لوک جن شکتی پارٹی کے بانی اورمرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کےانتقال کے بعد یہ سیٹ خالی ہو گئی ہے۔ایل جے پی کے بہار این ڈی اے سے باہر آکر اپنے بل بوتے اسمبلی انتخاب لڑنے کے فیصلے کے ساتھ ہی بی جے پی نے اس سیٹ پر پھر سے اپنا دعویٰ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو اس نے اپنے کوٹے سے پاسوان کو دی تھی۔
نئی دہلی: بی جے پی نےایل جے پی رہنما رام ولاس پاسوان کے انتقال کے بعد خالی ہوئی راجیہ سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور پارٹی ہیڈکوارٹر کے انچارج ارون سنگھ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی کی سینٹرل الیکشن کمیٹی نے راجیہ سبھا سیٹ پر سشیل کمار مودی کی امیدواری کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
भाजपा की केन्द्रीय चुनाव समिति ने बिहार में होने वाले आगामी राज्य सभा उप-चुनाव के लिए श्री @SushilModi के नाम पर अपनी स्वीकृति प्रदान की। pic.twitter.com/Ue7LBDFMC1
— BJP (@BJP4India) November 27, 2020
ایوان بالاکے لیے مودی کا چنا جانا لگ بھگ طے ہے، کیونکہ بی جے پی کی قیادت والےاین ڈی اے کی اسمبلی میں اکثریت ہے۔این ڈی اے کے پاس 125ایم ایل اے ہیں اور اگر مہاگٹھ بندھن کی جانب سے کوئی امیدوار کھڑا ہوتا ہے تو اسے اپنے امیدوار کی جیت کے لیے 122ایم ایل اے کی ضرورت ہوگی۔
آرجے ڈی کی قیادت والے گٹھ بندھن کے انتخاب لڑنے کی صورت میں اس سیٹ کے لیے 14 دسمبر کو الیکشن ہوگا۔
نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق،الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکشن کے مطابق، تین دسمبر تک پرچہ نامزدگی کی آخری تاریخ طے کی گئی ہے۔جبکہ 28، 29 و 30 نومبر کو تعطیل ہونے کی وجہ سے اس دن پرچہ نہیں داخل کیا جائےگا۔ راجیہ سبھا کی سیٹ پر ضمنی انتخاب کو لےکر ضمانت کی رقم10 ہزار روپے، جبکہ ایس سی ایس ٹی کے لیے پانچ ہزار روپے طے کی گئی ہے۔
لوک جن شکتی پارٹی(ایل جے پی)کے بانی اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے انتقال کے بعد یہ سیٹ خالی ہو گئی تھی۔
ایل جے پی کے بہار این ڈی اے سے باہر آکر اپنے بل بوتے بہار اسمبلی انتخاب لڑنے کے فیصلے کے ساتھ ہی بی جے پی نے اس سیٹ پر پھر سے اپنا دعویٰ کرنے کا فیصلہ لیا تھا جو اس نے اپنے کوٹے سے پاسوان کو دی تھی۔
ایل جے پی صدرچراغ پاسوان جمعہ کو پٹنہ پہنچے۔ جب ان سے راجیہ سبھا ضمنی انتخاب میں سشیل مودی کی امیدواری کو لےکر سوال کیا گیا تو انہوں نے اس پر کچھ بھی نہیں کہا اور چپ چاپ آگے بڑھ گئے۔
بی جے پی کی قیادت نے بہار میں اپنے اہم رہنماؤں میں سے ایک سشیل کمار مودی کو ریاستی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ بنائے نہیں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بجائے دو دیگر رہنماؤں تارکشور پرساد اور رینو دیوی کو ڈپٹی سی ایم کے لیے منتخب کیا گیا۔
भाजपा एवं संघ परिवार ने मुझे ४० वर्षों के राजनीतिक जीवन में इतना दिया की शायद किसी दूसरे को नहीं मिला होगा।आगे भी जो ज़िम्मेवारी मिलेगी उसका निर्वहन करूँगा।कार्यकर्ता का पद तो कोई छीन नहीं सकता।
— Sushil Kumar Modi (@SushilModi) November 15, 2020
ڈپٹی سی ایم نہ بنائے جانے کے فیصلے پر ٹوئٹ کر کےسشیل مودی نے کہا، ‘بی جے پی اور سنگھ پریوار نے مجھے 40 سالوں کی سیاسی زندگی میں اتنا دیا کہ شاید کسی دوسرے کو نہیں ملا ہوگا۔ آگے بھی جو ذمہ داری ملے گی، اس کو نبھاؤں گا۔ کارکن کاعہدہ تو کوئی چھین نہیں سکتا۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں