چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کالجیم نے بامبے ہائی کورٹ کی وکیل نیلا گوکھلے کو بامبے ہائی کورٹ کی جج کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔ نیلا گوکھلے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کی وکیل ہیں۔
بامبے ہائی کورٹ کی بنچ2008 کے مالیگاؤں بم بلاسٹ معاملے میں ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت کی ایک عرضی پر شنوائی کر رہی ہے، جس میں انہوں نے معاملے میں اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو رد کرنے کی اپیل کی ہے۔
بھوپال سے بی جے پی ایم پی پر گیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل نے عدالت سے کہا تھا کہ انہیں صحت اورسلامتی وجوہات سے باقاعدگی سےممبئی آنے میں دقت ہوتی ہے۔ ٹھاکر 2008 میں ہوئے مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں سات ملزمین میں سے ایک ہیں۔
سال2008 میں مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکہ میں چھ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں بھوپال سے ایم پی پر گیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، رمیش اپادھیائے، اجے راہرکر، سدھاکر دھر دویدی، سمیر کلکرنی اور سدھاکر چترویدی ملزم ہیں۔
مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں 29 ستمبر، 2008 کو ہوئے بم بلاسٹ میں 6لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ بھوپال سے بی جے پی کن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر معاملے کی کلیدی ملزم ہیں۔
مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں سال 2008 میں ہوئے بم دھماکے کے ملزم سمیر کلکرنی نے مئی مہینے میں سکیورٹی مانگتے ہوئے ریاستی حکومت کوخط لکھا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ لکھنؤ میں سابق و ہندو مہاسبھا رہنما کملیش تیواری کے قتل کے بعد انہیں کانسٹبل رینک کاگارڈ دیا گیا ہے۔
پرگیہ ٹھاکر نے نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر اور ڈی جے دیر تک بجانے کو لےکر کہا کہ سارے اصول قاعدے قانون کیا صرف ہندوؤں کے لئے ہیں۔ ہم اس کو نہیں مانیںگے۔ اس نوراتری پر ہم لاؤڈ اسپیکر-ڈی جے سب چلائیںگے۔ کوئی گائڈلائنس نہیں ہے۔
پرگیہ ٹھاکر منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کی سالگرہ کے موقع پر ہوئے پروگرام میں اپنے پارلیامانی حلقہ سیہور ضلع میں پہنچی تھیں۔ ا س دوران انہوں نے ٹی وی رپورٹرس کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ،کوئی بھی ایماندار نہیں ہے۔
بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ جب میں انتخاب لڑ رہی تھی تو ایک مہاراج نے مجھ سے کہا تھا کہ اپنی پوجا کا وقت کم مت کرنا کیونکہ بہت برا وقت ہے۔ اپوزیشن ایک ایسی’ مارک شکتی’ کا استعمال بی جے پی پر کر رہا ہے جو بی جے پی کو نقصان پہنچانے کے لئے ہے۔
مدھیہ پردیش کے سیہور میں کارکنوں کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیامان نے کہا کہ ہم نالی صاف کروانے کے لئے نہیں بنے ہیں۔ ہم آپ کا ٹوائلٹ صاف کرنے کے لئے بالکل نہیں بنائے گئے ہیں۔ ہم جس کام کے لئے بنائے گئے ہیں، وہ کام ہم ایمانداری سے کریںگے۔
بی جے پی رہنما سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ہفتے میں ایک بار عدالت میں حاضر ہونے سے مستقل چھوٹ سے متعلق عرضی کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے خارج کر دیا ہے۔
ہائی کورٹ نے 4 ملزمین منوہر ناوریہ ، راجیندر چودھری ،دھن سنگھ اور لوکیشن شرما کو ضمانت دی ہے۔ تین سال پہلے این آئی اے نے لوکیش شرما اور دھن سنگھ کو 2008 کےمالیگاؤں دھماکہ میں بری کیا تھا۔
ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔
نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے پاس ہوئے دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
پرگیہ ٹھاکر، اگر آپ جیتے جی ان کااحترام نہیں کر پائیں، تو کم سے کم شہادت کے بعد تو ان کی ہتک نہ کریں۔
لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا،ہیمنت کرکرے کے دو پہلو ہیں۔ وہ شہید ہوئے کیونکہ ڈیوٹی پر تعیناتی کے دوران ان کی موت ہوئی، لیکن ایک پولیس افسر کے طور پر ان کا رول صحیح نہیں تھا۔
2019 کے لئے واحد مدعے کے طور پر شدت پسند ہندوتوا کو اٹھانا آر ایس ایس اور مودی-شاہ کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ شاید اس وجہ سے کہ مودی اپنے کام کاج کے ریکارڈ کی بنیاد پر تو انتخابی منجدھار کو پار نہیں کر سکتے ہیں،شدت پسند ہندوتوا کے مدعے پر داؤ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ لوگوں کو بچانے کے لیے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے کرکرے شہید ہوگئے تھے ۔ میں کر ے کرے کو لے کر سادھوی کے بیان سے متفق نہیں ہوں ۔ ہم اس کی تنقید کرتے ہیں ۔یہ فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ۔ اگر ہماری پارٹی کی بات ہوتی تو ہم ان کو امیدوار نہیں بناتے۔
مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کے ملزم میجر رمیش اپادھیائے نے جمعہ کو ہندو مہا سبھا کی طرف سے اتر پردیش کے بلیا سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
بابری مسجد کو لےکر پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر بی جے پی رہنما فاطمہ رسول صدیقی نے کہا کہ اس سے مسلمانوں کے درمیان سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی امیج خراب ہوئی ہے۔
سابق نوکر شاہوں نے اپنے کھلے خط میں لکھا ہے کہ پرگیہ نے نہ صرف سیاسی پلیٹ فارم کا استعمال شدت پسندی کو بڑھانے کے لیے کیا بلکہ کرکرے کی یادوں کی توہین بھی کی ہے۔ساتھ ہی پرگیہ کی امیدواری رد کیے جانے کو لے کر شہریوں کے ایک گروپ نے بھی صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے۔
مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے ریاستی صدر راکیش سنگھ نے کہا کہ بھگوا کبھی دہشت گرد نہیں ہوتا، بھگواپہننے والا کبھی دہشت گرد نہیں ہوتا۔
مالیگاؤں دھماکے کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے بھی بھوپال سے پرچہ داخل کیاہے۔ ڈمی امیدوار کو لےکر مدھیہ پردیش بی جے پی کے چیف ترجمان نے کہا کہ ایسا اس لئے کیونکہ اگر کہیں آفیشیل امیدوار کی نامزدگی کسی تکنیکی یا قانونی وجہوں سے رد ہوتی ہے تو پارٹی کے پاس اختیار موجود ہو۔
پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے روکنے سے متعلق عرضی میں عرضی گزار نے کہا تھا کہ پرگیہ نے اس بنیاد پر ضمانت لی تھی کہ وہ کسی کے سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں،حالانکہ اب وہ اتنی سخت گرمی میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ ٹھاکر کے قابل اعتراض بیانات اور الیکشن کمیشن کی خاموشی پر سی ایس ڈی ایس کے پروفیسر آدتیہ نگم اور سینئر صحافی نیرجا چودھری سے ارملیش کی بات چیت۔
پرگیہ ٹھاکر نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ رام مندر ہم بنائیں گے اور شاندار بنائیں گے،ہم توڑنے گئے تھے ڈھانچہ، میں نے چڑھ کر توڑا تھا ڈھانچہ ،اس پر مجھے بہت فخر ہے۔مجھے ایشور نے طاقت دی تھی،ہم نے ملک کا کلنک مٹایا ہے۔
مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم اور بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ’ہمارے پربھو رام جیکے مندر میں غیر ضروری چیزیں تھی ہم نے ان کو ہٹا دیا۔ ہم فخر کرتے ہیں اس بات پر ہمارے ملک کی خودداری جاگی ہے۔ بھگوان رام کا شاندار مندر بھی بنائیںگے۔ ‘
مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے ٹکٹ دینے کا بچاؤ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دنیا میں پانچ ہزار سال تک جس عظیم تہذیب اور روایت نے وسودھیو کٹم بکم کا پیغام دیا، ایسی تہذیب کو آپ نے بنا ثبوت دہشت گرد کہہ دیا۔
روبیکا اپنے پروگرام کے درمیان کئی مرتبہ وہ بی جے پی یا ان کے لیڈروں کی حمایت کرتی ہوئی نظر آئیں۔
مالیگاؤں بم بلاست معاملے کی ملزم اور بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا تھا، ’ ہیمنت کرکرے سے میں نے کہا تھا کہ تیرا سروناش ہوگا۔‘
آئی پی ایس ایسوسی ایشن نے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے ذریعے مہاراشٹر اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے کوشراپ دینے والے بیان کی مذمت کی ہے۔
کورٹ نے سادھوی پرگیہ کو اس عرضی پر جواب دینے کو کہا ہے۔عرضی گزار نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ پرگیہ نے اس بنیاد پر ضمانت لی تھی کہ وہ کسی کے سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں،حالانکہ اب وہ اتنی سخت گرمی میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔
ہیمنت کرکرے ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے(2008) میں دہشت گردوں کی گولیوں کا شکار ہوئے تھے ۔ کرکر ے اس مالیگاؤں سیریل بلا سٹ کی جانچ کررہے تھے جس میں سادھوی پرگیہ ملزم ہیں ۔
لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس انتخاب میں بی جے پی کا بھروسہ چھوٹ رہا ہے، اس نے سادھوی کو لاکر برہماستر چلایا ہے۔ یہ امتحان اصل میں بی جے پی کا نہیں ہے، یہ ہندوؤں کا امتحان ہے۔ کیا وہ مذہب کے اس مطلب کو قبول کرنے […]
مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں 2008 میں ہوئے بم بلاسٹ میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر ایک ملزم ہیں۔ وہ فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔
دارالعلوم دیوبند کو دہشت گردی کا مرکز بتانے والے لوگوں کو ان کے اپنے ادارے بھونسلا ملٹری اسکول کی یاد دلانا ضروری ہے۔یہ وہ ادارہ ہے جہاں دہشت گردی کی ٹریننگ پاکر ابھینو بھارت جیسی تنظیم نے ہندوستان کی منتخب شدہ حکومت کا تختہ پلٹنے کی سازش کی تھی۔
ستمبر 2008 کے مالیگاؤں بم بلاسٹ معاملے میں ایک اسپیشل عدالت نے لیفٹننٹ کرنل پرساد، شری کانت پروہت ،سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور 5دوسروں کے خلاف یو اےپی اے اور آئی پی سی کی دفعات کے تحت الزام طے کیے تھے۔
این آئی اے کی عدالت نے کرنل پروہت کی عرضی خارج کرتے ہوئے 7 لوگوں کے خلاف ،دہشت گردانہ سرگرمی،قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات طے۔
گزشتہ مہینے کورٹ میں اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی تھی، جس میں یہ بحث ہوئی کہ اس کیس میں UAPA کی دفعات کے مقدمہ چلایا جائے یا نہیں۔