جن گن من کی بات: فرقہ وارانہ تشدد کے بڑھتے واقعات اور الیکشن کمیشن
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے بڑھتے واقعات اور الیکشن کمیشن کے رول پر اٹھتے سوالات پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے بڑھتے واقعات اور الیکشن کمیشن کے رول پر اٹھتے سوالات پر ونود دوا کا تبصرہ
برقع اور ٹوپی کو مسلمانوں کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بتانے والوں کو اپنے تعصبات کے پردے ہٹانے کی ضرورت ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نمو ایپ پر یوزر ڈیٹا لیک کرنے کا الزام اور کوبرا پوسٹ کے ذریعے میڈیا ہاؤس پر کیے پیڈ نیوز کے انکشاف پر ونود دوا کا تبصرہ
سیاست اور میڈیا کی ملی بھگت نے اپنی چالاکی سحر بیانی اور منصوبہ بندی سے ایک مشکوک انکاؤنٹر کو اکثریتی عوام کے ذہن کا مستقل اور طبعی حصہ بنا دیا ہے۔اس کتاب نے اس کا جائزہ لیتے ہوئے پولیس اور میڈیا کی کہانی پر بڑی ہی ماہرانہ انداز میں کئی پیشہ ورانہ سوالات کھڑے کئے ہیں۔مصنف نے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر پر نیشنل میڈیا کی متعصبانہ اور جانبدارانہ رپورٹنگ کے مد نظر بایو سائنس کے کیریئر سے صحافت کی طرف رخ کیا۔
مجھے پتا ہے کہ بینک کے ہیڈکوارٹر والے سینئر میرا ہر مضمون پڑھنے لگے ہیں۔اس لئے یہ لائن لکھ رہا ہوں۔بتانے کے لئے کہ جھوٹ کی دکان زیادہ دنوں تک نہیں چلتی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فیس بک ڈیٹا چوری تنازعہ اور لوک پال کی تقرری کو لے کر انا ہزارے کے ذریعہ پھر سے آندولن پر ونود دوا کا تبصرہ
شرد یادو نے کہا کہ بی جے پی کے ذریعے پھیلائی جا رہی فرقہ پرستی کو سماجی انصاف کی تحریک ہی روک سکتی ہے۔ آج سماجی عدم مساوات کا عالم یہ ہے کہ کسان، دلت اور غریب طبقہ بےحد دقت میں ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عراق میں قتل کیے گئے 39 ہندوستانیوں کو لے کرمرکزی حکومت کےدعوی پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے یونیورسٹی کی خودمختار یت کے سوال اور دہلی میں ہو رہے راشٹر رکشا مہایگیہ پر ونود دوا کا تبصرہ
آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر ہندو قوم پرست آخری ترپ کا پتا یعنی نیشنلزم پر بحث کروا کر، پاکستان کا حوا کھڑا کرکے اور کشمیر میں لائن آف کنٹرول کو گر م رکھ کر ہندوؤں کو خوف کی نفسیات میں مبتلا کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔
یہ بات بالکل دو اور دو چار جیسی صاف ہے کہ کانگریس جنرل اسمبلی کے منچ سے جو بھی بولا جا رہا تھا وہ محض سیاسی بیان بازی تھی۔
جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کامیاب ہو جاتی ہے، وہاں یہ مبینہ چانکیہ نیتی کا ڈھول پیٹتے ہیں، جہاں ناکام ہو جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ زیادہ اعتماد ہمیں لے ڈوبا۔
آپ اپنے سیاسی صحافیوں اور مدیروں سے یہ بھی نہیں جان پائیںگے کہ دین دیال اپادھیائے کے انتیودیہ (Antyodaya)پر چلنے والی پارٹی نے کئی سو کروڑ کا ہیڈکوارٹر بنایا ہے وہ اندر سے کتنا شاندار ہے۔
گورکھ پور میں ملی ہار یوگی آدتیہ ناتھ کے لئے بڑا جھٹکا ہے۔ بی جے پی کارکن ان کو 2024 میں وزیر اعظم کی صورت میں دیکھ رہے تھے، لیکن اپنی سیٹ چھوڑو وہ اپنا بوتھ تک نہیں بچا پائے۔
نوجوانوں کو یہ پانچ سال یاد رکھنا چاہیے۔ جیسے رہنماؤں نے ان کو گھر بٹھا دیا ویسے ہی ووٹنگ آنے پر وہ ایک اور دن گھر بیٹھ لیں۔ نوٹا تو ہے ہی۔
بد عنوانی ہندوستانی سیاست کی روح ہے۔ ا س کے جسم پر راشٹرواد اور سیکولرزم اوڑھکر سب نوٹنکی کرتے ہیں۔
سنیل نام کا نوجوان باعمل مسلمان اور سلیم کسی ہندوکا نام ہوسکتا ہے۔کئی سال قبل کالی کٹ کی ایک مسجد کے باہر ایک بھکاری کو میں نے بغور اخبار پڑھتے ہوئے دیکھا جو نمازیوں کے باہر نکلنے کا انتظار کر رہا تھا۔
ایودھیا کے تعلق سے سری سری کا یہ دعویٰ کرنا کہ اگر عدالت ہندتووادیوں کی مانگ کو خارج کرتا ہے تو ہندو تشدد پر اتر آئیںگے، اس کے ذریعے وہ نہ صرف قانون کی حکومت کو چیلنج دے رہے تھے بلکہ آئینی اصولوں پر بھی سوال کھڑا کر رہے تھے۔
گجرات میں اسمبلی انتخاب کے وقت نرمدا کے پانی کو لےکر عوام کو خواب دکھائے گئے لیکن اب گرمی آنے سے پہلے حکومت نے کہہ دیا ہے کہ آب پاشی کے لئے آبی ذخیرہ کا پانی نہیں ملےگا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ٹی ڈی پی کے آندھرا پردیش کوخصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کے مطالبہ پر جاری سیاسی اٹھا پٹک پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مجسموں کی توڑ پھوڑ اور ہندوستان میں گوشت خوری پر ونود دوا کا تبصرہ
ابھی نتیجہ آنے کے بعد الگ الگ اینگل سے تجزیہ ہوگا کہ آخر عوام نے مانک سرکار کو کیوں رجیکٹ کر دیا، لیکن فی الحال ایک بات بالکل اعتماد کے ساتھ کہی جا سکتی ہے۔ وہ یہ، کہ ہندوستان کی سیاست میں کسی عوامی نمائندے کی غریبی کی اب سیاسی قیمت نہیں رہ گئی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے لوک پال سلیکشن کمیٹی سے کانگریس کا بائیکاٹ اور نمامی گنگے پر ونود دوا کا تبصرہ
ویڈیو : مولانابدرالدین اجمل کی پارٹی’ اے آئی یو ڈی ایف‘ کے متعلق آرمی چیف کا بیان اور آسام میں سیاست کے موضوع پر دی وائر کی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ کے ساتھ بات چیت
ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ بلدیہ اور پولیس اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے سے ڈر کیوں رہی ہے؟ آپ کو بے خوف ہونا چاہئے اور کسی سے نہیں ڈرنا چاہئے۔
ملک کے جھنڈے کو بھی کیوں فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کیا جا رہا ہے؟ کیا ہم لڑتےلڑتے اتنے دور آ گئے ہیں کہ ملک کے پرچم کو بھی تقسیم کر دیںگے؟
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے، ‘ پہلے للت، پھر مالیا، اب نیرو بھی ہوا فرار۔ کہاں ہے ‘ نہ کھاؤںگا، نہ کھانے دوںگا ‘ کہنے والا ملک کا چوکیدار؟ صاحب کی خاموشی کا راز جاننے کو عوام بےقرار، ان کی خاموشی چیخ چیخ کر بتائے وہ کس کے ہیں وفادار۔ ‘
’ پہاڑ کی راجدھانی پہاڑ میں ‘کے نعرے کے ساتھ گیرسین کو راجدھانی بنائے جانے کی تحریک ایک بار پھر طول پکڑتی نظر آ رہی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ دعویٰ بار بار اس لئے کیا جاتا ہے کہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ اپنے آخری دنوں میں گاندھی جی کانگریس اور اس کے رہنماؤں سے دور ہو گئے تھے۔
واقعی؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ پٹیل جوناگڑھ اور حیدر آباد کے بدلے پورا کشمیر پاکستان کو دینے کو تیار تھے؟
مدھیہ پردیش کے ایٹہ رسی میں طلبا کے ذریعے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لینے سے شروع ہوا سلسلہ پوری ریاست میں جاری ہے۔ ریاست کے الگ الگ علاقوں سے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کے حلف لینے کی خبریں آ رہی ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اتر پردیش کی بد حالی اور جموں و کشمیر میں بی جے پی ،پی ڈی پی اتحاد کی ناکامیابیوں پر ونود دوا کا تبصرہ
مدھیہ پردیش کے مُرینا سے رکن پارلیامنٹ انوپ مشرا نے پارلیامنٹ میں کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کی اسکیموں کی عمل آوری پر نگرانی کی کمی ہے۔ نگرانی ضروری ہے تبھی عوام کو ان کا فائدہ ملےگا۔
بہار کے مکامہ ٹال میں گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی کےعوامی اجلاس کے لئے انتظامیہ نے کسانوں سے زمین لی تھی، لیکن ساڑھے تین مہینے سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی ان کو بطور معاوضہ کچھ نہیں ملا۔
بی جے پی صدر امت شاہ نے راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریے کی رسم اداکرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت لوگوں کو اچھے لگنے والے فیصلے نہیں، لوگوں کے لئے اچھے فیصلے کر رہی ہے۔
اس بات سے کوئی انکار نہیں کہ سنہ 1980 سے وادی بھر میں جو سیاسی حالات بنے اس میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔ پاکستان اس مصیبت میں اپنے مفاد کے لیے ٹانگ اڑاتا رہتا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بجٹ میں کسانوں کی حصے داری اور وی آئی پی کلچر پر ونود دوا کا تبصرہ
پارلیامنٹ کی دو اور اسمبلی کی ایک سیٹ کے لئے ہوئے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی کراری ہارکے بعد ریاست میں قیادت کی تبدیلی کی بحث نے پھر سے شروع ہوگئی ہے۔
سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے راشٹریہ منچ کی تشکیل کی، بی جے پی رہنما شتروگھن سنہا بھی ہوئے شامل۔ یشونت سنہا نے کہا کہ راشٹریہ منچ مرکز کی پالیسیوں کے خلاف تحریک شروع کرےگی۔
ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ جس میں کچھ طلبا بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کا حلف لیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد ضلع کے ایک تعلیمی ادارے کا ہے۔