اس سے پہلے مذہبی رہنما اور غازی آباد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کے خلاف مسلم کمیونٹی کے جذبات کو مبینہ طور پر ٹھیس پہنچانے کے لیے راجدھانی دہلی میں عآپ ایم ایل اے اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کی جانب سے گزشتہ تین اپریل کو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
نئی دہلی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کےطلبانے اتوارکو احتجاج کر کےپیغمبر محمد کے خلاف تبصرہ کرنے کے لیےمذہبی رہنما اور غازی آباد کے شیوشکتی دھام ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کو گرفتار کرنے کی مانگ کی ہے۔
مظاہرین نے کیمپس گیٹ تک مارچ کیا اور مقامی حکام کو ایک میمورنڈم سونپ کر مبینہ طور پر مختلف مذہبی گروپوں کے بیچ جان بوجھ کر اختلافات کو بڑھاوا دینے اور امن و امان کو خطرے میں ڈالنے کے لیے نرسنہانند سرسوتی کی فوراً گرفتاری کی مانگ کی۔
صدرجمہوریہ کو لکھے گئے میمورنڈم میں مانگ کی گئی ہے کہ مختلف مذہبی گروپوں کے بیچ نفرت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کرنے والوں کو سزادینے کے لیے ایک خصوصی اور سخت قانون بنایا جانا چاہیے۔بعد میں شام کو صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے اسٹوڈنٹ لیڈر فرحان زبیری نے مرکزی حکومت سے نرسنہانند سرسوتی کے خلاف کارروائی کرنے کی گزارش کی۔
امر اجالا کے مطابق اتوار شام پانچ بجے اسٹوڈنٹ لیڈر فرحان زبیری کی سربراہی میں طلبا نے مارچ نکالا، جو لائبریری کینٹین سے شروع ہوکر ڈک پوائنٹ پر ختم ہوا۔زبیری نے کہا، ‘ہمارے نبی کے بارے میں متنازعہ بیان دینے والے نرسنہانند سرسوتی کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ ایسے لوگوں کے خلاف جو کسی بھی مذہب کے لوگوں کے جذبات کو مجروح کرتے ہیں، ان کے لیے قانون بنایا جائےتاکہ اس طرح کے بیان نہ دے سکیں۔’
پراکٹر پروفیسر وسیم علی نے بتایا کہ انہیں طلبا نے میمورنڈم سونپا ہے، جو صدر کے نام ہے، جس میں پیغمبر اسلام کو لےکرمتنازعہ بیان دینے والوں کے خلاف کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔
بتا دیں کہ نرسنہانند سرسوتی کے خلاف مسلمانوں کے جذبات کو مبینہ طور پر ٹھیس پہنچانے کے لیے راجدھانی دہلی میں عآپ ایم ایل اے اور دہلی وقف بورڈ کے چیئر میں امانت اللہ خان کی جانب سےگزشتہ تین اپریل کو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پولیس سے کی گئی شکایت میں کہا گیا کہ پیغمبر محمد کی شان میں گستاخی کے سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے اور یہ مسلم سماج کے جذبات کو مجروح کرتا ہے، اس لیے ملزم پر کارروائی کی جانی چاہیے۔
معلوم ہو کہ پچھلے مہینے غازی آ باد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے اندر جاکر پانی پینے کی وجہ سے 14 سالہ ایک مسلم لڑکے کی بے رحمی سے پٹائی کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ تب نرسنہانند سرسوتی نے اس کی حمایت کی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں