خبریں

مغربی بنگال میں این آر سی لانے سے پہلے شہریت ترمیم بل لائیں گے: امت شاہ

شہریت ترمیم بل میں ہندو،سکھ،جین اور عیسائی پناہ گزینو ں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔کولکاتہ میں ہوئی ایک ریلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ این آر سی سے گھس پیٹھیوں کی پہچان کر کے نکالنے سے پہلے یہ بل لایا جائے گا۔

1 اکتوبر 2009 کو کولکاتہ میں ایک ریلی میں وزیر داخلہ امت شاہ کو ہار پہناتے بی جے پی رہنما(فوٹو: پی ٹی آئی)

1 اکتوبر 2009 کو کولکاتہ میں ایک ریلی میں وزیر داخلہ امت شاہ کو ہار پہناتے بی جے پی رہنما(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کہا کہ  مرکز این آر سی کی توسیع مغربی بنگال تک کرے گی لیکن اس سے پہلے سبھی ہندو،سکھ،جین،عیسائی اور بدھ پناہ گزینوں  کو ہندوستانی شہریت کے لئے شہریت ترمیم بل پاس کیا جائے گا۔متنازعہ این آر سی پر ایک سیمینارکو خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ مغربی بنگال کی آل انڈیا ترنمول کانگریس این آر سی کے بارے میں لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا،’این آر سی کے بارے میں بنگال کے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے،میں سبھی ہندو،بدھ،سکھ،جین اور عیسائی پناہ  گزینوں کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ انہیں ملک  نہیں چھوڑنا پڑے گا،انہیں ہندوستانی شہریت ملے گی اور انہیں ایک ہندوستانی شہریت کے سبھی حق ملیں گے۔’

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق،شاہ نے ترنمول کانگریس اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو تنقید کا نشانہ بناتے  ہوئے کہا۔’ممتادیدی  کہہ رہی ہیں کہ بنگال میں کوئی این آر سی نہیں ہوگی،لیکن ہم  ایک ایک گھس پیٹھیے کی پہچان کر کے سبھی گھس پیٹھیوں کو ملک سے باہرکریں گے۔’انہوں نے مزید کہا کہ،’ جب ممتا بنرجی اپوزیشن میں تھیں۔تب انہوں نے گھس پیٹھیوں کو نکالنے کی بات کی تھی،انہوں نے اسی مدعے پر اسپیکر کے منھ پر شال پھینک دیا تھا۔اب جب وہ گھس پیٹھیے ان کا ووٹ بینک بن گئے ہیں،تو وہ انہیں نکالنا نہیں چاہتی۔میں ممتا دیدی  کو ان کی  4 اگست 2005 کو دی گئی تقریر یا د دلانا چاہوں  گا جہاں انہوں نے ایسے گھس پیٹھیوں کو نکالنے کی بات کی تھی ۔لیکن سیاسی مفاد کو ملک کے مفاد سے اوپر نہیں رکھا جانا چاہیے۔’

امت شاہ نے پارٹی اہلکاروں سے بنگال کے لوگوں کو شہریت ترمیم بل کے بارے میں آگاہ کرنے کو بھی کہا ۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کو خاص درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کے دفعات کو ختم کرنے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کی ۔جن سنگھ کے بانی شیاما پرساد مکھرجی کا ذکر کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ مکھرجی کی قربانی کی وجہ سے آج مغربی بنگال ہندوستانی جمہوریت کا حصہ ہے۔حالانکہ امت شاہ کے بیان کو لے کر اپوزیشن  اس وقت ان پر  حملہ آ ور ہیں۔

سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے این آر سی کو قومی سلامتی  کے لئے ضروری بتائے جانے  کے متعلق وزیر داخلہ  امت شاہ کے بیان کو غیرقانونی بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں کسی عقیدے  کو الگ تھلگ  کرنے والا کوئی قانون وجود میں نہیں رہ سکتا ہے۔اس لئے شاہ کو ملک میں بٹوارہ کرنے والے رویوں کو روکنا چایئے۔یچوری نے گزشتہ منگل کو شاہ کو بٹوارہ کرنے ولاے رویہ  نہیں اپنانے کی نصیحت دیتے ہوئے کہا،’سبھی عقائد کا مطلب سبھی طرح کے عقائد ہیں،ان میں یہودی،پارسی،مسلم،بدھ،جین اور ہندوؤں کے علاوہ سبھی عقائد کو ماننے والے  شامل ہیں۔وزیر داخلہ کو بٹوارے کو بڑھاوا دینے،ملک کو نقصان پہنچانے اور ہندوستانیوں کے دل دکھانے کی کوششوں کو روکنا چاہیئے۔’

یچوری نے شاہ کے ذریعہ سے این آر سی کے مدعے پر کولکاتہ میں بی جے پی کارکنوں  کو خطاب کرتے ہوئے دئے گئے اس بیان پر یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہا  کہ این آر سی جو ابھی آسام تک محدو ہے،قومی سلامتی کے لئے یہ پورے ملک کے لئے ضروری ہے اور اسے ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا۔یچوری نے ٹوئٹ کر کہا،جناح اور ساورکر کے ذریعہ اٹھائے گئے دو قومی نظریہ سے  ہندوستان پہلے ہی انکار  کر چکا ہے اور یہ ہمارا آئینی نظریہ ہے ۔ ذات،فرقہ،جنس،عقیدہ، کھان پان،کاروبار اور سیاسی عقائد سے پرے ہٹ کر سبھی ہندوستانی ہندوستان میں شامل ہیں۔’

انہوں نے مغربی بنگال پولیس کوترنمول کانگریس کی کٹھ پتلی پولیس قرار دیتے ہوئے کولکاتہ پہنچنے پر شاہ کو کالے جھنڈے دکھا رہے سی پی آئی ایم کی ریاستی اکائی کے رہنما پلاش داس سمیت 17 رہنماؤں کو حراست میں لینے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہاکہ شاہ کی آمد پراحتجاج کی تیاری کر رہے سی پی آئی ایم کے 17 رہنماؤں کو ابھی بھی حراست میں رکھا گیا ہے۔یچوری نے بی جے پی اور ترنمول کانگریس میں ملی بھگت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکمراں ترنمول کانگریس نے صرف بی جے پی کو مظاہرہ  کرنے کی اجازت دی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی  بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)