Amit Shah

فوٹو: پی ٹی آئی

کیا مودی حکومت نے قضیہ کشمیر ختم کردیا ہے؟

فرقہ پرست عناصر اب کشمیریو ں کی عزت نیلام کرنے اور ان کو اپنے ہی وطن میں اقلیت میں تبدیل کروانے کے لئے ایک گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں۔حکومت کے موجودہ قدم سے سب سے بری حالت کشمیر کی ہند نواز نیشنل کانفرنس اور پیلز کانفرنس کی ہوئی ہے۔ ان کی پوری سیاست ہی دفعہ 370اور کشمیریوں کے تشخص کو نئی دہلی کی گزند سے بچانے پر مشتمل تھی۔

(فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی)

محبوبہ مفتی نے کہا؛ جموں و کشمیر کو لے کر ہندوستان نے توڑا وعدہ، عمر نے کہا-چیلنج کریں‌ گے

مرکزی حکومت نے سوموار کو صدر جمہوریہ کے حکم سے جموں و کشمیر سے ریاست کا خصوصی درجہ چھینتے ہوئے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے لئے راجیہ سبھا میں سفارش کی تھی۔

owUjoLS_

جسٹس قریشی کی تقرری پر 14 اگست تک فیصلہ لے مرکز: سپریم کورٹ

مرکزی حکومت نے 22 جولائی کو بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس اے اے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنائے جانے کی سپریم کورٹ کالیجئم کی سفارش پر فیصلہ لینے کے لئے دو ہفتے کا وقت مانگا تھا۔ مرکزی حکومت نے اب اور دس دن کا وقت مانگا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کسی شخص کو دہشت گرد قرار دینے سے متعلق یو اے پی اے ترمیم بل کو پارلیامنٹ نے دی منظوری

یو اے پی اے ترمیم بل کو راجیہ سبھا نے 42 کے مقابلے 147 ووٹ سے منظوری دی۔ کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ اس ترمیم بل کے ذریعے این آئی اے کو اور زیادہ طاقتور بنانے کی بات کہی گئی ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ اس کے ذریعے زیادہ طاقتیں مرکزی حکومت کو مل رہی ہیں۔

علامتی تصویر

اگر یہ ہندو راشٹر نہیں ہے تو اور کیا ہے؟

لبرل دانشور جماعت کے لئے ہندوستان بھلےہی اب تک ہندو راشٹر نہ بنا ہو، لیکن گلیوں میں گھومنے والے ہندتووادیوں کے لئے یہ ایک ہندو راشٹر ہے۔ اس کی علامت بھلے چھپی ہوئی ہوں، لیکن اس کے حمایتی اور متاثرین، دونوں ہی بہت واضح طور پر اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سمجھوتہ ایکسپریس بلاسٹ معاملے کو لے کر کیے گئے امت شاہ کے دعووں میں کتنی سچائی ہے؟

وزیر داخلہ امت شاہ کا دعویٰ ہے کہ پچھلی حکومت نے ہندو مذہب کو دہشت گردی سے جوڑنے کے لئے اصلی مجرموں کو چھوڑ دیا تھا، اگر ایسا ہے تو این آئی اے ان کو پکڑنے کی سمت میں کوئی قدم کیوں نہیں اٹھا رہی ہے؟

Media Bol 107.00_32_16_23.Still004

میڈیا بول: سون بھدر قتل معاملہ، میڈیا اور سمجھوتہ-اجمیر کا سچ

ویڈیو: زمین تنازعہ میں سون بھدر میں ہوئے قتل معاملے پر میڈیا کا رخ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے سمجھوتہ ایکسپریس بلاسٹ معاملے کو لے کر دیے گئے بیان پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور سینئر صحافی آرتی جیرتھ سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

دوسرے حصوں میں نافذ ہوگا این آر سی، ملک کی ایک-ایک انچ زمین سے غیر قانونی مہاجروں کو باہر کریں‌ گے: امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک کی ایک ایک انچ زمین پر جو غیر قانونی مہاجر رہتے ہیں، ہم ان کی پہچان کریں‌گے اور عالمی قوانین کے تحت ان کو ملک سے باہر کریں‌گے۔

freedom-expression

بی جے پی سے پہلے اظہار رائے کی آزادی پر کانگریس نےحملہ کیا

وزیراعظم نریندر مودی 44 سال پہلے یعنی اسی ماہ جون میں لگائی جانے والی ایمرجنسی کے لیے نہرو، اندرا گاندھی اور کانگریس کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ اب مودی اور امت شاہ کی قیادت والی بی جےپی کو ایسے اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، جن کے مطابق ایمرجنسی جیسے حالات بنتے جا رہے ہیں۔ اس سے انہیں بنگال میں ممتا کو کنارے کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

بی جے پی صدر امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیامودی نے امت شاہ کو وزارت داخلہ کا قلمدان سپرد کرکے کوئی اہم پیغام دیا ہے؟

مودی اور امت شاہ کی جوڑی کا رشتہ 30سال پرانا ہے۔ 2001میں مودی کے گجرا ت کے وزیر اعلیٰ بننے کی راہ کو آسان کرنے کے لیے شاہ نے پارٹی میں ان کے مخالفین ہرین پانڈیا اور کیشو بائی پاٹل کو ٹھکانے لگانے میں اہم رول ادا کیا۔ ہرین پانڈیا کو تو قتل کیا گیا۔ گجرات میں شاہ کو وزارت داخلہ کا قلمدان دیا گیا تھا اور ان کا دور وزارت کئی پولیس انکاؤنٹروں کے لیے یاد کیا جا تا ہے۔ قومی تفتیسی بیورو نے تو انکو سہراب الدین اور اانکی اہلیہ کوثر بی کے قتل کیس میں ایک کلیدی ملزم ٹھہرایا تھا۔

Kashmir_TW

جموں و کشمیر: مرکز میں بی جےپی کی واپسی کے بعد آئندہ اسمبلی انتخابات میں کیا ہوگا؟

ریاست میں 1996ء کے بعد سے 2014ء تک ہوئے اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ بی جے پی اپنی کارکردگی بہتر کرتی جارہی ہے۔ بی جے پی نے جموں میں ‘ہندو کارڈ’ کھیلتے ہوئے ہندو اکثریتی اضلاع جیسے ادھم پور، جموں، سانبہ، کٹھوعہ اور ریاسی میں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کا تقریباً صفایا کردیا ہے۔ تاہم ان اضلاع میں کچھ علاقے جیسے نگروٹہ ہیں جہاں نیشنل کانفرنس کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی کابینہ میں51 وزیر کروڑپتی، 22 پر مجرمانہ معاملے : اے ڈی آر

انتخابی کارروائی سے متعلق ریسرچ ادارہ اے ڈی آر کے مطابق، سب سے زیادہ امیر شیرومنی اکالی دل کی ہرسیمرت کور بادل ہیں، جن کی جائیداد 217 کروڑ روپے ہے۔ پیوش گوئل کی جائیداد 95 کروڑ روپے ہے۔ گروگرام سے منتخب راؤاندرجیت سنگھ تیسرے سب سے امیر وزیر ہیں اور ان کی جائیداد 42 کروڑ روپے ہے۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا مودی کی واپسی سے مسلمان بے وجہ ڈرے ہوئے ہیں؟

کیا نریندر مودی یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ مسلمانوں کو جس ڈر کی سیاست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وہ اس کو ختم کرنے کی کوشش کریں‌گے؟ اگر ان کو سنجیدگی کے ساتھ اس کے لیے کام کرنا ہے تو اس کی شروعات سنگھ پریوار سے نہیں ہونی چاہیے؟

نئی دہلی واقع پارٹی صدر دفتر پر وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا بی جے پی کی واپسی نے ہندوستان کے چہرے سے ’سیکولرازم کا نقاب‘ اتار دیا ہے؟

آخر بی جے پی نے اتنی بڑی جیت کیسے درج کی؟ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر کے مطابق پچھلے سال اہم صوبوں کے انتخابات کے بعد یہ طے ہوگیا تھا کہ کسان اور بی جے پی کا اپنا اعلیٰ ذات کا ہندو ووٹ بینک اس سے ناراض ہے۔ دوسری طرف اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد نے بھی گھنٹی بجائی تھی۔ اس لئے ان طبقات کو را م کرنے کے لیے وزیر اعظم مودی اور پارٹی صدر امت شاہ نے پارلیامنٹ سے ایک آئینی ترمیمی بل پاس کروایا،جس کی رو سے اقتصادی طور پر پسماندہ اعلیٰ ذاتوں کے لیے اعلیٰ تعلیمی اداروں اور نوکریوں میں نشستیں مخصوص کروائی گیئں۔

BJP_Reuters

بی جے پی کیسے جیتتی ہے…؟

مودی ایک ایسے قائد کے طو رپر سامنے لائے گئے جو پاکستان کو سبق دے سکتا تھا اور اعلیٰ ذات کی خواہشات کی تکمیل بھی کرسکتا تھا۔ قوم پرستی کے جذبے کو اس حد تک پروان چڑھایاگیاکہ’نوٹ بندی’ اور’جی ایس ٹی’ کے بداثرات نظر انداز کرکے لوگوں کے ووٹ بی جے پی کو گئے۔

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اور کابینہ وزیر اوم پرکاش راج بھر(فوٹو : ٹوئٹر)

اتر پردیش: یوگی حکومت سے برخاست ہوئے وزیر اوم پرکاش راج بھر

برخاست ہونے کے بعد سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے کا استقبال کرتا ہوں۔ باباصاحب کو بھی دلتوں کی آواز اٹھانے کے لئے عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔

امت شاہ کے روڈ شو کے بعد ہوئی توڑپھوڑ اور تشدد (فوٹو : پی ٹی آئی)

بنگال تشدد کے بعد ٹی ایم سی کو نشانہ بنانے والے  بی جے پی کے دعوے کتنے صحیح تھے؟ 

فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا بنگال میں پولیس نے ایک مسلم شخص کوگرفتار کیا جو بھگوا پوشاک اور تلک لگاکر تشدد میں ملوث تھا؟ راہل گاندھی کے ٹوئٹ میں نئے لفظ MODILIE کی حقیقت کیا ہے؟ کیا بی ایچ یو کے کنووکیشن میں طلبانے از خودگاؤن کو ترک کر کے ہندوستانی لباس میں اسناد قبول کیا؟

کولکاتہ میں گزشتہ منگل کو ہوئے روڈ شو کے دوران بی جے پی صدر امت شاہ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی جے پی کارکنوں  نے ودیاساگر کا مجسمہ توڑا : ودیاساگر کالج کے پرنسپل

ودیاساگر کالج کے پرنسپل گوتم کنڈو نے کہا، ‘بی جے پی حامی پارٹی کا پرچم لئے ہمارے دفتر کے اندر گھس آئے اور ہمارے ساتھ بد سلوکی کرنے لگے۔ انہوں نے دستاویز پھاڑ دیے، دفتروں میں توڑپھوڑ کی اور جاتے وقت ودیاساگر کا مجسمہ توڑ دیا۔ انہوں نے دروازے بند کر دیے اور موٹرسائیکل کو آگ کے حوالے کر دیا۔ ‘

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بی جے پی صدر امت شاہ (فوٹو : رائٹرس)

مودی-شاہ کو ملی کلین چٹ کو چیلنج دینے کے لئے نئی عرضی دائر کریں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کانگریس ایم پی سشمیتا دیو کی عرضی پر کوئی ہدایت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے بارے میں شکایتوں پر فیصلہ کر لیا ہے۔ ایسی حالت میں ان احکام کو چیلنج دینے کے لئے نئی عرضی دائر کرنی ہوگی۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکشن کمیشن کو بی جے پی رہنماؤں کے خلاف ملی سب سے زیادہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایتں

اس لوک سبھا انتخاب کے دوران الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں ملی کل شکایتوں میں سے 29 بی جے پی رہنماؤں، 13 کانگریس رہنماؤں، دو سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں اور ایک ایک ٹی آر ایس اور بی ایس پی رہنماؤں کے خلاف تھی۔

کولکاتہ کے سابق کمشنر راجیو کمار (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی نے کی کولکاتہ پولیس کے سابق کمشنر سے پوچھ تاچھ کی مانگ، سپریم کورٹ نے کہا-ثبوت دیں

ساردا چٹ فنڈ معاملے میں کولکاتہ پولیس کے سابق کمشنر راجیو کمار سے حراست میں پوچھ تاچھ کی درخواست کرنے والی سی بی آئی سے سپریم کورٹ نے کہا کہ ایجنسی یہ ثابت کرے کہ ان کی درخواست انصاف کے حق میں ہے نہ کہ سیاسی مقصد کے لئے۔

راہل گاندھی اور نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

راہل گاندھی کے خلاف مودی کی اکثریت- اقلیت والی تقریر کو الیکشن کمیشن نے دی کلین چٹ

وزیر اعظم نریندر مودی نے 1 اپریل کو مہاراشٹر کے وردھا میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ حزب مخالف جماعت لوک سبھا کی ان سیٹوں سے اپنے رہنماؤں کو کھڑا کرنے سے ڈرتا ہے جہاں اکثریت کا تسلط ہے۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کامعاملہ : نہیں ہوئی الیکشن کمیشن کے فل کمیشن کی ایک بھی میٹنگ

الیکشن کمیشن کے فل کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ اور الیکشن کمشنر اشوک لواسا اور سشیل چندرا ہیں۔ ایک انتخابی ریلی میں مودی کے خطاب کو لےکر کانگریس کی پہلی شکایت الیکشن کمیشن کو پانچ اپریل کو ملی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

مودی، شاہ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام، سپریم کورٹ میں کل ہوگی شنوائی

کانگریس وومین ونگ کی صدر سشمتا دیو نے عرضی دائر کر کے شکایت کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے ذریعے واضح پابندی کے باوجود مودی اور شاہ نے نفرت پھیلانے والی تقریر کی اور آرمڈ فورسز کا اپنی ریلیوں میں استعمال کیا۔

امت شاہ، فوٹو: ٹوئٹر

پلواما حملے کے بعد دہشت گردوں کو تباہ کرنے کے لیے مودی نے بھیجی’اپنی ایئر فورس‘: امت شاہ

سوموار کو مغربی بنگال کی ایک انتخابی ریلی میں بی جے پی صدر امت شاہ کا یہ بیان یوگی آدتیہ ناتھ کے ہندوستانی فوج کو’مودی جی کی سینا‘بتانے کے کچھ ہفتوں بعد آیا ہے ۔ یوگی کے بیان پر الیکشن کمیشن نے ان کو نوٹس دیتے ہوئے مستقبل میں ایسے بیانات سے بچنے کی وارننگ دی تھی ۔

(فوٹو: رائٹرس / امت دوے)

اداریہ: نفرت بھری انتخابی سیاست پر الیکشن کمیشن کی خاموشی بھی جرم ہے

الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری صرف مثالی ضابطہ اخلاق ہی نہیں بلکہ عوامی نمائندگی قانون کو بھی برقرار رکھنا ہے، جس کے تحت وزیر اعظم سمیت مختلف بی جے پی رہنماؤں کی نفرت بھری تقریر جرم کے زمرہ میں آتی ہیں۔