اندور میں 12 جون کو مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کی سالگرہ کے موقع پر پارٹی کے ریاستی نائب صدر اور سابق ایم ایل اے سدرشن گپتا کی قیادت میں کملا نہرو کالونی میں اناج کا بٹوارہ کیا گیا، جہاں لوگوں کے بیچ راشن کی چھیناجھپٹی دیکھنے کو ملی۔ اس کالونی میں تین کورونا ہاٹ اسپاٹ ہیں۔
نئی دہلی:کورونا وائرس کی وبا کے بیچ نہ توسیاسی تقریبات پر روک لگ رہی ہے اور نہ ان میں سماجی دوری کے ضابطوں پر ڈھنگ سے عمل ہو رہا ہے۔مدھیہ پردیش کا اندور شہر ملک میں کووڈ 19 سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں شامل ہے۔ حالانکہ سامنے آئے ایک حالیہ واقعہ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ریاستی سرکار اوربی جے پی رہنما کو اس کی مطلق فکر ہیں۔
اس ضلع میں 12 جون کو مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کی63ویں سالگرہ کوبی جے پی کارکن سیوا سنکلپ دوس کے طور پرمنا رہے تھے۔اس کے تحت پارٹی کے ریاستی نائب صدر اور سابق ایم ایل اے سدرشن گپتا کی قیادت میں بی جے پی رہنماؤں نے ایک پروگرام کاانعقاد کیا تھا، جہاں راشن کے لیے آئے لوگوں میں چھیناجھپٹی ہوئی۔ یہ بات سامنے آنے کے بعد پولیس نے سدرشن گپتا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
گزشتہ 12 جون کو کملا نہرو کالونی کے ایک کھلے میدان میں 2000 ضرورت مند فیملی کو راشن بانٹنے کاپروگرام کیا گیا، جہاں بڑی تعداد میں خواتین بھی موجود تھیں۔چشم دیدوں کے مطابق پروگرام میں کچھ دیر تک تومنظم طریقے سے راشن بٹتا رہا، لیکن بعد میں ضرورت مندوں کے صبر کا باندھ ٹوٹ گیا اور انہوں نے راشن کے لیے لوٹ مچاتے ہوئے بری طرح چھیناجھپٹی شروع کر دی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، کملا نہرو کالونی میں کورونا ہاٹ اسپاٹ کے تین زون ہیں۔پروگرام کے بعد سدرشن گپتا نے کہا، ‘ہمارے کارکنوں نےپروگرام کا انعقادکیا تھا، سماجی دوری بنی رہے اس کے لیے پہلے سے ہی کارکنوں نے تیاری کر رکھی تھی۔ 4-4 فٹ کے گول گھیرے بناکر ان میں فیملی کے ایک ایک ممبر کو بٹھایا گیا تھا۔’
انہوں نے کہا، ‘ایک ایک فیملی کو بلوا کر راشن کٹ دی جا رہی تھی۔ ٹوکن دیا تھا اس کے مطابق ہی راشن بانٹا جا رہا تھا لیکن جن کے پاس ٹوکن نہیں تھا وہ بیچ میں آئے جس سے بدنظمی ہوئی، جس کو کنٹرول کر لیا گیا۔ ہمیں اس کا افسوس ہے، مستقبل میں ایسا نہ ہو یہ یقینی بنائیں گے۔’
भारत शासन के केंद्रीय मंत्री श्री नरेंद्रसिंह जी तोमर (@nstomar) के जन्मदिन के उपलक्ष्य मे आज इंदौर विधानसभा क्षेत्र क्र. 1 में 2000 से ज़्यादा परिवारों को राशन व अनाज़ वितरित किया गया । pic.twitter.com/20chWpDAbJ
— Sudarshan Gupta (@Sudarshanguptaa) June 12, 2020
وہیں ملہارگنج پولیس تھانے کے انچارج سنجےمشرا نے سنیچر کو بتایا کہ پہلے اس معاملے میں نامعلوم ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ188 (کسی سرکاری افسر کا آرڈر نہیں ماننا)کے تحت جمعہ کو دیر رات ایف آئی آر درج کی گئی تھی، لیکن جانچ میں پروگرام کے انعقاد سے گپتا کے جڑے ہونے کی بات سامنے آنے پر ایف آئی آرمیں ملزم کےطور پر ان کا نام جوڑا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا، ‘جانچ میں ہمیں پتہ چلا ہے کہ پروگرام کے لیے انتظامیہ سے کوئی اجازت نہیں لی گئی تھی۔ اس پروگرام سے جڑے دوسرے لوگوں کی پہچان کی جا رہی ہے۔’کانگریس نے الزام لگایا کہ گپتا کی رہنمائی میں منعقد پروگرام میں بی جے پی رہنماؤں نے شہر میں کووڈ 19 کے قہرکے باوجود غیر منظم طریقے سے بھیڑ کو جمع کیا اور سستی تعریف لوٹنے کے لیے سینکڑوں لوگوں کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کیا۔
کانگریس نے پولیس پرجانبدارانہ رویہ اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے جمعہ کو وارننگ دی تھی کہ اگر سابق بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، تو وہ شہر میں مظاہرہ کرےگی۔اس سے پہلے 26 مئی کو مرکزی حکومت میں وزیر تومر کے شیویور میں منعقد پروگرام میں بھی سماجی دوری کی اسی طرح ان دیکھی ہوئی تھی۔
تومر مئی کے آخری ہفتہ میں مدھیہ پردیش کے شیوپور میں ایک پروگرام میں کورونا واریئرس کو اعزازدینے پہنچے تھے۔ ان کے ریسٹ ہاؤس پہنچتے ہی ان سے ملنے ضلع کےبی جے پی عہدیداران سمیت بڑی تعداد میں کارکنوں کی بھیڑ جمع ہو گئی تھی۔ وزیر نے اس دوران ایک بار بھی انہیں دور رہنے کو نہیں کہا تھا۔
بتا دیں کہ مدھیہ پردیش میں کورونا متاثرین کی تعداد 10443 تک پہنچ گئی ہے، جس میں سب سے زیادہ 3972 انفیکشن اندور میں ہیں، سب سے زیادہ 164 مریضوں کی موت بھی اندور میں ہی ہوئی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں