مدھیہ پردیش میں بی جے پی اور آر ایس ایس کا قلعہ کیسے ڈھے گیا ؟
کمل ناتھ کی قیادت میں کانگریس ایک نئے جوش کے ساتھ لڑی اور ایک ایسے علاقے میں جہاں بی جے پی اور آر ایس ایس کی جڑیں بہت گہری ہیں، فتح حاصل کی۔
کمل ناتھ کی قیادت میں کانگریس ایک نئے جوش کے ساتھ لڑی اور ایک ایسے علاقے میں جہاں بی جے پی اور آر ایس ایس کی جڑیں بہت گہری ہیں، فتح حاصل کی۔
بی جے پی سے موجودہ وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے استعفیٰ دیا ۔ 230 سیٹوں والی ودھان سبھا میں کسی بھی پارٹی کے پاس حکومت بنانے کے لیے 116 سیٹیں ہونا ضروری ہیں ۔ کسی بھی پارٹی کے پاس مکمل اکثریت نہیں ہے ۔ ایس پی اور بی ایس پی نے کانگریس کی حمایت کی ۔
مودی جب سے برسراقتدار آئے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ کی طرح عرب ممالک انہیں کچھ زیادہ ہی سر آنکھوں پر بٹھا رہے ہیں
ٹی آر ایس نے اسمبلی الیکشن میں کل 119 سیٹوں میں 60 پر جیت درج کر لی ہے اور 27 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
راجستھان کی ٹونک سیٹ سے سچن پائلٹ نے بی جے پی کے یونس خان کو 50 ہزارووٹوں سے ہرا دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق میزورم کی 40 سیتوں میں سے ایم این ایف 18 سیٹیں جیت گئی ہے اور 7 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے ۔ وہیں کانگریس کو اب تک 5سیٹیں ملی ہیں ۔
راجستھان کی جھالرا پاٹن سیٹ سے وسندھرا راجے نے کانگریس کے مانویندر سنگھ کو ہرا دیا ہے۔
راجستھان ، چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش ،میزورم اور تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات پر سینئر صحافیوں کے تبصرے اور تجزیے
اے آئی ایم آئی ایم رہنما اکبر الدین اویسی تلنگانہ کے چندرائن گٹہ سیٹ سے جیت گئے ہیں۔
میزورم میں رجحانوں کے مطابق ایم این ایف کو اکثریت مل گئی ہے ۔ یہاں 40 میں سے 24 سیٹوں پر ایم این ایف ،کانگریس 10 اور بی جے پی 1 اور دیگر 5 پر آگے چل رہی ہے۔ نئی دہلی: 5 ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی شروع […]
بھرت پور ضلع کے ڈیگ کمہیر سے کانگریس امیدوار وشویندر سنگھ نے ای وی ایم سے چھیڑچھاڑ اور اس کے تحفظ کو لےکر لاپرواہی برتے جانے کا الزام لگایا تھا۔سنیچر کی شب کانگریس کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ای وی ایم کو لےکر تنازعہ ہوا تھا۔ ای […]
شترمرغ کی طرح اس مسئلہ سے منہ چرانا کوئی حل نہیں ہے۔ابھی وقت ہے کہ کانگریس پارٹی کا خصوصی اجلاس طلب کر کے اپنے کارکنان کے خیالات جانے اور قرارداد لا کر ملک و قوم کے سامنے ایک نیا راستہ پیش کرے۔
پانچ ریاستوں میں 4 مرحلوں میں 12نومبر،20نومبر،28نومبراور 7 دسمبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔جس کا نتیجہ آئندہ 11 دسمبر کو آئے گا۔
مولانا اسرار الحق قاسمی نے کشن گنج سے5 بار کی ناکامیابی کے بعد کانگریس کے امیدوار کے طورپر2009 میں پہلی بارعام انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔
آج ہونے والے انتخابات کا نتیجہ 11 دسمبر کو آئے گا۔اس وقت راجستھان میں بی جے پی اور تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی حکومت ہے۔
بی جے پی کے اسٹارپرچارک اور مقامی رہنما راجستھان کے انتخابی میدان میں ہندو رائےدہندگان کی صف بندی کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، لیکن ایک آدھ سیٹ کو چھوڑکر اس کا اثر ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔
خصوصی رپورٹ : 20 نومبر کو آخری مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی میں تقریباً 47 ہزار ووٹ کا اضافہ ہوا ہے۔
جسٹس اے کے سیکری کی صدارت والی بنچ نے اس معاملے کی اگلی شنوائی کے لیے 8 جنوری 2019 کی تاریخ طے کی ہے۔
راجستھان کی آبادی میں تقریباً55 لاکھ لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے آتے ہیں لیکن بی جے پی اور کانگریس کے پاس ان کو لےکر نہ کوئی پالیسی دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی نیت۔
ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کل آبادی کی 12.7 فیصد ہے اور آئندہ انتخابات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق ریاست کے مسلمان کل 119 سیٹوں میں 30 سیٹوں پر فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں۔ مسلم ووٹ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کو چھوڑ کر تمام تر سیاسی پارٹیاں اپنے حق میں ووٹ ڈلوانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔
گزشتہ 30 نومبر کو ریٹائر ہوئے جسٹس جوزف نے 12 جنوری کو کیے پریس کانفرنس کے سیاق میں کہا کہ انھوں نے کورٹ کے مسائل کے بارے میں سابق چیف جسٹس دیپک مشرا کو بتایا تھا۔ لیکن جب کوئی حل نہیں نکلا تو میڈیا کے سامنے آنا پڑا۔
تلنگانہ کے انتخابات میں بی جے پی کے کوئی اثر پیدا کر پانے کا امکان کم ہے، لیکن یہ صاف ہے کہ پارٹی کا مقصد موجودہ انتخابی تشہیر کے سہارے ریاست میں اپنا مینڈیٹ بڑھانا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ : بی جے پی نے باڑمیر ضلع میں پڑنے والے ناتھ فرقے کے تارترا مٹھ کے مہنت پرتاپ پوری مہاراج کو پوکھرن سے ٹکٹ دیا ہے تو کانگریس نے علاقے کے مشہور سندھی-مسلم مذہبی رہنما غازی فقیر کے بیٹے صالح محمد کو میدان میں اتارا ہے۔
وسندھرا راجے کی وجہ سے راجپوت راجستھان انتخابات میں بی جے پی کا انتخابی کھیل اسی طرح بگاڑ سکتے ہیں، جیسے 2013 میں جاٹوں کے اشوک گہلوت کے خلاف ناراضگی نے کانگریس کو نقصان پہنچایا تھا۔
خصوصی رپورٹ : کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھوپال میں منعقد ورکرڈائیلاگ کے دوران کہا تھا کہ اسمبلی انتخاب کے عین وقت پر دل بدلکر کانگریس میں آنے والے رہنماؤں کو پارٹی ٹکٹ نہیں دےگی لیکن اب پارٹی نے بارہ ایسے لوگوں کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
اسمبلی انتخاب سے پہلے میزورم کے وزیراعلیٰ لال تھانہاولا نے کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں جانے کی خبروں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ آخری وقت میں ووٹروں کو پریشان کرنے کے لئے ایسی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ اسمبلی انتخاب میں پارٹی کی حکمت عملی سمیت مختلف مدعوں پر ان سے سنگیتا بروا پیشاروتی کی بات چیت۔
فرانس میں ایک ادارےنے رافیل سودے میں ممکنہ بد عنوانی کی شکایت درج کراتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ ہوئے 36 رافیل ہوائی جہازوں کے سودےاور ریلائنس کو آف سیٹ پارٹنر کے بطور چنے جانے پر وضاحت مانگی ہے۔
براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے ذریعے حالیہ اعدادو شمار کے مطابق ؛ 12 سے 16 نومبر کے بیچ ٹی وی چینلوں پر 22099 بار بی جے پی کا اشتہار دکھایا گیا۔ یہ اعداد وشمار ملک کے دوسرے سب سے بڑی ٹی وی اشتہار نیٹ فلکس سے 10 ہزار زیادہ ہے۔
پارٹی ترجمان کے مطابق؛ سینئر رہنماؤں کے سمجھانے بجھانے کے بعد بھی یہ رہنما انتخابی میدان سے نہیں ہٹے، جس کے مد نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔وہیں اپنے متنازعہ بیانوں کے لیے مشہور راجستھان کے ایم ایل اے گیان دیو آہو جہ کی بی جے پی میں واپسی ہو گئی ہے۔
بی جے پی کی حکومت نے اعلیٰ تعلیم پرسب سے زیادہ پیسے بچائے ہیں۔ ہمارا نوجوان خودہی پروفیسر ہے۔ وہ تو بڑےبڑے کو پڑھا دیتا ہے جی، اس کو کون پڑھائےگا۔ مدھیہ پردیش کے پونے 6لاکھ نوجوان کالجوں میں بنا پروفیسر،اسسٹنٹ پروفیسر کے ہی پڑھ رہے ہیں۔ ہمارا نوجوان ملک مانگتا ہے، کالج اور کالج میں ٹیچرنہیں مانگتا ہے۔
سابق مرکزی وزیر ارون شوری نے کہا،’ 1975 میں بہتر اور منظم اپوزیشن تھا۔ لیکن آج اپوزیشن بکھرا ہوا ہے۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ اندرا اور نریندر مودی کے بیچ فرق یہ ہے کہ اندرا کو اپنے کیے کا پچھتاوا تھا۔‘
جانکاروں کا کہنا ہے کہ ٹونک سے یونس خان کو اتارنے کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ علاقہ مسلم اکثریت والا ہے۔
صوبائی صدر کو ان کارکنان سے ہمدردی ہے، لیکن پارٹی باہر سے آنے والے بہت سارے لوگوں کی امیدوں کو پورا نہیں کر سکتی۔وہیں ناراض لوگوں سے اب یہ وعدہ کیا جا رہا ہے کہ صوبے میں کانگریس کی سرکار بننے پر انہیں مختلف بورڈس اور کارپوریشن میں موقعہ دیا جائے گا۔
چھتیس گڑھ میں بہوجن سماج پارٹی کی طاقت کے بارے میں اعداد و شمار کیا کہتے ہیں؟
خاص رپورٹ: راجستھان میں کانگریس کی کمان سنبھال رہے سچن پائلٹ نہ تو خود اسمبلی کا انتخاب لڑنا چاہتے تھے اور نہ ہی اشوک گہلوت کو انتخابی میدان میں امیدوار کی حیثیت سے اترتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے، لیکن ان کے اس منصوبے پر ایک جھٹکے میں پانی […]
کانگریس نے سیکولرازم کا نام لینا چھوڑ دیا ہے۔ ایک ایسا خیال جس میں اس پارٹی کی خاص خدمات تھیں، ہندوستان کو ہی نہیں، پوری دنیا کو، اب اس میں اتنا اعتماد نہیں رہ گیا ہے کہ انتخاب کے وقت اس کی بات بھی کی جا سکے۔
5 بار کے ایم پی اور سابق وزیر رام کرشن کسمریا، کے ایل اگروال، 3 سابق ایم ایل اےاور ایک سابق میئر باغی ہونے کی وجہ سے پارٹی کے ذریعے باہر کیے گئے ہیں۔ پارٹی نے ان سبھی لوگوں کو بدھ کو 3 بجے سے پہلے نامزدگی واپس لینے کو کہا تھا۔
رافیل ڈیل: ایئر وائس مارشل چلپتی نے سپریم کورٹ سے کہا، آئی اے ایف کو گزشتہ 33 سال سے کوئی جیٹ ہوائی جہازنہیں ملا ہے۔
بی بی سی کی طرف سے کئے گئے ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر اور وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت والے نیٹ ورک پر فرضی خبر کے ماخذ اکثر ایک ہی ہوتے ہیں۔
امت شاہ آدھے سے زیادہ ایم ایل اے کا ٹکٹ کاٹنا چاہتے ہیں جبکہ وسندھرا راجے 80 فیصد سے زیادہ ایم ایل اے کو پھر سے ٹکٹ دینے کے حق میں ہیں۔ اس رسّہ کشی میں شاہ کے ساتھ پوری ٹیم ہے جبکہ راجے اکیلی جدّو جہد کر رہی ہیں۔