آسام: گزشتہ 3 سالوں میں ڈٹینشن سینٹرمیں غیر ملکی قرار دیے گئے 24 لوگوں کی موت
آسام کے پارلیامنٹری افیئرس منسٹر چندرموہن پٹواری نے اسمبلی میں بتایا کہ اس سال اب تک ڈٹینشن سینٹروں میں غیر ملکی قرار دیے گئے سات لوگوں کی جان جا چکی ہے۔
آسام کے پارلیامنٹری افیئرس منسٹر چندرموہن پٹواری نے اسمبلی میں بتایا کہ اس سال اب تک ڈٹینشن سینٹروں میں غیر ملکی قرار دیے گئے سات لوگوں کی جان جا چکی ہے۔
لبرل دانشور جماعت کے لئے ہندوستان بھلےہی اب تک ہندو راشٹر نہ بنا ہو، لیکن گلیوں میں گھومنے والے ہندتووادیوں کے لئے یہ ایک ہندو راشٹر ہے۔ اس کی علامت بھلے چھپی ہوئی ہوں، لیکن اس کے حمایتی اور متاثرین، دونوں ہی بہت واضح طور پر اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک کی ایک ایک انچ زمین پر جو غیر قانونی مہاجر رہتے ہیں، ہم ان کی پہچان کریںگے اور عالمی قوانین کے تحت ان کو ملک سے باہر کریںگے۔
آسام شہریت مدعے پر جن لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ان میں سے زیادہ تر بنگالی نژاد مسلم شاعر اور کارکن ہیں۔ ان پر دنیا بھر میں آسام کے لوگوں کی امیج خراب کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ شیوساگر ضلع کے گنیاندیپ گگوئی کو ممنوعہ تنظیم یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ (انڈی پینڈنٹ) کی حمایت میں پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
آسام کے دورے پر گئی 4 ممبروں کی مرکزی ٹیم میں شامل ایک افسر نے کہا کہ جولائی اور اگست آنے والے دو مہینے اہم ہیں۔ یہ چیلنج ہوگا کہ ان دو مہینوں میں اس کا قہر کم ہو۔
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ درگا کھاٹی واڑہ اور آسام تحریک کی پہلی خاتون شہیدبجینتی دیوی کی فیملی کے ممبروں کو آسام این آر سی کے مکمل مسودہ سے باہر کر دیا گیا ہے۔
آسام حکومت میں ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے چیف سکریٹری سمیر سنہا نے بتایا کہ اس سال جن لوگوں کی موت اے ای ایس کی وجہ سے ہوئی ہے ان میں 10 بالغ جبکہ 2 بچے شامل ہیں۔
فارنرز ٹریبونل کے سامنے پولیس نے یہ قبول کیا کہ انہوں نے 2016 میں ٹریبونل کے ذریعے غیر ملکی قرار دی گئی مدھومالا داس کی جگہ مدھو بالا منڈل کو حراست میں بھیج دیا تھا۔
باہر کیے گئے لوگوں کی نئی فہرست میں جن لوگوں کے نام شامل ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے نام گزشتہ سال 30 جولائی کو جاری این آر سی کے مسودہ میں شامل تھے، لیکن بعد میں وہ اس کے اہل نہیں پائے گئے۔
یہ معاملہ آسام کے بارپیٹا کا ہے۔ 18 جون کورائٹ ونگ کے کچھ گروپ کے لوگوں نے آٹورکشہ روککر اس میں سوار مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کی مبینہ طور پر پٹائی کی۔ اس معاملے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
موری گاؤں بی جے پی آئی ٹی سیل کے سکریٹری نیتو بورا نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت مہاجر مسلموں سے مقامی آسامیوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
این آر سی سے باہر رہ جانے والوں کی اکثریت مسلمان ہے۔ ہندو بھی اچھی خاصی تعداد میں ہیں۔ چنانچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ان ہندوؤں کو بچانے کا ایک حل تلاش کر لیا۔ جو مسلمان ہیں انھیں بی جے پی “گھس پیٹھیا” کہتی ہے اور جو ہندو ہیں انہیں “شررنارتھی” یعنی رفیوجی۔ گھس پیٹھیوں کو پارٹی ملک بدر کرنا چاہتی ہے جبکہ شررنارتھیوں کو شہریت سے نوازنا چاہتی ہے۔ اس کام کے لئے مرکزی حکومت نے 2016 میں ایک بل پیش کیا اور 2018 میں اسے لوک سبھا سے پاس کرانے میں کامیاب ہو گئی۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ آسام میں این آر سی کو آخری شکل دینے کی 31 جولائی کی تایخ آگے نہیں بڑھائی جائےگی۔ یہ یقینی بنایاجانا چاہیے کہ این آر سی سے متاثر ہونے والے ہر شخص کو غیر جانبدارانہ سماعت کا موقع ملے۔
صدر جمہوریہ ایوارڈ یافتہ ثناء اللہ کو آسام فارنرس ٹریبونل نے غیر ملکی قرار دیا ہے۔ان کو گولپاڑا کے حراستی سینٹر میں بھیجا گیا۔ثناء اللہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف گوہاٹی ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے ۔
بی جے پی ایم ایل اے نے اپنے بیان پر وضاحت دی ہے کہ ، میری مسلم کمیونٹی کو گائے کہنے کی کوئی منشا نہیں تھی ۔ میں نے کہا تھا کہ ان سے ووٹ مانگنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
صحافیوں پر حملے کے یہ واقعات آسام کے نلباڑی اور تنسکیا ضلعوں میں ہوئے۔ وزیراعلیٰ سربانند سونووال نے ڈی جی پی سے تفتیش میں تیزی لانے اور مجرموں پر مقدمہ درج کرنے کو کہا ہے۔
ویڈیو: آسام میں مبینہ طور پر گائے کا گوشت بیچنے کے شک میں بھیڑ کے ذریعے ایک مسلم بزرگ کے ساتھ مار پیٹ کیے جانے کے معاملے پر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے اس معاملے کے ویڈیو میں مسلم بزرگ کو کیچڑ میں گھٹنوں کے بل بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے اور بھیڑ پوچھتی نظر آرہی ہے کہ کیا اس کے پاس گائے کا گوشت بیچنے کا لائسنس ہے؟
آسام میں غیر ملکی لوگوں کی حراست سے جڑے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پوچھا کہ غیر ملکی شہری کیسے مقامی آبادی کے ساتھ گھل-مل گئے اور ان کا پتا لگانے کے لئے ریاستی حکومت کیا کر رہی ہے۔ عدالت نے آسام کے چیف سکریٹری کو طلب کیا۔
آسام میں این آر سی کا دوسرا اور آخری مسودہ 30 جولائی، 2018 کو شائع کیا گیا تھا جس میں 3.29 کروڑ لوگوں میں سے 2.89 کروڑ لوگوں کے نام شامل کئے گئے تھے۔ اس مسودہ میں 4070707 لوگوں کے نام نہیں تھے۔
نارتھ ایسٹ نیوزپیپر سوسائٹی نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے آسام کی سربانند سونووال حکومت کے ذریعے اسپانسر کسی بھی اشتہار، خبر یا تصویر کا استعمال نہیں کرنے کا اعلان کیا۔ آسام کے زیادہ تر اخبار اسی سوسائٹی کا حصہ ہیں۔
آسام کے وزیر ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان کی تعریف کرنے کے لیے آسام میں 130 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
یہ دونوں بل لوک سبھا سے پہلے ہی پاس ہوچکے ہیں جبکہ راجیہ سبھا میں اس کو پاس کرنے کے لیے حکومت کے پاس آج آخری دن تھا ۔ چوں کہ یہ بل بجٹ سیشن کے آخری دن بھی پاس نہیں ہوسکے اس لیے اب اس کو رد مانا جائے گا۔
اخبار نے وزیر اعظم کی تقریر کو اتنے ادب سے چھاپا ہے جیسے پورا اخبار ان کا ٹائپسٹ ہو گیا ہو۔2019 میں 2030 کی ہیڈلائن لگ رہی ہے۔ آخر کیوں اخبار چھپکر آتا ہے، خبر چھپی ہوئی نہیں دکھتی ہے۔
گلوکار بھوپین ہزاریکا کے بیٹے تیج ہزاریکا کا کہناہےکہ وہ اپنے والد کو دیے گئے بھارت رتن کو اسی وقت قبول کریں گے جب مرکزی حکومت شہریت ترمیم بل کو واپس لے گی ۔
چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی نے کہا کہ مرکزی حکومت این آر سی پروسیس کو لے کر تعاون نہیں کر رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وزارت داخلہ کی پوری کوشش این آر سی پروسیس کو برباد کرنے کی ہے۔
آر ٹی آئی کارکن اور کسان رہنما اکھل گگوئی، ساہتیہ اکادمی ایورڈیافتہ ہیرین گگوئی اور صحافی منجیت مہنت کے خلاف بھی شہریت (ترمیم) بل کو لےکر دئے گئے بیان کے لئے حکومت کے خلاف بغاوت کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
82 سالہ اریبم شیام شرما نے کہا کہ متنازعہ بل کو لےکر لوگوں کے خدشات پر دھیان نہیں دینے والی حکومت کا دیا ہوا ایوارڈ رکھنا اخلاقی طور پر غلط ہوگا۔
شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں آسام سمیت کئی ریاستوں میں زبر دست مظاہرہ ہو رہا ہے ۔
شہریت بل کے خلاف نارتھ ایسٹ ریاستوں میں مخالفت جاری ہے۔
3 اکتوبر2008 کو آسام کے 4 ضلعوں میں 11 سلسلہ وار دھماکے میں 87 لوگ مارے گئے تھے ۔ اس معاملے میں کلیدی ملزم دیمری کو بنگلہ دیش میں گرفتار کیا گیا تھا اور 2010 میں ہندوستان کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
بی جے پی ترجمان سوپنل بروآ نے کہا کہ اقتصادی وجوہات سے بنگلہ دیشی ہندوستان نہیں آ رہے ہیں۔ یورپ اور سرحدی ملکوں میں ان کو کم سے کم 3000 روپے روز ملتے ہیں جبکہ ہندوستان میں وہ زیادہ سے زیادہ ہزار روپے ہی کما سکتے ہیں۔ ایسے میں وہ یہاں کیوں آئیںگے۔
قابل ذکر ہے کہ اے جے پی کے حمایت واپس لینے کے بعد بھی ریاست کی بی جے پی حکومت کو زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔
اس مجوزہ ترمیم بل میں بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان سے آئے وہاں کے اقلیتوں کو ہندوستان کی شہریت عطا کرنے کا اہتمام ہے۔ نئی دہلی: مرکزی کابینہ نے شہریت ترمیم بل کو منظوری دے دی ہے۔ اس کو لےکر آسام سمیت پورے نارتھ-ایسٹ میں بڑے پیمانے پر […]
این آر سی میں شامل نہیں کئے گئے 40.70 لاکھ لوگوں میں سے اب تک 14.28 لاکھ لوگوں نے ہی اتھارٹی کے یہاں دعوے اور اعتراضات داخل کیے ہیں۔ جس کی چھان بین کی آخری تاریخ 15فروری، 2019 ہوگی۔
ویڈیو: لائف آف پائی، انگلش ونگلش، عشقیہ، مکتی بھون اور وہاٹ ول پیپل سے جیسی فلموں میں کام کر چکے اداکار عادل حسین سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت
شہریت(ترمیم)بل 2016 کےآئندہ ودھان سبھا سیشن میں پیش ہونے کے امکان کے درمیان گوہاٹی میں مختلف تنظیموں کے ذریعے اس کی مخالفت جاری ہے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی بنچ نے پہلے سے قابل قبول 10دستاویزوں کے علاوہ 5 اور ایسے دستاویزوں کو قبول کرنے کے اجازت دی ہے جن کو این آر سی کوآرڈینٹر نےشہریت کی تصدیق میں سختی کے مد نظر قبول کرنے سے منع کر دیا تھا۔
حکومت ہند غیر قانونی روہنگیا پناہ گزینوں کے بارے میں ریاستوں سے جٹائے گئے بایوگرافک اعداد و شمار کو میانمار حکومت کے ساتھ شیئر کرےگی۔ اس کی بنیاد پر ان کی شہریت کی تصدیق کی جا سکےگی۔