گزشتہ سال فروری میں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئےتشددکے دوران گوکل پوری اوردیال پوری علاقوں میں آگ زنی اور توڑ پھوڑ کے معاملوں کے تین ملزمین کو ضمانت دیتے ہوئے مقامی عدالت نے کہا کہ ان کے نام نہ ایف آئی آر میں ہیں اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی خصوصی الزام ہیں۔
ملزمین کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے ذریعے کی گئی شناخت کا بہ مشکل کوئی مطلب ہے، کیونکہ بھلے ہی وہ واقعہ کے وقت علاقے میں تعینات تھے، پر انہوں نے ملزمین کا نام لینے کے لیے اپریل تک کا انتظار کیا، جبکہ انہوں نے صاف طور پر کہا ہے کہ انہوں نے ملزمین کو 25 فروری 2020 کو دنگے میں مبینہ طور پر شامل دیکھا تھا۔
گزشتہ 29 مئی کو دہلی ہائی کورٹ نے فساد کے ایک ملزم کو ضمانت دیتے ہوئے پولیس کی اس دلیل کو خارج کر دیا تھا کہ ضمانت دینے سے سماج میں غلط پیغام جائےگا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عدالت کا کام قانون کے مطابق انصاف کرناہے، نہ کہ سماج کو پیغام دینا۔
دہلی پولیس نے تشدد کے دوران ویٹر دلبر نیگی کےقتل کے معاملے میں درج چارج شیٹ میں الہند ہاسپٹل کے مالک ڈاکٹر ایم اے انورکو ملزم بنایا ہے۔ اس ہاسپٹل میں متاثرین کا علاج بھی کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر انور اور ارشد پردھان کو فاروقیہ مسجد میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہوئے مظاہرے کا آرگنائزر بتایا گیا ہے۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران ہیڈ کانسٹبل رتن لال کےقتل معاملے میں پولیس نے کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔اس میں سماجی کارکن ہرش مندر کا بھی ذکر ہے۔کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران ہرش نے اشتعال انگیز بیانات دیے تھے۔اس موضوع پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ہرش مندر کے ساتھ پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ:ایک ویڈیوٹوئٹرپربہت وائرل ہواجس میں کچھ لوگ عورتوں اوربچوں کودفن کررہےتھے۔ ویڈیوکےساتھدعویٰ کیاگیاکہ یہ ویڈیودہلی کاہے جہاں مسلمانوں کواب زندہ دفن کرناپڑرہاہے۔
سماجی کارکن ہرش مندر کے ذریعے سپریم کورٹ میں بی جے پی رہنماؤں کی ہیٹ اسپیچ پر ایف آئی آر درج کروانے کے لئے عرضی لگائی گئی ہے۔ اس کے جواب میں سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے مندر کی ایک پرانی تقریر کے حصہ کاحوالہ دیتے ہوئے اس کو تشدد بھڑکانے والا کہا ہے۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کےبعد ہیٹ اسپیچ دینے کے لیے بی جے پی رہنماؤں -کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما پر ایف آئی آر درج کرانے کے لیے سماجی کارکن ہرش مندر نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔اس بارے میں ان سے دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو کی بات چیت۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران جن چوک نیوز پورٹل کے صحافی سشیل مانو کو ایک گروپ نے روک کران کے ساتھ مار پیٹ کی اور مذہبی پہچان ثابت کرنے کو کہا۔ سشیل کی آپ بیتی۔
جن سواستھ ابھیان نامی ادارے کی طرف سے جاری ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے مطابق دہلی تشدد کے دوران حکومت متاثرین کو مناسب علاج مہیا کرانے میں ناکام رہی اور کئی جگہوں پر مریضوں کو امتیازی سلوک اور استحصال کا سامنا کرنا پڑا۔
ویڈیو: دہلی فسادات پر جن سواستھ ابھیان نامی تنظیم کی طرف سے ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں اس دوران مہیا طبی سہولیات پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ سماجی کارکن ہرش مندر بھی رپورٹ بنانے والی ٹیم کا حصہ تھے اور ان کا کہنا ہے کہ جس وقت دہلی فسادات میں جل رہی تھی، حکومتیں عوام کے بیچ نہ ہو کر سوشل میڈیا پر سرگرم تھیں۔ ان سے ریتو تومر کی بات چیت۔
شمال مشرقی دہلی کے حالیہ تشدد میں کھجوری خاص علاقے میں رہنے والے بی ایس ایف جوان محمد انیس کا گھر بھی شرپسندوں نے جلا دیا تھا۔ اڑیسہ میں پوسٹیڈ محمد انیس کے گھر کی تعمیرنو میں اب بی ایس ایف مدد کرےگی۔
ویڈیو: گجرات فسادات پر مبنی کتاب ’ دی اناٹومی آف ہیٹ‘کی مصنفہ اور سینئر صحافی ریوتی لال سے دی وائر ہندی کے ایگزیکٹو ایڈیٹر برجیش سنگھ کی بات چیت۔
اتر پردیش کے کابینہ وزیر او پی راج بھر نے کہا کہ فسادات بھڑکانے والے رہنما کو ہی آگ لگا دو تاکہ وہ سمجھ جائے کہ ہم دوسروں کو نہیں جلانے جائیں گے۔
آر ٹی آئی کے تحت ملک میں 1961 سے 2003 کے درمیان ہوئے مختلف فسادات کے بارے میں13جانچ یاجوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔ وزارت داخلہ کے افسروں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس فسادات سے جڑی رپورٹ نہیں ہے۔
اس پورے کیس کا سیریس پہلو یہ ہے کہ ان تمام سالوں میں صوبہ میں سیکولر پارٹیوں کی حکومت رہی، ان حکومتوں کے زمانے میں عدالتوں میں پیروی اتنی کمزور رہی کہ نچلی عدالت نے تمام قصورواروں کو 2015میں بری کردیا۔
ہاشم پورہ قتل عام ،ہندوستان میں حراستی قتل کی سب سے بڑی واردات ہے۔ جب ہاشم پورہ کی واردات ہوئی تھی تب وی این رائے پڑوسی ضلع غازی آباد میں پولیس سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر فائز تھے۔ سنیے، ہاشم پورہ قتل عام کی کہانی ، ان کی زبانی-
سب سے اہم سوال یہی ہے کہ کانگریس اپنے ہی سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر کے بیان سے دامن کیوں جھاڑ رہی ہے؟کیا کانگریس سافٹ ہندتوا کی سیاست کے بعد اس وقت یہ خطرہ مول لینا نہیں چاہتی ؟
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں فساد،الیکشن اور میڈیا کوریج پر سینئر جر نسلٹ نیرجا چودھری اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال کے ساتھ ارملیش کی بات چیت
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے بڑھتے واقعات اور الیکشن کمیشن کے رول پر اٹھتے سوالات پر ونود دوا کا تبصرہ
وبھوتی نارائن رائے کی یہ کتاب ہر اس شخص کو پڑھنی چاہئے جو جمہوری ہندوستان کے غیر جمہوری چہرے کو دیکھنا چاہتا ہو ۔ ایک اعلیٰ پولیس افسر وبھوتی نارائن رائے کے ہاتھوں تحریر کی گئی یہ کتاب فرقہ وارانہ فسادات کی داستان ہی نہیں ہندوستانی مسلمانوں کی […]