پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہےکہ تشدد کو پھیلنے سے روکا جا سکےکیونکہ انکاؤنٹرسائٹ سے رپورٹنگ کرنے پر ‘ملک مخالف جذبہ’بیدار ہوتا ہے۔ حالانکہ ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے کہ سچائی بتانے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔
نئی دہلی: ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا(ای جی آئی)نے جموں وکشمیر پولیس کے اس فیصلے کی سخت مذمت کی ہے، جس کے تحت صحافیوں کو انکاؤنٹر سائٹ سے رپورٹنگ کرنے پر روک لگا دی گئی ہے۔گلڈ نے اسے ‘بے حدسخت’اور ‘غیرجمہوری’قرار دیا ہے اور اس فیصلے کو فوراًواپس لینے کی مانگ کی ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ تشدد کو پھیلنے سے روکا جا سکے، کیونکہ انکاؤنٹرسائٹ سے رپورٹنگ کرنے پر ‘ملک مخالف جذبہ’بیدار ہوتا ہے۔ حالانکہ ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے، ‘سچائی بتانے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔’
دی وائر نے رپورٹ کر کےبتایا تھا کہ پولیس کے ذریعےجاری اس ایڈوائزری کو لےکر کشمیری صحافی کافی تناؤ میں ہیں، جو پہلے سے ہی مستقل انتظامیہ کی دھمکیوں کو جھیلتے آئے ہیں۔
Editors Guild of India demands withdrawal of Kashmir Police’s advisory forbidding journalists from reporting live encounters with militants on the specious plea that it is “likely to incite violence” or that it can promote “anti-national sentiment”. pic.twitter.com/ZOvb7i6rdO
— Editors Guild of India (@IndEditorsGuild) April 17, 2021
گلڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس اس طرح کی ایڈوائزری جاری کرکےیہ احساس دلانا چاہ رہی ہے کہ وہ امن وامان بنانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن بالواسطہ طور پریہ فورسزکی غلطیوں کو چھپانے کا طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا، ‘انکاؤنٹر سائٹ سے لائیو رپورٹنگ کرنا، جس میں فورسز اوردہشت گردوں کے بیچ انکاؤنٹر بھی شامل ہے، کسی بھی ذمہ دار میڈیا کا ایک بے حد اہم کام ہے۔’
گلڈ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ اس سلسلے میں کچھ گائیڈ لائن جاری کیے جا سکتے ہیں، تاکہ فورسز کے منصوبے کی رازداری بنی رہے اور صحافی اس میں دخل اندازی بھی نہ کریں۔ عالمی سطح پر ذمہ دار سرکاروں نے ایسے اصول بنائے ہیں، لیکن صحافیوں کو یہاں سے رپورٹنگ پر روک لگانامناسب نہیں ہے۔
Categories: خبریں