فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@masood_manna)

کرناٹک: حجاب کی وجہ سے سرکاری کالج کی طالبات کو کلاس روم میں داخل ہونے کی اجازت نہیں

معاملہ اُڈپی کےگورنمنٹ ویمنس پی یو کالج کا ہے۔ چھ مسلم طالبات نے الزام لگایا ہےکہ پرنسپل انہیں کلاس میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں اُردو، عربی اور بیری زبان میں بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ پرنسپل کا کہنا ہے کہ طالبات کیمپس میں حجاب پہن سکتی ہیں،لیکن کلاس روم میں اس کی اجازت نہیں ہے۔

NavalKishorePress

’اگر نول کشور نہ ہوتے تو ہم  تخیلاتی ادب کے عظیم ترین کارناموں سے محروم رہ جاتے‘

’یہ کہنا شاید صحیح نہیں کہ ہمیں اپنے اسلاف کے کارناموں کا علم نہیں ‘ لیکن کیا کیجیے کہ ہم اپنے کلچر ہیرو کو کہانیوں میں تلاش کرتے پھرتے ہیں۔منشی نولکشورکو میں کلچر ہیرو کے طور پر جانتا ہوں کہ انہوں نے کتابوں کی صورت آب حیات کے چشمے جاری کیے۔‘

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک وزیر اعظم نریندر مودی کےہمراہ۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: پی ایم او انڈیا/ٹوئٹر)

میں نے پی ایم مودی سے کہا کہ 500 کسان مر گئے  تو وہ بولے کیا میرے لیے مرے-ستیہ پال ملک

ہریانہ کے دادری میں میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ جب وہ زرعی قوانین کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملے تب ‘وہ بہت گھمنڈ میں تھے’۔ملک نے یہ بھی کہا کہ آنے والے دنوں میں بھی اگر حکومت کسانوں کے خلاف کوئی قدم اٹھائے گی تو وہ اس کی مخالفت کریں گے اور اپنا عہدہ چھوڑنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

بُلی بائی پلیٹ فارم کا اسکرین شاٹ (فوٹو: ٹوئٹر)

’بُلی بائی‘ سائٹ پرمسلم خواتین کی تصویریں ایک بار پھر نیلامی کے لیے پوسٹ کی گئیں

گزشتہ سال جولائی میں’سلی ڈیلز’نامی ایپ پر ‘آن لائن نیلامی’ کے لیے مسلم خواتین کی تصویریں پوسٹ کی گئی تھیں۔ اس سلسلے میں دہلی اور نوئیڈا پولیس نے الگ الگ ایف آئی آر درج کی تھی۔ حالاں کہ اب تک اس کے ذمہ داروں کے خلاف کوئی قابل ذکر کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ ‘بُلی بائی’ پورٹل معاملے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

WhatsApp Image 2021-12-27 at 23.28.57 (1)

یوپی انتخابات: مظفر نگر کے بزرگ کسان رہنما کی پیشن گوئی

ویڈیو: مظفر نگر کے جولا گاؤں کے رہنے والے غلام محمد80 کی دہائی میں بھارتیہ کسان یونین کے قیام کے وقت مہندر سنگھ ٹکیت کے ساتھ تھے۔سال 2013 میں مظفر نگر فسادات نے جاٹوں اور مسلمانوں کے درمیان ایک گہری خلیج پیدا کر دی تھی جو اب سات سال گزرنے کے بعد بھی نظر آ رہی ہے۔ یوپی انتخابات سے قبل ان مسائل پر 85 سالہ غلام محمد سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی نے کی بات چیت۔

یتی نرسنہانند اور یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو: ٹوئٹر/پی ٹی آئی)

دھرم سنسد کے منتظمین کے خلاف کوئی بھی کارروائی کی جائے، انتخابی فائدہ صرف بی جے پی کو ملے گا

یتی نرسنہانند نے بتایا ہےکہ نام نہاد دھرم سنسد ہر چھ ماہ پر ہوتے رہے ہیں ۔تو پھر آئندہ ایک مہینے میں تین ‘دھرم سنسدوں’کے انعقاد کے پیچھے کیا راز ہے، وہ بھی دو بار اتر پردیش میں، جہاں اسمبلی انتخابات قریب ہیں؟

2912 Sumedha MONO.00_10_40_15.Still002

غازی آباد-لونی میٹ بین: لائسنس کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے

ویڈیو: اتر پردیش کےغازی آبادمیں لونی سے بی جے پی کے ایم ایل اے نند کشور گرجر نے حال ہی میں اپنے علاقے میں گوشت کی دکانیں بند کروا دیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں گرجر کہہ رہے ہیں کہ گوشت بیچنے والوں کو جیل بھیج دیا جائے گا اور ضمانت نہیں ہوگی۔

1412 Gondi.01_18_38_01.Still038

کیا ریزرو کیٹیگری کو اکیڈمک ورلڈ سے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے؟

ویڈیو: اتر پردیش کے الہ آباد واقع گووند بلبھ پنت سوشل سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ہوئی پروفیسر، اسسٹنٹ پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی تقرریوں میں او بی سی کی مخصوص نشستوں کے لیے’مستحق امیدوار’نہ ملنے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی جے این یو میں وائیوااسکیم کی باتیں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ان معاملوں پر دی وائر کے مکل سنگھ چوہان نے دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر لکشمن یادو سے بات کی۔

نصیر الدین شاہ کرن تھاپر کے ساتھ۔ (فوٹو: دی وائر)

مسلمانوں کے قتل عام کی اپیل سے ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے: نصیر الدین شاہ

دی وائر کےلیے کرن تھاپرکو دیے گئے ایک انٹرویو میں اداکار نصیر الدین شاہ نے حال ہی میں ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’میں مسلمانوں کےقتل عام کی کال پر کہا کہ اگر مسلمانوں کو کچلنے کی بات آتی ہے تو ہم لڑیں گے۔ ہم یہیں کے ہیں،یہ ملک ہمارابھی ہے۔ ہم یہیں پیدا ہوئے، یہیں رہیں گے۔

ریڈ انک ایوارڈز کی تقریب میں سی جے آئی این وی رمنا۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ممبئی پریس کلب)

میڈیا کو عدلیہ پر بھروسہ کرنا چاہیے: سی جے آئی این وی رمنا

ممبئی پریس کلب کی طرف سے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے منعقدہ ‘ریڈ انک ایوارڈز’تقریب میں چیف جسٹس این وی رمنا نے خبروں میں نظریاتی تعصب کی آمیزش کے رجحان کےبارے میں کہا کہ حقائق پر مبنی رپورٹس میں رائے دینے سے گریز کیا جانا چاہیے۔صحافی ججوں کی طرح ہوتے ہیں۔انہیں اپنے نظریے اور عقیدے سے اوپر اٹھ کر کسی سے متاثر ہوئے بغیر صرف حقائق بیان کرنا چاہیے اور ایک حقیقی تصویر پیش کرنی چاہیے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ: ملزم کالی چرن مہاراج گرفتار

چھتیس گڑھ کی رائے پور پولیس نے بتایا کہ کالی چرن مہاراج کو مدھیہ پردیش کے کھجوراہو شہر کے پاس سے گرفتار کیا گیا ہے۔ رائے پور میں 26 دسمبر کو دو روزہ ‘دھرم سنسد’ پروگرام میں کالی چرن مہاراج نےبابائے قوم کے خلاف مبینہ طور پرتوہین آمیز تبصرے کیے تھے اور ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی تعریف کی تھی۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

یوپی: سی اے اے مخالف مظاہرین کی موت کے دو سال بعد آخرکار این ایچ آر سی نے جانچ شروع کی

اتر پردیش میں سی اے اے کے خلاف دسمبر2019 میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس نے کئی اضلاع میں مظاہرین پر فائرنگ کی تھی،جس میں 22 مسلمان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ سول سوسائٹی کی متعدد شکایتوں پرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اب اپنی جانچ شروع کی ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

حد بندی کمیشن: کشمیر کے سیاسی تابوت میں آخری کیل

کمیشن نے اسمبلی حلقوں کی نئی حد بندی میں آبادی کے بجائے رقبہ کو معیار بنایا ہے۔ اس کا استدلال ہے کہ چونکہ جموں کا رقبہ26293مربع کلومیٹر، کشمیر کے رقبہ 15940مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے، اس لیے اس کی سیٹیں بڑھائی گئیں ہیں۔ اگر یہ معیار واقعی افادیت اور معتبریت رکھتا ہے، تو اس کو پورے ہندوستان میں بھی نافذ کردینا چاہیے۔

دھیرج مشرا اور سیمی پاشا۔ (تصویر: دی وائر/ٹوئٹر)

 دی وائر کی رپورٹ کے لیے دھیرج مشرا اور سیمی پاشا رام ناتھ گوئنکا جرنلزم ایوارڈ سے سرفراز

سال 2019 کے لیےگورننس اور پالیٹکس کےزمرے میں’ڈیجیٹل میڈیا’ اور ‘براڈکاسٹ میڈیا’ گروپ میں دی وائر ہندی کے رپورٹر دھیرج مشرا اور فری لانس صحافی سیمی پاشا کورام ناتھ گوئنکا جرنلزم ایوارڈ دیا گیا ہے۔ چار سال کے سفر میں دی وائر ہندی کے رپورٹر کو ملا یہ دوسرا رام ناتھ گوئنکا ایوارڈ ہے۔

ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@omkaliputra)

گاندھی پر قابل اعتراض تبصرہ: کالی چرن مہاراج نے کہا، اپنے بیان پر کوئی افسوس نہیں

چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں دو روزہ ‘دھرم سنسد’پروگرام میں مہاتما گاندھی کے بارے میں مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرہ کرنے پر ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ وہ گاندھی کو بابائے قوم نہیں مانتے اور اگر سچ بولنے کی سزا موت ہے تو وہ انہیں قبول ہے۔

2712 Sumedha.00_05_29_10.Still007

ہری دوار دھرم سنسد کے خلاف دہلی میں مظاہرہ؛ ہندوتوا لیڈروں کی گرفتاری کا مطالبہ

ویڈیو: اتراکھنڈ کےہری دوارمیں 17-19 دسمبر کے درمیان ہندوتوا لیڈروں اور شدت پسندوں کی طرف سے ایک’دھرم سنسد’کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں مبینہ طور پرمسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف کھلے عام نفرت انگیز بیان بازی کی گئی، یہاں تک کہ ان کے قتل عام کی بھی اپیل کی گئی۔

مہاتما گاندھی۔ (فوٹوبہ شکریہ: وکی میڈیا کامنس)

چھتیس گڑھ: ہندو مذہبی رہنما کے بعد سرکاری افسر نے گاندھی کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا

چھتیس گڑھ حکومت نے رائے پور ضلع کے اسسٹنٹ فوڈ آفیسر سنجے دوبے کو معطل کر دیاہے۔اس سے قبل رائے پور میں دو روزہ ‘دھرم سنسد’پروگرام کے دوران ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج نے مبینہ طور پر مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا۔رائے پور میں مقدمہ درج ہونے کے بعد مہاراشٹر پولیس نےبھی کالی چرن کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

پنجاب: ماب لنچنگ کے وحشیانہ واقعات کو جائز کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے

سکھوں کی مذہبی علامتوں کی مبینہ بے حرمتی کے الزام کے سلسلے میں گزشتہ دنوں پنجاب میں میں دو افراد کو بھیڑ نے قتل کر دیا۔عوامی جذبات لنچنگ کے ان واقعات کے حق میں کھڑےنظر آتے ہیں اور مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں اور سکھ دانشور، ان جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچاناچاہتے۔

ہری دوار دھرم سنسد۔ (بہ شکریہ: یوٹیوب/اسکرین گریب)

ہری دوار دھرم سنسد: نفرت کے پھیلتے کاروبار کے سامنے پولیس بے بس کیوں ہے؟

ہری دوار میں ہوئے نام نہاد دھرم سنسد میں کہی گئی زیادہ تر باتیں ہندوستانی قانون کے تحت سنگین جرم کے زمرے میں آتی ہیں، لیکن اب تک اس کولے کر کی گئی اتراکھنڈ پولیس کی کارروائی یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ قانون یا آئین کے لیے نہیں، بلکہ مقتدرہ جماعت کے لیے کام کر رہی ہے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ-19: بچوں کے لیے ٹیکے اور بوسٹر ڈوز پرحکومت کو ان 10 سوالوں کا جواب دینا چاہیے

چونکہ حکومت نے کوئی ایسااہلکار فراہم نہیں کیا ہے جو مرکز کے فیصلے پر پریس کے سوالوں کا جواب دے سکے، اس لیےیہاں وہ دس سوال ہیں جن کا جواب وزارت صحت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو دینا چاہیے۔

سابق چیف جسٹس اور راجیہ سبھا ایم پی رنجن گگوئی اپنی کتاب کے اجرا کے موقع پر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

رنجن گگوئی کی کتاب ’جسٹس فار دی جج‘ ان کی ناانصافیوں کا آئینہ ہے

سی جے آئی کےطور پرجسٹس رنجن گگوئی کے زمانے میں تین گناہ ہوئے۔ریٹائر ہونے کے بعد انہوں نے اس میں ایک چوتھائی کا مزید اضافہ بھی کیا۔ دراصل حال ہی میں منظر عام پر آئی ان کی کتاب کا مقصد ان گناہوں کا دفاع کرنا ہے،لیکن ہر معاملے میں یہ کتاب بدتر ہی ثابت ہوئی ہے۔

1412 Gondi.00_32_00_24.Still046

ہریانہ: کھٹر حکومت نے دلت مزدور کی موت پر خاموشی کیوں اختیار کر رکھی ہے؟

ویڈیو: ہریانہ کے حصار ضلع کے میرکن گاؤں میں14دسمبر کو اشرافیہ کےتقریباً17جاٹ لوگوں نے پمپ چوری کرنے کے الزام میں ایک دلت نوجوان کی پیٹ پیٹ کر جان لے لی۔ اہل خانہ نے پولیس کی تفتیش پر سوال اٹھائے ہیں۔

سوامی پربودھانند گیری، سادھوی اناپورنا عرف پوجا شکن پانڈے اور سوامی آنندسوروپ۔

وکیلوں نے سی جے آئی کو لکھا –مسلمانوں کے قتل عام کی اپیل کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو

سپریم کورٹ کے 76 وکیلوں نے چیف جسٹس این وی رمنا کو خط لکھ کر دہلی اور ہری دوار میں ہوئے حالیہ پروگراموں میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان بازی کے خلاف سخت کارروائی کےلیے ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تیجسوی سوریہ:(فوٹوبہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین گریب)

کرناٹک: تیجسوی سوریہ نے کہا-ہندو مذہب چھوڑ کر گئے لوگوں کو واپس لانے کا سالانہ ہدف بنائیں

بی جے پی رکن پارلیامنٹ تیجسوی سوریہ نے اُڈپی میں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ ہندو مذہب چھوڑ کر گئے لوگوں کی واپس اسی مذہب میں’ٹیپو جینتی’پر ہونی چاہیے اور یہ’گھر واپسی’ہندوؤں کی ذمہ داری ہے۔سوریہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے مسلمانوں کو ہندو مذہب اختیار کرنا چاہیے۔ پاکستان متحدہ ہندوستان کےنظریےمیں شامل ہے۔

ناتھورام گوڈسے۔ (فوٹو بہ شکریہ: وکی میڈیا کامنس)

چھتیس گڑھ: دھرم سنسد میں مہاتما گاندھی پر قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے گوڈسے کی تعریف کی گئی، مقدمہ درج

رائے پور میں25-26دسمبر کو ہوئےدو روزہ ‘دھرم سنسد’میں20 ہندو مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔ اس دوران ‘سناتنی ہندوؤں سے ہتھیار اٹھانے’کی اپیل کی گئی اور ‘ہندو راشٹرکے قیام کے لیے تیار رہنے’ کو بھی کہا گیا۔

'

ہری دوار میں قتل عام کی اپیل، مسلمانوں کے تحفظ پر سوال

ویڈیو: ہری دوار میں گزشتہ17 سے 19 دسمبر تک ہوئے’دھرم سنسد’میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیان بازی کی گئی۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کانظریہ۔

مراد آباد میں جوس کی دکان (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

یوپی: ’لو جہاد‘ کا الزام لگاتے ہوئے بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان کی دکان بند کروائی

یہ واقعہ مرادآباد کا ہے، جہاں 23 دسمبر کی شام بجرنگ دل کے کارکنوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں مسلمان ہندو کے نام پر دکان چلا رہے ہیں۔اس دوران کارکنوں نے جوس سینٹر کوبند کرواتے ہوئے ہنگامہ بھی کیا اور ‘ہر ہر مہادیو’، ‘جئے شری رام’کےنعرے لگائے۔

2112 Sumedha.00_15_16_20.Still002

اترپردیش: ٹی-20 میں پاکستان کی جیت کے بعد جیل میں بند کشمیری طلبا، اہل خانہ کر رہے ہیں انصاف کا مطالبہ

ویڈیو: اتر پردیش کی آگرہ یونیورسٹی سے منسلک ایک پرائیویٹ کالج کے تین کشمیری طالبعلموں کو 24 اکتوبر کو ٹی-20 کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں ہندوستان کی شکست کے بعد جیت کا جشن منانے کےالزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ ان کے اہل خانہ اب تک انصاف کی اپیل کر رہے ہیں اور انتظار کر رہے ہیں کہ انہیں آخر کب رہا کیا جائے گا۔

یتی نرسنہانند (فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر)

یتی نرسنہانند نے ’ہندو پربھاکرن‘ بننے کے لیے ایک کروڑ روپے کی پیشکش کی

گزشتہ 17-19دسمبر کے بیچ ہری دوار میں ہوئے متنازعہ’دھرم سنسد’کے اہم منتظمین میں سے ایک ہندوتوا رہنما نرسنہانندتھے۔یہاں دیے گئے ‘ہندو پربھاکرن’والے بیان پر انہوں نے کہا کہ جب تک ہر ہندو مندر میں ایک پربھاکرن ، ایک بھنڈراوالا اور ایک شابیگ سنگھ نہیں ہوگا، تب تک ہندو مذہب نہیں بچے گا۔

Press Club.00_00_20_21.Still001

ہم دیکھیں گے: سی اے اے مخالف مظاہروں اور دہلی فسادات کی حقیقت کو پیش کرتی کتاب

ویڈیو: شہریت قانون(سی اے اے)کے خلاف دہلی کےشاہین باغ میں احتجاجی مظاہرہ، جامعہ میں پولیس کی بربریت اور فسادات کی حقیقت کو پیش کرنے والی ایک فوٹو بک شائع کی گئی ہے، جس کا عنوان ہے’ہم دیکھیں گے’۔ اس تصویری کتاب میں شامل اکثر تصاویر جامعہ کے طلبا نے لی ہیں۔

(فوٹو: رائٹرس)

کووڈ 19: الہ آباد ہائی کورٹ کے جج نے پی ایم مودی سے کہا-یوپی انتخابات کو روکنے پر غور کریں

دریں اثنااتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ملک کی مختلف ریاستوں میں کووڈ-19 کےمعاملات میں اضافے کے پیش نظر 25 دسمبر سے ریاست بھر میں نائٹ کرفیو نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے یہ کرفیو رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک مؤثر رہے گا۔

(تصویر: شٹر اسٹاک)

اتر پردیش ’لو جہاد قانون‘ کے تحت ’پہلی سزا ہونے والی خبریں‘ فرضی ہیں

فیکٹ چیک: کانپور کی ایک مقامی عدالت کی جانب سے ریپ کے ایک معاملے میں سنائے گئے حالیہ فیصلے کو میڈیا میں’لو جہاد’قانون کے تحت پہلی سزا کے طور پر نشر کیا جا رہا ہے، جو ایک غلط دعویٰ ہے۔ یہ معاملہ سال 2017 کا ہے جبکہ یہ قانون 2020 میں نافذ ہوا تھا۔

اتراکھنڈ پولیس۔ (علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

ہری دوارکے ہیٹ اسپیچ معاملے میں پولیس نے تیاگی عرف وسیم رضوی  اور دیگر کےخلاف مقدمہ درج کیا

ہری دوار میں ہوئے دھرم سنسد میں نفرت بھری بیان بازی کے الزام میں اتراکھنڈ پولیس نے جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔رضوی اتر پردیش سینٹرل شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین تھے۔حالاں کہ مسلمانوں کےقتل عام کی اپیل کرنے والے نرسمہانند گیری، سوامی پربودھانند گیری، سادھوی اناپورنا عرف پوجا شکن پانڈے اور سوامی آنندسوروپ کے خلاف ابھی تک معاملہ درج نہیں ہوا ہے۔

Synced Sequence.00_50_16_12.Still001

یوپی: جی بی پنت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ٹیچر تقرری تنازعہ، او بی سی سے اہل امیدوار نہیں ملا

ویڈیو: اتر پردیش کے الہ آباد شہر میں واقع گووند بلبھ پنت سوشل سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں اساتذہ کی تقرری تنازعہ کے مرکز میں ہے۔تنازعہ او بی سی کی مخصوص نشستوں کے لیے’مستحق امیدوار ‘ نہ ملنے کا ہے۔ اس معاملے کی شکایت نیشنل کمیشن فار بیک وارڈکلاسز سےکرنے والےدہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسرلکشمن یادو، ویر کنور سنگھ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر چنٹو کماری اور مینک سے بات چیت۔

سوامی پربودھانند گیری، سادھوی اناپورنا عرف پوجا شکن پانڈے اور سوامی آننداسوروپ۔

اتراکھنڈ: ’دھرم سنسد‘ میں مسلمانوں کے قتل عام کی اپیل

گزشتہ دنوں ہری دوار میں منعقدایک’دھرم سنسد’ میں شدت پسند ہندوتوا لیڈروں نے مسلمانوں کے لیےانتہائی نازیبالفظوں کااستعمال کرتے ہوئےان کا’صفایا’کرنےکی بات کہی تھی۔ابھی تک پولیس نے اس سلسلے میں نہ تو مقدمہ درج کیا ہے اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔