ساکشی مہاراج نے اپنے متنازعہ بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا،ایسا کچھ میں نے نہیں بولا ہے۔میں نے کہیں اور سے بھی سنا،پتا نہیں ٹی وی پر کیا آ رہا ہے۔میں اپنے الیکشن میں لگا ہوں۔ایسا کچھ میں نے نہیں بولا۔
یہ پہلی بار ہے جب اسمرتی ایرانی نے اپنے انتخابی حلف نامہ میں واضح کیا ہے کہ ان کا تین سال کا گریجویشن ڈگری کورس پورا نہیں ہوا تھا۔ کافی لمبے وقت سے ایرانی کی تعلیمی اہلیت کو لےکر تنازعہ ہے۔
نوئیڈا کے سینئر پولیس افسر ویبھو کرشنا نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے بیچ بانٹے گئے فوڈ پیکٹ کسی سیاسی جماعت نے نہیں دیا بلکہ ان کو نمو فوڈ شاپ سے خریدا گیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی کی پارٹی کے جیتنے سے بی جے پی کے ساتھ امن سے متعلق بات چیت کے امکانات زیادہ ہوںگے۔
2002 کے گلبرگ سوسائٹی قتل عام کے متاثرین امتیاز پٹھان نے گجرات کے کھیڑا اور فیروز پٹھان نے گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کر دیا ہے۔
ویڈیو: 11 اپریل کو پہلے مرحلے کے الیکشن میں گوتم بدھ نگر میں ووٹنگ ہوگی۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے انتخابات کے مد نظر بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے آبائی گاؤں بادل پور کا جائزہ لیا۔
کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا کہ اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔
ویڈیو:آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند بیگوسرائے لوک سبھا حلقے سے سی پی آئی کے امیدوار اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار پر ’سامنا‘ اخبار میں شائع ایک مضمون پر بات کر رہے ہیں۔
گجرات سے آخری بار 1984 میں مسلم ایم پی کے طور پر کانگریس سے احمد پٹیل لوک سبھا پہنچے تھے۔ اس سے پہلے 1977 میں ریاست سے دو رہنما،احمد پٹیل اور احسان جعفری رکن پارلیامان بنے۔ گجرات سے ایک بار میں اس سے زیادہ مسلم رکن پارلیامان لوک سبھا نہیں پہنچے ہیں۔
ایک مشترکہ بیان میں ان فنکاروں نے کہا کہ بی جے پی وکاس کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن ہندوتوا کے غنڈوں کو نفرت اور تشدد کی سیاست کی کھلی چھوٹ دے دی۔ سوال اٹھانے، جھوٹ اجاگر کرنے اور سچ بولنے کو ملک مخالف قرار دیا جاتا ہے۔ ان اداروں کا گلا گھونٹ دیا گیا، جہاں عدم اتفاق پر بات ہو سکتی تھی۔
امیدواروں کے انتخاب کے لحاظ سے دیکھیں تو لالو کی غیر موجودگی میں کہیں سے ایسا نہیں لگا کہ تیجسوی کی قیادت میں کوئی نیا آر جے ڈی سامنے آ رہا ہے۔ ایک طرف سنگین جرم میں قصوروار قرار دئے گئے رہنماؤں کی بیویوں (سیوان اور نوادہ)کو ٹکٹ ملا تو دوسری طرف امیدواروں میں جوان چہرے تقریباً غائب رہے۔
گراؤنڈ رپورٹ : مغربی بنگال کی کوچ بہار سیٹ کے ایک طرف آسام تو دوسری طرف بنگلہ دیش ہے۔ بی جے پی کا بڑھتا گراف اس ریزرو سیٹ پر ترنمول کے لیے باعث تشویش ہے۔ کوچ بہار میں لوگوں کا ماننا ہے کہ ترنمول اور بی جے پی میں سخت دنگل طے ہے۔ سبھ آشیش میترا کی رپورٹ۔
اس سے پہلے 100 سے زیادہ فلم سازوں اور 200 سے زیادہ مصنفین نے ملک میں نفرت کی سیاست کے خلاف ووٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ آج جمہوریت کے لیے کالا دن ہے۔ چور کی چوکیداری اور چوکیدار کی چوری رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے۔کیا اس طرح سے بلیک منی سے ریلی میں نوٹ منگوا کر ،نریندر مودی جی انتخابات جیتنا چاہتے ہیں؟
الیکشن کمیشن نے ڈھل مل رویے پر ضابطے کی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت ریل اور آئی آر سی ٹی سی کو نوٹس جاری کرکے 4 اپریل تک جواب دینے کو کہا ہے۔
ویڈیو:آئندہ لوک سبھا انتخابات کو لے کر راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی)کے صدر اجیت سنگھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
کرناٹک کی بی جے پی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ رہ چکے کے ایس ایشورپا نے گزشتہ سال فروری میں ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ جو مسلم اچھے ہیں وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔
انڈین رائٹرس فورم کی طرف سے جاری اس اپیل میں قلمکاروں نے کہا کہ اس بار ووٹنگ ہندوستان کے تنوع اور مساوات کے حقوق کے لئے ہوگی۔
شتروگھن سنہا ہوا کا رخ بھانپ لینے والے رہنماؤں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ اپریل 2014 میں انہوں نے بی جےپی کے 300 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اب دہلی، پٹنہ اور ممبئی کے حلقوں میں یہی قیاس آرائی ہے کہ کانگریس اور لالو کی مدح سرائی میں مصروف شترو نے کیا پھر کچھ اندازہ لگا لیا ہے؟
لوک سبھا انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے انتخابات پر نظر رکھنے والے ادارہ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفامرس کے ذریعے حال ہی میں جاری کئے گئے نیشنل سروے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے۔
تیجسوی سوریہ نے مقدمہ میں 49 میڈیا گھرانوں کا نام لیا ہے، جس میں انگریزی کے ٹائمس آف انڈیا ، دی ہندو ، ‘ دکن ہیرالڈ ، کنڑ کے پرجونی ، کنڑ پربھا ، وجیا کرناٹک اور ادے وانی شامل ہیں۔
کاٹھ گودام شتابدی ایکسپریس میں سفر کر رہے ایک مسافر کے ذریعے پیپر کپ کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹوئٹ وائرل ہونے پر ریلوے نے کہا کہ اس نے کپ ہٹا لیے ہیں اور ٹھیکے دار کو سزا دی ہے۔حال ہی میں ریلوے اور ایئر انڈیا نے اپنے ٹکٹ اور بورڈنگ پاس پر نریندر مودی کی تصویر شائع کی تھی۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
فلمسازوں کا کہنا ہے کہ ماب لنچنگ اور گئورکشا کے نام پر ملک کو فرقہ پرستی کی بنیاد پر بانٹا جا رہا ہے۔ کوئی بھی شخص یا ادارہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتاہے تو ان کو ملک مخالف یا غدار قرار دیا جاتا ہے۔
نوجوانوں نے اپنی طرف سے 2014 کی طرح مودی-مودی نہیں کیا۔ 2014 کے انتخابات میں کسی کے سامنے مائک رکھتے ہی مودی-مودی شروع ہو جاتا تھا۔ کچھ بھی سوال پوچھنے پر جواب مودی-مودی آتا تھا۔ اس بار ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا۔ کیا یہ نوجوان مودی کو ووٹ نہیں کریںگے؟
الیکشن کمیشن نے سخت لہجے میں کہا ہے کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے ۔ خط لکھ کر جواب مانگا ہے کہ کیوں ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی وزیر اعظم مودی کی تصویر ریل ٹکٹوں اور ایئرا نڈیا بورڈنگ پاس سے نہیں ہٹائی گئی۔ […]
بی جے پی کارکنوں نے روی شنکر پرساد گو بیک اور آر کے سنہا(بی جے پی راجیہ سبھا ایم پی) زندہ آباد کے نعرے بھی لگائے۔بی جے پی کے کارکن روی شنکر پرساد کی امیدواری پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے کارکنوں کی بے عزتی کی ہے اور ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے جو سماج میں کبھی نہیں آتے۔
بی جے پی نے کانپور سے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔ان کی جگہ ستیہ دیو پچوری کو میدان میں اتارا گیا ہے۔جیا پردا کے پارٹی میں شامل ہونے کے 5 گھنٹے کے اندر ان کو رام پور سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔اب وہ اعظم خان کے خلاف رام پور سے الیکشن لڑیں گی ۔
یہ پیغام پارٹی کے جنرل سکریٹری رام لال نے سوموار کو جوشی کو دیا۔ مرلی منوہر جوشی نے ایک خط جاری کرکے اس کی تصدیق کی ہے۔ اب ایسا مانا جا رہا ہے کہ لال کرشن اڈوانی کے بعد بی جے پی جوشی کا بھی ٹکٹ کاٹ دےگی۔
پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا،اتر پردیش کے شکشا متروں کی محنت کی روز بے عزتی ہوتی ہے ،سیکڑوں متاثرین نے خودکشی کر لی۔جو سڑکوں پر اترے ،حکومت نے ان پر لاٹھیاں چلائیں،این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا۔ بی جے پی رہنما ٹی شرٹوں کی مارکیٹنگ میں مصروف ہیں۔کاش وہ اپنی توجہ دردمندوں کی طرف بھی دیتے۔
گنا کسانوں کا10074.98کروڑ روپے میں سے4547.97 کروڑ روپے یعنی 45 فیصدی سے زیادہ اتر پردیش کے صرف 6 انتخابی حلقوں میرٹھ، باغپت، کیرانہ، مظفرنگر، بجنور اور سہارن پور کے کارخانوں پر بقایہ ہے۔
بہار میں بی جے پی 17،جے ڈی یو 17 اورلوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی)6 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔2014 میں بھاگلپور سے لوک سبھا انتخاب ہارنے والے شاہنواز حسین کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کی طرف سے جاری 184 امیدواروں کی پہلی لسٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی سے الیکشن لڑیں گے۔وہیں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو امیٹھی سے دوبارہ ٹکٹ دیا گیا ہے۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ موجودہ حالات، پارٹی اور مفاد عامہ کو دیکھتے ہوئے انھوں نے انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشرقی اتر پردیش میں شناخت کی سیاست سب سے زیادہ تلخ ہے۔ پٹیل، کرمی، راج بھر، چوہان، نشاد، کرمی- کشواہا وغیرہ کی اپنی پارٹیاں بن چکی ہیں اور ان کی اپنی کمیونٹی پر گرفت بےحد مضبوط ہے۔ کانگریس کو ان سب کے درمیان اپنے لئے کم سے کم 20 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہوگا تبھی وہ یوپی میں باعزت مقام پا سکتی ہے۔
مغربی بنگال کے بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ریاست میں پارٹی کے پاس لوک سبھا انتخاب لڑنے اور جیتنے لائق امیدواروں کی کمی ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ نے ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 23 جیتنے کا ہدف طے کیا ہے۔
کانگریس کئی سروے کرا چکی ہےجس سے یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اکیلی پرینکا ہی کانگریس کی انتخابی مہم میں جان پھونکنے کے لیے کافی ہیں۔ان کی حاضر جوابی اور طنزیہ جملے کانگریس کو وہ جوش و جذبہ دیں گے، جس کی آج سخت ضرورت ہے۔ اندرا گاندھی سے ملتی جلتی ان کی شباہت، پارٹی کیڈر؛ خصوصاً نوجوانوں کو متاثر و متحرک کرنے کی صلاحیت ان کو ایک جداگانہ پہچان دیتی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے بامبے ہائی کورٹ سے کہا کہ سوشل میڈیا پر اشتہاروں کے لیے واضح اصولوں کی ضرورت ہے اور ہم سبھی طریقوں کا استعمال کر کے یہ یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ ملک میں غیر جانبدارانہ اور آزاد انتخابات ہوں۔
گزشتہ سال ستمبر میں بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا تھا کہ ہم 2019 کا لوک سبھا انتخاب جیتنے جا رہے ہیں اور 2019 کا انتخاب جیتنے کے بعد اگلے 50 سالوں تک کوئی بھی ہمیں ہٹا نہیں پائےگا۔ یہ بات ہم غرور میں نہیں بلکہ اپنے کام کی وجہ سے بول رہے ہیں۔
بی جے پی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد ٹام وڈکن نے کہا کہ پاکستان واقع دہشت گردوں کے کیمپ پر ہوئے حملے پر کانگریس کا ردعمل افسوس ناک ہے۔ وکاس کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کی سوچ پر مجھے مکمل بھروسہ ہے۔