مدھیہ پردیش کے اندور کے رہنے والے نلن یادو نئے سال پر ہوئے ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر مذہبی جذبات کومجروح کرنےکے لیےا سٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کے ساتھ گرفتار کیے گئے تھے۔
وقت آگیا ہے کہ افغانستان میں اب تاریخ کو آرام کا موقع دےکر کسی بیرونی مداخلت کے بغیر اقتدار افغانوں کے حوالے کیا جائے اور طالبان کو تسلیم کرکے ان کو سفارتی سطح پر انگیج کرکے ان کو باور کرایا جائے کہ ملک اور مدرسہ کو چلانے میں واضح فرق ہے۔
مدراس ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ صرف پارلیامنٹ کو رپورٹ کرنے والے کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل کی طرح سی بی آئی کو بھی ایک خودمختار ادارہ ہونا چاہیے۔ سی بی آئی کی خودمختاری یقینی بنانے کے لیے اسے قانونی درجہ دیا جانا چاہیے۔
افغانستان پر قبضہ کےبعد منگل کو طالبان نے پہلی پریس کانفرنس کی، جہاں طالبان کے ترجمان ذبیح الله مجاہد نے کہا کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ پرامن رشتہ چاہتے ہیں۔
اتر پردیش پولیس نے کہا کہ اتر پردیش کے جون پور کےباشندہ 62 سالہ منموہن مشرا پچھلے 35 سال سے چنئی میں رہے ہیں۔ الزام ہے کہ اپنے کئی ویڈیو میں مشرا نے وزیر اعظم نریندر مودی مودی اور بی جے پی حکومت کی اس کی پالیسیوں اور کووڈ 19 کی دوسری لہر کو سنبھالنے میں بری طرح ناکام ہونے کی نکتہ چینی کی ہے۔
صوبے کی170بلدیات میں سے 68 کے ڈیٹا کےتجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ مارچ 2020 اور اپریل2021 کے بیچ16892‘اضافی موتیں’ ہوئیں۔اگر پورے صوبے کے لیےاسی ڈیٹاکی توسیع کریں تو اس کا مطلب ہوگا کہ گجرات میں کووڈ سے ہوئی اصل موتوں کا ڈیٹا کم از کم 2.81 لاکھ ہے۔
افغانستان پر طالبان کے قبضہ پر ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ عالمی، علاقائی اور مقامی طاقتوں کو فوراً جنگ بندی کامطالبہ کرنا چاہیے۔ فوراً انسانی امداد فراہم کرائیں اور مہاجرین اور شہریوں کی حفاظت کریں۔
ویڈیو: دہلی کےدوارکا میں حج ہاؤس بننےکی مخالفت میں کچھ ہندوتوادی تنظیموں نے مظاہرہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں آل دوارکا ریذیڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک خط لکھ کر کہا گیاتھا کہ حج ہاؤس بننے سے دوارکا کا ماحول کشمیر جیسا ہو جائےگا۔ دوارکا کے تقریباً 100باشندوں نے اس خط کی تردید کی ہےاور حج ہاؤس بننے کی حمایت کی ہے۔
گزشتہ آٹھ اگست کو دہلی کےجنتر منتر پر ‘بھارت جوڑو آندولن’ کے زیر اہتمام منعقد پروگرام میں براہ راست مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کی گئی تھی۔الزام ہے کہ بی جے پی رہنما اشونی اپادھیائے اور گجیندر چوہان کی موجودگی والے پروگرام میں اشتعال انگیز اور مسلم مخالف نعرے بازی کی گئی تھی۔ پولیس نے اشونی اپادھیائے سمیت چھ لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
گزشتہ دو اگست کوگڑگاؤں کے کچھ مقامی لوگوں نے اتر پردیش سے آئے دو مہاجر مزدوروں کو اغوا کرکے ان پر ایک لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے ہوئے بے رحمی سے پیٹا تھا۔اس کی وجہ سے 21 سالہ انج گوتم کی موت ہو گئی اور ان کے بہنوئی سنجے بری طرح زخمی ہو گئے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالبعلم ارباب علی نے الزام لگایا ہے کہ دہلی کےجنتر منتر پر مسلم مخالف نعرے بازی کے سلسلے میں بی جے پی رہنما اشونی اپادھیائے اور ہندوتوا کارکن اتم اپادھیائے کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کرنے پر انہیں حراست میں لیا گیا اور دھمکایا گیا۔ الزام ہے کہ اشونی اپادھیائے کی قیادت میں گزشتہ آٹھ اگست کو جنتر منتر پر ایک پروگرام کے دوران اشتعال انگیز اور مسلم مخالف نعرے بازی کی گئی تھی۔
ویڈیو: گزشتہ8 اگست کو دہلی کےجنتر منتر پر ایک پروگرام کے دوران مسلم مخالف نعرے لگے تھے۔ اتم اپادھیائے ان لوگوں میں سے ایک ہیں،جنہیں ویڈیو میں یہ نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس پروگرام کے بعد سے وہ گھر نہیں لوٹے ہیں۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ویڈیو میں کسی کی پہچان نہیں کر پائی ہے، لیکن دی وائر نے اتم کمار کی پہچان کی اور ان کے اہل خانہ سے بات چیت بھی کی۔
آٹھ اگست کو دہلی کے جنتر منتر پر ‘بھارت جوڑو آندولن’کے زیر اہتمام منعقد ایک پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف تشددکی اپیل کی گئی تھی۔ عدالت نے فرقہ وارانہ نعرے لگانے کےالزام میں گرفتار تین لوگوں کو ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو غیر جمہوری تبصرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(این سی پی سی آر)نے اس تناظرمیں اقلیتی اسکولوں میں اقلیتی کمیونٹی کےطلبا کے لیےریزرویشن کی سفارش کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ان اسکولوں کو تعلیم کے حق اور سرو شکشا ابھیان کے دائرے میں لانے کی مانگ کی ہے۔
ویڈیو: پوروانچل کے بنارس واقع واحدہنومان پرساد پودار اندھ ودیالیہ ایک سال پہلے نویں جماعت سے اوپر کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ اب طلباسلسلہ وارمظاہروں کے ذریعےیہ معاملہ اٹھا رہے ہیں۔ اسے سرکار اور ٹرسٹ مل کر چلاتے ہیں۔ پچھلے سال ہی ٹرسٹ کے ممبروں نے اسے بند کرنے کی بات کہی تھی۔صرف250اسٹوڈنٹ والے اس ادارے کو چلانے میں جو ٹرسٹی تعاون کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے سرکار اب اتنی مدد نہیں کر رہی کہ اس کو چلایا جا سکے۔
شمال-مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران بم بنانے اور سپلائی کرنے کےالزام میں46سالہ کردم پوری کے انصار خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ان کے گھر کی چھت سے جو پائپ بم برآمد کیے گئے تھے، اصل میں انہیں ان کے پڑوسی نے رکھا تھا۔ اس معاملے میں پڑوسی مجمل علوی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔
ہریانہ کے سونی پت ضلع کا معاملہ۔الزام ہے کہ پانچ اگست کو دیر رات پڑوس میں رہنے والے چار نوجوان بہار سےسونی پت آئی خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی دو نابالغ بیٹیوں کے ساتھ ریپ کیا۔ چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیاہے۔ خاتون کے شوہر کی لگ بھگ ایک دہائی پہلے موت ہو چکی ہے۔ وہ تبھی سے اپنے پریوار کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ پچھلے مہینے ہی وہ بہار سے سونی پت آئی تھیں۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے سیتاپورضلع کا ہے، جہاں پچھلے سال جولائی میں مبینہ گئو کشی کے الزام میں عرفان، رحمت اللہ اور پرویز کو گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش سرکار کے ذریعےاین ایس اےکے استعمال پر سوال اٹھایا ہے، جو صوبےکو بنا الزام یاشنوائی کے گرفتاری کا اختیار دیتا ہے۔
اتر پردیش کے کانپور شہر کے برہ علاقے کا معاملہ۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کچھ لوگ ایک مسلمان رکشہ ڈرائیورکی پٹائی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور اس سےمبینہ طور پر‘جئے شری رام’کا نعرہ لگانے کو کہہ رہے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ رکشہ ڈرائیورکے ایک رشتہ دار کا اس کے پڑوسیوں کے خلاف زمین کو لےکرمقدمہ چل رہا ہے اور جولائی میں اس معاملے میں دونوں فریق نے ایک دوسرے کے خلاف کیس درج کرایا تھا۔
ویڈیو: دہلی کی عدالت نے جنتر منتر پر مظاہرہ کےدوران مبینہ طور پر مسلم مخالف نعرےبازی کے الزام میں گرفتار کیے گئے بی جے پی رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے کو ضمانت دے دی ہے۔ وہیں پیگاسس جاسوسی تنازعہ کے بیچ سرکار نے گزشتہ سوموار کو کہا کہ اس نے این ایس اوگروپ کے ساتھ کوئی لین دین نہیں کیا ہے۔ ان مدعوں پر دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ آندھر اپردیش کو چھوڑکر کسی بھی صوبے نے بالخصوص آکسیجن کی دستیابی کی کمی کی وجہ سےکووڈ 19مریضوں کی موت کی اطلاع نہیں دی ہے۔اس سے پہلے مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ کووڈ 19 مہاماری کی دوسری لہر کے دوران کسی بھی صوبے یا یونین ٹریٹری سے آکسیجن کے فقدان میں کسی بھی مریض کی موت کی خبر نہیں ملی ہے۔
چاہےمرکز میں یو پی اے کی سرکار رہی ہو یاموجودہ این ڈی اے کی،نکسلائٹ مہم کے نام پرسینٹرل سیکیورٹی فورسزکی جانب سےآدی واسیوں پرتشدد جاری رہتی ہے۔اس بات کی تردید نہیں کی جا سکتی کہ جھارکھنڈ میں ماؤنوازتشددایک سنگین مسئلہ ہے، لیکن اسے روکنے کے نام پر بے قصورآدی واسیوں کو ہراساں کرنے کا کیاجواز ہے؟ کیوں ابھی بھی آدی واسیوں کےروایتی و ثقافتی نظام کو درکنار کر سیکیورٹی فورسز ان کے علاقے میں دراندازی کرکے انہیں پریشان کر رہے ہیں؟
یہ معاملہ دہلی کے آدرش نگر میں ایک فلائی اوور پر بنے مزار سے جڑا ہوا ہے۔ گزشتہ دنوں ہندوتووادی تنظیم سے جڑے کچھ نوجوان وہاں پہنچتے ہیں اور مولوی سےسوال جواب کرتے ہوئے بحث کرنے لگتے ہیں۔تب بیچ بچاؤ کےلیےایس ایچ او آ جاتے ہیں۔اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔دہلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ ڈیوٹی میں لاپرواہی برتنے کے مدنظر انہیں سسپنڈ کیا گیا ہے، لیکن کارروائی کو اس واقعہ سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔
جس دن اخباراور ٹی وی چینل جیولن تھرو میں نیرج چوپڑا کے اس کارنامے کی تفصیلات چھاپ رہے تھے،جس دن نیرج کے پہلے کوچ نسیم احمد کشور انہیں یاد کر رہے تھے، اسی دن دہلی میں سینکڑوں لوگ ہندوستان کے نسیم احمد جیسے نام والوں کو کاٹ ڈالنے کے نعرے لگا رہے تھےاورہندوؤں کو ان کا قتل عام کرنے کا اکساوا دے رہے تھے۔ یہ لوگ بھی، نسیم احمدجیسے نام ایک طرح سے ہندوستان کے کشمیر ہیں، پورے ہندوستان میں بکھرے ہوئے!
گزشتہ آٹھ اگست کو دہلی کےجنتر منتر پر‘بھارت جوڑو آندولن’نام کےآرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقد پروگرام میں براہ راست مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کی گئی تھی۔ اس دوران بی جے پی رہنما اشونی اپادھیائے اور گجیندر چوہان موجود تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل پروگرام کے ایک مبینہ ویڈیو میں مسلمانوں کو قتل کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ اشونی اپادھیائے نے اس پروگرام کے انعقاد میں اپنے رول سے انکار کیا ہے۔ حالانکہ بھارت جوڑو آندولن کی ترجمان نے بتایا کہ مظاہرہ ان کی ہی سربراہی میں ہوا تھا۔
مرکزی وزیرمملکت برائےداخلہ نتیانند رائےنے لوک سبھا میں بتایا کہ ابھی تک سرکار نے قومی سطح پر ہندوستانی شہریوں کا قومی رجسٹر تیارکرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ حالانکہ مردم شماری 2021 کے پہلے مرحلے کے ساتھ شہریت ایکٹ 1955 کے تحت این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ ضرور لیا ہے۔
ویڈیو: گزشتہ آٹھ اگست کو دہلی کے جنتر منتر پر ‘بھارت جوڑو آندولن’کے زیر اہتمام منعقد پروگرام میں براہ راست مسلمانوں کے خلاف تشددکی اپیل کی گئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل پروگرام کے ایک مبینہ ویڈیو میں مسلمانوں کو قتل کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ اس موضوع پر کیرل کے سابق ڈی آئی جی این سی استھانا، دی وائر کے رپورٹر یاقوت علی،نیشنل دستک کے رپورٹر انمول پریتم اور عالیشان جعفری سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے بات چیت کی۔
ویڈیو: دہلی کےجنتر منتر پرگزشتہ نو اگست کو خواتین کسانوں نے کسان سنسد کا اانعقاد کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت کےخلاف عدم اعتماد کی تحریک کو پاس کیا۔ مہیلا کسان سنسد میں شریک ہونے کے لیے دہلی اور آس پاس کے علاقوں کی خواتین جنتر منتر پہنچیں اور اپنی بات رکھی۔
گزشتہ آٹھ اگست کو دہلی کےجنتر منتر پر‘بھارت جوڑو آندولن’نام کےآرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقد پروگرام میں براہ راست مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کی گئی تھی۔ اس دوران بی جے پی رہنما اشونی اپادھیائے اور گجیندر چوہان موجود تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل پروگرام کے ایک مبینہ ویڈیو میں مسلمانوں کو قتل کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ اشونی اپادھیائے نے اس پروگرام کے انعقاد میں اپنے رول سے انکار کیا ہے۔ حالانکہ بھارت جوڑو آندولن کی ترجمان نے بتایا کہ مظاہرہ ان کی ہی سربراہی میں ہوا تھا۔
گزشتہ مہینے کچھ نامعلوم لوگوں کے ذریعے ایک ایپ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا، جہاں مسلمان عورتوں کو ‘آن لائن نیلامی’ کے لیے رکھا گیا تھا۔ اس سلسلےمیں دہلی اور اتر پردیش کی نوئیڈا پولیس نے الگ الگ ایف آئی آر درج کی تھی۔
اے آئی ایم آئی ایم رہنما اسدالدین اویسی نےاس معاملے پر کہا کہ گزشتہ سال مودی کے وزیر نے ‘گولی مارو’ کا نعرہ لگایا تھا اور اس کے فوراً بعد شمال مشرقی دہلی میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا۔ ایسی بھیڑ اور ایسے نعرے دیکھ کر ہندوستان کا مسلمان محفوظ کیسے محسوس کر سکتا ہے؟
معاملہ بہار کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کے آبائی ضلع کٹیہار کا ہے، جہاں کے سرکاری ٹیچر محمد تمیزالدین ایک وائرل ویڈیو میں مڈڈے میل کی بوریاں بیچتے دکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک سرکاری آرڈر کے بعد انہیں ایسا کرنا پڑا تھا۔
بی جے پی کے سابق ترجمان اشونی اپادھیائےکی طرف سے بغیرپولیس کی منظوری کے منعقد اس پروگرام میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کرکےنوآبادیاتی قوانین کو ختم کرنے کی مانگ کی گئی۔سوشل میڈیا پر وائرل پروگرام کے ایک ویڈیو میں براہ راست مسلمانوں کو قتل کرنےکی اپیل کی گئی۔ اس دوران ایک یوٹیوب چینل کے رپورٹر کو مبینہ طور پر بھیڑ نے گھیر کر انہیں جئے شری رام کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کیا۔
سی آئی سی کے حکم کی تعمیل میں ایک خط میں سرکار کی طرف سے لکھا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے مدنظر آکسیجن کی خاطرخواہ دستیابی کو یقنیی بنانے کے لیے سکریٹری ،محکمہ برائے فروغ صنعت و داخلی تجارت(ڈی پی آئی آئی ٹی) کی سربراہی میں ایسی کوئی کمیٹی نہیں بنائی گئی تھی۔ اس پر آر ٹی آئی کے تحت جانکاری مانگنے والے کارکن نے کہا ہے کہ جب ایسی کوئی کمیٹی وجود میں ہی نہیں تھی تو پھر سرکار نے سی آئی سی کے سامنے اس کمیٹی کے ریکارڈ کو عوامی نہ کرنے کی لڑائی کیوں لڑی۔
ویڈیو: دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔ الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اور یہاں کے تین ملازمین نے بچی کاریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا اورآخری رسومات بھی کر دی۔ معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کانگریس نے اس فیصلے کااستقبال کیا ہے۔ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی پر عظیم ہاکی کھلاڑی کے نام کا استعمال اپنے سیاسی مقصد کے لیے کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب احمدآباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم اور دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم کا نام بھی بدلا جانا چاہیے۔
دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نوسالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اوریہاں کےتین ملازمین نے بچی کا ریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا۔ اس کے بعدملزمین نے متاثرہ فیملی پر زور دیتے ہوئے اس کی آخری رسومات بھی کرا دی۔معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
واقعہ مرادآباد کے لاجپت نگر کا ہے۔ ایس ایس پی کے ساتھ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد ڈی ایم شیلیندر کمار سنگھ نے کہا کہ انتطامیہ کی جانچ میں پایا گیا کہ یہ پراپرٹی کا معاملہ ہے۔ سامنے آیا ہے کہ کچھ مقامی لوگ ان دونوں مکانات کو خریدنے کے خواہش مندتھے اور اب انہیں پتہ چلا ہے کہ وہ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔
دہلی کے نانگل میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی سے مبینہ ریپ کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ فیملی کا الزام ہے کہ ملزمین نے قتل کے بعد زبردستی آخری رسومات کی ادائیگی کر دی تھی ۔ اس معاملے میں شمشان گھاٹ کے پجاری اور تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
باگھمارہ اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے ڈھلو مہتو پر الزام ہے کہ وہ اپنے حامیوں کے ساتھ مبینہ طور پر کوئلہ سیکٹر میں ریلوے لائن بچھانے کے کام میں رنگداری کی مانگ کر رہے تھے۔مہتو پر ان کی ہی پارٹی کی ایک خاتون رہنما کا جنسی استحصال کرنے سمیت درجن بھر سے زیادہ مجرمانہ معاملے درج ہیں۔