ہندو مسلم اتحاد کے چیمپینس کی ایک لمبی فہرست ہے۔مگر میری نظر میں مولانا کا ان سے کوئی مقابلہ نہیں ۔ آزاد کا کمٹ منٹ بے مثال ہے۔ ہندو مسلم اتحاد کے ambassadors کی فہرست میں تو جناح اور اقبال کا نام بھی آتا ہے۔مگر یہ بات آپ جانتے ہیں ان لوگوں نے کتنی جلدی ہتھیار ڈال دیا تھا۔
خصوصی تحریر: وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں کی گئی ایک تقریر میں کہا تھا کہ اگر نہرونہ ہوتے، تو پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے قبضے میں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آج کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو یہ صرف نہرو کی وجہ سے ہی ہے۔
آج ملک کو حقیقی باپ کی ضرورت ہے، میرے جیسے صرف نام کے باپ سے کام نہیں چلنے والا ہے۔ آج بڑے-بڑے فیصلے ہو رہے ہیں۔ 56انچ کا سینہ دکھانا پڑ رہا ہے۔ ایسا باپ جو پبلک کو کبھی تھپڑ دکھائے تو کبھی لالی پاپ، اوراپنے طے کئے […]
وہ لوگ جو گاندھی جی کے آخری جنم دن پر ان سے ملنے گئے تھے، ان کی نظر میں یہ گاندھی جی کے لئے ان کی زندگی کا سب سے تکلیف دہ دن تھا۔
ویڈیو:سینئر صحافی اور قلمکار شیلاریڈی سے ان کی کتاب مسٹر اینڈ مسز جناح : دی میرج دیٹ شوک انڈیا کے تناظر میں ریتو تومر کی بات چیت
کانگریس کا سب سے بڑا جرم یہ تھا کہ اس نے ملک و آزادی سے جڑے معاملات میں مسلم لیگ کو ایسی توجہ دی گویا وہی ملک کے مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم ہے۔ مہاتما گاندھی تک اتنی بڑی نادانی کر بیٹھے کہ محمد علی جناح سے خط و کتابت میں انہیں- قائداعظم -کا خطاب دے ڈالا۔
یہ کتاب محض پسند کی شادی کے رومان کی سنسنی خیز اور دلچسپ حکایت رقم نہیں کرتی بلکہ پارسیوں اور مسلمانوں کے باہمی تعلقات، ہندو مسلم روابط، کانگریس اور مسلم لیگ کے اشتراک اور پھر اختلافات بلکہ مخاصمت کے اور انگریزوں کے تئیں جناح کے رویہ کی تفصیلات پوری معروضیت کے ساتھ پیش کرتی ہے۔
ایسا عام طور پر کہا جا تا ہے کہ گاندھی جی جب آ خری سانس لے رہے تھے تو انہوں نے ’’ہے رام‘‘ پکارا۔مگر سچ یہ ہے کہ جب گاندھی جی کو گولی لگی، تب ان کی زبان سے ایک لفظ کا ادا ہونا بھی ممکن نہیں تھا۔یہ فرضی بات کسی منچلے رپورٹر نے لکھ دی اور دیکھتے دیکھتے پوری دنیا نے اس کو سچ مان لیا۔
اُردو کے معروف شاعر اور دانشور تلک چند محروم اور جگن ناتھ آزاد کے بارے میں ان کی پوتی اور صاحبزادی مکتا لال سے فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
مصنف نے سقوط حیدرآباد کے واقعات سے جو نتیجہ اخذکیا ہے کہ’یہ حملہ ناقابل گریزتھا ‘اس سے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگرانہوں نے اپنی بات جس سنجیدگی کے ساتھ پیش کی ہے اس کا تقاضاہے کہ یہ کتاب سنجیدگی سے پڑھی جائے۔
راہل گاندھی کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ ماضی کو دیکھیں کہ راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس کا معاملہ کیسے طے کیا اور اس کے کیا نتائج ہوئے۔
یہ صحیح ہے کہ تقسیم سے ہندوستانی مسلمانوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوا، لیکن اس کے لئے جناح یا مسلم لیگ کو قصوروار ٹھہرانا تاریخ کا صحیح سبق نہیں ہے۔
جن کے اکابرین نے خود کبھی انگریزوں سے لوہا نہیں لیا اور اپنی ساری توانائی عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے میں لگائی ، وہی آج ملک میں دیس بھکتی کے “ٹھیکیدار” بن بیٹھے ہیں۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر ہوئے تنازعہ پر یونیورسٹی کے اساتزہ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ اور سابرمتی آشرم سمیت کئی جگہوں پر بھی جناح کی تصویر لگی ہے اور اب تک کسی کو ان تصویروں سے کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر ہوئے تنازعہ اور اس کی میڈیا کوریج پر سینئر جرنلسٹ صبا نقوی اور پروفیسر سلل مشرا کے ساتھ ارملیش کی بات چیت
محمد علی جناح کی تصویر کو لے کر اے ایم یو میں ہوئے تنازعہ اور طلبہ پر لاٹھی چارج کے خلاف دہلی کے یو پی بھون پر مظاہرہ
سنیما:اس سوچ کو قبول کرنے کا مطلب ہے گاندھی اور جناح کے نام پر ساورکر کو’ ویر‘ کہنا ۔بھلے آپ نے اس کو ہندو شدت پسند اور مسلم شدت پسند کہہ دیا ہے ۔لیکن اس شدت پسندی میں جہاں بہت سی باتوں کوسادہ بلکہ Generalizeکرنے کی کوشش کی […]
آزادی کے بعد دلی میں خون خرابے کا سلسلہ جاری تھا ۔اس کی مخالفت میں گاندھی جی نے 12جنوری 1948کو اعلان کیا کہ وہ اگلے دن یا 13جنوری کو اپواس شروع کریں گے
کتاب کے مصنف کے بقول اصل دستاویزات کا معائنہ کرنے کے بعد ان کو ادراک ہوا کہ گاندھی اور دیگر کانگرسی لیڈروں نے صیہونیت کے ساتھ اپنی قربت صرف اس لیے چھپائی تھی کیونکہ وہ ایک طرف ہندوستان کی مسلم آبادی سے خائف تھے، دوسری طرف عربوں کو […]