ہمیں خیال آیا ‘اقبال’ عربی کا لفظ ہے۔ ہندوستان میں رہتے ہوئے عربی نام رکھنا کہاں کی حب الوطنی ہے۔ ہم نے اپنا نام ‘کنگال چند’ رکھ لیا۔ یہ نام ویسے بھی ہماری مالی حالت کی غمازی کرتا تھا۔ نہ صرف ہماری بلکہ ملک کی حالت کی بھی!
بظاہر یہ پارٹیاں مختلف تھیں۔ ان کے الیکشن نشان مختلف تھے، ان کے نعرے مختلف تھے، اصول مختلف تھے، لیکن ان سب کا نصب العین ایک تھا۔ یعنی قلیل سے قلیل مدت میں ہندوستان کو تباہ و برباد کیا جائے۔
یہ لیڈر جلسوں میں سرمائے اور سرمایہ داروں کے خلاف زہر اگلتے ہیں صرف ا س لئے کہ وہ خود سرمایہ اکٹھا کر سکیں۔ کیا یہ سرمایہ داروں سے بدترین نہیں؟ یہ چوروں کے چور ہیں، رہزنوں کے رہزن۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام ان پر اپنی بے اعتمادی ظاہر کر دیں۔
’ہندوستان کا کوئی مسلمان ایسا نہ تھا جس نے مولانا کے ناولوں کا مطالعہ نہ کیا ہو،یہاں تک کہ بعض علماء جن کو ناول کے نام سے نفرت تھی ،مولانا کی تصنیف کا دیکھنا باعث حسنات جانتے تھے۔‘
افتخار عالم خاں کی کتاب –سرسید کی لبرل ،سیکولراور سائنسی طرز فکر’سرسید شناسی کے بالکل نئے امکانات کو سامنے لاتی ہے اور عہد حاضر میں سرسید کی معنویت کے نئے ابواب رقم کرتی ہے۔
گزشتہ دنوں گیان پیٹھ ایوارڈیافتہ ادیبہ کرشنا سوبتی کا انتقال ہو گیا۔ ان کا مشہور ناول ‘مترو مرجانی’کے پچاس سال پورے ہونے پر سال 2016 میں ان سے ہوئی بات چیت۔
شمس بدایونی کی یہ کتاب سرسید فہمی کے تحقیقی تناظر کو خاطر نشاں کرتی ہے اور جدید طریقۂ تحقیق کے اصولوں یعنی مکمل حوالوں، کتابیات، اشاریوں اور عکسی نوادر کی شمولیت سے عبارت ہے جس کی پذیرائی ضروری ہے۔
انٹرویو: دہلی یونیورسٹی کے ایم اے کے نصاب سے مصنف اور مفکر کانچہ ایلیا شیفرڈ کی کتاب ہٹانے کی تجویز پر ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی الگ الگ خیالات کو پڑھانے، ان پر بحث کرنے کے لئے ہوتی ہیں، وہاں سو طرح کے خیالات پر بات ہونی چاہیے۔ یونیورسٹی کوئی مذہبی ادارہ نہیں ہیں، جہاں ایک ہی طرح کے مذہبی افکار پڑھائے جائیں۔
مجھے یقین ہے کہ 21 ستمبر کو “منٹو”کے پریمیئر پر لاہور کے قبرستان سے بھاگ کر ممبئی پُہنچ جائیں گے اور پھر نندتا داس اُن کو پوری دنیا میں لئے پھر ے گی!
دی بوائے ان دی اسٹرپڈ پاجاماز: کمال کی فلم ہے، جس کو ہم ہندوستانیوں کا دیکھنا اس لئے بھی ضروری ہے، کیونکہ آج ہم پر بھی اس وقت کے نازی سماج کی طرح سوچنے کا دباؤ ہے۔ پورے جرمنی میں جب نسلی تشدد کا طوفان تھا، نازی کیمپوں […]
اگر آپ برقع نہیں پہنتی ہیں تو آپ کو اس طریقے سے سزا دی جائے گی کہ آپ کی بیٹی آپ کی گود میں ہوگی اور آپ کے سر کے بال کاٹ دیے جائیں گے،اور اس طرح بال کاٹنے والے یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ دنیا کو فتح کر لیں گے۔
تم کیسے مسلمان ہو کہ تمھاری بیوی برقعہ نہیں پہنتی اور تم اردو نہیں بولتے…۔یہ کہانیاں اتنی حقیقی اور جانی پہچانی سی ہیں کہ اسے پڑھتے ہوئے احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم فکشن پڑھ رہے ہیں۔
گھروں میں کام کرنے والوں کے ساتھ غیر قانونی اور غیر انسانی سلوک کو نظر انداز کرنا ان کے زخموں کو اور گہرا بنا رہا ہے۔
کانگریس نے کہا؛ حکومت نے فلم پدماوت کے سلسلے میں خاطر خواہ تیاری نہیں کی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں ہوریا ہے تشدد ۔اسدالدین اویسی نے کہا؛ وزیر اعظم نے فلم ’’ پدماوت ‘‘ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے لئے سرخ قالین بچھایا ۔
راجستھان،گجرات،مدھیہ پردیش اور ہریانہ کی سرکاروں سمیت راجپوت کرنی سینا پر توہین عدالت کی کارروائی کے مطالبہ کی عرضی پر پیر کو سماعت ہوگی ۔
آزادی کے بعد دلی میں خون خرابے کا سلسلہ جاری تھا ۔اس کی مخالفت میں گاندھی جی نے 12جنوری 1948کو اعلان کیا کہ وہ اگلے دن یا 13جنوری کو اپواس شروع کریں گے
فیک نیوزراؤنڈاپ:خبر کا بازار گرم ہو تو کیا نہیں بیچا جا سکتا ہے اور آج کے اس تکنیکی دور میں میڈیا سب کچھ بیچ رہا ہے۔ میڈیا کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ حکومت اور سماج کے معاملات کو صحیح طریقےسے سماج کے سامنے رکھے ،اور اس […]
بھاجپا سے مایوس ہوچکے تیز مزاج پاٹیدار وں نے اقتصادی مورچوں پر حکومت کی ناکامیوں کو سامنے رکھنا شروع کر دیا ہے۔حالاں کہ شہروں میں ہندو بنام مسلم کی سیاست ابھی بھی پھل پھول رہی ہے۔ اگست، 2015 میں گجرات میں ہوئی پاٹیدار تحریک کا بڑا حصہ درج فہرست […]
ذات پات کے سوال پر اگر آپ سوچتے ہیں تو آپ کو یہ کتاب پڑھنی چاہیے اور علی انور کی دیگر تحریر و تقریر سے بھی آشنا ہونا چاہیے۔ علی انور بہار سے راجیہ سبھا کے ایم پی ہیں مگر عام لوگ انہیں پسماندہ تحریک سے وابستہ […]
آج صبح ایک معاملہ کے سلسلہ میں جب وہ عدالت جارہے تھے کہ بی جے پی اور آریہ ویسیا کے کارکنوں نے ان کی کار کو روکنے اور ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ حیدرآباد: مصنف و سماجی سائنس داں پروفیسر کانچہ ایلیا پر بی جے […]
’اردو ادب کا یہ ایک المیہ ہی ہے کہ اسماعیل میرٹھی کو یا تو بچوں کا شاعر تسلیم کیا گیا یا پھر اردو کی پہلی کتاب سے چوتھی کتاب تک کا مولف تصور کیا گیا۔‘ اسماعیل میرٹھی آج ہی کے دن 1844کو میرٹھ میں پیدا ہوئے۔اب یہ محلہ […]
نئے لکھنے والے یا لکھنے والیوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے،یہ مسٹری پیدا کر دی گئی ہے،کچھ ناقدین کے ذریعہ کیوں کہ وہ پڑھتے نہیں۔اردو کی خواتین قلمکاروں کو ہمیشہ سے حاشیے پر رکھا گیا۔ حال ہی میں بین الاقوامی نسائی ادبی تنظیم ’بنات‘ کا قیام […]
راجپوتانہ شان کی نمائش والے ٹریلر اورسیاسی ہنگاموں کے درمیان سب سے اہم سوال یہی ہے کہ جائسی کی پدماوت سے علاءالدین خلجی کا کیا لینا دینا ہے؟ ’چنتا کو تلوار کی نوک پر رکھے وہ راجپوت،ریت کی ناؤ لے کر سمندر سے شرط لگائے وہ راجپوت،اور جس […]
اس طرح کی غلطیاں کرن بیدی سے پہلے بھی ہوتی رہی ہیں۔لوگوں کو یاد ہوگا کہ انہوں نے فوٹو شاپ کی گئی تصویروں کو اسی سال 27 جنوری کو ٹوئٹ کیا تھا ۔ گزشتہ ہفتے کی اہم فیک نیوز آئینی عہدے پر فائز ایک شخصیت سے تعلّق رکھتی […]
اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور patriarchy پر نوپور شرما کا تبصرہ
نامورسماجی مفکر،دانشوراورکئی کتابوں کے مصنف کانچہ ایلیا شیفرڈکی کتاب ‘پوسٹ ہندو انڈیا’ (2009)کے کچھ حصے کا ترجمہ تیلگو میں شائع ہونے کے بعد بنیا کمیونٹی کی طرف سےان کو لگاتاردھمکیاں مل رہی ہیں اورگالی گلوچ کی جارہی ہے ۔پچھلے دنوں ان کی گاڑی پر کچھ لوگوں نے حملہ […]
میں نے تین پروڈیوسروں کی کہانی بیان کی ہے ۔فلم کی لائن میں پروڈیوسر اس طرح بھی کامیاب ہوتے ہیں ۔اپنی زبان سے صاف مکر جانا اور پیسہ نہیں دینا بمبئی میں عام ہے۔ میری ابتدائی فلمی زندگی کی کہانی عجیب و غریب ہے۔ اداکار کے طور پر […]
ہماری بد نصیبی کہ ہم عظیم روحوں سے نصیحت لینے کے بجائے ان کو ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی میں بانٹ لیتے ہیں۔ آج ہم جس ہندوستان میں جی رہے ہیں،وہاں ہندوؤں کے ذریعے مسلمانوں کاتہوارمنایا جانا اور مسلمانوں کے ذریعے ہندوؤں کے مہاتماؤں/بھگوانوں کی عزت کرنا بھی ایک […]
اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیےIT انڈسٹری کے موجودہ صورت حال پر نوپور شرما کا تبصرہ
”جاﺅ….چلے جاﺅ….ہمارا ہندو مذہب بہت برا ہے….تم مسلمان بہت اچھے ہو۔”شاردا کے لہجے میں نفرت تھی۔ وہ دوسرے کمرے میں چلی گئی اور دروازہ بند کردیا۔ مختار اپنا اسلام سینے میں دبائے وہاں سے چلا گیا۔ مختار نے شاردا کو پہلی مرتبہ جھرنوں میں سے دیکھا۔ وہ اوپر […]