شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں 1000 سے زیادہ سائنس داں اور اسکالرز سامنے آئے
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بل ہندوستانی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ اس بل کو فوری طور پر واپس لیاجانا چاہیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بل ہندوستانی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ اس بل کو فوری طور پر واپس لیاجانا چاہیے۔
ویڈیو: گزشتہ 4 دسمبر کو مرکزی کابینہ نے تمام مخالفتوں کے باوجود شہریت ترمیم بل کو منظوری دےدی ۔ نارتھ ایسٹ کی ریاستوں بالخصوص آسام میں اس کو لے کر کافی احتجاج ہو رہا ہے۔ نارتھ ایسٹ ڈائری میں اسی موضوع پر دی وائر کی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
نارتھ ایسٹ کے باشندوں کا کہنا ہے کہ باہر سے آکر شہریت لینے والے لوگوں سے ان کی پہچان اور روزگار کو خطرہ ہے۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے حیدر آباد انکاؤنٹر معاملے پر کہا کہ وہ قانون کے دائرے سے باہر پولیس کارروائی کی مخالفت کرتےہیں۔
شہریت ترمیم بل کوغیر آئینی بتاتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں نے اس کو پیش کیے جانے کی مخالفت کی۔ حالانکہ، لوک سبھا کے کل 293 ممبروں نے بل کو پیش کیے جانے کےحق میں ووٹنگ کی جبکہ 82 ممبروں نے اس کے خلاف ووٹنگ کی۔
شہریت ترمیم بل میں پاکستان ،بنگلہ دیش اور افغانستان میں مبینہ طور پر مذہب کے نام پر ہو رہی زیادتی کے شکار غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دینے کا اہتمام ہے۔
اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں ایک ریپ متاثرہ کو جمعرات کی صبح ریپ کے ملزمین سمیت پانچ لوگوں نے آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ تقریباً 90 فیصد تک جھلس چکی متاثرہ کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے دہلی لایا گیا تھا۔ متاثرہ نے جمعہ دیر رات دم توڑ دیا۔
آل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے بل کے خلاف پورے آسام میں 30 مقامی تنظیموں کے ساتھ مظاہرہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور ریاست کے وزیراعلیٰ سربانند سونووال کےپتلے پھونکے۔
اترپردیش کے اناؤ میں 5دسمبر کو ضمانت پر چھوٹے گینگ ریپ کے ملزمین نے معاملے کی شنوائی کے لیے عدالت جا رہی متاثرہ کو زندہ جلا دیا تھا۔
گینگ ریپ کی متاثرہ کو ملزموں کے ذریعے زندہ جلائے جانے کے بعد حالت نازک ہونے پرلکھنؤ سے ایئرلفٹ کراکر دہلی کے صفدرجنگ ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔
ویڈیو: شہریت ترمیم بل میں بنگلہ دیش،پاکستان اور افغانستان کے ہندو،جین،عیسائی،سکھ،بودھ ،پارسی کمیونٹی کے ان لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی تجویز ہے، جنھوں نے ملک میں 6 سال گزار دیے ہیں،لیکن ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔ اس مدعے پر تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی اوردی وائر کی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی۔
مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر انتطامیہ کی طرف سے دیے گئے اعداد وشمار کی بنیاد پر بتایا ہے کہ جموں و کشمیر میں لاء اینڈ آرڈر بنائے رکھنے کے لیے وادی میں 4 اگست سے 5161 لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان میں سے 609 لوگوں کو احتیاط کے طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ، اگر ہم اس بل کو پاس کر دیتے ہیں تو یہ مہاتما گاندھی اور آئین کے معمار بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین ہوگی ۔ اس بل کو لانا مجاہد آزادی کی توہین ہوگی ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ،آپ دو قومی نظریے کو زندہ کر رہے ہیں ۔ ایک ہندوستانی مسلمان ہونے کے ناطے میں جناح کے اس نظریے کو خارج کرتا ہوں ۔
معاملہ اترپردیش کے اناؤ کا ہے۔ گینگ ریپ کے ملزمین نے ضمانت پر جیل سے رہا ہونے کے بعد دوستوں کے ساتھ مل کر متاثرہ پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ اس معاملے میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
شہریت ترمیم بل میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہندو، جین، عیسائی، سکھ، بودھ اور پارسی کمیونٹی کے ان لوگوں کوہندوستانی شہریت دینے کی تجویز ہے، جنہوں نے ملک میں چھ سال گزار دیے ہیں، لیکن ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔
معاملہ مظفر نگر کا ہے جہاں ایک گاؤں کے سرکاری اسکول میں مڈ ڈے میل کے دوران کھانے سے مرا ہوا چوہا ملنے کے بعد ایک استاد اور 8 بچوں کی طبیعت خراب ہو گئی۔ضلع انتظامیہ نے جانچ کے حکم دیے ہیں۔
شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں آسام کے کاٹن یونیورسٹی اور ڈبروگڑھ یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ یونین نے یونیورسٹی کیمپس میں بی جے پی اور آر ایس ایس رہنماؤں کے داخلےے پر پابندی لگاتے ہوئےمظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ این آر سی پروسیس کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔اس دوران انھوں نے دعویٰ کیا کہ مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی دی وائر کے اجئے آشیرواد اور سنگیتا بروآ سے بات چیت۔
امریکہ میں مذہبی آزادی کے معاملوں پر بنی ایک فیڈرل ایجنسی یو ایس سی آئی آر ایف نے الزام لگایا ہے کہ آسام میں این آرسی مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور مسلمانوں کو ریاست سے ہٹانے کا ایک اوزار ہے۔
این سی آر بی رپورٹ کے مطابق، 2015-2017 کے دوران بھی جیل میں صلاحیت سے زیادہ قیدی تھے۔اس مدت میں قیدیوں کی تعداد میں 7.4فیصد کا اضافہ ہوا،جبکہ اسی مدت میں جیل کی صلاحیت میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔
یہ معاملہ پریاگ راج کے بلکارن پور کے آدرش جنتا انٹر کالج کا ہے۔ ٹیچر نے طالبات سے چھیڑ خانی کو لے کر اسٹوڈنٹس کو پھٹکار لگائی تھی۔
یہ معاملہ اترپردیش کے سلطان پور ضلع کا ہے۔ زہریلی گیس کی زد میں آکر بیمار ہوئے ایک شخص کا علاج ہاسپٹل میں چل رہا ہے۔
ویڈیو: ہندوستان میں کملیش تیواری قتل معاملے کے بعدسوشل میڈیا پر مسلمانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ا س موضوع پر سماجی کارکن عمر خالد کے ساتھ پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
اتر پردیش کے ایٹا ضلع میں بھی ایک نو جوان کا مبینہ طور پر نشے میں دھت اس کے دوستوں نے سریا سے پیٹ پیٹکر قتل کر دیا۔
گزشتہ 15 اکتوبر کو اتر پردیش حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ 25 ہزار ہوم گارڈ جوانوں کو کام سے ہٹا دےگی، کیونکہ سپریم کورٹ کی نئی ہدایات کے مطابق ان کو تنخواہ نہیں دے سکتی ہے۔ ہوم گارڈ مستقل ملازم نہیں ہوتے، معاہدے کی بنیاد پر ان کی تقرری کی جاتی ہے۔ ان کو روزانہ کے کام کے حساب سے ادائیگی کی جاتی ہے۔
رام کو امامِ ہند کہنے والے اقبال نے کیا نہیں لکھا،لیکن اب ملک کی سیاست زیادہ شدت سے پہچان کی سیاست کے گرد ناچ رہی ہے۔ زبان و ادب یا کوئی بھی ایسی چیز جو ان دو ملکوں کو جوڑ سکتی ہے اس پرحملہ تیز ہو گیا ہے اتفاق سے ہندوستان میں ایسی تمام چیزیں کسی نہ کسی طور پرمسلمانوں سے جوڑ دی گئی ہیں اس لئے مسلمان اس حملے کی زد میں ہے۔
بی جے پی نے رانا کے بیان سے دوری بنا لی ہے۔ اترپردیش کے پارٹی ترجمان چندر موہن نے کہا،بی جے پی اس طرح کی زبان کی حمایت نہیں کرتی ہے۔انھوں نے جو کچھ کہا وہ ان کی نجی سوچ ہے۔
اترپردیش کے ڈی جی پی نے بتایا کہ کملیش تیواری قتل معاملے کا دہشت گردی سے تعلق ہونے کا اشارہ نہیں ملا ہے۔ شروعاتی پوچھ تاچھ سے لگتا ہے کہ 2015 میں کملیش تیواری کے ذریعے دی گئی ایک اسپیچ ان کے قتل کی وجہ ہو سکتی ہے۔ کملیش تیواری کی ماں نے بی جے پی رہنما پر لگایا قتل کا الزام۔
سپریم کورٹ کی بنچ نے بلندشہر میں سینکڑوں سال پرانے ایک مندر کے انتظامیہ سے جڑے معاملے کی سماعت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ بنچ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اترپردیش حکومت چاہتی ہی نہیں کہ وہاں کوئی قانون ہو۔
وشو ہندو پریشد نے پیلی بھیت کے ایک پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر قومی ترانے کی جگہ اقبال کی دعا پڑھوانے کا الزام لگایا ۔ ان سے شکایت نہیں لیکن ضلع مجسٹریٹ سے ہے ۔ انہوں نے جس دعا کے لیے ہیڈ ماسٹر کو سزا دی ، کیا اس کے بارے میں ان کو کچھ معلوم نہیں ؟ کیا ب ہم ایسی انتظامیہ کی مہربای پر ہیں جو وشو ہندو پریشد کا حکم بجانے کے علاوہ اپنے دل اور دماغ کا استعمال بھول چکے ہیں ؟
ہیڈ ماسٹر پر الزام تھا کہ صبح کی اسمبلی میں بچوں سے علامہ اقبال کی نظم لب پہ آتی ہے دعا…پڑھائی جاتی تھی۔وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں کا کہنا تھا کہ یہ مذہبی نظم ہے اور مدرسوں میں گائی جاتی ہے۔
معاملہ ہاپوڑ ضلع پلکھوا کا ہے، جہاں ایک خاتون کی لاش ملنے کے بعد لاکھن گاؤں کے پردیپ تومر کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیا گیا تھا۔ تومر کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ پولیس کی پٹائی کے بعد ان کی طبیعت بگڑی اور علاج کے دوران موت ہو گئی۔
اتر پردیش کے سون بھدر کے امبھا گاؤں میں ہوئے 11 آدیواسیوں کے قتل عام پر پولیس نے مقامی عدالت میں 51 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا ہے۔
سلنڈر پھٹنے سے ہوئے اس واقعہ میں 16 لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔ کئی اور لوگوں کے ملبے میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہریانہ کے کیتھل میں ایک انتخابی ریلی کوخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ستر سالوں سے گھس پیٹھیوں نےقومی سلامتی کو چیلنج دیا ہے۔این آر سی کے ذریعے بی جے پی حکومت تمام گھس پیٹھیو ں کو باہر نکالنے کے لئے پرعزم ہے۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے جھانسی کا ہے۔ مبینہ طور پر انکاؤنٹر میں مارے گئے نوجوان کے اہل خانہ نے کہا کہ اس کا قتل کیا گیا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے یوپی پولیس پر فرضی انکاؤنٹر کا الزام لگایاہے۔ جھانسی پولیس نے نوجوان کے غیر قانونی ریت کان کنی میں شامل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
بی جے پی، رائےدہندگان کی توجہ اصل مدعوں سے بھٹکانے کے لئے بے چین ہے۔ ایسے میں این آر سی کا استعمال پولرائزیشن کے لئے اس طرح سے کیا جا سکتا ہے، جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتےہیں۔
اتر پردیش کے کیرانہ سے سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے ناہد حسن کے خلاف 12 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں قتل کی کوشش اور رنگداری مانگنا بھی شامل ہے۔ وہ لگاتار گرفتاری سے بچ رہے ہیں۔
نارتھ ایسٹ میں لمبے وقت سے شہریت ترمیم بل کے احتجاج میں آواز اٹھتی رہی ہے۔وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بل کو لانے کے حالیہ اعلان کے بعد منی پور ،میگھالیہ اور ناگالینڈ میں احتجاج شروع ہو گئے ہیں۔
شہریت ترمیم بل میں ہندو،سکھ،جین اور عیسائی پناہ گزینو ں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔کولکاتہ میں ہوئی ایک ریلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ این آر سی سے گھس پیٹھیوں کی پہچان کر کے نکالنے سے پہلے یہ بل لایا جائے گا۔