دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف چل رہے کسانو ں کے احتجاج کی گونج پوروانچل میں بھی سنائی دی، جہاں بستی ضلع میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدرنریش ٹکیت نے کسان پنچایت کا اہتمام کیا اور جم کر بی جے پی اورمرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے گودھرا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ ان کی سرکار ایک مارچ سے شروع ہو رہے ودھان سبھاسیشن میں لو جہاد کے خلاف قانون لانا چاہتی ہے تاکہ ہندو لڑکیوں کے اغوا اور تبدیلی مذہب کو روکا جا سکے۔
اس سے پہلے بی جے پی کی یووامورچہ کی رہنما پامیلا گوسوامی کے پاس مبینہ طور پر کوکین ملنے کے بعد انہیں ان کے ایک دوست اور نجی سکیورٹی گارڈ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ پامیلا نے بی جے پی کےقومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ کے اسسٹنٹ راکیش سنگھ پر سازش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے معاملے کی سی آئی ڈی جانچ کی مانگ کی تھی۔
باندی پورہ کے آزادصحافی سجاد گل نے ایک تحصیلدار کے ذریعے ایک گاؤں میں مبینہ غیرقانونی تعمیرات ہٹانے اور گاؤں والوں کو ہراساں کرنےکے الزام پر ایک رپورٹ لکھی تھی۔ گل نے کہا کہ اس کے بعد تحصیلدار نے انتقامی جذبے سے ان کی ملکیت میں توڑ پھوڑ کی اور ان پر معاملہ درج کروایا۔
ویڈیو: گزشتہ سال 23 فروری کو کپل مشرا نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کیا تھا، جس میں وہ دہلی کے موج پور ٹریفک سگنل کے پاس سی اے اے کی حمایت میں جمع بھیڑ کوخطاب کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس کے اگلے دن راجدھانی دہلی کے کچھ علاقوں میں فرقہ وارانہ تشددبرپا ہوا تھا۔ دی وائر کے اجئے آشیرواد اور عصمت آرا کی ان سے بات چیت۔
ویڈیو: موجودہ دور میں سیاست اور میڈیا کے بڑے پلیٹ فارم ایسے قابل رحم حالت میں ہیں کہ خود ہی لطیفہ بن گئے ہیں۔ دوسری طرف سنجیدہ صحافیوں یا کامیڈینس کے تبصرے سے کبھی سرکار ، تو کبھی عدلیہ کو تکلیف پہنچ رہی ہے۔ ان مدعوں پرسینئر صحافی پریہ درشن اور ٹی وی اینکر میناکشی شیوران سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں ارملیش۔
ویڈیو: ہریانہ اور اتر پردیش میں تیزی سے کسان مہاپنچایت پھیل رہے ہیں، جہاں کھل کر حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں چرچہ کی جا رہی ہے اور کسانوں کو زرعی قانون اور اس سے متعلق پہلوؤں کو سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس بارے میں بتا رہے ہیں سیاسی امور کے لیےدی وائر کے ایڈیٹر اجئے آشیرواد۔
کسانوں کے احتجاج سے ہوئے سیاسی نقصان کو بے اثر کرنے کےمقصد سے بی جے پی کی جانب سےمختلف ریاستوں میں بیٹھکیں کی جا رہی ہیں۔گڑگاؤں میں ہوئی ایسی ہی ایک بیٹھک کا ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے جہاں پارٹی کے سینئررہنماؤں سے ایک کارکن کسانوں کو ‘بہکانے کا منتر’دینے کی بات کہتا نظر آ رہا ہے۔
کسانوں کے احتجاج سےمتعلق ٹول کٹ شیئر کرنے کے معاملے میں گرفتار دشا روی کو ضمانت دیتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ معاملے کی ادھوری اور غیرواضح جانچ کو دیکھتے ہوئے کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے کہ بنا کسی مجرمانہ ریکارڈ کے کسی 22 سالہ لڑکی کے لیے ضمانت کے اصول کو توڑا جائے۔
پولیس نے بتایا کہ جموں اینڈ کشمیریونائٹیڈ کسان فرنٹ کے صدر موہندر سنگھ اور جموں کے گول گجرال کےمندیپ سنگھ کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ان دونوں نے لال قلعے پر ہوئے تشدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور اس کے اصل سازش کار تھے۔ لال قلعے کےگنبد پر چڑھنے کے الزام میں ایک دوسرےشخص کو بھی پکڑا گیا ہے۔
بی جے پی رہنما کپل مشرانے یہ بیان‘دہلی رائٹس2020:د ی ان ٹولڈ اسٹوری’نام کی کتاب کے رسم اجراکے موقع پر دیا۔ مشرا نے کہا کہ جب بھی سڑکیں بند کی جائیں گی اور لوگوں کو کام پر یا بچوں کو اسکول جانے سے روکا جائےگا تو اس کو روکنے کے لیے وہاں ہمیشہ کپل مشرا ہوگا۔
کورونا کے علاج کے دعوے کے ساتھ لانچ ہوئی پتنجلی کی‘کورونل’کو وزارت آیوش سے ملے سرٹیفیکیٹ کو ڈبلیو ایچ او کی منظوری اور رام دیو کے ذریعے کورونل کو 150 سے زیادہ ممالک میں فروخت کرنے کی اجازت ملنے کا دعویٰ شک کے دائرے میں ہے۔ ساتھ ہی اس کو لےکر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔
ویڈیو:موجودہ کسانوں کےاحتجاج اوردوسری تحریکات کے تئیں نریندر مودی سرکار کے ردعمل پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن سے بات چیت۔
آر ایس ایس کے سربراہ رہے ایم ایس گولولکر کے خیالات کواکثرجمہوریت کے خلاف مانا جاتا ہے۔ موہن بھاگوت خود ایک پروگرام کے دوران ان سے دوری بناتے ہوئےنظر آئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ جنوبی کولکاتہ کے نیو علی پور علاقے سے بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی جنرل سکریٹری پامیلا گوسوامی کو ان کے ایک دوست اور ایک سکیورٹی گارڈ کے ساتھ پکڑا گیا۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ منشیات برآمد کرنے کے معاملے میں پولیس کا رول مشکوک ہے۔ وہیں ترنمول کانگریس نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔
پچھلے مہینےبی جے پی صدر جےپی نڈا نے آئندہ تمل ناڈواسمبلی انتخاب کے لیےبی جے پی اور اےآئی اے ڈی ایم کےاتحاد کی تصدیق کی ہے۔اےآئی اےڈی ایم کےرہنما اور ریاست کے وزیر اعلیٰ کے پلانی سوامی نے ایک اجلاس میں اقلیتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اے آئی اےڈی ایم کے-بی جے پی اتحادسے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی کارکن دشا روی نے کسانوں کےاحتجاج سے متعلق اس دستاویز کو شیئر کیا ہے، جس کو ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیرنے ٹوئٹ کیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ٹریکٹر پریڈ کے دوران دہلی میں ہوئےتشدد سمیت کسانوں کی تحریک کےواقعات ٹوئٹر پرشیئرکیے گئے ٹول کٹ میں بتائے گئے مبینہ منصوبے سے ملتا جلتا ہے۔
ویڈیو:پڈوچیری میں سیاسی رسہ کشی جاری ہے ۔ایک طرف جہاں کانگریس سرکار کے ایم ایل اے پارٹی چھوڑ رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ایل جی کے عہدے سے کرن بیدی کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ کرن بیدی کی جگہ پر نئی تقرری ہونے تک تلنگانہ کی گورنر تاملسائی سوندریہ راجن کو فی الحال پڈوچیری کے ایل جی کی ذمہ داری سنبھالنے کو کہا گیا ہے۔
ویڈیو: دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبانے مانگ کی ہےکہ انتظامیہ یونیورسٹی کو پھر سے کھول دے۔طلبا کا کہنا ہے کہ کئی تعلیمی ادارے کھولے جا رہے ہیں،تمام سرگرمیوں کو دھیرے دھیرے شروع کیا جا رہا ہے۔اس مانگ کو لےکر طلبا نے مظاہرہ بھی کیا۔
فیس بک پرخبرشیئرکیے جانے کے بدلےسوشل میڈیا کمپنی کی جانب سےمیڈیا اداروں کو ادائیگی کیے جانے کے سلسلے میں ایک مجوزہ قانون کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے کمپنی نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ آسٹریلیا کی سرکار نے اس کی مذمت کی ہے۔
ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیاکی جانب سےجاری اعدادوشمارکے مطابق دسمبر 2020 میں پنجاب اور ہریانہ میں ریلائنس جیو کے صارفین میں کافی کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ اسی مہینے میں جیو واحدایسی بڑی کمپنی رہی جس کے صارف کم ہوئے ہیں۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کو الزام لگایا کہ ریاست کے وزیر ذاکر حسین پر ہوا حملہ ایک سازش کا حصہ تھا اور کچھ لوگ ان پر دوسری پارٹی میں شامل ہونے کے لیے‘دباؤ’بنا رہے تھے۔ سکیورٹی میں چوک کے لیے بنرجی نے ریلوے کو بھی نشانہ بنایا۔
شوگرکین کنٹرول آرڈر 1966 کہتا ہے کہ چینی ملیں کسان کو گنا فراہمی کے 14 دن کے اندر ادائیگی کریں گی،اگروہ ایسا نہ کریں تو انہیں بقایہ گنا قیمت پر 15فیصد سالانہ انٹریسٹ دینا ہوگا۔ یوپی سرکار اس ضابطے کی تعمیل نہ تو نجی چینی ملوں سے کروا پا رہی ہے نہ اس کی اپنی چینی ملیں اس کو مان رہی ہیں۔
بامبے ہائی کورٹ نےممبئی کی وکیل نکیتا جیکب کو راحت دیتے ہوئے دہلی کی متعلقہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔ یہ معاملہ کسانوں کے احتجاج کے سلسلے میں ماحولیاتی کارکن گریتا تنبیرکی جانب سے شیئر کیے گئے ٹول کٹ سے متعلق ہے۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب جانکاری کی بنیاد پرصحافی راجدیپ سردیسائی کے خلاف عدالت کی جانب سے ازخود نوٹس لےکر ہتک کا معاملہ درج کرنے کےسلسلے میں میڈیا میں خبر آئی تھی۔ حالانکہ عدلیہ نےوضاحت دی ہے کہ ایسا غلطی سے ہو گیا تھا۔
اب لگتا ہے کہ دلتوں کی طرح کرکٹ میں مسلمانوں کو بھی اب زیادہ دیر تک برداشت نہیں کیا جائےگا۔ حال ہی میں جس طرح اتراکھنڈ صوبہ کی کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور بعد میں وزیروں نے معروف بلے باز وسیم جعفر کو نشانہ بناکر ان پر فرقہ پرستی کا الزام لگا کر کوچنگ سے فارغ کروایا، وہ ہندوستان کی عمومی صورت حال کی عکاسی کرتا ہے۔
سرکار نے نجکاری کے لیے جن چار بینکوں کا انتخاب کیا ہے وہ بینک آف مہاراشٹر، بینک آف انڈیا، انڈین اوورسیز اور سینٹرل بینک آف انڈیا ہیں۔ سرکار کا یہ قدم اس کے اس بڑےمنصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت وہ سرکاری املاک کو بیچ کر ریونیو بڑھانے کی تیاری کر رہی ہے۔
معاملہ گنا ضلع کا ہے۔ پانچ مہینے کی حاملہ خاتون کو شوہر کےچھوڑنے کے بعد ایک دوسرےشخص کے ساتھ رہنے سے ناراض سسرال والوں نے اس سے مارپیٹ کی اور کندھے پر ایک نوجوان کو بٹھا کر تین کیلومیٹر تک برہنہ پاؤں گھمایا۔ معاملے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چار لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
نریندر مودی کواقتدارسنبھالے ساڑھے چھ سال ہو چکے ہیں اور اس دوران وہ لگ بھگ اتنی ہی بار رو چکے ہیں۔ حالانکہ یہ ان کی سیاست ہی طے کرتی ہے کہ ان کے آنسوؤں کو کب بہنا ہے اور کب سوکھ جانا ہے۔
ویڈیو:کسانوں کی تحریک سےمتعلق ٹول کٹ معاملہ اب بڑا سیاسی مسئلہ بن چکا ہے۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں ماحولیاتی کارکن دشا روی کو بنگلورو سے گرفتار کیا ہے۔ اس پورے مسئلے پر پولیس اور سرکار نے کس طرح سے کام کیا، بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
دوسرے ممالک ہوں گے جہاں گریتااسٹار ہیں ، ہم اپنی گریتا دشا روی کو جیل میں رکھتے ہیں۔ وہ کوئی اور زمانہ ہوگا اور کوئی اور ملک جہاں مفاد سے اوپر اٹھ کر فطرت اور ماحولیات کی فکرکرنے والوں کا استقبال ہوتا ہے۔ یہاں ان کو جیل ملتا ہے۔
اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی اور چار دیگر کو ہندو دیوتاؤں اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گزشتہ ایک جنوری کو اندور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ فاروقی کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے بعد چھ فروری کی رات کو رہا کیا گیا تھا۔
گزشتہ 10 فروری کو دہلی کے منگول پوری علاقے میں رنکو شرما نام کے نوجوان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اہل خانہ اور بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ رنکو رام مندر کی تعمیر کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم میں حصہ لے رہے تھے، اس لیے ان کا قتل ہوا۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ کاروباری رنجش کی وجہ سے ہوئے جھگڑے کے بعد یہ واقعہ رونما ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔
سپریم کورٹ نےاکتوبر 2020 میں اپنے فیصلے میں سی اے اے کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں تین مہینے سے زیادہ عرصےتک ہوئے احتجاج کو غیرقانونی بتاتے ہوئے اس کو ناقابل قبول بتایا تھا، جس کے خلاف کچھ کارکنوں نےنظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی، جس کو عدالت نے خارج کر دیا۔
ویڈیو: اتر پردیش میں شاملی کے گورو پوار نے نریندر مودی کووزیر اعظم کی کرسی ملے، اس کے لیے گنگا میں ڈبکی لگائی تھی۔ کسان آندولن میں ایسا کیا ہوا کہ ان کے سخت حمایتی رہے گورو کا بھرم ٹوٹ گیا؟
ویڈیو: ملاقات اس نوجوان کسان سے جو سرکار سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سوال کرتا ہے، جو بھگت سنگھ کی بات کرتا ہے، جس کوامید ہے کہ معاشرےمیں برابری آئے گی ۔
گزشتہ 26 جنوری کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران جان گنوانے والےنوجوان کے اہل خانہ کے دعووں کو لےکر دی وائر کی عصمت آرا نے ایک رپورٹ لکھی تھی،جس کو ٹوئٹر پرشیئر کرنے کے بعد دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے خلاف رام پور میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
ٹوئٹر نے 500 سے زیادہ اکاؤنٹ بلاک کیے ہیں۔ حالانکہ اس نے اظہار رائے کی آزادی کوقائم رکھنے کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا اداروں ،صحافیوں ، کارکنوں اوررہنماؤں کے اکاؤنٹ پر روک لگانے سے انکار کیا ہے۔
ٹوئٹر انڈیا نے کہا کہ حکومت ہندکی ہدایت کےمطابق کچھ کارروائی کی ہے لیکن وہ میڈیا اداروں ، صحافیوں،کارکنوں اور رہنماؤں سے متعلق اکاؤنٹ کو بلاک نہیں کرےگا۔ مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے اور متاثر ہوئے اکاؤنٹ دونوں کے لیے ہندوستانی قانون کے تحت متبادل تلاش کر رہا ہے۔
کیا ہی اچھا ہوتا کہ سبھی گروپ مل کر ایک وسیع البنیاد حکومت بناکر عالم اسلام کے سینے پر موجود اس ناسور کو ختم کروانے میں مدد کرکے عوام کو بھنور سے نکال کر ان کو پر امن زندگی جینے کا موقع فراہم کرواتے اور عالمی اور علاقائی طاقتوں کا کھلونا بننے سے احتراز کرتے۔