آسام کے وزیر خزانہ بیسوا شرما نے 13 جنوری کو اسمبلی میں شہریت ترمیم قانون اور آسام پر اس کے اثرات کو لے کر ہوئی چرچہ کے دوران اپنے خطاب کی فیس بک پر لائیو اسٹریمنگ کی تھی، جس کو لے کر اپوزیشن نے شکایت درج کرائی تھی۔
نئی دہلی: کانگریس اور آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی ڈی یو ایف) نے آسام کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، دونوں پارٹیوں کی شکایت پر آسام اسمبلی کے اسپیکر ہتندر ناتھ گوسوامی نے شرما کے خلاف جانچ کے حکم دیے ہیں۔اسپیکر نے 13 جنوری کو ایوان میں شرما کے ذریعے ان کے خطاب کی فیس بک پر لائیوا سٹریمنگ کے لیے جانچ کے حکم دیے ہیں۔
غور طلب ہے کہ شرما 13 جنوری کو شہریت قانون اور آسام پر اس کے اثرات کو لےکر ہوئی چرچہ میں حصہ لے رہے تھے، جس دوران انہوں نے فیس بک پر اپنے خطاب کی لائیوا سٹریمنگ کی۔انہوں نے ایوان کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا، ‘شہریت قانون میں ترمیم آسام معاہدہ کو ہلکا کرنے کے لیے نہیں بلکہ اس کے کچھ ان سلجھے مدعوں کے حل کے لیے کیا گیا۔’
بتا دیں کہ آسام میں شہریت قانون کی مخالفت کے بیچ حکمراں بی جے پی نے 13 جنوری کو ایوان میں اس متنازعہ قانون پر چرچہ شروع کی تھی۔ ریاست میں قانون کو نافذ کرنے کے بی جے پی حکومت کے فیصلے کی مخالفت میں ریاست کی آسامی کمیونٹی مظاہرہ کر رہی ہے۔شرما نے مرکزی حکومت کے اس قدم کی حمایت کرتے ہوئے ایوان میں اپنے خطاب کی لائیو اسٹریمنگ کا فیس بک لنک ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا تھا۔
کانگریس اور آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) نے اسپیکر کو نوٹس دے کر ایوان کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا مدعا اٹھاتے ہوئے ان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔کانگریس ایم ایل اے دیب برت سیکیا اور ان کی پارٹی کے ساتھی ایم ایل اےرقیب الحسن نے ایوان میں اس مدعے کو اٹھایا۔
اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل اے امین الاسلام نے ایم ایل اے کو بتایا، ‘وزیر کی تقریر فیس بک پر لائیو گئی تھی، جس کے لیے ایک بار آپ نے مجھے اگست مہینے میں ایوان سے سسپنڈ کر دیا تھا۔’ اس کے بعد اسپیکر گوسوامی نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر شرما کے خطاب کو نشر کرنے کی جانچ کرنے کا اعلان کیا۔
واضح ہو کہ 2017 میں گوسوامی نے ایوان کے اندر خطاب کے فیس بک لائیو کے لیے امین کو تین دنوں کے لیے سسپنڈ کر دیا تھا۔ حالانکہ انھوں نے بعد میں معافی مانگ لی تھی لیکن اسپیکر نے ان کے سسپنشن کو ختم نہیں کیا تھا۔
Categories: خبریں