مغربی بنگال حکومت کا الزام ہے کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) ریاست میں بڑی تعداد میں کو رونا کی خراب ٹیسٹ کٹ بھیج رہا ہے، جس سے کو رونا مشتبہ کے ٹیسٹ باربار کرنے پڑ رہے ہیں۔
نئی دہلی:مغربی بنگال حکومت کا کہنا ہے کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) ریاست کو خراب ٹیسٹ کٹ مہیا کرا رہا ہے، جس وجہ سے کو رونا مشتبہ کے ٹیسٹ باربار کرنے پڑ رہے ہیں جس سے نتائج میں دیری ہو رہی ہے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے آئی سی ایم آر سے اس معاملے کی جانچ کرنے کو کہا ہے تاکہ ٹیسٹ میں ہو رہی دیری کی وجہ سے اس بیماری کے خلاف لڑائی کمزور نہ ہو۔
مغربی بنگال حکومت کی جانب سے لگائے ان الزامات پر ابھی تک آئی سی ایم آر کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ حالانکہ اس کی کولکاتہ برانچ کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور وفکرکیا جا رہا ہے۔
کولکاتہ میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کولرا اینٹریک ڈیزیز(این آئی سی ای ڈی) کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شانتا دتا نے کہا ہے، ‘یہ بہت ہی بدقسمتی کی بات ہے کہ سٹیک نتیجہ دینے کے لیے کٹوں کا اسٹینڈر طے نہیں کیا گیا ہے۔ ہر میڈیکل کالج کے لیے یہ بہت ہی مشکل کی کام ہے کہ پہلے وہ ان کٹوں کے معیار کی جانچ کریں۔’
انہوں نے کہا کہ پہلے جانچ کٹ پونے میں بنائے جا رہے تھے لیکن جب مانگ بڑھنے لگی تو حکومت باہر سے منگاکر ملک کے 26 ڈپو میں بھیجنے لگے۔راجیہ کے محکمہ صحت نے اتوار کو آئی سی ایم آر سے اس کی فوراً جانچ کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ دیری کی وجہ سے کو رونا وائرس کے خلاف لڑائی کے لیے ضروری مصدقہ جانچ میں دیری ہو رہی ہے۔
Department of Health & Family Welfare, West Bengal, in a series of tweets on 19th April, alleged defective test kits supplied by Indian Council of Medical Research (ICMR) as the reason for testing delays. pic.twitter.com/86cJGNFK1m
— ANI (@ANI) April 20, 2020
محکمہ صحت نے سلسلےوار کئی ٹوئٹ کر کے آئی سی ایم آر پر خراب کٹ دینے کا الزام لگایا۔
ان میں کہا گیا کہ مغربی بنگال میں سویب نمونوں کے ٹیسٹ میں مبینہ تاخیرکو لےکر سوشل میڈیا میں چل رہی ایک رپورٹ کے بارے میں صاف کیا جاتا ہے کہ لگ بھگ دو ہفتے پہلے آئی سی ایم آر-این آئی سی ای ای ڈی کی سپلائی کی گئی جانچ کٹ بڑی تعداد میں صحیح نتیجہ نہیں دے رہی ہے، جس وجہ سے معاملے کی دوبارہ تصدیق کرنے کے لیے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے آخری رپورٹ آنے میں دیری ہو رہی ہے۔
انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، کولکاتہ کے این آئی سی ای ڈی کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت ٹیسٹ کے لیے خاطر خواہ سیمپل نہیں بھیج رہی ہے۔
این آئی سی ای ڈی نے کہا، ‘اس میں بڑی گراوٹ آئی ہے۔ پچھلے ہفتے ہردن کے حساب سے ہمارے پاس 20 سیمپل بھی نہیں تھے۔ ہمارے پاس بھیجے جا رہے سیمپل کی تعداد رریاستی حکومت طے کرتی ہے اس لیے اگر وہ زیادہ سیمپل بھیجیں گے تو ہم زیادہ ٹیسٹ کر پائیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ سیمپل احکامات کے مطابق اکٹھا نہیں کئے جا رہے۔ بنگال میں کئے جا رہے ٹیسٹ کی تعداد بھی کم ہے۔’
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے کو رونا کی جانچ کے لیے ٹیسٹ کٹ کی کمی کی شکایتوں پر جواب دیتے ہوئے کہا، ‘آئی سی ایم آر نے ابھی تک این آئی سی ای ڈی کو 42500 ٹیسٹ کٹ بھیجے ہیں اور ان کی کوئی کمی نہیں ہے۔’ممتا بنرجی کے چیف سکریٹری راجیو سنہا کے مطابق، ‘سنیچر تک کل 4630 سیمپل کاٹیسٹ کیا گیا اور بنگال اب ہر دن کے حساب سے 400 سے زیادہ ٹیسٹ کر رہا ہے۔’
معلوم ہو کہ کو رونا وائرس کو لے کر پہلےمرکزی حکومت مغربی بنگال حکومت پر الزام لگا چکی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن پر ٹھیک سے عمل نہیں کر رہی ہے۔وہیں اتوارکو کئی میڈیکل گروپس اوراپوزیشن پارٹیوں کا دعویٰ رہا کہ ریاست بہت کم معاملوں کی جانکاری دے رہی ہے کیونکہ انفیکشن کے لیے بہت کم آبادی کی جانچ کی جا رہی ہے۔
بتا دیں کہ وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق، مغربی بنگال میں کو رونا کے اب تک 310 معاملے سامنے آ چکے ہیں جبکہ مرنےوالوں کی تعداد12 ہے۔
Categories: خبریں