الیکشن کمیشن نے حق اطلاعات قانون کے تحت پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں 2003 کے بہار ایس آئی آر کی کاپی فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے بجائے، اس نے انتخابی ریاست میں جاری موجودہ عمل کے لیے جون 2025 کے آرڈر کا لنک دے دیا ہے۔
دلی ہائی کورٹ نے ڈی پی ڈی پی ایکٹ، 2023 کا حوالہ دیتے ہوئے سینٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے 2016 کے اس آرڈر کو خارج کر دیا، جس میں دلی یونیورسٹی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری عام کرنے کی ہدایت دی گئی تھی، اس قانون کو ابھی تک مطلع نہیں کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے بہار میں ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے تنازعہ اور ‘ووٹ چوری’ کے الزامات کی وضاحت پیش کی، لیکن اہم سوالوں کا جواب نہیں دیا۔ راہل گاندھی سے حلف نامہ طلب کیا گیا، جبکہ بی جے پی ایم پی انوراگ ٹھاکر پر خاموشی اختیار کی گئی۔ غیر ملکی تارکین وطن، دستاویزوں اور ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں پر کوئی واضح جواب نہیں دیا گیا۔
بہار کے بھوجپور ضلع کے آرہ اسمبلی حلقہ کے 41 سالہ منٹو پاسوان کو الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر مہم کے تحت جاری کی گئی ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں مردہ قرار دے دیا تھا۔ 12 اگست کو پاسوان سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔
سوموار کو اپوزیشن لیڈروں نے بہار ایس آئی آر کے خلاف پارلیامنٹ ہاؤس سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ نکالا تھا۔ اس دوران راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں قائدحزب اختلاف ملیکارجن کھڑگےاور راہل گاندھی سمیت اپوزیشن کے ارکان پارلیامنٹ کو دہلی پولیس نے حراست میں لیا۔
کانگریس کے رکن پارلیامنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے انتخابات کے دوران ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے اپنے الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے ایک ریلی میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپوزیشن لیڈروں کو دھمکی دینے کے بجائے مشین ریڈ ایبل فارمیٹ ووٹر لسٹ دستیاب کرانی چاہیے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کوضائع نہیں کرنا چاہیے۔
بہار میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں غریب، مسلم اکثریتی اور روزی روٹی کے لیے دوسری ریاستوں میں جانے والے اضلاع سے بڑی تعداد میں ناموں کو حذف کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غربت، ہجرت اور ناموں کے ہٹائے جانے کے درمیان براہ راست تعلق ہے۔
ملک کی سرکردہ دلت تنظیموں کی ایک آرگنائزیشن نیشنل کنفیڈریشن آف دلت اینڈ آدی واسی آرگنائزیشن کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاست کے 71فیصد سے زیادہ دلت رائے دہندگان کواسپیشل انٹینسو ریویژن (ایس آئی آر) کے عمل کی وجہ سے اپنے ووٹ کے حق سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔
مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 15 سال بعد مردم شماری اکتوبر 2026 سے دو مرحلوں میں شروع ہو گی۔ اس کے ساتھ ذات پر مبنی اعداد و شماربھی جمع کیے جائیں گے۔ اپوزیشن نے تاخیر پر سوال اٹھائے ہیں اور الزام لگایا ہے کہ بی جے پی حد بندی کے ذریعے جنوبی ریاستوں کی سیٹیں گھٹانا چاہتی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے علی پور دوار میں ایک ریلی میں مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی بگل بجاتے ہوئے آپریشن سیندور کو درگا پوجا کے دوران ہونے والے ‘سیندور کھیلا’ سے جوڑا تھا۔ اس پر سی ایم ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ آپریشن کے نام کےساتھ ‘سیاسی ہولی’ کھیل رہے ہیں۔
حال کے مہینوں میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کانگریس کے رکن پارلیامنٹ گورو گگوئی کی اہلیہ کے خلاف پاکستان کی آئی ایس آئی کے ساتھ روابط رکھنے کا الزام لگایا ہے۔ گگوئی نے کہا کہ ان کے خاندان کے خلاف یہ ہتک عزت کی مہم شرما کی جانب سے اپنے خاندان کی غیر قانونی سرگرمیوں کو چھپانے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔
بہار انتخابات سے پہلے مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ 2024 کی انتخابی مہم میں بی جے پی کے اس موقف کے بالکل برعکس ہے، جب اس نے ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک ایسا قدم قرار دیا تھا جس سے سماج تقسیم ہو گا۔ تاہم، حکومت نے مردم شماری یا متعلقہ ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دی ہے۔
مرکزی حکومت نے 24 اپریل کو بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں کاروبار کی ترقی اور سیاحت کی واپسی سمیت سب کچھ ٹھیک ہونے کے باوجود پہلگام دہشت گردانہ حملہ ایک ‘چوک’ تھی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے میٹنگ میں پی ایم مودی کی غیر حاضری اور حملے کے بعد میڈیا اور سوشل میڈیا پر شروع کی گئی نفرت انگیز مہم پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے مدنظرمنظور کی گئی ایک قرارداد میں پاکستان کو ‘جان بوجھ کر ہندوؤں کو نشانہ بناتے ہوئےمنصوبہ بند دہشت گردانہ کارروائی’ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ پارٹی نے بی جے پی پراس سانحہ کے بہانے پولرائزیشن اور تفرقہ کو بڑھاوا دینے کا الزام بھی لگایا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے صدر جمہوریہ کو ریاستوں کے گورنروں کی طرف سے بھیجے گئے بلوں پر فیصلہ لینے کے لیے ٹائم لائن دینے کے چند دنوں بعد نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے آرٹیکل 142- جو سپریم کورٹ کو اختیارات دیتا ہے – کو ‘جمہوری قوتوں کے خلاف جوہری میزائل’ قرار دیا۔
بی جے پی نے کانگریس پرنیشنل ہیرالڈ اخبار کو دی گئی پبلک پراپرٹی کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس پر کانگریس نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس کے ترجمان پانچ جنیہ اور آرگنائزرمفت میں کام کرتے ہیں۔
گزشتہ فروری میں منی پور کے سی ایم این بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے بعد صدر راج نافذ کیا گیا تھا۔ آرٹیکل 356 کے مطابق، صدر راج کے نفاذ کے دو ماہ کے اندر اسے پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرنا ضروری ہے۔ بدھ کی رات دیر گئے لوک سبھا میں 40 منٹ کی بحث کے بعد اسے منظور کیا گیا۔
وقف بل پر طویل بحث کے بعد آدھی رات کے بعد ایوان میں ووٹنگ کروائی گئی، جہاں اس کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے۔ ایوان میں بحث کے دوران متحدہ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیا۔
ملک میں رہنماؤں کی ہیٹ اسپیچ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر مرکزی حکومت نے پارلیامنٹ میں کہا کہ پولیس اور پبلک آرڈر ریاست کا موضوع ہیں۔ انڈیا ہیٹ لیب کی جانب سے فروری میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں ہندوستان میں سیاست دانوں کی ہیٹ اسپیچ کے 462 معاملے رپورٹ ہوئے، جن میں سے 452 کے لیے بی جے پی لیڈر ذمہ دار تھے۔
دیہی ترقی کے وزیر مملکت چندر شیکھر پیمسانی نے لوک سبھا میں کہا کہ سات کروڑ کی آبادی کے باوجود تمل ناڈو کو یوپی کے مقابلے زیادہ منریگا فنڈ ملتا ہے۔ تاہم، منریگا کی ویب سائٹ کے مطابق، اس مالی سال میں تمل ناڈو کو یوپی کے مقابلے میں 2348 کروڑ روپے کم ملے ہیں۔
کرناٹک حکومت کی جانب سے سرکاری ٹھیکوں میں مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن دینے والے بل پر پارلیامنٹ میں ہنگامہ ہوا۔ بی جے پی نے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار پر مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کے لیے آئین کو تبدیل کرنے کا الزام لگایا، وہیں کانگریس نے کہا کہ وہ جھوٹے بیان سے ایوان کو گمراہ کر رہے ہیں۔
کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشیٹو کی 2024 کے لوک سبھا اور چار اسمبلی انتخابات میں 22 سیاسی پارٹیوں کی طرف سے اکٹھا کیے گئے اور خرچ کیے گئے فنڈ کے بارے میں رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ ملک کی 22 جماعتوں نے مہم پر مجموعی طور پر 3861.57 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اس کا 45 فیصد سے زیادہ بی جے پی نے خرچ کیا۔
تشدد متاثرہ منی پور میں صدر راج نافذ ہے، جس کے باعث مرکزی حکومت نے ریاستی بجٹ پارلیامنٹ میں پیش کیا ہے۔ بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن نے کہا کہ یہ زمینی حقیقت سے بالاتر ہے۔ منی پور کے دونوں ممبران پارلیامنٹ نے بھی کہا کہ تشدد متاثرہ ریاست کے لوگوں کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں ہے۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اگلے چیف الیکشن کمشنر کے انتخاب کے لیے کمیٹی کی میٹنگ میں اختلاف ظاہر کیا اور کمیٹی کی تشکیل کو ہی غیر متوازن قرار دیا۔ دریں اثنا، وزارت قانون نے گیانیش کمار کو نیا چیف الیکشن کمشنر بنانے کا اعلان کیا ہے۔
بہادرگڑھ سیٹ سے کانگریس کے باغی راجیش جون نے آزاد امیدوار کے طور پر کامیابی حاصل کی، جبکہ 11 دیگر سیٹوں پر جہاں بی جے پی نے جیت درج کی، وہاں کانگریس کے باغی آزاد امیدوار دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس کی چیئرپرسن مادھبی بُچ نے ‘مفادات کے ٹکراؤ’ سے متعلق معاملوں سے خود کو الگ کر لیا تھا، لیکن اب ایک آر ٹی آئی کے جواب میں کہا ہے کہ جن معاملات سے انہوں نے خود کو الگ کیا تھا، ان کی جانکاری دستیاب نہیں ہے۔
پریس کونسل آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے دوران میڈیا اداروں کی جانب سے صحافیوں کو ہٹانے کے سلسلے میں اس کی تشکیل کردہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے 80 فیصد صحافیوں نے کہا کہ ان پر استعفیٰ یا وی آر ایس کا دباؤ تھا۔
ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے سیبی چیف مادھبی بُچ اور ان کے شوہر کی اڈانی گروپ سے منسلک غیر ملکی فنڈوں میں حصہ داری کے بارے میں عائد کیے گئے الزامات پر جے ڈی یو نے کہا کہ اپوزیشن کتنے ایشوز پر جے پی سی کا مطالبہ کرے گی۔ وہیں، ٹی ڈی پی کا کہنا ہے کہ ہنڈن برگ رپورٹ میں جو انکشافات ہوئے ہیں وہ ‘محض الزامات’ ہیں۔
جمعرات کو اپوزیشن کی جانب سے لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف شدید احتجاج دیکھنے کو ملا، جس کے بعد اسے جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی کے پاس بھیجے جانے کی تجویز پیش کی گئی۔
مرکزی حکومت نے پارلیامنٹ میں بتایا کہ 2019 سے موجودہ اور سابق ایم پی، ایم ایل اے، ایم ایل سی اور سیاسی لیڈروں کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت درج کیے گئے کل 132 ای سی آئی آر معاملوں میں سے صرف 5 کی سماعت مکمل ہوئی ہے، جبکہ ایک میں سزا ہوئی۔
گزشتہ 31 جولائی کو ایس پی ایم پی رام جی لال سمن نے راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی میں تقرری کا معیار یہ ہے کہ فرد آر ایس ایس سے وابستہ ہو۔ اسے ریکارڈ سے ہٹانے کی بات کہتے ہوئے جگدیپ دھن کھڑ نے کہا کہ آر ایس ایس ‘بے داغ ساکھ’ والی تنظیم ہے۔
گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے بلامقابلہ منتخب ہونے کے چند دن بعد مدھیہ پردیش کے اندور میں کانگریس امیدوار نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا اور چند گھنٹوں کے اندر ہی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے سیاسی مافیا نے اندور کے 20 لاکھ ووٹروں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کرکے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جانب سے لائی گئی الیکٹورل بانڈ اسکیم کی وجہ سے ہی سیاسی چندے کے ذرائع کے نام سامنے آئے ہیں۔ تاہم، حقیقت یہ ہے کہ مودی حکومت نے چندہ دینے والوں کے نام چھپانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔
دی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو میں آسام کانگریس کے صدر بھوپین بورا نے کہا کہ چیف منسٹر ہمنتا بسوا شرما کے ایجنٹ پارٹی کے اندر ہیں، وہ یہ بات جانتے ہیں اور وہ ہمنتا سے پاک کانگریس چاہتے ہیں۔
بغیر کوئی وجہ بتائے الیکشن کمشنر ارون گوئل کا استعفیٰ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں الیکشن کمیشن کی آزادی کس طرح شک کے دائرے میں آگئی ہے۔
کانگریس نے کہا ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے میں تاخیر کے بعد اس کے بینک کھاتوں کو فریز کر دیا ہے اور نقد شراکت میں مبینہ طور پر 45 دن کی تاخیر کے باعث وصولی کے طور پر 210 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ وہ اس ناانصافی اور تاناشاہی کے خلاف لڑیں گے۔
ویڈیو: نتیش کمار کے پھر سے پارٹی بدل کر حکومت بنانے اور اس تبدیلی کے بہار کی سیاست پر اثرات کے حوالے سے سینئر صحافی نلن ورما کے ساتھ دی وائر کی شراوستی داس گپتا کی بات چیت۔
آئی آئی ٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جے این یو سے پی ایچ ڈی کر رہے شرجیل امام جنوری 2020 سے جیل میں ہیں۔ ان کے بھائی کا کہنا ہے کہ شرجیل کو سول سوسائٹی گروپس اور سرکردہ سیاسی کارکنوں کی حمایت نہیں ملی ہے۔
بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے اہل خانہ کے قتل کے 11 قصورواروں کی گجرات حکومت کی جانب سے سزا معافی اور رہائی کو رد کرنے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیچھے کچھ خواتین ہیں جو بلقیس کو انصاف دلانے کے لیے آگےآئیں۔
پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان دینے کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے 14 دسمبر سے اب تک معطل کیے گئے حزب اختلاف کے ممبران پارلیامنٹ کی کل تعداد 141 ہو گئی ہے۔ ایوان زیریں میں اپوزیشن جماعتوں کے صرف 47 ارکان رہ گئے ہیں۔