کانگریس ، ڈی ایم کے اور دوسری اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبد اللہ کی نظربندی کی مخالفت کی اورلوک سبھا اسپیکر سے ان کی فوری رہائی کا حکم دینے کی درخواست کی۔
اس سے پہلےاتر پردیش حکومت الہ آباد کا نام بدل کر پریاگ راج، مغل سرائے ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر دین دیال اپادھیائے اسٹیشن کر چکی ہے۔ وہیں فیض آباد کا نام بدل کر ایودھیا کیا جا چکاہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بتایا کہ حکومت کے ذریعے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میں حزب مخالف نے مانگ کی کہ سیشن کے دوران اقتصادی بحران ، بےروزگاری اور زرعی بحران کے مدعوں پر چرچہ ہونی چاہیے۔
دہلی ہائی کورٹ نے ای ڈی کے ذریعے درج آئی این ایکس میڈیا منی لانڈرنگ معاملے میں چدمبرم کو ضمانت دینے سے گزشتہ جمعہ کو انکار کر دیا تھا۔
اس کمیٹی کے رکن یوجی سی کے سابق چیئرمین پروفیسر وی ایس چوہان، اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر انل سہستربدھے اور یوجی سی کے سکریٹری پروفیسر رجنیش جین ہیں۔
پی ڈی پی چیف نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے سجاد لون، پی ڈی پی رہنما وحید پارہ اور سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل کو سرکاری ٹھکانوں میں شفٹ کرنے کے دورا ن ان سے بدسلوکی کی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہےکہ سجاد لون کو ڈرایا دھمکایا گیا اور انہیں برہنہ ہونے کے لیے کہا گیا۔
ایس اے بوبڈے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس رہ چکے ہیں۔ وہ کئی اہم بنچ کا حصہ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ممبئی میں مہاراشٹر نیشنل لاء یونیورسٹی اور ناگپور میں مہاراشٹر نیشنل لاء یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں۔
ممبئی پولیس کی اکانومک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کے ذریعے گرفتار کیے گئے رنجیت سنگھ پی ایم سی بینک کے ایک ڈائریکٹر بھی ہیں۔ وہ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سردار تارا سنگھ کے بیٹے ہیں۔
دی نیویارک ٹائمس کے ذریعے حاصل کئے گئے 403 صفحات کے اندرونی دستاویز چینی کمیونسٹ پارٹی کی بے حدخفیہ اورمتنازعہ کارروائی کے بارے میں غیرمعمولی تفصیلات کو پیش کرتے ہیں،جس کی بین الاقوامی برادری،بالخصوص امریکہ نےشدید تنقید کی ہے۔
امریکہ میں مذہبی آزادی کے معاملوں پر بنی ایک فیڈرل ایجنسی یو ایس سی آئی آر ایف نے الزام لگایا ہے کہ آسام میں این آرسی مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور مسلمانوں کو ریاست سے ہٹانے کا ایک اوزار ہے۔
وہیں ہندو مہاسبھا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں صرف مقدمے میں شامل فریق ہی ریویو پیٹیشن داخل کر سکتے ہیں۔ بورڈ اس معاملے میں پارٹی نہیں ہے، اس لیے اس کو عرضی داخل کرنے کاحق نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے بھی متنازعہ زمین رام للا کو دیتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ اس کافیصلہ نہ صرف 6 دسمبر، 1992 کی توڑپھوڑبلکہ 22-23 دسمبر، 1949 کی رات مسجدمیں مورتیاں رکھنے والوں کی بھی جیت ہوگی۔ ایسے میں عدالت کا ان دونوں کارناموں کوغیر-قانونی ماننے کا کیا حاصل ہے؟
کیمپوں میں ایک ساتھ رہنے سے افغانی، پاکستانی اور بنگلہ دیشی کے لئے اردو خود بخود مُشترکہ زبان بَن گئی ہے۔ دراصل جِن کی مادری زبان اردو نہیں ہے، وہ سب کسی نہ کسی طرح اردو یا ہندی سےوابستہ ہیں۔ شمالی پاکستان اور پنجاب کے علاقوں میں اردو اگر ٹی وی چینلوں یا ریڈیو یا درسگاہوں میں غالب ہے تو افغانستان اور بنگلہ دیش میں بالی ووڈکی ہندی فلمیں یا انڈین ڈرامے کافی مقبول ہیں۔
بابری مسجد-رام جنم بھومی زمینی تنازعہ میں’امن اور ہم آہنگی’بنائےرکھنے کے لئے متنازعہ زمین کو نہ بانٹنے کا ججوں کا فیصلہ اکثریتی دباؤ سے متاثرلگتا ہے، جس میں مسلم فریقوں کے قانونی دعویٰ کو نظرانداز کر دیا گیا۔
مرکزی وزیر نے کہا، ‘ہمارے پاس ایک نیا نظام ہے اوریہ نظام سیدھے مرکز کو رپورٹ کرتا ہے اور ہم اسے اس حلقے کے لوگوں کے ساتھ تعاون کرنے اور کامیاب بنانے کے لئے اس کا سہرا دیتے ہیں۔’
معاملہ پنجاب کے سنگرور ضلع کا ہے۔نوجوان نےبیان میں کہاتھا کہ چار لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور کھمبے سے باندھ دیا۔ جب اس نے پانی مانگا تو اسے پیشاب پینے کو مجبور کیا گیا۔
شیوسینا نے اپنے ترجمان‘سامنا’ میں کہا ہے کہ جن کے پاس 105 سیٹیں ہیں، انہوں نے پہلے گورنر سے کہا تھا کہ ان کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ اب وہ سرکاربنانے کا دعویٰ کیسے کر رہے ہیں؟
ہندوستانی صحافت کی تاریخ میں شایدوہ پہلےمدیرتھے،جن کوہندوستان،ہندوستانیت اور قومی یکجہتی کے لیے اپنی جان دینی پڑی۔
دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کی سنگین صورت حال پر غور وفکر کے لئے پارلیا مانی کمیٹی کی میٹنگ میں 28 میں سے محض چارایم پی نے حصہ لیا۔ کمیٹی میں شامل دہلی سے بی جے پی کے واحد رکن پارلیامان گوتم گمبھیر اندور میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چل رہے ٹیسٹ میچ میں کمنٹری کرتے دیکھے گئے۔
ویڈیو: گزشتہ 9 نومبر کو سپریم کورٹ نے ایودھیا معاملے میں ان لوگوں کے حق میں فیصلہ دیا ، جو براہ راست بابری مسجد کو گرانے کے کلیدی ملزمین سے جڑے ہوئے ہیں یہ ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے ۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ ۔
سینئر صحافی رجت شرما نے کہا کہ ڈی ڈی سی اے میں لگن ، ایمانداری اور شفافیت کے اصولوں کے ساتھ چلنا ممکن نہیں ہے، جن سے میں کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔
جبار بھائی کی تنظیم فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے، جس میں ہندو و مسلم کاندھے سے کاندھا ملا کر کام کرتے ہیں۔ ان کے نزدیک سب سے قیمتی انسانی جان تھی جس کو بچانے کے لیے وہ زندگی بھر کوشاں رہے، یہاں تک کی اپنے جان کی پروا نہیں کی۔ ان کی مقبولت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ بھوپال میں مشہور تھا کہ جس گیس متاثر کا کوئی نہیں ہے اس کے جبار بھائی ہیں۔
مودی کے انتخاب جیتنے کے بعد یا پھر اس سے کچھ پہلے ہی میڈیا نے اپنا غیر جانبدارانہ رویہ طاق پر رکھنا شروع کر دیا تھا۔ ایسا تب ہے جب حکومت اور وزیر اعظم نے میڈیا کو پوری طرح سے نظرانداز کیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کی جتنی زیادہ توہین کی گئی ہے، وہ اتنا ہی زیادہ اپنی وفاداری دکھانے کے لئے بےتاب نظر آ رہے ہیں۔
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ مسلسل پریس پر حملہ کرتے رہتے ہیں۔ امریکی پریس نے اس کے خلاف جمکر لوہا لیا ہے۔ اخبار بوسٹن گلوب کی قیادت میں 300 سے زیادہ اخباروں نے ایک ہی دن پریس کی آزادی کو لےکر اداریہ شائع کئے ہیں۔
مرکزی وزیرسریش انگڑی نے کہا ہےکہ لوگ اقتصادی بحران کا دعویٰ کرکے وزیر اعظم نریندر مودی کی امیج خراب کر رہے ہیں۔ ہر تین سال میں معیشت میں اور مانگ میں گراوٹ آتی ہے۔ یہ ایک چکر ہے۔ اس کے بعدمعیشت پھر پٹری پر آ جاتی ہے۔
مہاراشٹرسرکار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بےموسم برسات سے 4433549 کسان متاثر ہوئے اور آٹھ ضلعوں میں 4149175 ہیکٹر زمین پر فصل برباد ہوئی۔
این ایس او کی ایک لیک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی ہندوستانی کے ذریعے ایک مہینے میں خرچ کی جانے والی اوسط رقم سال 2017-18 میں3.7 فیصدی کم ہوکر 1446 روپے رہ گئی ہے، جو کہ سال 2011-12 میں1501 روپے تھی۔
سپریم کورٹ کے جسٹس آر ایف نریمن نے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئےسالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے کہا کہ برائے مہربانی اپنی حکومت کو سبری مالا معاملےمیں سنائے گئے عدم اتفاق کے فیصلے کو پڑھنے کے لئے کہیں، جو بہت ہی اہم ہے…ہمارا فیصلہ کھیلنے کے لئے نہیں ہے۔
بہار کے بھوجپور ضلع سے آنے والےوششٹھ نارائن سنگھ طویل مدت سے شیزوفرینیا سے متاثر تھے۔ انہوں نے 1969 میں کیلی فورنیا یونیورسٹی سے ریاضی میں پی ایچ ڈی کی تھی اور کچھ وقت کے لئے ناسا میں بھی کام کیا تھا۔
بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ ایودھیا میں رام نہیں ہوں گے تو کیا عرب میں رام ہوں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ،فیصلہ دینے والے پانچوں جج ملک کے رتن ہیں، ان ججوں کو بھارت رتن ملنا چاہیے۔ نئی دہلی : اپنے متنازعہ […]
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹنے کے 100 دن مکمل ہوگئے ہیں ۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ
ووڈافون- آئیڈیا نے دوسری سہ ماہی میں50921 کروڑ روپے اور ایئرٹیل نے 23045 کروڑ روپے کا نقصان دکھایا ہے۔ پچھلے مہینے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی وجہ سے کمپنیوں پر ایس یو سی اورریونیو میں سرکار کی حصے داری جیسے مدوں میں دین داری اچانک بڑھ گئی ہے۔
ایودھیا میں بی جے پی کے منتخب رکن پارلیامان، ایم ایل اے اور اہلکاروں نےسنیچر کو فیصلے کے دن دیپ جلائے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ سوموار کو پارٹی ضلع صدردفتر پر رامائن کاپاٹھ کیا گیا ، جہاں رہنما اور کارکنان نے ایک دوسرے کو مبارکبادی۔وہیں منگل کو 1992 کی کارسیوا کے دوران پولیس فائرنگ میں مارے گئے رضاکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
عبدالجبار 1984 کی گیس ٹریجڈی کی متاثرہ خواتین کی تنظیم سے وابستہ تھے اور ان کو حق دلانے کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔ ان کے بائیں پیر میں گینگرین تھا، جس کے علاج میں وہ معاشی بحران کی حالت میں پہنچ گئے تھے۔
کانگریس نے دعویٰ کیا کہ ، سپریم کورٹ نے اب رافیل ڈیل کے مجرمانہ جانچ کا دائرہ کھول دیا ہے۔کانگریس کے ترجمان سرجےوالا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صاف کہا ہے کہ آئینی اہتماموں کی وجہ سے سپریم کورٹ کے ہاتھ بندھے ہو سکتے ہیں جانچ ایجنسیوں کے نہیں۔
انتخابی ٹرسٹ ایک غیر منافع بخش کمپنی ہوتی ہے، جس کو حاصل ہونے والے چندے کو مختلف سیاسی پارٹیوں میں تقسیم کرنے کے مقصد سے قائم کیا جاتا ہے۔
رام چندر گہا کا کالم: مکیش امبانی کشمیر میں سرمایہ کاری سے متعلق بالکل خاموش ہیں؛ جبکہ سرکار نے سرمایہ کاری میلے کو غیر معینہ مدت کے لیے آگے بڑھا دیا ہے۔ وعدے تو مزید نوکری، مزید فیکٹریز کے کیے گئے تھے، مگر 5اگست کے بعد سے کشمیریوں نے پایا کیا ہے؛ مزید افواج، مزید پابندیاں۔ اس نے ان میں گہرا غصہ پیدا کر دیا ہے۔
یہ سوچنا بیوقوفی ہے کہ ایودھیا سے متعلق فیصلہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی آئے گی۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ایسا کرنے سے تقرری کے عمل میں لوگوں کا اعتماد بڑھےگا اور فیصلے لینے میں عدلیہ اور حکومت کی تمام سطحوں پر بلند سطح کی شفافیت اور جوابدہی طے ہو سکےگی۔
سبری مالا مندر معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا کہ مذہبی مقامات میں خواتین کے داخلے پر پابندی صرف سبری مالا تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیگر مذاہب میں بھی ایسا ہے۔سبری مالا، مسجدوں میں خواتین کے داخلے اور داؤدی بوہرا کمیونٹی میں خواتین میں ختنہ جیسے مذہبی مدعوں پر فیصلہ بڑی بنچ لےگی۔