خبریں

جموں و کشمیر: نئی ڈومیسائل پالیسی جاری، پندرہ سال گزارنے والے کہلائیں گے شہری

سرکار نے یونین ٹریٹری جموں وکشمیر کے لیے نئی  ڈومیسائل پالیسی  کا اعلان  کیا ہے، جس کے مطابق جس شخص  نے یہاں پر پندرہ سال گزارے ہیں یا سات سال پڑھائی کی ہے اور 10ویں اور 12ویں کے اگزام  یہاں کے کسی مقامی انسٹی ٹیوٹ  سے دیا ہے، وہ یہاں کا باشندہ ہوگا۔

(فوٹو:  پی ٹی آئی)

(فوٹو:  پی ٹی آئی)

نئی دہلی : جموں وکشمیر میں پندرہ سال تک رہنے والا شخص اب وہاں کاباشندہ  کہلائےگا۔ مرکزی حکومت  نے منگل کو جموں وکشمیر کے لیے نئی  ڈومیسائل پالیسی  کا اعلان کیاہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، سرکار کی جانب  سے جاری گزٹ نوٹیفیکیشن  کے مطابق، جموں کشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر 2020 میں سیکشن 3اے جوڑا گیا ہے، جس کے تحت ریاست/یونین ٹریٹری کا باشندہ ہونے کی تعریف طے کی گئی ہے۔

اس کے مطابق، جس بھی شخص نے جموں وکشمیر میں پندرہ سال گزارے ہیں یا جس نے یہاں سات سال پڑھائی کی ہے اور 10ویں اور 12ویں کا اگزام یہیں کے کسی مقامی انسٹی ٹیوٹ سے دیا، وہ یہاں کا باشندہ  ہوگا۔نئی تعریف کے تحت ریاست کے باشندوں  میں مرکزی  سرکاری حکام، سبھی سروسز کے حکام ، پی ایس یو اور خودمختار اداروں  کے حکام ، پبلک سیکٹر  کے بینک، قانونی اکائیوں  کے حکام  بھی شامل ہوں گے۔

اس کے ساتھ ان مرکزی یونیورسٹی  اورمرکزی حکومت  سے منظور شدہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے حکام  جو دس سالوں  تک جموں وکشمیر میں خدمات دے چکے ہوں۔ان ضابطوں کو پورا کرنے والوں کے بچے بھی باشندوں  کے زمرے میں آئیں گے۔ اس کے ساتھ ہی اب جموں وکشمیر کے باشندوں  میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا جائےگا، جنہیں راحت اوربازآبادکاری کمشنر نے ریاست  میں پناہ گزیں یامہاجر کا درجہ دیا ہو۔

نئے قانون کے تحت اب تحصیل دار ڈومیسائل سرٹیفیکٹ جاری کرنے کے اہل  ہوں گے۔اس سے پہلے یہ ذمہ داری ریاستی حکومت کی جانب سے گزٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعے نشان زد کیے گئے ڈپٹی کمشنر کی ہوتی تھی۔اس کے ساتھ ہی جموں وکشمیر سے جڑے 29 قوانین  کو رد کر دیا گیا ہے جبکہ 109 قوانین  میں ترمیم  کی گئی ہے۔

بتا دیں کہ پانچ اگست سے پہلے جموں کشمیر میں آئین  کی دفعہ 3 اے کے تحت یہ طے ہوتا تھا کہ کون ریاست  کا باشندہ  ہے اور کون نہیں۔ اسی کے ساتھ پراپرٹی  کو لےکر ملکیت کا فیصلہ بھی اسی دفعہ کے تحت ہوتا تھا۔مرکزی حکومت نے پانچ اگست کو آرٹیکل 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرتے ہوئے جموں کشمیر سے خصوصی ریاست  کا درجہ چھین لیا تھا اور اسے دو یونین ٹریٹری  میں بانٹ دیا تھا۔