فکر و نظر

HBB EP 49

ویڈیو : کیا کیرالہ کی ٹریجڈی میں بھی سیاست ہورہی ہے؟

ویڈیو:گزشتہ 100سال کی بدترین آفت سے کیسے جوجھ رہے ہیں کیرالہ کے لوگ اور کیوں آخرکیوں مودی حکومت اس کو قدرتی آفت قرار نہیں دے رہی ؟ این ڈی آر ایف کے سابق ڈی آئی جی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو : پی ٹی آئی

واجپائی کے بارے میں ایک ہی بات یقینی طور پر کہی جا سکتی ہے؛ وہ ہمیشہ سنگھ کے وفادار رہے

نریندر مودی سے الگ وہ اپنے خلاف لکھنے والے یا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ذریعے تعمیرکی گئی ان کی عالمی شناخت سے اتفاق نہ رکھنے والے صحافیوں کے متعلق بھی خاکساری اور نرمی کے ساتھ پیش آتے تھے۔

بہار کے مظفر پور واقع بالیکا گریہہ میں بچوں سے ریپ  کے معاملے کا اہم ملزم برجیش ٹھاکر۔ (فوٹو بشکریہ : فیس بک / ٹوئٹر)

کیا ’جنگل راج‘ کی اصطلاح صرف غیر بی جےپی حکومت والے صوبوں کے لئے ہی ہے؟

اتنے بڑے اسکینڈل کے باوجود’جنگل راج‘ کااستعمال کہیں نہیں کیا گیا۔ گذشتہ دو دہائیوں سے ایک روایت سی بن گئی تھی کہ جب بھی اتر پردیش یا بہار میں کوئی بڑا جرم یا لاقانونیت کا معاملہ سامنے آتا تھااخبارات اور ٹی وی فوراً اس کو جنگل راج سے تشبیہ دیتے تھے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

کرونا ندھی کے بعد تمل سیاست کا مستقبل

گزشتہ دو سالوں میں تمل ناڈو کے دو اہم سیاسی رہنماوں کا انتقال ہو چکا ہے- ان دنوں صوبہ کے ایک اور اہم سیاسی لیڈر وجے کانت بھی علیل ہیں۔ اس صورت حال میں اندیشہ ہے کہ ان کی پارٹیاں بکھر سکتی ہیں اور قومی پارٹیوں کانگریس اور بی جے پی کے لئے جگہ بن سکتی ہے۔

HBB EP 48

خوف سے آزادی مانگتی مائیں

مودی حکومت میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماب لنچنگ کا شکار ہوئے لوگوں کے اہل خانہ حکومت سے انصاف مانگنے کے لیے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں13اگست کو جمع ہوئے ۔ ان سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت

فوٹو : پی ٹی آئی

فوج کی بے جا حرکتوں کو ’دیش ہِت‘ کے نام پر نظر انداز کرنا دراصل دیش کے ساتھ غداری ہے

فوج میں بھرتی ہونے والے عام انسان ہیں جنہیں وردی ایک خاص مقصد سے پہنائی جاتی ہے۔ان کی بے جا حرکتوں کو ’دیش ہِت ‘ میں نظر انداز کرنا دراصل دیش کے ساتھ غدّاری ہے۔ عوام کا اعتماد سسٹم میں باقی رہے اس کے لئے قانون نافذ کرنے والوں کو قانون کا پابند بنانا ہی ہوگا۔

India-Society-Boys-Girls-Reuters-2

ایسی کوئی جگہ نہیں، جہاں بچوں کا جنسی استحصال نہ ہوتا ہو

منسٹری آف وومینز اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی اسٹڈی ‘چائلڈ ایبیوز ان انڈیا’کے مطابق ہندوستان میں 53.22 فیصد بچوں کے ساتھ ایک یا ایک سے زیادہ طرح کی جنسی بد سلوکی اور زیادتی ہوئی ہے۔ ایسے میں کون کہہ سکتا ہے کہ میرے گھر میں بچوں کا جنسی استحصال نہیں ہوا؟

Narendra-Modi-Amit-Shah-Media1-1200x600

نریندر مودی اور امت شاہ کیسے اور کیوں کر رہے ہیں میڈیا کی نگرانی

مانیٹرنگ کےطریقوں پر غور کرنے سے پہلے یہ سمجھ لیں کہ مانیٹرنگ کا چہرہ مودی حکومت کی ہی دین ہے ایسا نہیں ہے،لیکن مودی حکومت کے دور میں مانیٹرنگ کے معنی اور مانیٹرنگ کے ذریعہ میڈیا پر نکیل کسنے کا انداز ہی سب سے اہم ہو گیا ہے۔

Credit: Valay Singh

بڑھتی بے روزگاری اور معاشی ترقی ، آخر کھیل کیا ہے ؟

سرکاری خزانے میں یہ بے روزگار نوجوان کتنا مالی تعاون دیتے ہیں۔مدھیہ پردیش کے ویاپم گھپلے کے دوران یہ راز فاش ہو اتھا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً86 لاکھ بے روزگاروں نے مختلف سرکاری نوکریوں کے لئے جو فارم بھرے تھے اس فارم کی فیس سے حکومت کو چار سو تیس کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔

HBB EP 47

ویڈیو: کیا دفعہ 35اے ہٹانے پر ہندوستان سے کشمیر کا رشتہ ٹوٹ جائے گا؟

ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آئین کی دفعہ 35 اے اور دفعہ 377 میں کیا فرق ہے اور سپریم کورٹ میں اس کو کیوں چیلنج کیا جا رہا ہے؟ اس موضوع پر ایئر مارشل کپل کاک اور کشمیر پر مرکزی حکومت کے سابق مذاکرہ کار ایم ایم انصاری سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

ماسٹراسٹروک پروگرام

اے بی پی نیوز سے استعفیٰ کی کہانی، پنیہ پرسون باجپئی کی زبانی

اپنے اس مضمون میں ماسٹراسٹروک پروگرام کے اینکررہے پنیہ پرسون باجپئی ان واقعات کے بارے میں تفصیل سے بتا رہے ہیں جن کی وجہ سےاے بی پی نیوز چینل کے منیجمنٹ نے مودی حکومت کے آگے گھٹنے ٹیک دئے اور ان کو استعفیٰ دینا پڑا۔

مظفر پور بالیکا گریہہ میں بچیوں کے ساتھ ریپ  معاملے کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر، اخبار پراتہہ کمل اور وزیراعلیٰ نتیش  کمار۔ (فوٹو بشکریہ : فیس بک / رائٹرس)

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ : کیس درج ہوجانے کے باوجود ملتا رہا کلیدی ملزم کے اخبار کو سرکاری اشتہار

ایک جون سے 14 جون تک بہار کے محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کی طرف سے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے اخبار ‘ پراتہہ کمل ‘ کے نام 14 اشتہار جاری کئے گئے۔ محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کو خود وزیراعلیٰ نتیش کمار سنبھالتے ہیں۔

علامتی تصویر/فوٹو: رائٹرز

رویش کا بلاگ : نوجوانوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ روزگار کو لےکر اُن کے وزیر اعظم کا نظریہ کیا ہے ؟

ہندوستانی نوجوان پرماننٹ روزگار کی تیاری میں جوانی کے پانچ پانچ سال ہون کر رہے ہیں۔ان سے یہ بات کیوں نہیں کہی جا رہی ہے کہ روزگار کا چہرہ بدل گیا ہے۔ اب عارضی کام ہی روزگار کا نیا چہرہ ہوگا۔