہی کرے۔عدلیہ اپنی ذمہ داری سے منھ نہ موڑے،وہ اس معاملے میں جلد سے جلد شنوائی پوری کرے،جس سے معاملہ حل ہو سکے۔’