وزیر اعظم نریندر مودی کے ایوان میں اعلان کرنے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے بتایا کہ ٹرسٹ میں 15 ٹرسٹی ہوںگے، جن میں سے ایک ہمیشہ دلت ہوگا۔وہیں، اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سنی وقف بورڈ کو ایودھیا سے22 کلومیٹر دور روناہی میں زمین دینے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔
نئی دہلی: ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لئے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مرکزی کابینہ نے رام مندر ٹرسٹ بنانے کو منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو لوک سبھا میں رام مندر ٹرسٹ بنانے کا اعلان کیا، جس کے بعدرکن پارلیامان نے ایوان میں ‘جئے شری رام ‘کے نعرے لگائے۔وزیر اعظم مودی نے لوک سبھا میں بتایا کہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں ‘شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر’کی تشکیل کی تجویز کو منظوری دی گئی اور یہ ٹرسٹ ایودھیا میں بھگوان رام کے مندر کی تعمیر اور اس سے متعلق موضوعات پر فیصلےکے لئے مکمل طور پر آزاد ہوگا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ حکومت نے ایودھیا قانون کے تحت مقبوضہ زمین رام جنم بھومی کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نےایوان کو بتایا کہ عدالت کے فیصلے کی روشنی میں سنی وقف بورڈ کو 5 ایکڑ زمین دینے کے تعلق سے اترپردیش حکومت سے گزارش کی گئی تھی اور اتر پردیش حکومت نے اس کومنظوری دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کی میٹنگ میں عدالت کے احکام کو دھیان میں رکھتے ہوئے اہم فیصلہ لئے گئے ہیں۔ بھگوان رام کے مندر کی تعمیر اور دیگر موضوعات کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں شری رام جنم بھومی تیرتھ علاقے کی تشکیل کی تجویز منظور کی گئی۔
وزیر اعظم نے ایوان میں یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی آب و ہوا میں،روایات میں، وقار میں بھگوان شری رام اور ایودھیا کی تاریخ سے ہم سبھی آشنا ہیں۔ایودھیا میں بھگوان شری رام کے شان دار مندر کی تعمیر موجودہ اور مستقبل میں رامللا کی زیارت کے لئے آنے والے عقیدت مند وں کی تعداد اور عقیدت کو دھیان میں رکھتے ہوئے ایک اور فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے آگے کہا کہ قانون کے تحت 67.07 ایکڑ زمین ٹرسٹ کو منتقل کی جائےگی، جس میں اندرونی اور باہری آنگن بھی شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رامللا براجمان کی زمین بھی ٹرسٹ کو ملےگی۔ یہ ٹرسٹ ہی شان دار اور مقدس رام مندرتعمیر پر فیصلہ لےگا۔
مودی نے کہا،سپریم کورٹ کے احکام کے مطابق ایک خودمختارٹرسٹ ‘شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر’ کی تشکیل کرنے کی تجویز پاس کی گئی ہے۔ یہ ٹرسٹ ایودھیا میں بھگوان رام کے مندر کی تعمیر اور اس سے متعلق موضوعات پر فیصلہ کے لیے مکمل طور پر آزاد ہوگا۔
#Cabinet has today given approval to proposal for creation of 'Shri Ram Janma Bhoomi Tirtha Kshetra' trust
The Trust will be free to take all decisions regarding creation of a magnificent #RamTemple in #Ayodhya: PM @narendramodi#cabinetdecisions pic.twitter.com/dYoGZT0yKr
— PIB India (@PIB_India) February 5, 2020
مودی نے تمام جماعتوں سے حمایت کی اپیل کرتے ہوئے کہا،آئیے، اس تاریخی لمحے میں ہم تمام ممبر ملکر ایودھیا میں شری رام دھام کےلئے، شان دار رام مندر کی تعمیر کے لئے، ایک آواز میں اپنی حمایت دیں۔ ‘واضح ہو کہ نو نومبر کو سپریم کورٹ نے بابری مسجد-رام جنمبھوم زمینی تنازعے پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے متنازعہ زمین پر مسلم فریق کا دعویٰ خارج کرتےہوئے ہندو فریق کو زمین دینے کو کہا۔
ایک صدی سے زیادہ پرانے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ رام جنمبھوم ٹرسٹ کو 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق ملےگا۔ وہیں، سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین دی جائےگی۔مندر تعمیر کے لئے مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر ٹرسٹ بناناہوگا اور اس ٹرسٹ میں نرموہی اکھاڑا کا ایک ممبر شامل ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ متنازعہ2.77 ایکڑ زمین اب مرکزی حکومت کے ریسیور کے پاس رہےگی، جو اس کو حکومت کےذریعے بنائے جانے والے ٹرسٹ کو سونپیںگے۔
انہوں نے کہا کہ 9 نومبر، 2019 کو میں کرتارپور گلیارا کے افتتاح کے لئے کرتارپور میں تھا۔ گرونانک دیوجی کا 550واں پرکاش تہوار تھا اور بہت ہی مقدس ماحول تھا۔ اسی خوشگوار ماحول میں مجھے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے ذریعے رام جنمبھومی کے موضوع پر دئے گئے تاریخی فیصلے کے بارے میں پتہ چلا تھا۔وزیر اعظم نے کہا،9 نومبر کو رام جنم بھومی پر فیصلہ آنے کے بعدسبھی عوام نے اپنے جمہورینظام پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بہت پختگی کی مثال دی تھی۔ میں آج ایوان میں عوام کے ان کے اس عمل کی تعریف کرتا ہوں۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان میں ہر راستے کے لوگ ایک بڑی فیملی کےممبر ہیں۔ اس فیملی کے ہر ممبر کی ترقی ہو، وہ خوش اور صحت یاب رہیں، دولتمندرہیں، ملک کی ترقی ہو، اسی جذبہ کے ساتھ میری حکومت ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وکاس’کے اصول پر چل رہی ہے۔انہوں نے کہا، ہماری تہذیب، روایات، ہمیں سب کو اپنا کاسبق دیتی ہے اور اسی جذبہ کے ساتھ آگے بڑھنے کی ترغیب بھی دیتی ہے۔
لوک سبھا میں وزیر اعظم کے اس اعلان کے بعد بی جے پی کے کئی ممبروں نے ‘جئے شری رام ‘کے نعرے بھی لگائے اور حکمراں جماعت کے ممبروں نے میز تھپتھپاکر اس کا استقبال کیا۔
ٹرسٹ میں 15 ٹرسٹی ہوںگے، ایک ٹرسٹی دلت سماج سے ہوگا
وزیر اعظم مودی کے ذریعے ٹرسٹ کے اعلان کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے بتایا کہ ‘ شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر’ٹرسٹ میں 15 ٹرسٹی ہوںگے جن میں سے ایک دلت سماج سے ہوگا۔وزیر داخلہ شاہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا،شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ میں 15 ٹرسٹی ہوںگے جن میں سے ایک ٹرسٹی ہمیشہ دلت سماج سے رہےگا۔
श्री राम जन्मभूमि तीर्थ क्षेत्र ट्रस्ट में 15 ट्रस्टी होंगे जिसमें से एक ट्रस्टी हमेशा दलित समाज से रहेगा। सामाजिक सौहार्द को मजबूत करने वाले ऐसे अभूतपूर्व निर्णय के लिए मैं प्रधानमंत्री श्री @narendramodi जी को अनेक अनेक बधाई देता हूँ।
— Amit Shah (@AmitShah) February 5, 2020
شاہ نے بتایا کہ یہ ٹرسٹ مندر سے متعلق ہر فیصلہ لینے کے لئے مکمل طور پر آزاد ہوگا اور 67 ایکڑ زمین ٹرسٹ کو منتقل کی جائےگا۔انہوں نے کہا،مجھے مکمل اعتماد ہے کہ کروڑوں لوگوں کاصدیوں سےجاری انتظار جلد ہی ختم ہوگا اور وہ شری رام کی جنم بھومی پر ان کے شان دار مندرمیں ان کی زیارت کر پائیںگے۔ شاہ نے کہا،شری رام جنم بھومی پر عدالت کے حکم کے مطابق آج حکومت ہند نے ایودھیا میں شری رام کے شان دارمندر کی تعمیر کے لئے اپنی ذمہ داری دکھاتے ہوئے شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر نام سے ٹرسٹ بنانے کا تاریخی فیصلہ لیاہے۔
اترپردیش نے سنی وقف بورڈ کو ایودھیا سے 22 کلومیٹر دور زمین دی
مندر ٹرسٹ کو منظوری ملنے کے بعد اتر پردیش حکومت نے سنی وقف بورڈکو دی جانے والی پانچ ایکڑ زمین مختص کر دی ہے۔
#UPCabinet श्री राम जन्मभूमि-बाबरी मस्जिद मामले पर मा. सुप्रीमकोर्ट के निर्णय के तहत केंद्र की सहमति पर सुन्नी सेंट्रल वक्फ बोर्ड को 5 एकड़ जमीन दिए जाने के प्रस्ताव को मंजूरी। #Ayodhya जिला मुख्यालय से 18 किमी दूर सोहावल के धन्नीपुर गांव में मिलेगी जमीन। @BJP4UP @BJP4India
— Shrikant Sharma (@ptshrikant) February 5, 2020
بدھ کو وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں ہوئی کابینہ میٹنگ کے بعد ریاست کے وزیر شری کانت شرما نے میڈیا کو بتایا کہ ایودھیا صدر دفتر سے 18کلومیٹر دور گرام دھنی پور، تحصیل سوہاول روناہی تھانے کے 200 میٹر کے پیچھے پانچ ایکڑ زمین سنی وقف بورڈ کو دینے کے لئے کابینہ نے منظوری دی۔ یہ زمین لکھنؤ-ایودھیا ہائی وے پر ایودھیا سے تقریباً22 کلومیٹر پہلے ہے۔نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق ،یہ زمین ایودھیا سے تقریباً22کلومیٹر دور روناہی میں ہے۔ روناہی مسلم اکثریت علاقہ ہے، جو ایودھیا کے مرکزی مندرعلاقے کے دائرے میں نہیں آتا۔انہوں نے آگے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر رام مندر-بابری مسجد تنازعہ معاملے میں سنی وقف بورڈ کو یہ 5 ایکڑ زمین مسجد بنانے کے لئے دی جا رہی ہے۔یہ بورڈ کے اوپر ہے کہ وہ اس زمین کا کیا کرتا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)
Categories: خبریں