آندھرا پردیش: پولیس نے ڈاکٹر کا ہاتھ باندھ کر بری طرح پیٹا، پی پی ای کٹ کی کمی کو لےکر کی تھی شکایت
پچھلے مہینے پی پی ای کٹ کی کمی کے بارے میں شکایت کرنے کے بعد آندھر اپردیش سرکار نے ڈاکٹر کو برخاست کر دیا تھا۔
پچھلے مہینے پی پی ای کٹ کی کمی کے بارے میں شکایت کرنے کے بعد آندھر اپردیش سرکار نے ڈاکٹر کو برخاست کر دیا تھا۔
یہ معاملہ بلاس پور کا ہے۔ پولیس نے ملزم پولیس اہلکار کے خلاف معاملہ درج کرکے اس کو گرفتار کر لیا ہے۔
ویڈیو: گلف نیوز کے سابق مدیر خالد المینا ہندوستان میں کو رونا اور مسلمانوں کو لےکر ہوئے تنازعات پر کہتے ہیں کہ میں ہندوستان کے ہندو بھائیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ عرب میں جب کو رونا آیا تو ہم نے مذہب ،پہچان ملک دیکھے بنا سب کو یکساں علاج دیا۔ برے لوگوں کو اپنے ملک کا نام خراب مت کرنے دیجیے، تشدد کی بات مت کیجیے۔ ان سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: کو رونا وائرس کے انفیکشن کے بیچ ہیلتھ ایمرجنسی کے دور میں اپوزیشن کارول کیا ہونا چاہیے، اس بارے میں سی پی آئی رہنما کنہیا کمار سے دی وائر کی سینئر ایڈٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سرکار نے راحت پیکیج کا 90 فیصدی سے زیادہ حصہ قرض، انٹریسٹ پر چھوٹ دینے وغیرہ کے لیے اعلان کیا ہے، جس کا فائدہ بڑے بزنس والے ہی ابھی اٹھا رہے ہیں۔ اگرزیادہ لوگوں کے ہاتھ میں پیسہ دیا جاتا تو وہ اس کو خرچ کرتے اور اس سے کھپت میں اضافہ ہوتا، جس سے معیشت کو از سرنو زندہ کرنے میں کافی مدد ملتی۔
مڈل کلاس کو پتہ ہے کہ چھہ سال میں اس کی کمائی گھٹی ہی ہے، بزنس میں غچا ہی کھایا ہے۔ اس کے مکانوں کی قیمت گر گئی ہے، ہر ریاست میں سرکار نوکری کے پروسس کی حالت بدتر ہے، وہ سب جانتا ہے، لیکن یہ پریشانیاں نہ تو نوجوانوں کی ترجیحات میں ہیں اور نہ ہی ان کے مڈل کلاس والدین کی۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ کووڈ 19 کے بحرانی دور میں مہاجر مزدور اور کھیتوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کو پوری طرح سے نظرانداز کردیا گیا۔ عدالت نے ایسے مزدوروں کے بارے میں مرکز اور ریاستی حکومتوں سے 22 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔
خصوصی رپورٹ: ملک بھر کے مختلف سرکاری اور نجی ہاسپٹل میں زیادہ تروسائل کووڈ 19 سے نپٹنے میں لگے ہیں۔ کئی جگہوں پر او پی ڈی اور سنگین بیماریوں سےمتعلق محکمے بند ہیں اور ایمرجنسی میں خاطر خواہ ڈاکٹر نہیں ہیں۔ ایسے میں سنگین بیماریوں میں مبتلا مریض اور ان کے اہل خانہ کے لیے مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔
مغربی دہلی سے بی جے پی کے ایم پی پرویش سنگھ ورما نے 14 مئی کو نماز ادا کرتے ہوئےلوگوں کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کے خلاف ورزی کی بات کہی تھی۔پولیس کے اس کوغلط بتانے کے بعد ورما نے اپنا پوسٹ ڈی لٹ کر دیا
وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ 17 اپریل تک ان کی سرکار لوگوں کو بتا دےگی کہ لاک ڈاؤن کی تیسری توسیع کیسی ہوگی اور کچھ اضلاع میں کتنی چھوٹ دی جائے گی۔ اہم بات یہ ہےکہ یہ فیصلہ بھی آئی سی ایم آر کے ناقص ڈیٹا بیس کی روشنی میں لیا جائے گا۔
چھ ہفتوں کے لاک ڈاؤن کے با وجود، نہ تو سرکار نے گھر گھر جاکر نگرانی کرنے لیے کوئی میکا نزم تیار کیا ہے، اور نہ ہی لاک ڈاؤن ہٹانے کے لیے آئی سی ایم آر مشوروں پر عمل کر رہی ہے۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کا ایک آڈیو کلپ گزشتہ مہینے سوشل میڈیا پر وائرل ہواتھا۔ الزام ہے کہ اس کلپ میں مولاناسعد جماعت کے لوگوں سے لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل نہیں کرنے کو کہہ رہے ہیں۔
ویڈیو: انسٹاگرام کے بوائز لاکر روم نام کے دہلی کے اسکولی بچوں کے ایک گروپ میں گینگ ریپ کرنے اور لڑکیوں کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کرنےکا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس مدعے پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل اور کرونا نندی سے عارفہ خانم شیروانی نے چرچہ کی۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں تقریباً چار ہزار نئے معاملے سامنے آئے جب کہ 195افراد لقمہ اجل بن گئے۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کی پریشانیوں کے فوری حل کی مانگ کرتے ہوئے سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا قصبے کےقریب احتجاج کیا۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے بات چیت کے دوران ابھیجیت بنرجی نے یہ بھی کہا کہ ضرورت مندوں کے لیے تین مہینے تک عارضی طور پر راشن کارڈ مہیا کرانے کی ضرورت ہے۔
معاملہ مدھیہ پردیش کے گنا ضلع کا ہے۔ضلع انتظامیہ کے افسروں کا کہنا ہے کہ مزدور نے شراب پی رکھی تھی، وہ نشہ میں ٹوائلٹ میں پہنچ گیا۔بیوی نے کھانا بھی نشہ میں ٹوائلٹ میں ہی دے دیا۔ نئی دہلی: گناضلع کے راگھوگڑھ جن پد کے ٹوڈرا گرام […]
اتوار کو ‘بوائز لاکر روم’نام کے پرائیویٹ انسٹاگرام چیٹ گروپ کی بات چیت کے کچھ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے، جہاں جنوبی دہلی کے اسکولی لڑکوں کے ایک گروپ کی جانب سے نابالغ لڑکیوں کی تصویریں شیئر کرکےقابل اعتراض باتیں کی گئی ہیں۔ اس کے بعد سائبر سیل نے معاملے کو جانکاری میں لیا اور ایف آئی آر درج کی۔
اتوار کو دہلی میں آئی ٹی بی پی کے ایک ریٹائردہیڈ کانسٹبل کی کو رونا وائرس کی وجہ سے موت ہو گئی۔ اب تک آئی ٹی بی پی کے 21، بی ایس ایف کے 54، سی آر پی ایف کے تقریباً 200 جوان کو رونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔
یہ واقعہ ممبئی کے واک ہارٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں آئی سی یو میں بھرتی ایک کو رونا سےمتاثر مردمریض نے 34 سالہ ڈاکٹر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ ہاسپٹل نے ملزم کو برخاست کر دیا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سےملک کی الگ الگ ریاستوں میں پھنسے مزدوروں اور مہاجروں کے لیے آن لائن پورٹل شروع کیے گئے ہیں۔ اپنی اپنی ریاست لوٹنے کے خواہش مند لوگ اس پر جاکر رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
ریلوے نے مہاجر مزدوروں کی آمدورفت کے لیے ملک بھر میں شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائی ہیں۔ مرکزی حکومت نے ان میں سفرکرنے والوں سے کرایہ لینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔آرجے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے بھی شروعاتی 50 ٹرینوں کا کرایہ دینے کی بات کہی ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کچھ شرطوں کے ساتھ گرین، آرینج اور ریڈ زون میں شراب کی دکانیں کھولنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ متاثرہ حلقوں میں اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریلوے نے جمعہ کو چھ شرمک اسپیشل ٹرینوں کا اعلان کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں پھنسے مہاجر مزدوروں ، عقیدت مندوں،سیاحوں،طلبا اور دوسرے لوگوں کی واپسی کے لیے یہ انتظام کیا گیا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ہاسٹل میں پھنسے ہوئے طلبا کو ان کی ریاستوں تک پہنچانے کے لیے ٹرینوں کو چلانے کی منظوری دیےجانے کے بعد جامعہ ملیا اسلامیہ کی طرف سے یہ آرڈر آیا ہے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر یہ تیسری بار ہے، جب سرکار نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھا دی ہے۔ پہلے مرحلے میں 25 مارچ سے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، جس کو بعد میں بڑھاکر تین مئی کر دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ملک کے 284 اضلاع کو آرینج زون اور 319 کو گرین زون قراردیا گیا ہے۔ معاملوں کے دوگنا ہونے کی شرح، جانچ کی صلاحیت اور نگرانی ایجنسیوں سے ملی جانکاری کی بنیاد پر ان کو الگ الگ زمرے میں رکھا گیا ہے۔
ناندیڑ کے شری حضور صاحب گرودوارہ گئے پنجاب کے 4000 سے زیادہ سکھ عقیدت مند لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے ہی وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ ان کے لوٹنے کے بعد ریاست کے کو روناانفیکشن کےکل معاملوں میں33.7 فیصدی حصے داری انہی عقیدت مندوں کی ہے۔
کو رونا وائرس کے مد نظر لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں کو ان کے گھر پہنچانے کے لیے چلنے والی یہ پہلی ٹرین ہے۔ عام طور پر ٹرین کی ایک بوگی میں 72 لوگ بیٹھتے ہیں، لیکن اس میں سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے 54 لوگوں کو بٹھایا گیا ہے۔
وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے کہا کہ موت کے 14 فیصدی معاملے 45 سال کی عمر سے کم کے ہیں، 34.8 فیصدی معاملے 45-60 سال کی عمر کے مریضوں کے ہیں اور 51.2 فیصدی موت کے معاملے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے ہیں۔
مؤرخ اوررائٹر آروی اسمتھ نے تقریباً ایک درجن کتابیں لکھی ہیں، جن میں سے اکثر دہلی کے بارے میں ہیں۔ وہ ایک صحافی بھی تھے اور زندگی کے آخری دنوں تک مختلف اخباروں کے لیے لکھتے رہے تھے۔
تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے کنڈی واقع آئی آئی ٹی حیدرآباد میں تنخواہ نہ ملنے سے ناراض ہزاروں مہاجر مزدوروں نے مظاہرہ کیا۔ ان کا الزام ہے کہ انہیں تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی ہے۔
جھارکھنڈ کے وزیر صحت بنا گپتا نے مرکزی حکومت پر ریاست کو ضروری مدد کرنے میں ناکام رہنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اورمرکزی حکومت کو بتانا ہوگا کہ آخر تبلیغی جماعت کے سینکڑوں لوگ دنیا بھر سے دہلی کے نظام الدین علاقے میں کیسے پہنچے؟
پی ایم او نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے فیصلے، اس کو لے کر ہوئی اعلیٰ سطحی میٹنگ، اس بارے میں وزارت صحت اورپی ایم او کے بیچ ہوئے خط و کتابت اور شہریوں کی ٹیسٹنگ سے جڑی فائلوں کو بھی عوامی کرنے سے منع کر دیا ہے۔
پھنسے ہوئے لوگوں کے گروپ کو لے جانے کے لیے بسوں کا استعمال کیا جائےگا۔ سفر کرنے والوں کی اسکریننگ کی جائےگی۔ جن میں کوئی علامت نہیں دکھائی دیتی انہیں جانے کی اجازت دی جائےگی۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے اب تک 1007 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متاثرین کی مصدقہ تعداد 31 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
پیشہ سے مستری انصاف علی 1500 کیلومیٹر پیدل چل کر 27 اپریل کو اتر پردیش کے شراوستی اپنے گاؤں پہنچے تھے۔ ان کی بیوی کا کہنا ہے کہ اب گاؤں والے ان کا بائیکاٹ کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں شک ہے کہ میں کو رونا متاثر ہوں۔
یہ ملک گیر لاک ڈاؤن کا آخری ہفتہ ہے۔ اس دوران سوشل میڈیا پر جاری نفرت اوربحثوں کے بیچ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو بنا کسی مفاد کے راحت رسانی کے کام میں مصروف ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کی انوشکا ان میں سے ایک ہیں۔
ملک میں کورونا وائرس متاثرین کی مصدقہ تعداد 30 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ اگلے ایک ہفتے کے اندر یہ تعدادپچاس ہزار سے تجاوز کرجانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
کورونا وائرس سے اب تک کشمیر میں 6افراد ہلاک ہوئے ہیں، مگر بندوقوں سے 50افراد پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران جاں بحق ہوئے ہیں۔صرف اپریل کے مہینے میں ہی اب تک 37افراد ہلاک ہوئے ہیں، جس میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے، جو لائن آف کنٹرول کے آر پار گولیوں کے تبادلہ میں ہلاک ہوگیا۔