ایس پی

اعظم خان (فوٹو : پی ٹی آئی)

ڈپٹی اسپیکر رما دیوی پر اعظم خان کے تبصرے پر مختلف جماعتوں  نے کارروائی کی مانگ کی

بی جے پی رہنما رما دیوی نے کہا کہ اعظم خان نےکبھی خواتین کا احترام نہیں کیا۔ ان کو ہر حال میں معافی مانگنی چاہیے۔ لوک سبھا میں بی جے پی، کانگریس، ترنمول کانگریس، این سی پی سمیت مختلف جماعتوں نے ڈپٹی اسپیکر رما دیوی کے بارے میں ایس پی رہنما اعظم خان کے تبصرے کی مذمت کی ہے۔

کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی)

لوک سبھا انتخابات :کیا سونیا گاندھی کنگ میکر کا رول ادا کرنے والی ہیں؟

بہت منصوبہ بند طریقے سے پورے الیکشن کے دوران یا مشترکہ محاذ بنانے کے معاملے پر سونیا خاموش رہیں۔ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ راہل کی والدہ یا کانگریس کی سابق صدر ہونے کا کوئی اثر راہل کی سیاسی سرگرمیوں پر پڑے۔ لیکن اب چناوی سرگرمیاں تھمنے کے بعد، سونیا اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اور کابینہ وزیر اوم پرکاش راج بھر(فوٹو : ٹوئٹر)

اتر پردیش: یوگی حکومت سے برخاست ہوئے وزیر اوم پرکاش راج بھر

برخاست ہونے کے بعد سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے کا استقبال کرتا ہوں۔ باباصاحب کو بھی دلتوں کی آواز اٹھانے کے لئے عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔

maxresdefault

ہم بھی بھارت: کیا جگنیش میوانی گجرات میں بی جے پی کو چیلنج دے سکتے ہیں؟

ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیےگجرات کےاونا کی دلت تحریک سے مشہور ہوئے نوجوان رہنما اور ایم ایل اے جگنیش میوانی سے آئندہ عام انتخابات میں پلواما اور بالاکوٹ کی سیاست اور اپوزیشن کی حکمت عملی پر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

اکھلیش یادو، ملائم سنگھ یادو اور مایاوتی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایس پی  کے ساتھ کم سیٹوں پر سمجھوتہ انتخاب سے پہلے ہی ایس پی کی ہار ہے

2019 کے لوک سبھا انتخاب میں ایس پی اپنے قیام کے بعد سے سب سے کم سیٹوں پر لڑے‌گی۔ ایک طرح سے وہ بنا لڑے تقریباً 60 فیصد سیٹیں ہار گئی ہے۔ ایس پی کا بی ایس پی سے کم سیٹوں پر انتخاب لڑنے کے لئے تیار ہو جانا حیران کرتا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ہماری پارٹی مضبوط تھی تو بی ایس پی کو آدھی سیٹیں کیوں دی گئیں: ملائم سنگھ

ملائم سنگھ یادو نے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے گٹھ بندھن کو لے کر اکھلیش کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر آدھی سیٹیں بی ایس پی کو دی گئیں۔ ایس پی کے ہی لوگ پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ملائم کا مودی کے متعلق بیان: کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ؟

ملائم سنگھ یادو کے اس تیر کا اصل نشانہ وہ شخصیت تھی، جو ان کے پاس ہی بیٹھی تھی۔اب کانگریس اتر پردیش میں پرینکا کی قیادت میں اپنی کھوئی ہوئی جگہ دوبارہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تو اس سے ملائم سنگھ یادو کا فکرمند ہونا ایک فطری امر ہے۔

Akhilesh-Yadav arfa -1200x600

دی وائر ڈائیلا گس میں اکھیلش یادو نے کہا؛ مہا گٹھ بندھن کوئی انتخابی ایجنڈہ نہیں ہے…

اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ‘دی وائر ہندی’کے دو سال پورے ہونے پر نئی دہلی میں منعقد’دی وائر ڈائیلاگس’میں لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی اور بی ایس پی کے ساتھ کئے گئے اتحاد پر اپنے خیالات کااظہار کیا۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی/ فوٹو: پی ٹی آئی

مجسمہ سازی میں خرچ کیا گیا عوام کا پیسہ مایاوتی کو واپس کرنا ہوگا: سپریم کورٹ                       

2007 سے 2012 کے درمیان جب مایاوتی وزیر اعلیٰ تھیں،مایاوتی حکومت نے دلت میموریل، جس میں بی ایس پی کے بانی کانشی رام اور بی ایس پی کے انتخابی نشان ‘ہاتھی’ کے مجسموں کی تعمیر کرائی تھی۔ جن پر 2600 کروڑ سے زیادہ خرچ ہوا تھا۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی/ فوٹو: پی ٹی آئی

راہل گاندھی کے حالیہ وعدے پر مایاوتی نے پوچھا، کہیں یہ غریبی ہٹاؤ کی طرح صرف نعرہ تو نہیں ؟

بی ایس پی سپریمو نے کانگریس اور بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ان کا ہر وعدہ چھلاوہ ہی ثابت ہوا۔غور طلب ہے کہ سوموار کو راہل گاندھی نے چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ایک ریلی کو خطاب کرتے کہا تھا کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت بننے پر ہر غریب کے لیے Minimum Income Guarantee scheme لائی جائے گی ۔

RahulGandhi_CongressTwitter

اسمبلی انتخابات 2018: کیا کانگریس کے’اچھے دن‘ آگئے ہیں؟

ان نتائج سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اگر ان تین ریاستوں میں اپوزیشن متحد ہو کر لڑتی تو بی جے پی کو اس ے زیادہ بڑی ہار کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا۔خصوصاً مدھیہ پردیش میں جہاں شیوراج سنگھ چوہان کوبے دخل کرنے میں کانگریس کو مشقت کرنی پڑی ۔

فوٹو: فیس بک

لوک سبھا میں ایک بھی سیٹ نہ ہونے کے باوجود مایاوتی پی ایم کی دوڑ میں

مایاوتی کی زندگی تضادات سے بھرپور ہے اور وہ سودےبازی کرنےمیں ماہر ہیں۔ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کو چاہیے کہ وہ تضادات کو سلجھانے کے ساتھ مایاوتی جیسی پکی سودےباز لیڈر کو رام کرنے کا ہنر سیکھ لیں۔

Election-Commission-1

سیاسی پارٹیاں  آر ٹی آئی کے دائرے سے باہر ہیں : الیکشن  کمیشن

آر ٹی آئی کے تحت بی جے پی، کانگریس، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، بی ایس پی اور این سی پی کے سیاسی چندے کی مانگی گئی جانکاری کے جواب میں کمیشن نے ایسا کہا۔ جبکہ ان پارٹیوں کو 2013 میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن آر ٹی آئی کے دائرے میں لےکر آیا تھا۔