عدالت عظمیٰ میں دائر ایک درخواست میں مرکز کو یہ ہدایت دینے کی استدعا کی گئی تھی کہ تاج محل کی تعمیر سےمتعلق مبینہ غلط تاریخی حقائق کو تاریخ کی کتابوں اور نصابی کتابوں سے ہٹا دیا جائے۔ عدالت نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں تاریخ کو کھنگالنے کے لیے نہیں بیٹھے ہیں۔
ملک میں یادگاروں کے سلسلے میں کیے جارہے دعووں کے درمیان راجسمند سے بی جے پی کی رکن پارلیامنٹ اور جے پور کے شاہی خاندان کی رکن دیا کماری نے تاج محل پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔ معروف رائٹر اور بلاگر رعنا صفوی بتاتی ہیں کہ اس بات کے پختہ شواہد موجود ہیں کہ تاج کی زمین کے بدلے شاہی خاندان کو چار حویلیاں دی گئی تھیں۔
یوم پیدائش پر خاص:استاد بسم اللہ خاں ایسے بنارسی تھے جو گنگا میں وضو کر کے نماز پڑھتے تھے اور سرسوتی کو یاد کر کے شہنائی کی تان چھیڑتے تھے ۔اسلام کے ایسے پیروکار تھے جو اپنے مذہب میں موسیقی کے حرام ہونے کے سوال پر ہنس کر کہتے تھے ،کیا ہو اسلا م میں موسیقی کی ممانعت ہے ،قرآن کی شروعات تو’ بسم اللہ‘ سے ہی ہوتی ہے۔
بورڈ آف سکینڈری ایجوکیشن راجستھان کے لیےچھپی12ویں جماعت کی سیاسیات کی کتاب کو لےکرتنازعہ ۔ جئے پور میں کتاب سے متعلق ایک جوابی کتاب شائع کرنے والےاشاعتی ادارے کے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کے سلسلے میں تین افراد گرفتار۔
ابھی حا ل ہی میں پارلیامنٹ کے اجلاس کے دوران مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے جب واضح کر دیا کہ اگر کسی دلت یعنی نچلی ذات کے ہندو شخص نے اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام یا مسیحی مذہب اختیار کیا ہو تو الیکشن میں یا نوکریوں میں وہ دلتوں کے لیےمخصوص ریزورویشن کی سہولیت سے محرو م ہوجائےگا تووہ پٹیل کی ہی روح بول رہی تھی۔
جب خودمرکزی حکومت مان چکی ہے کہ لو جہاد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں، تو پھر کچھ ریاستی حکومتوں کو اس پر قانون لانے کی کیوں سوجھی؟
ایک جمہوری معاشرہ کی بنیاد ہی اظہار رائے کی آزادی ہے، مگر کسی بھی مہذب سوسائٹی میں آزادی مطلق نہیں ہوسکتی ہے۔ اگر سوسائٹی میں کسی بھی طرح کا کنٹرول نہ ہو، تو کمزوروں کے حقوق پامال ہوں گے اور انارکی کی سی کیفیت پیدا ہوگی۔ ڈنمارک کے […]
مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ لو جہاد لفظ کی تعریف موجودہ قوانین کے تحت نہیں کی گئی ہے۔ آئین کاآرٹیکل25 کسی بھی مذہب کو قبول کرنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی آزادی دیتا ہے۔
ویڈیو: ہندوستانی مسلمانوں میں ذات پات اور امتیازی سلوک کے موضوع پر’بھارت کے دلت مسلمان‘کے مصنف ڈاکٹرایوب راعین سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔
آج بہت منصوبہ بند طریقے سے آر ایس ایس پریوار کو چھوڑکر ساری آوازوں کودبا دیا گیا ہے۔ اگر کوئی آواز اٹھتی بھی ہے، تو صرف وہ، جو مسلمانوں کو پسماندہ،دقیانوسی اور قبائلی ثابت کرتی ہیں۔
جارج کورین نے کہا کہ ،عیسائی لڑکیاں اسلامی انتہاپسندوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہیں۔انہوں نے اس معاملے میں این آئی اے سے جانچ کرانے کی اپیل کی ہے۔
آر ایس ایس کے سینئر رہنما اندریش کمار نے کہا کہ ایک الگ طرح کا اسلام ہے، جو رمضان اور عید تک کا احترام نہیں کرتا۔ یہ صرف تشدد پھیلاتا ہے۔ پلواما حملے سے یہ پوری طرح واضح ہو گیا۔ کشمیری مسلمانوں کو اس طرح کے اسلامی خیالات سے دور رہنا چاہیے۔
ہندی کے معروف ادیب اور فکشن نویس عبدل بسم اللہ سے ان کے تازہ ترین ناول – کٹھاؤں کے تناظر میں ہندوستانی مسلمانوں میں ذات پات کے موضوع پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
ہادیہ کے والد نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعدکہا،صرف بی جے پی ہی اکیلی ایسی سیاسی پارٹی ہے جو ہندوؤں کے بھروسےکی حفاظت کر رہی ہے۔
21 نومبر کو عید میلاد النبی کے موقع پر پیغمبر اسلام کا یوم پیدائش ملک کے مختلف حصوں میں بڑے خلوص سے منایا گیا لیکن بعض جگہوں سے فرقہ وارانہ فسادات کی خبریں بھی آئیں۔ ان خبروں میں کچھ ایسی تھی جو حقیقت پر مبنی تھی لیکن کچھ خبریں جھوٹی اور فرضی تھیں۔
این آئی اے کیرل میں لو جہاد کے 11 معاملوں کی جانچ کر رہی تھی۔ این آئی اے نے کہا ہے کہ ہمیں ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ ان معاملوں میں کسی لڑکے یا لڑکی سے زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا۔
یوروپی یونین نے تو اپنے رکن ملکوں کے لئے باضابطہ ایک ہدایت نامہ ہی جاری کیا ہے کہ ہولوکاسٹ کو غلط قرار دینے والے ادیبوں یا مصنفین کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ جس میں ایک سے تین سال قید بامشقت کی سزا بھی شامل ہے۔
فخرالدین نے پوری زندگی سوشل ازم، گاندھی ازم اور بائیں بازو کے نظریات کو آگے لےکر جانے کا کام کیا۔ وہ اس نظریہ کے اندھے بھکت نہیں تھے، بلکہ انہوں نے اس کا سخت تجزیہ بھی کیا۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سیلاب کی تباہی کی میڈیا کوریج اور اٹل بہاری واجپائی کی شخصیت کے بارے میں سینئر صحافی پورنیما جوشی اور جنتا کا رپورٹر کے مدیر رفعت جاوید سےارملیش کی بات چیت۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ آگرہ سربراہ کانفرنس اور رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ حل کرنے میں اٹل بہاری واجپائی کو کامیابی ملی ہوتی تو ملک کی صورتِحال آج کچھ اور ہوتی۔ لیکن تاریخ میں اگر مگر کی گنجائش ہی کہاں ہوتی ہے!
مدرسے میں مسلم مدرس کے ذریعے ہندو مذہب کا مذاق،راہل گاندھی کی مذہبی پہچان اور یوگا کی تصویروں کے درمیان ہندوستانی ہائی کمیشن کے ٹوئٹ کا سچ۔
انٹرویو:اسلام اور فیمنزم کا تو مطلب یہی ہے کہ اسلام سے زیادہ فیمنسٹ کوئی مذہب ہی نہیں ہے۔
کیا وزیر اعظم اتنے معصوم ہیں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ ان کا یہ ٹوئٹ عوام میں ایک پیغام دے گا؟ نریندر مودی نے اپنا کام کر دیا ہے، اب آپ بھلے ہی یہ راگ الاپتے رہیے کہ اردو مسلمانوں کی زبان نہیں ہے۔
آج بھلےہی یوگی آدتیہ ناتھ سیاسی فائدے کے لئے فرقوں کا پولرائزیشن کرتے ہوں، لیکن حال ہی میں سامنے آئے دو مخطوطات بتاتے ہیں کہ 20ویں صدی سے پہلے، ناتھ فرقے کے ممبر اقتدار پانے کے لئے مذہبی میل جول کا سہارا لیا کرتے تھے۔ گزشتہ چند ماہ سےاترپردیش […]
ہندوستانی مسلمانوں میں ذات پات کے موضوع پر بھارت کے دلت مسلمان کے مصنف ڈاکٹر ایوب راعین سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت
آنند وویک تنیجہ کی کتاب Jinnealogy: Time, Islam, and Ecological Thought in the Medieval Ruins of Delhi پر رعنا صفوی کا تبصرہ
ہندوستان کی تاریخ کو جدید سیکولر اور کمیونسٹ مؤرخوں کی خام خیالی بتانے والے اوک دعویٰ کرتے ہیں کہ کرسچنیٹی اور اسلام دونوں ‘ویدک’عقائد کی مکروہ صورتیں ہیں ۔ یہ شاید 60 کے بعد کی یا 70 کی دہائی کے پہلے کی بات ہوگی جب پی این اوک […]
اسلام میں مساوات ان کے ماننے والوں کے لئے مذہبی فریضہ ہے، لیکن اس سماج کو دیکھکردوسرے ہندوستانی سماج کی طرح ان کی سیرت بھی سمجھ میں آ جاتی ہے۔ بھارت کے دلت مسلمان(جلد 1،2013)ڈاکٹر ایوب راعین کی تحقیقی کتاب ہے ۔ اس میں پسماندہ مسلمانوں کی سماجی […]