خبریں

مرکزی حکومت کے مختلف محکمہ جات میں تقریباً 7 لاکھ عہدے خالی

وزیر مملکت برائے وزارت محنت و روزگارجتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ گزشتہ سال مارچ تک مرکزی حکومت کے مختلف محکمہ جات کے کئی زمروں میں کل 683823 خالی عہدے تھے۔ سنگھ نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی بتایا کہ سی بی آئی میں ایک ہزار سے زیادہ عہدے خالی ہیں۔

 (فوٹو بہ شکریہ: لیبر بیورو چنڈی گڑھ)

(فوٹو بہ شکریہ: لیبر بیورو چنڈی گڑھ)

نئی دہلی: گزشتہ سال ایک مارچ تک مرکزی حکومت کے مختلف محکمہ جات میں تقریباً 7لاکھ عہدے خالی تھے۔ وزیر مملکت برائے وزارت محنت و روزگار جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھاکو ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ سنگھ نے بتایا کہ مرکزی حکومت کے مختلف محکمہ جات میں کل خالی عہدوں کی تعداد 683823 ہے۔ اس میں سے 574289 عہدے گروپ سی میں خالی ہیں جبکہ گروپ بی میں خالی عہدوں کی تعداد 89638 اور گروپ اے میں 19896 ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2017-18 کے دوران  وزارت ریلوے اور ریلوے بھرتی بورڈ نے نئےاور دو سال کی مدت میں خالی ہونے والے عہدوں کے لئے مختلف گروپ سی اور لیول-1 عہدوں کی مشترکہ 127573 اسامی کے لئے سینٹرلائزڈروزگار نوٹیفکیشن جاری کی تھی۔ وزیر نے بتایا کہ مختلف گروپ سی اور لیول-1 عہدوں کے لئے 156138 اسامی کے تعلق سے دیگر پانچ سینٹرلائزڈ روزگارنوٹیفکیشن سال 2018-19 میں جاری کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ عہدوں سے جڑے محکمہ جات نے بھی مختلف گریڈ کی19522 اسامی کو بھرنے لئے امتحانوں کا انعقاد کیا۔ کچھ عہدوں پر ایس ایس سی کے ذریعے بھرتی کی گئی۔

سنگھ نے بتایا کہ ایس ایس سی، آر آر بی ایس کے ذریعے 408591 عہدوں پر بھرتی کا عمل چل رہا ہے۔ ایک دیگر سوال کے تحریری جواب میں وزیر نے بتایا کہ ایس سی –ایس ٹی اور دیگر پچھڑے طبقے کے لئے ریزرو کئی عہدے خالی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت محنت و روزگاردس وزارتوں اور محکمہ جات میں خالی پڑے ایس سی –ایس ٹی اور دیگر پچھڑے طبقے کے لئے ریزرو عہدوں پر بھرتی کے عمل کی نگرانی کر رہا ہے۔

 سنگھ کے مطابق ان دس وزارتوں اور محکمہ جات نے مطلع کیا ہے کہ 31 دسمبر 2017 تک ایس سی –ایس ٹی کی 13968 اسامی میں سے 6186 کو، قبائلی کی 11040 اسامی میں سے 4137 کو اور دیگر پچھڑے طبقے کی 20044 اسامی میں سے 9185 کو بھرا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک جنوری 2018 کی صورت حال  کےمطابق ایس سی –ایس ٹی کے لئے ریزرو 7782 عہدے، قبائلی کے لئے ریزرو 6903 عہدے اور دیگر پچھڑے طبقے کے 10859 عہدے خالی تھے۔

 سنگھ نے بتایا،’مذکورہ چھ کے علاوہ تین دیگر وزارتوں اور محکمہ جات نےمطلع کیا ہے کہ 31 دسمبر 2018 کی صورت حال کے مطابق ایس سی –ایس ٹی کے 9624 خالی عہدوں میں سے 7911 عہدوں کو، قبائلی کے 8659 خالی عہدوں میں سے 6129 عہدوں کو اور دیگر پچھڑے طبقےکے 7293 خالی عہدوں میں سے 5520 کو بھرا جا چکاہے۔ ‘انہوں نے بتایا کہ ایک جنوری 2019 کی صورت حال کےمطابق، ایس سی –ایس ٹی کے 1713 عہدے، قبائلی کے 2530 عہدے اور دیگر پچھڑے طبقے کے 1773 عہدے خالی تھے۔

دریں اثناحکومت نے جمعرات کو یہ بھی بتایا کہ سی بی آئی میں اس کی منظور شدہ تعداد کے مقابلے میں 1000 سے زیادہ عہدے خالی ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےراجیہ سبھا کو ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 31 اکتوبر، 2019 کی صورت حال کےمطابق سی بی آئی میں مختلف رینک میں کل منظور شدہ عہدوں کی تعداد 5532 ہے جن میں سے 4503 عہدے بھرے ہوئے ہیں اور 1029 عہدے خالی ہیں۔

ساتھ ہی سنگھ نے بتایا کہ ان عہدوں کو بھرنے کے لئے سی بی آئی قدم اٹھارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایجنسی  میں عاملہ رینک کے منظور شدہ عہدوں کی تعداد 5000 ہے جن میں سے 860 عہدے خالی ہیں۔لاء افسر کے 370 منظور شدہ عہدوں میں سے 74 عہدے خالی ہیں اور تکنیکی افسر کے منظور شدہ 162 عہدوں میں سے 95 عہدے خالی ہیں۔

سنگھ نے بتایا کہ سی بی آئی دہلی  اسپیشل  پولیس اسٹیبلشمنٹ قانون، 1946 کے تحت جرائم کی تفتیش کرنے کے لئے دہلی  اسپیشل  پولیس کے طور پر اپنا حق حاصل کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سی بی آئی معاملوں کی تفتیش میں کوئی مداخلت نہیں کرتی۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر کو وسیع مالی اور انتظامی اختیارات سونپے گئے ہیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)