حکام کا کہنا ہے کہ یہ بایومیڈکل کچرا پولنگ افسران اور رائے دہندگان کے ذریعے استعمال کیے گئے دستانے، فیس ماسک اور سینٹائزر کی خالی بوتلوں سے اکٹھا ہوا ہے۔
نئی دہلی:کورونا وائرس کے بیچ ہوئے بہار اسمبلی انتخاب کے دوران لگ بھگ 160 ٹن بایومیڈکل کچرا اکٹھا ہوا ہے۔ریاست کے الیکشن حکام کا کہنا ہے کہ یہ کچرا پولنگ افسران اور رائے دہندگان کے ذریعہ استعمال کیے گئے دستانے، فیس ماسک اور سینٹائزر کی خالی بوتلوں سے ہوا ہے۔
الیکشن حکام کے مطابق، انہوں نے کچرے اور فضلہ کو ضائع کرنے کے لیےسرکاری ہیلتھ سینٹروں تک پہنچانے کے لیے سستی، لیکن مؤثر تکنیک کا استعمال کیا۔
الیکشن کمیشن نے کوروناوبا کے بیچ انتخاب کے دوران رائے دہندگان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پولنگ افسران اور سکیورٹی اہلکاروں کےلیے18لاکھ فیس شیلڈ،70 لاکھ فیس ماسک اور 5.4 لاکھ سنگل یوز ربر دستانےرائے دہندگی اور سکیورٹی اہلکاروں کے لیے خریدے گئے، جبکہ بوتھ پر ای وی ایم بٹن دبانے اور رجسٹر میں دستخط کرنے کے لیے رائے دہندگان کے لیے ون ہینڈ سنگل یوزپلاسٹک دستانوں کا بندوبست کیا۔
اس کے ساتھ ہی100 اور 500 ایم ایل کے 29 لاکھ ہینڈ سینٹائزر کی بوتلیں بھی خریدی گئی تھیں۔الیکشن کمیشن اور بہار میں الیکشن انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے ہدایات کے مطابق، ووٹنگ سے ایک دن پہلے اور ووٹنگ کے دن تین بار بوتھ کو سینٹائز کیا گیا تھا۔
بہار کے چیف الیکشن افسر کے دفتر نے تین مرحلوں میں ہوئےانتخابات کے لیے کووڈ حفاظتی آلات پر غورکرنے کے لیے ریاست کے محکمہ صحت سے مدد مانگی تھی۔بہار کے چیف الیکشن افسر ایچ آر شری نواس نے بتایا،حفاظتی آلات کو ضائع کرنے کے لیےپولنگ افسروں کی ٹریننگ دی گئی تھی۔ اس دوران 160 ٹن بایومیڈکل کچرا ہوا۔
شری نواس نے کہا، ‘تمام اضلاع میں بایومیڈکل فضلہ کو ضائع کرنے کے لیے ایجنسیاں(بی ایم ڈبلیو)بنائی گئی ہیں۔ چیلنج یہ تھا کہ ایجنسی محکمہ صحت،اسپتالوں سے بی ایم ڈبلیو کو اٹھائےگی، لیکن بوتھ سے نہیں اٹھائےگی۔ اس کے بعد اضلاع نے بی ایم ڈبلیومزدوروں کو اس کے لیےمقررکیا۔’
ان کے مطابق، ووٹنگ کے دن مزدوروں نے استعمال کئے گئے ماسک، دستانے اور سینٹائزر کی بوتلوں کے ضائع کرنے کے لیے ہر بوتھ پر پیلے رنگ کے دو کوڑےدان رکھے گئے تھے۔بتا دیں کہ دس سے پندرہ بوتھ پر ایک گاڑی کے ساتھ ایک ٹیم اور بی ایم ڈبلیومزدوروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ٹیم کوبوتھ سے ان کوڑےدانوں کو اٹھانا تھا اور انہیں پی ایچ سی لانا تھا۔ اس کے بعد پی ایچ سی سے کچرے کو پلاسٹک بیگ میں ضائع کرنے کے لیے لے جایا گیا۔
(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں