بہار حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے یہ جانکاری دی ہے۔ حال ہی میں چمکی بخار کی وجہ سے ریاست میں 150 سے زیادہ بچوں کی موت ہو چکی ہے۔
نئی دہلی: دماغی بخار جیسی سنگین بیماری سے جوجھ رہے بہار میں صحت خدمات کو لےکر ہوئے چونکانے والے انکشاف میں ریاستی حکومت نے منگل کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ حکومت کے ذریعے چلائے جا رہے ہیلتھ سینٹروں میں منظور شدہ 12206 عہدوں کے لئے صرف 5205 ڈاکٹر ہی تعینات ہیں۔سپریم کورٹ میں دیے گئے حلف نامہ میں ریاستی حکومت نے کہا کہ حکومت کے ذریعے چلائے جا رہے ہاسپٹل اور ہیلتھ سینٹر میں منظور شدہ 19155 نرسوں کے مقابلے صرف 5634 نرس ہی تعینات ہیں۔
Bihar government has filed an affidavit in the Supreme Court on a PIL relating to children’s death from Acute Encephalitis Syndrome (AES) in Muzaffarpur district of Bihar, stating 'the govt has been taking all possible steps to prevent the disease.' pic.twitter.com/NAiWEjdfZg
— ANI (@ANI) July 2, 2019
عدالت نے 24 جون کو ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ ریاست میں صحت خدمات، غذائیت اور صفائی کو لےکر ایک ہفتے میں موجودہ حالات سے اس کو واقف کرائے۔مظفرپور میں دماغی بخار سے 100 سے زیادہ بچوں کی موت کے بعد عدالت نے یہ ہدایت دی تھی۔اس بیماری کے تناظر میں ریاستی حکومت نے کہا کہ کل 824 معاملے سامنے آئیں ہیں اور کل 157 اموات ہوئی ہیں۔ اس میں حالانکہ کہا گیا کہ یہ نہیں معلوم کہ دماغی بخار سے ہوئی موت کے 215 معاملوں میں سے 24 اس بیماری سے ہوئی ہیں یا نہیں۔
بہار حکومت نے کہا کہ ریاست میں ڈاکٹروں اور نرسوں کے بالترتیب : 57 اور 71 فیصد عہدے خالی ہیں۔مظفرپور ضلع میں سب سے زیادہ اب تک 117 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بھاگل پور، مشرقی چمپارن، ویشالی، سیتامڑھی اور سمستی پور سے اموات کے معاملے سامنے آئے ہیں۔
Bihar: Death toll due to Acute Encephalitis Syndrome (AES) rises to 137 in Muzaffarpur. 116 dead at SKMCH and 21 at Kejriwal Hospital. pic.twitter.com/FiAxKr8UIf
— ANI (@ANI) July 3, 2019
واضح ہوکہ دماغی بخار کا دائرہ اثر بہت پھیلا ہوا ہےجس میں انفیکشن بھی شامل ہے اور یہ بچوں کو متاثر کرتا ہے ۔ یہ سنڈروم وائرس اور بیکٹیریا کی وجہ سے ہوسکتے ہیں ۔ ہندوستان میں عام طو رپر جو وائرس پایا جاتا ہے اس سے جاپانی بخار ہوتا ہے ۔ وزارت صحت کے اندازے کے مطابق چمکی بخار کے 5 سے 35 فیصدی معاملے جاپانی بخار وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔
غور طلب ہے کہ مظفر پور میں دماغی بخار کا پہلا معاملہ 1995 میں سامنے آیا تھا۔وہیں ایسٹ یوپی میں بھی ایسے معاملے اکثر سامنے آتے رہتے ہیں۔ اس بیماری کے پھیلنے کا کوئی خاص پیمانہ تو نہیں ہے لیکن زیادہ گرمی اور بارش کی کمی کی وجہ سے اکثر ایسے معاملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔اس کے بعد سے ہر سال مسلسل اس کا قہر جاری رہا ہے۔لیکن اس بیماری کی اصل وجوہات کی پڑتال اب تک نہیں ہو سکی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں