سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹ کے سابق ججوں پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ کی لاپرواہی، تشدد میں دہلی پولیس کی ملی بھگت، میڈیا کی تفرقہ انگیز رپورٹنگ اور سی اے اے مخالف مظاہرین کے خلاف بی جے پی کی نفرت انگیز مہم دہلی فسادات کے لیے مجموعی طور پرذمہ دار تھے۔
یہ طاہر حسین کی جانب سے نئے سال کی مبارکباد پیش کرنےکے لیے ایک ستون پر بورڈ لگا کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ تھا۔ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے بالکل بھی ثبوت نہیں ہیں کہ حسین یا ان کی جانب سے کسی نے وہ ہورڈنگ لگائی تھی۔
شمال-مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران بم بنانے اور سپلائی کرنے کےالزام میں46سالہ کردم پوری کے انصار خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ان کے گھر کی چھت سے جو پائپ بم برآمد کیے گئے تھے، اصل میں انہیں ان کے پڑوسی نے رکھا تھا۔ اس معاملے میں پڑوسی مجمل علوی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔
گزشتہ دنوں دہلی پولیس نے دعویٰ کیا کہ عآپ کےسابق کونسلر طاہرحسین نے شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات میں شامل ہونے کی بات قبول کرلی ہے۔حسین کے وکیل جاوید علی کا کہنا ہے کہ ان کے موکل نے کبھی اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا۔ پولیس کے پاس اپنے دعووں کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔
دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہرحسین کو دہلی فسادات کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر پیش کیاہے۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں حسین کے رول سے وابستہ حقائق کسی اورجانب اشارہ کرتے ہیں۔
دہلی سرکار نے اس سے پہلے دہلی پولیس کی جانب سے بتائے گئے وکیلوں کے ناموں کوقبول کرنے سے منع کر دیا تھا۔ایل جی انل بیجل نے سرکار کے آرڈر کو خارج کرتے ہوئے پولیس کی جانب سے بھیجے گئے وکیلوں کے نام کو قبول کرنے کو کہا۔
خصوصی مضمون: فروری کےآخری ہفتے میں شمال مشرقی دہلی میں جو کچھ بھی ہوا اس کی اہم وجہوں میں سے ایک سینٹرل فورسز کو تعینات کرنے میں ہوئی تاخیرہے۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ کا یہ دعویٰ کہ تشدد25 فروری کو رات 11 بجے تک ختم ہو گیا تھا،سچ کی کسوٹی پر کھرا نہیں اترتا۔
دہلی کابینہ کی میٹنگ میں وکیلوں کی تقرری کے سلسلےمیں دہلی پولیس کی تجویز کو نامنظور کرتے ہوئے کہا گیا کہ دنگا معاملے میں پولیس کی جانچ کو عدالت نے غیرجانبدارنہیں پایا ہے، اس لیے پولیس کے پینل کو منظوری دی گئی، تو معاملوں کی غیرجانبدارشنوائی نہیں ہو پائےگی۔
خصوصی مضمون: شمال مشرقی دہلی میں فروری میں ہوئےفرقہ وارانہ تشدد کو ‘لیفٹ جہادی نیٹ ورک’کے ذریعےکروایا‘ہندو مخالف’فساد بتاکر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ لیکن سچائی کیا ہے؟
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں فروری میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں 53 لوگ مارے گئے تھے۔ دہلی پولیس نے جون میں عدالت میں دائر کئی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ فرقہ وارانہ تشدد نریندرمودی سرکار کو بدنام کرنے کی سازش کا نتیجہ تھا۔ اس مدعے پر سپریم کورٹ کے وکیل ایم آر شمشاد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: فروری میں ہوئے دہلی فسادات سے متعلق تقریباً50 کیس وکیل عبدالغفار اکیلے لڑ رہے ہیں۔ ان میں سے لگ بھگ آدھے کے لیے وہ فیس بھی نہیں لے رہے۔ دہلی فسادات میں ہو رہی جانچ اور گرفتاریوں پر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں۔ عبدالغفار کا بھی ماننا ہے کہ جانچ میں شواہد سے پہلے ایک نیریٹو سیٹ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فروری2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات پر دہلی اقلیتی کمیشن کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رہنما کپل مشراکی تقریر کے بعد فسادات شروع ہوئے تھے لیکن اب تک ان کے خلاف کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس اور دہلی الیکشن واچ کی رپورٹ کے مطابق، دہلی میں صرف 8 ایم ایل اے ہیں، جن کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہے اور انہوں نے ان امیدواروں کو ہرایا، جن کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔
بی جے پی کا ایجنڈہ انتخاب کی جیت سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔
ہندوستان میں لوگ بھول گئے تھے کہ سیاست کا مقصد گورننس، صحت عامہ، تعلیم اور سرکاری سروسز کی فراہمی کو آسان بنا ناہوتا ہے۔ اس کا مطلب تو اب فرقہ بندی، ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنا اور اکثریتی طبقہ میں خوف کا ماحول پیدا کرکے ان سے ووٹ […]
سی اے اے-این آر سی کے خلاف ہو رہے مظاہرے میں طویل عرصے کے بعدہندو-مسلم یکجہتی پھر سے نظر آ رہی ہے، جس سے حکمراں بی جے پی میں بےچینی دیکھی جاسکتی ہے۔ ایسی ہی بےچینی 1857 کی انقلاب کے بعد انگریزوں میں دکھی تھی، جس سےنپٹنے کے لئے انہوں نے پھوٹ ڈالو-راج کرو کی پالیسی اپنائی تھی۔
مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی الیکشن میں کانگریس کے اچانک غائب ہونے کی وجہ سے ان کی پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے بیچ سیدھا مقابلہ ہو گیا، جس کی وجہ سےبی جے پی کی ہار ہوئی۔
دہلی کی عوام نے ان رہنماؤں اور امیدواروں کو خارج کر دیا جنہوں نے اس انتخاب کے دوران یا اس سے پہلے متنازعہ بیان دیے تھے۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے منگل کو آئے نتائج کے مطابق بی جے کے دو موجودہ ایم ایل اے سمیت کل44 موجودہ ایم ایل اے اپنی سیٹیں بچانے میں کامیاب رہے۔
پولیس نے بتایا کہ نومنتخب ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتی ایم ایل اے کے انتخابی حلقے مہرولی میں ایک مندر میں پوجا کر کے لوٹ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، مہرولی کے ایم ایل اے کے قافلے پر سات گولیاں چلائی گئیں۔
کیجریوال نے کہا کہ دلی میں ‘کام کی سیاست’ کا جنم ہوا اور عآپ کی جیت پورے ملک کی جیت ہے۔
دہلی اسمبلی انتخاب کے رجحانات میں کانگریس کا ایک بار پھر سے خراب مظاہرہ جاری رہا اور اس کو ایک بھی سیٹ ملتی نظر نہیں آ رہی ہے۔ وہ سبھی سیٹوں پر تیسرے نمبر پر چل رہی ہے۔
بی جے پی ایم پی پرویش ورما نے انتخابی تشہیر کے دوران ایک ریلی میں کیجریوال کو شاہین باغ میں سی اے اےکے خلاف چل رہے مظاہرے کو مبینہ طور پرحمایت دینے کاالزام لگاتے ہوئے انہیں ‘دہشت گرد’ بتا دیا تھا۔
دہلی اسمبلی انتخاب میں عام آدمی پارٹی، بی جےپی اور کانگریس کے کئی قدآور رہنما جہاں بڑے فرق سے اپنی سیٹیں جیتتے دکھائی دے رہے ہیں وہیں کئی اہم چہرے ہارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
سال 2015 کے دہلی اسمبلی الیکشن میں 67 سیٹیں جیتنے والی عام آدمی پارٹی کو اس بار 62 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ وہیں، بی جے پی کو اس بار 8 سیٹیں ملی ہیں۔ پچھلے الیکشن میں زیرو پر رہی کانگریس اس باربھی کھاتہ نہیں کھول سکی اور اس کے 63 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہو گئی۔
ویڈیو: دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج پر دی وائر کا تجزیہ۔
آخری رائے دہندگی کے اعلان میں تاخیر پر دہلی چیف الیکشن کمشنر رنبیر سنگھ نے کہا کہ رٹرننگ افسر کام میں مصروف تھے اور اسی لئے آخری اعلان میں تاخیر ہوئی۔
غیر منقسم ہندوستان کے باریسال(اب بنگلہ دیش میں)میں 1908 میں پیدا ہوئیں منڈل نے برصغیر کو کئی برے دورے سے گزرتے ہوئے دیکھا ہے۔ انہوں نے 1947 کابٹوارہ اور 1971 کا پاکستان –بنگلہ دیشن بٹوارہ بھی دیکھا ہے۔دریں اثنا دن کے دو بجے تک 28.14فیصد ووٹ ڈالے جا چکے ہیں ۔
پٹ پڑگنج اسمبلی حلقہ میں اقتدار اور حزب مخالف دونوں کے مطابق یہاں کا اہم مدعا پانی ہے۔ جہاں حکمراں عام آدمی پارٹی اور اس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے لوگوں کو مفت پانی کی سہولت دی، وہیں حزب مخالف کا الزام ہے کہ اس مسئلےپر کیجریوال حکومت ناکام ہوئی ہے۔
دہلی اسمبلی الیکشن کے مدنظر بی جے پی، عام آدمی پارٹی اور کانگریس پر حملہ کرنے کے لئے شاہین باغ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف قریب دو مہینے سے چل رہے مظاہرے کا استعمال کر رہی ہے۔ یہ مدعا نہ صرف بی جے پی کے مقامی رہنما اٹھا رہے ہیں بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت ہر بی جے پی رہنما شاہین باغ کے مظاہرے کے نام پر دہلی کے رائےدہندگان کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے دکھے ہیں۔
ویڈیو: دہلی کے منگول پوری اسمبلی حلقےمیں عام آدمی پارٹی کی طرف سے ایک بار پھر راکھی بڑلان انتخابی میدان میں ہیں۔ کانگریس سے راجیش لیلوٹیا اور بی جےپی سے کرم سنگھ کرما کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ ایس سی کے لیے ریزرو اس سیٹ سے بی جے پی ایک بار بھی کھاتہ نہیں کھول پائی ہے۔ علاقے کےتمام مدعوں پر مقامی لوگوں سے ریتو تومر کی بات چیت۔
ویڈیو: 2015 میں دہلی اسمبلی الیکشن جیتنے کے بعد کیجریوال حکومت نے سرکاری اسکولوں کو پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ گزشتہ 5 سال میں سرکاری اسکول اور ایجوکیشن کتنی بدلی، اس پر بچوں، اساتذہ اور گارجین سے ریتو تومر کی بات چیت۔
ویڈیو: مشرقی دہلی کے پٹ پڑ گنج اسمبلی حلقے سے دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا عام آدمی پارٹی کے امیدوار ہیں۔ ان کے سامنے بی جے پی نے روی نیگی اور کانگریس نے لکشمن راوت کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس علاقے کے رائے دہندگان سے سنتوشی مرکام کی بات چیت۔
ویڈیو: دہلی اسمبلی الیکشن میں مشرقی دہلی کی شاہدرہ سیٹ سے عآپ نے رام نواس گوئل کو، بی جے پی نے سنجے گوئل اور کانگریس نے نریندر ناتھ کو ٹکٹ دیا ہے۔ شاہدرا کے ووٹرس سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت۔
ویڈیو: دہلی الیکشن کے نزدیک آتے ہی دہلی میں انتخابی ریلیاں شروع ہو گئیں ہیں۔ اسی کڑی میں وزیراعظم نریندر مودی نے دوارکا میں منگل کو ریلی کی تھی۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے وہاں جاکر لوگوں سے بات چیت کی۔
ایک آر ٹی آئی کے تحت وزارت داخلہ سے پوچھا گیا تھا کہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کیسے اور کب بنا؟ اس کے ممبر کون کون ہیں؟ انہیں آئی پی سی کی کون سی دفعات کے تحت کیاسزا دی جائےگی۔
’کیجریوال کی 10 گارنٹی‘ نام سے جاری کئے گئے کارڈ میں 200 یونٹ تک کی مفت بجلی اسکیم جاری رکھنے، مفت صحت سہولیات، دو کروڑ پودے لگانے، صاف جمنا ندی اور اگلے پانچ سال کے دوران دہلی میں فضائی آلودگی کم کرنے کا وعدہ شامل ہے۔
عام آدمی پارٹی نے اگلے مہینے ہونے والے دہلی اسمبلی الیکشن کے لیے جاری فہرست میں 15 موجودہ ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹ دیے ہیں۔ 2015 میں چھ خواتین کو ٹکٹ دینے والی عآپ نے اس بار 8 خاتون کو ٹکٹ دیا ہے۔
اس سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ،’ٹکڑے-ٹکڑے‘ گینگ کو سزا دینے کا وقت آ گیاہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔