ہندوستانی لوک سبھا میں منظور کئے گئے شہریت ترمیم بل پر پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پیچھے اکثریتی ایجنڈہ ہے۔ اس بل نے آر ایس ایس-بی جے پی کی مسلم مخالف ذہنیت کو دنیا کے سامنے لا دیا ہے۔
لوک سبھا میں شہریت ترمیم بل کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس رہنما منیش تیواری نے کہا کہ یہ بل غیر آئینی اور آئین کے اصل جذبہ کےخلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں نہ صرف مذہب کی بنیاد پر جانبداری کی گئی ہے بلکہ یہ سماجی روایت اور عالمی معاہدہ کے بھی خلاف ہے۔
لوک سبھا میں شہریت ترمیم بل کی حمایت میں 311 ووٹ اور مخالفت میں 80 ووٹ پڑے۔ اس بل میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہبی استحصال کی وجہ سے ہندوستان آئے ہندو، سکھ، بدھ، جین،پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا اہتمام کیا گیاہے۔
اس سال جنوری میں مشترکہ پارلیامانی کمیٹی کے ذریعے پیش کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را نے اس بل کے پرانےایڈیشن پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔
شہریت ترمیم بل کو غلط سمت میں بڑھایا گیا ایک خطرناک قدم بتاتے ہوئے ریاستہائے متحدہ کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے کہا کہ بل کے لوک سبھا میں منظور ہونے سے وہ بےحد فکرمند ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیم بل کوصحیح ٹھہرانے کے لیے لوک سبھا میں کئی دلیل دیے، جو سراسرجھوٹ ہیں۔
شیوسینا نے کہا کہ ہندوستان میں ابھی دقتوں کی کمی نہیں ہے لیکن پھر بھی ہم شہریت ترمیم بل جیسی نئی پریشانیوں کو دعوت دے رہے ہیں۔ اگر کوئی شہریت ترمیم بل کی آڑ میں ووٹ بینک کی سیاست کرنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
لوک سبھا میں شہریت بل پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کیا۔ اگر مذہب کی بنیادپر ملک کو تقسیم نہیں کیا جاتا تب اس بل کی ضرورت نہیں پڑتی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بل ہندوستانی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ اس بل کو فوری طور پر واپس لیاجانا چاہیے۔
ویڈیو: گزشتہ 4 دسمبر کو مرکزی کابینہ نے تمام مخالفتوں کے باوجود شہریت ترمیم بل کو منظوری دےدی ۔ نارتھ ایسٹ کی ریاستوں بالخصوص آسام میں اس کو لے کر کافی احتجاج ہو رہا ہے۔ نارتھ ایسٹ ڈائری میں اسی موضوع پر دی وائر کی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
نارتھ ایسٹ کے باشندوں کا کہنا ہے کہ باہر سے آکر شہریت لینے والے لوگوں سے ان کی پہچان اور روزگار کو خطرہ ہے۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے حیدر آباد انکاؤنٹر معاملے پر کہا کہ وہ قانون کے دائرے سے باہر پولیس کارروائی کی مخالفت کرتےہیں۔
کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیامان ششی تھرور نے کہا کہ سوامی وویک آنند نے شکاگو کانفرنس میں 1893 میں کہا تھا کہ وہ اس ملک کے بارے میں بات کر کے فخر محسوسکر رہے ہیں، جہاں ہر ملک اور مذہب کے لوگ ظلم سہنے کے بعد پناہ پاتے ہیں۔
شہریت ترمیم بل کوغیر آئینی بتاتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں نے اس کو پیش کیے جانے کی مخالفت کی۔ حالانکہ، لوک سبھا کے کل 293 ممبروں نے بل کو پیش کیے جانے کےحق میں ووٹنگ کی جبکہ 82 ممبروں نے اس کے خلاف ووٹنگ کی۔
شہریت ترمیم بل میں پاکستان ،بنگلہ دیش اور افغانستان میں مبینہ طور پر مذہب کے نام پر ہو رہی زیادتی کے شکار غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دینے کا اہتمام ہے۔
مرکزی وزیر نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ 2008-13 کے بیچ29 لاکھ لوگ سیاح کے طور پر ہندوستان آئے۔وہیں 2014 سے 2017 کے بیچ ایسے سیاحوں کی تعداد بڑھ کر 56 لاکھ ہو گئی۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے 20 نومبر کو راجہز سبھا مںر اعلان کای تھا کہ آسام مں این آر سی اپڈیٹ کرنے کی کارروائی ہندوستان کے باقی حصے کے ساتھ نئے سرے سے چلائی جائےگی، جس کے بعد آسام حکومت میں وزیر خزانہ ہمنتا بسوا شرما نے بتایا تھا کہ ریاستی حکومت نے مرکزی وزیر داخلہ سے این آر سی کی موجود ہ صورت کو خارج کرنے کی اپیل کی ہے۔
غیر سرکاری ادارہ آسام پبلک ورکس (اے پی ڈبلیو) نے پرتیک ہجیلا پر این آر سی اپ ڈیٹ کرنے کے عمل میں بڑی سطح پر سرکاری رقم کے غبن کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
وزیر نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں وقفہ سوال کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ آسام کے 6 نظربندی کیمپوں میں 988 غیر ملکی شہریوں کو رکھا گیا ہے۔
اس بیچ انہوں نے این آر سی کی مخالفت کرنے والوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسے لوگوں کو زمینی حقائق کی جانکاری نہیں ہے۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
آسام میں اس وقت 6 ڈیٹینشن سینٹر میں ہزار سے زیادہ لوگ بند ہیں۔ ریاست کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے کہا کہ شہریت ترمیم بل پاس ہوجانے کے بعد ہندو، بودھ، جین اور عیسائیوں کو ڈیٹینشن سینٹر میں نہیں رکھا جائے گا۔ نئی دہلی: آسام کی […]
سپریم کورٹ نے مرکز اور آسام حکومت کو 18 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ آسام این آر سی کنوینر پرتیک ہجیلا کو سات دنوں میں ان کی آبائی ریاست مدھیہ پردیش تبادلہ کر دیا جائے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس آر ایف نریمن کی بنچ کے ذریعے جاری حکم میں فوری اثر سے پرتیک ہجیلا کا تبادلہ مدھیہ پردیش کرنے کو کہا گیا ہے، لیکن اس کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔
آسام میں فائنل این آر سی لسٹ 31 اگست کو جاری کی گئی تھی،جس میں 19 لاکھ سے زیادہ درخواست گزار وں کے نام شامل نہیں تھے۔ این آر سی میں جن لوگوں کے نام شامل نہیں ہیں ان کو فائنل این آر سی شائع ہونے کے 120 دنوں کے اندر فارین ٹریبونل میں اپیل دائر کرنی ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے ایک افسر کے مطابق جن رجسٹرڈ ووٹر کا نام این آر سی کی حتمی فہرست میں نہیں آیا ہے، وہ ڈی-ووٹر نہیں کہلائیں گے۔ آسام میں ڈاؤٹ فُل یا مشتبہ ووٹر ان رائےدہندگان کا طبقہ ہے، جن کی شہریت شک کے گھیرے میں ہوتی ہے۔
این آر سی نافذ کئے جانے کے ڈرکے درمیان مغربی بنگال کے مختلف اضلاع کے سرکاری دفتروں میں دستاویزوں کے لئے جمع ہورہے ہیں لوگ۔ بی جے پی رہنما کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا کہ مغربی بنگال میں نافذ ہوگی این آر سی۔ این آر سی نافذ نہ کئے جانے کی بات دوہراتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگوں کا خودکشی کرنا مایوسی کن ہے۔
آسام کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں نیا این آر سی پھر سے تیار ہوگا، ساتھ ہی شہریت ترمیم بل کو دوبارہ پارلیامنٹ میں پیش کیا جائےگا۔
ویڈیو: سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت میں این آر سی ، آرٹیکل 370، کارپوریٹ ٹیکس اور اقتصادی بحران جیسے کئی مدعوں پر اپنی رائے دی ۔
ویڈیو: آسام سے غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے 2009 میں آسام پبلک ورکس (اے پی ڈبلیو)نامی غیر سرکاری تنظیم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائرکی تھی۔ 31 اگست کو آئی این آر سی کی فائنل لسٹ سے تنظیم مطمئن نہیں ہے اور اس کے 100 فیصدی ری ویری فیکیشن کی مانگ کر رہی ہے۔ اے پی ڈبلیو کے صدر ابھیجیت شرما سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
بی جے پی رہنما رام مادھو نےکہا کہ جنا ح نے ہندوستان کا بٹوارا کیا اور ڈاکٹرمکھرجی نے آسام کو بچا کر پاکستان کا بٹوارا کیا۔
اسلام آسام کا دوسرا بڑا مذہب ہے جہاں 13ویں صدی میں سلطان بختیار خلجی کے دور میں مسلمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا۔
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سربراہ مشیل باچلے نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ فہرست میں شامل نہیں کئے گئے لوگوں کی اپیل کے لئے مناسب کارروائی یقینی بنائی جائے۔ لوگوں کو جلا وطن نہیں کیا جائے یا حراست میں نہیں لیا جائے۔
پیپلس ٹریبونل کے جیوری نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر چلائی گئی مہم کے باوجود عدلیہ کی معینہ مدت طے کرنے کی ضد نے کارروائی اور اس میں شامل لوگوں پر دباؤ بڑھا دیا۔
غیر ملکی قرار دیے گئے تین بنگلہ دیشی شہریوں کے نام این آر سی کی فائنل لسٹ میں شامل کئے جانے پر این آر سی افسروں کے خلاف تیسری شکایت درج کرائی ہے۔
ویڈیو: آسام میں جاری این آر سی کی مخالفت میں نئی دہلی کے جنتر منتر پر آل بنگالی یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام بنگالی ہندو تنظیم کا مظاہرہ۔
ویڈیو: گزشتہ سنیچر کو شائع ہوئی این آر سی کی فائنل لسٹ میں 19 لاکھ لوگوں کا نام شامل نہیں ہے۔ جہاں سبھی سیاسی پارٹیوں کے ذریعے این آر سی پروسیس پر سوال اٹھاتے ہوئے اصل شہریوں کی مدد کرنے کی بات کہی جا رہی ہے، وہیں لسٹ سے باہر رہے عام لوگ اپنے مستقبل کو لے کر فکر مند ہیں۔ آسام سے لوٹی دی وائرکی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
ویڈیو: آسام میں ہندوستانی شہریوں کی پہچان کرنے کے لیے این آر سی کی فائنل لسٹ شائع کر دی گئی ہے۔ریاست کے 19 لاکھ سے زائد لوگ این آر سی کی فائنل لسٹ سے باہر کر دیے گئے ہیں۔ اس مدعے پر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست آسام میں مصدقہ ہندوستانی شہریوں کی تازہ فہرست کئی دہائیوں سے ریاست میں مقیم تقریباً بیس لاکھ افراد کو ’غیر قانونی تارکین وطن‘ قرار دے دیا گیا ہے
وزارت خارجہ نے کہا کہ این آر سی کی حتمی فہرست قانونی طور پر کسی کو غیر ملکی نہیں بناتی۔ قانون کے تحت دستیاب تمام اختیارات کا استعمال کر لینے تک ان کو پہلے کی طرح ہی تمام حق ملتے رہیںگے۔