خبریں

ممتا بنرجی کے ’کتے‘ ہیں شہریت قانون کی مخالفت کر نے والے دانشور: بی جے پی ایم پی

اس سے پہلےمغربی بنگال بی جے پی  کےصدر دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ آسام اور اتر پردیش میں ہماری حکومت نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت  کرنے والے مظاہرین  کو ‘کتوں’ کی طرح مارا تھا۔

بی جے پی ایم پی سومتراخان ، فوٹو: فیس بک

بی جے پی ایم پی سومتراخان ، فوٹو: فیس بک

نئی دہلی: مغربی نگال کے بشن پور سیٹ سے بی جے پی ایم پی سومتراخان نے ان تمام معروف  ہستیوں کومغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا ‘کتا’ قرار دیا جو سی اے اے  کی  مخالفت کر رہے ہیں۔خان نےصحافیوں  سے کہا کہ شہریت ترمیم قانون (سی اےاے)اور مجوزہ  این آرسی کے بارے میں حقائق کو جاننے کے باوجود معروف شخصیات اپنی مخالفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جو لوگ ایسا کر رہے ہیں وہ ممتا بنرجی کے کتے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات  سے پہلے 2019 میں ترنمول کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہوئے خان بشن پور سیٹ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہی لوگ کامدونی اور پارک اسٹریٹ میں ہوئے گینگ ریپ پر چپ رہے اور بم دھماکے واقعات پر انہوں نے کچھ نہیں کہا۔

بتا دیں کہ، سی اے اے اور مجوزہ  این آرسی کی مخالفت میں ریاست کے اداکاروں،ہدایت کاروں اور موسیقاروں  نے ریلیوں میں حصہ لیا۔ سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ایک ویڈیو میں بھی وہ ایک ساتھ دکھے اور کہا کہ مرکزی حکومت  اگرشہریت  پر پھر سے ثبوت مانگتی ہے تو وہ  کوئی دستاویز نہیں دکھائیں گے۔مغربی بنگال بی جے پی کے صدردلیپ گھوش نے سنیچر کو کہا تھا، ‘ان دنوں مغربی بنگال میں کئی دانشور ہیں جو لوگوں کو دن بھر ‘گیان’ دیتے ہیں اور ہنگامہ کرتے ہیں۔ سی پی آئی (ایم ) نے ان لوگوں کو سڑکوں پر لاکر دانشور بنایا اور اب دیدی مونی (وزیر اعلیٰ  ممتا بنرجی) نے انہیں پیدا کرنے کی فیکٹری لگا لی ہے۔’

قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ ،آسام اور اتر پردیش میں ہماری حکومت نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت  کرنے والے مظاہرین  کو ‘کتوں’ کی طرح مارا تھا۔ سرکاری املاک  کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کو اتر پردیش اور آسام کی طرح گولی مار دی جائےگی۔ریاستی بی جے پی کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے آ رہے ان قابل اعتراضات  بیانات پر ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ  سبودھ سرکار نے کہا، ‘یہ بی جے پی کی حقیقی زبان  ہے۔ اب لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے۔’

 (خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)