افغانستان

(علامتی تصویر: رائٹرس)

افغان شہریوں کو ایمرجنسی ویزا دینے میں ہندوستان کی طرف سے تاخیر مایوس کن: سفیر

ہندوستان میں افغانستان کےسفیرفرید ماموندزی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ جب مشکل وقت میں افغان شہریوں کو ہندوستانی مدد کی ضرورت تھی، تو ان کی مدد نہیں کی گئی۔اب تک ہندوستان نے افغانستان سے 669 افراد کو نکالا ہے جن میں448 ہندوستانی اور 206 افغان شہری ہیں۔

طالبان کی حراست میں صحافیوں کو بےرحمی سے پیٹا گیا۔ (فوٹو: رائٹرس)

افغانستان: طالبان نے خواتین کے احتجاج کی کوریج کر رہے صحافیوں پر تشدد کیا

افغانستان کے دارالحکومت کابل کےایک اخبار کے دو افغان صحافیوں سمیت کئی دوسرے صحافیوں نے طالبان کی حراست میں شدید طور پر تشدد کیے جانے کی بات کہی ہے۔جانکاری کے مطابق، طالبان نے صحافیوں سے کہا کہ خواتین کی تصویریں لینا غیر اسلامی ہے۔

0-0-

مسلمان ہونے کا نہ کبھی ڈھنڈورا پیٹا، نہ کبھی شرمندہ ہوا: نصیرالدین شاہ

ویڈیو:معروف اداکارنصیرالدین شاہ نے افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کا جشن منا رہے ہندوستانی مسلمانوں کے ایک طبقے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک بتایا ہے۔ نصیرالدین شاہ کےاس بیان پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے ان سے بات چیت کی۔

23اگست 2021 کو دہلی میں یوائی ایچ سی آر کے دفتر کے باہر افغان مہاجرین  کے لیے مدد کی اپیل  کرتے لوگ۔ (فوٹو: رائٹرس)

’ماں نے کہا کہ چاہے جو ہو جائے، افغانستان واپس مت آنا‘

افغانستان کے مزار شریف کے رہنے والےقربان حیدری نے اسی سال جے این یو سےپوسٹ گریجویشن مکمل کیا ہے اور 31 اگست کو ان کی ویزا کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے وہ بےیقینی کی صورتحال سے گھرے ہوئے ہیں۔افغانستان میں طالبانی تشدد کے شکار اقلیتی طبقہ ہزارہ سے آنے والے حیدری کو ڈر ہے کہ اگر ویزا کی توسیع نہیں ہوئی تو ملک واپس لوٹنے پر ان کی جان خطرے میں ہوگی۔

موہن بھاگوت(فوٹو : پی ٹی آئی)

’ سمجھدار‘ مسلم رہنما شدت پسندی کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوں: موہن بھاگوت

آر ایس ایس کےسربراہ موہن بھاگوت نے ایک پروگرام  میں کہا کہ ہندوؤں اورمسلمانوں کے آباو اجدادایک ہی تھے اور ہر ہندوستانی  ہندو ہے۔ ہندولفظ  مادر وطن،اجداد اور ہندوستانی تہذیب کے برابر ہے۔یہ دوسرے نظریوں  کی توہین  نہیں ہے۔ ہمیں مسلم بالادستی  کے بارے میں نہیں بلکہ ہندوستانی […]

بی جے پی ایم ایل اے رام کدم۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@ramkadam)

ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنے تک جاوید اختر کی کوئی فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے: بی جے پی ایم ایل اے

بی جے پی ایم ایل اے رام کدم نےمعروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر سے ان کے اس تبصرے کو لےکر ان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے، جس میں انہوں نے آر ایس ایس کاموازنہ مبینہ طور پر طالبان کے ساتھ کیا تھا۔ اس کے بعد اختر کے ممبئی واقع گھر کے باہر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

AKI

نصیرالدین شاہ سے مسلمانوں کا ایک طبقہ کیوں ناراض ہے

ویڈیو: طالبان نے ایک بار پھر سے افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔اس موضوع پر عام و خاص سب اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ اداکار نصیرالدین شاہ نے طالبان کی حمایت کرنے والے ہندوستانی مسلمانوں کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے،جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ان کے اس بیان پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین۔ (فوٹو: رائٹرس)

ہم کشمیر سمیت مسلمانوں کے حقوق  کے لیے آواز اٹھائیں گے: طالبان ترجمان

دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ ایک مسلمان کے طور پر ہمارا حق ہے کہ اگر کشمیر میں، ہندوستان میں یا کسی دوسرے ملک میں مسلمانوں کے خلاف ظلم کیا جاتا ہے تو ہم کہیں گے کہ انہیں حق دینا چاہیے۔ ہم نے پہلے بھی کہا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی کہیں گے، لیکن ہم کوئی فوجی آپریشن نہیں چلائیں گے یا کسی ملک کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے۔ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے۔

0109 AKI.00_32_22_02.Still001

کیا طالبان اب دہشت گرد نہیں رہے، مودی حکومت  نے ان سے بات چیت شروع کی

ویڈیو: گزشتہ دنوں ہندوستان کے وزارت خارجہ نے طالبان کےنمائندے سے ملاقات کی جانکاری دی۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ قطر میں ہندوستان کے سفیر دیپک متل نے طالبان کے سیاسی دفتر کےسربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی سے ملاقات کی۔اس موضوع پر ہارڈ نیوز کےمدیر سنجے کپور اور افغانستان میں ہندوستان کےسابق سفیر وویک کاٹجو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

افغانستان کے مغربی صوبہ ہرات میں خواتین  نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@ZahraSRahimi)

افغانستان: خواتین  نے اپنےحقوق کے تحفظ کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا

افغانستان کےمغربی صوبہ ہرات میں گورنر دفتر کے باہر لگ بھگ تین درجن خواتین نےمظاہرہ کیا۔ ریلی کی آرگنائزرس نے کہا کہ قومی اسمبلی اور کابینہ سمیت نئی سرکار میں خواتین کوسیاسی حصہ داری ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ خواتین کے کام کرنے کے اختیار پر طالبان حکومت سے واضح جواب نہ ملنے سےمایوس ہوکر سڑکوں پر اتری ہیں۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

سیاسی پناہ کی تلاش میں افغان اشرافیہ

افغانستان میں طالبان کا عروج اور ان کی فتح ملک کے دیہاتوں میں رہنے والے غریب طبقات کی مرہون منت ہے۔ افغانستان کی مغربی طرز کی اشرافیہ حکمرانی میں ناکام رہی۔ وہ افغانستان سنبھال نہ سکی۔ اگر وہ انصاف پہ مبنی معاشرہ قائم کرنے میں کامیاب ہوتے، تو طالبان کی فتح ناممکن تھی۔

Afghan Sikh carrying the holy book Guru Granth Sahib at Kabul Airport | Twitter/ @HardeepSPuri

ایک افغان سکھ کی آپ بیتی

گو کہ افغانستان میں طالبان کی فوجی فتح کے بعد اقلیتوں کے ساتھ ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، مگر ان کے بیس سال قبل کے رویے اور نظام حکومت نے اقلیت کیا اکثریت سبھی کو تذبذب میں مبتلا کر کے ر کھ دیا ہے۔ اسی لیے جس بھی افغانی کے پاس وسائل ہیں، وہ جہاں بھی ممکن ہو سکتا ہے، ہجرت کر کے وہاں جا رہا ہے۔

کرن تھاپر اور سعدمحسنی۔ (فوٹو: دی وائر)

کابل دھماکے نے طالبان کے اس بھرم کو توڑ دیا ہے کہ وہ امن لاسکتے ہیں: ٹولو ٹی وی کے چیف

سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے افغانستان کےمقبول چینل ٹولو ٹی وی کےچیف سعد محسنی نے کہا کہ طالبان کے لیے تو چیلنج اب شروع ہواہے کیونکہ اسے حکومت کرنا ہے اور اس بڑی ذمہ داری کے لیے ضروری مہارت اورخصوصیات ان میں ندارد ہیں۔

2508 MUKUL.00_29_05_18.Still002

طالبان کے بہانے نشانے پر ہندوستانی مسلمان

ویڈیو: جب سے طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا ہے، رائٹ ونگ تنظیموں اور آئی ٹی سیل کے ذریعےہندوستان میں اسلاموفوبیا کا لگاتار پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اور ان سب کے پیچھے ہندوستانی مسلمانوں کےتئیں جوابدہی طے کی جا رہی ہے۔ اس موضوع پر ڈاکٹر رام پنیانی سے مکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔

رنگینہ کارگر۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

افغان خاتون رہنما کو دہلی ایئر پورٹ سے واپس بھیجا، کہا-گاندھی کے ملک سے ایسی امید نہیں تھی

سال2010 سے افغانستان کے صوبہ فاریاب کی نمائندگی کرنے والی ایم پی رنگینہ کار گر نے کہا ہے کہ طالبان کے قبضہ کے پانچ دن بعد 20 اگست کو وہ استنبول سے دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ہوائی اڈے پہنچی تھیں، لیکن انہیں وہیں سے واپس بھیج دیا گیا۔

1908 AKI.00_31_23_06.Still001

گڈ طالبان یا بیڈ طالبان: اپنا رخ صاف کرے مودی سرکار

ویڈیو: ہندوستان نے اب تک طالبان کو لےکر کچھ نہیں کہا ہے۔ سرکار نے نہ کابل میں طالبان کے خلاف کوئی بیان دیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات کہی ہے، جس سے ظاہر ہو کہ ہندوستان بھی روس یا چین کی طرح کابل میں طالبان کو قبول کر لےگا۔ حکومت ہند کو اس بارے میں اپنا رخ واضح کرنا چاہیے۔

1908 MUKUL.00_23_10_11.Still002

ہندوستان آئے افغان شہریوں نے بتایا آنکھوں دیکھا حال

ویڈیو: 20 سال بعد طالبان نے ایک بار پھر افغانستان پر قبضہ کر لیا ہے، جس سے وہاں کےشہری دہشت میں ہیں اور ملک چھوڑکر بھاگ رہے ہیں۔ دی وائر نے دہلی آئے وہاں کے کئی شہریوں سے بات کی۔ ان میں سے کئی ایسے بھی تھے، جن پر طالبان نے حملہ کیا تھا۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

افغانستان: طالبان کو سفارتی سطح پر تسلیم کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟

وقت آگیا ہے کہ افغانستان میں اب تاریخ کو آرام کا موقع دےکر کسی بیرونی مداخلت کے بغیر اقتدار افغانوں کے حوالے کیا جائے اور طالبان کو تسلیم کرکے ان کو سفارتی سطح پر انگیج کرکے ان کو باور کرایا جائے کہ ملک اور مدرسہ کو چلانے میں واضح فرق ہے۔

ملالہ یوسف زئی، فوٹو: رائٹرس

افغانستان پر طالبان کے قبضہ سے خواتین اور اقلیتوں کے لیے فکرمند ہوں: ملالہ یوسف زئی

افغانستان پر طالبان کے قبضہ پر ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ عالمی، علاقائی اور مقامی طاقتوں کو فوراً جنگ بندی کامطالبہ کرنا چاہیے۔ فوراً انسانی امداد فراہم کرائیں اور مہاجرین اور شہریوں کی حفاظت کریں۔

WhatsApp Image 2021-06-28 at 19.05.37 (1)

کیا افغانستان میں پھر بنےگی طالبانی حکومت؟

ویڈیو: ایک مئی سے امریکی فوج نے افغانستان سے باہر جانا شروع کیا، تب تک وہاں 407 ضلعوں میں سے 69 پر طالبان کا غلبہ تھا، لیکن جون آتےآتے اس نے کئی ضلعوں میں اپنی گرفت مضبوط کی ہے۔ اس موضوع پر جے این یو کے پروفیسر گلشن سچدیو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

افغانستان: شمالی اتحاد اور ہندوستان کے روابط کی کہانی

احمد شاہ مسعود کے ساتھ متواتر ملاقاتوں کے بعد متھو کمار نے نئی دہلی میں حکمرانوں کومتنبہ کیا تھا کہ کسی بھی صورت میں کبھی بھی افغانستان میں براہ راست مداخلت یا فوج بھیجنے کی غلطی نہ کی جائے۔ ہندوستان ابھی بھی اس پالیسی کو تھامے ہوئے ہے، […]

اجیت ڈوبھال اور چینی وزیر خارجہ۔ (فوٹو: رائٹرس)

اجیت ڈوبھال اور چین کے وزیر خارجہ کے بیچ ہوئی بات چیت کے باوجود اصل تنازعہ اب بھی باقی ہے

ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد جو سرکاری بیان جاری کیا گیا ہے، اس میں نمایاں فرق ہے۔ ہندوستان نے ایل اے سی پر پہلے کی صورت حال کو برقرار رکھنےپر زور دیا ہے، جبکہ چین نے سرحدکو لےکر کوئی بات نہیں کی اور پھر سے دعویٰ کیا کہ گلوان گھاٹی ان کی سرحدمیں ہے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

کیا پڑوسی ممالک کے ساتھ نریندر مودی کے ’گیم‘ کو خراب کر رہا ہے چین؟

نریندر مودی چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک کو خوف کی نفسیات میں مبتلا رکھا جائے اور پاکستان کے اردگرد حصار قائم کیا جائے۔مگر اب اس گیم میں چین دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کا کام کر رہا ہے، جس کی شہہ پر چھوٹے پڑوسی ممالک بھی ہندوستان کی نو آبادیاتی طرز فکر کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور افغانستان کے صدر اشرف غنی، فائل فوٹو: پی ٹی آئی

کشمیری عوام کے حقوق کی بحالی اور افغانستان میں ایک حقیقی عوامی نمائندہ حکومت ہی خطے کی سلامتی کی ضامن ہے

ہندوستان افغانستان کے معاملات کو کشمیر کے ساتھ منسلک کرتا آیا ہے، اس لیے بین الاقوامی برادری کو بھی باور کرانے کی ضرورت ہے کہ اس خطے میں امن و سلامتی تبھی ممکن ہے جب کشمیر میں بھی سیاسی عمل کا آغاز کرکے اس مسئلہ کا بھی کوئی حتمی حل تلاش کرایا جائے۔

فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا

افغانستان: بل رچرڈسن اور زلمے خیل زاد کے سفارتی مشن

اگر آپ غور کریں تو معلوم ہوگا کہ چند ہفتے قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائی گئی ڈیل اور 22سال قبل کابل میں رچرڈسن کے معاہدے کے مندرجات میں شاید ہی کوئی فرق ہے۔مگر اس معاہدہ پر عمل درآمد نہ کرنے اور لیت و لعل کی وجہ سے خطے میں قتل و غارت گری کا ایک ایسا بازار گرم ہوگیاکہ چنگیز خاں و ہلاکو خان کی روحیں بھی تڑپ رہی ہوں گی۔

حامد کرزئی، فوٹو: فیس بک

شہریت ترمیم قانون پر حامد کرزئی نے کہا-سارے افغانی مظلوم ہیں

شہریت ترمیم قانون کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آئے غیر مسلموں کو ہندوستان کی شہریت دینے کے فیصلے کے خلاف بولتے ہوئے سابق افغانی صدر حامد کرزئی نے کہا کہ ہندوستان کو تمام افغانیوں کے ساتھ برابر کا سلوک کرنا چاہیے۔

اسدالدین اویسی، فوٹو:پی ٹی آئی

مسلمانوں اور دلتوں پر حملہ کرنے والے لوگوں کو شدت پسند سوچ سے کیسے آزادی دلوائیں‌ گے: اویسی

چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بپن راوت نے جمعرات کو کہا تھا کہ ملک میں شدت پسندی سے آزادی دلانے والے کیمپ چل رہے ہیں کیونکہ یہ ویسے لوگوں کو الگ کرنے کے لئے ضروری ہے، جن کی سوچ میں شدت پسندی شامل ہو چکی ہے۔ وہیں، مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے راوت کے تبصرہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوج لمبے عرصے سے شدت پسندی سے آزادی دلانے والے کیمپ چلا رہی ہے۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کشمیر میں جو بچے شدت پسند ہو گئے ہیں، ان کو کیمپ میں رکھنے کی ضرورت: بپن راوت

ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے ایک پروگرام میں کہا کہ وادی میں شدت پسندی سے نپٹنے کے لیے سب سے پہلےاس تصور کو پھیلانے والوں کی شناخت کر کے ان پر کارروائی کیے جانے کی ضرورت ہے۔شدت پسندی سے متاثر بچوں کو باقی بچوں سے الگ کیا جانا چاہیے۔

Agganistan_Reuters

افغانستان میں امن کی کوششوں سے مسئلہ کشمیرکا کیا رشتہ ہے؟

مسئلہ کشمیر اور اس کے انسانی عوامل کو نظر انداز کرنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ جتنی جلدی یہ عالمی برادی کی سمجھ میں آجائے، بہتر ہے۔ مانا کہ ہندوستان ایک بڑی تجارتی منڈی ہے، مگر تجارت کے لیے بھی تو امن لازمی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان (فوٹو بہ شکریہ : انفارمیشن منسٹری پاکستان)

ٹرمپ کی قلابازی اور مرگ مفاجات

کیا امریکہ ہماری موجودہ عالمی تنہائی میں کچھ ہاتھ بٹائے گا یا پھر سو پیاز اور سو جوتے ہی ہمارا مقدر رہیں گے؟ کیا اس سب کا ہماری مقتدرہ نے جائزہ لیا ہے؟ یا ہم فقط کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کرواتے رہیں گے اور عمران خان دوسرے ورلڈ کپ سے دل بہلاتے رہیں گے؟

2017 میں امریکہ کے دورے پر گئے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ (فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی)

ٹرمپ کے کشمیر پر ثالثی کے دعویٰ سے نریندر مودی کی سیاسی سمجھ پر سوال اٹھتے ہیں

جہاں ساری دنیا کو اس بات کا احساس جلدہی ہو گیا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ ایک قابل اعتماد ساتھی نہیں ہے، نریندر مودی نے اس کے باوجود ہندوستان کے واشنگٹن سے رشتے مضبوط کئے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس کی قیمت کیا ہوگی۔

علامتی تصویر : پی ٹی آئی

ایران-امریکہ تنازعہ: عام انتخابات کے بعد بننے والی حکومت کا پہلا چیلنج

امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔

AhmadSyed_DWurdu

جنگ میں اپنی ٹانگ کھو دینے والے پانچ سالہ افغانی بچے احمد سید کی کہانی

جنگ میں اپنی ٹانگ کھو دینے والے پانچ سالہ افغان بچے احمد سید کی اپنی مصنوعی ٹانگ کے ساتھ ڈانس کرتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ ویڈیو کو لاکھوں افراد نے دیکھا اور شیئر کیا ہے۔