Assault

اشرف علی سید حسین (بائیں)، جن کے چہرے پر چوٹ کے نشان نظر آ رہے ہیں، اور (دائیں) حسین، تھانے پولیس اسٹیشن میں۔ تصویر: ویڈیو اسکرین گریب اور اسپیشل ارینجمنٹ۔

گائے کے گوشت کے شبہ میں حملے کا شکار ہونے والے بزرگ کا الزام؛ ’حملہ آوروں نے کہا وہ مجھے چلتی ٹرین سے باہر پھینک دیں گے‘

یہ واقعہ بدھ کو دھولے-سی ایس ایم ٹی ایکسپریس میں پیش آیا تھا۔ جلگاؤں کے رہنے والے بزرگ اپنی بیٹی سے ملنے کلیان جا رہے تھے، جب کچھ لوگوں نے ان پر غیر قانونی طور پر گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا تھا۔ پولیس نے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے بھارتیہ نیائے سنہتا کی نسبتاً ہلکی دفعات کا اطلاق کیا، نتیجے کے طور پر ایک ہی دن میں ملزمین کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

ٹرین حملے کے دوران حاجی اشرف منیر۔ (تصویر: وائرل ویڈیو کا اسکرین شاٹ)

مہاراشٹر: ٹرین میں گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں 72 سالہ بزرگ پر حملہ

یہ واقعہ بدھ کو دھولے-سی ایس ایم ٹی ایکسپریس میں پیش آیا۔ جلگاؤں کے رہنے والے بزرگ اپنی بیٹی سے ملنے کلیان جا رہے تھے، جب کچھ لوگوں نے ان پر غیر قانونی طور پر گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے بتایا ہے کہ بزرگ بھینس کا گوشت لے جا رہے تھے، جس پر پابندی نہیں ہے۔

بی جے پی ایم ایل اے بال مکندآچاریہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

راجستھان: دلت شخص پر حملہ کرنے کے الزام میں بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف کیس درج

راجستھان کی ہوامحل سیٹ سے بی جے پی کے نومنتخب ایم ایل اے بال مکندآچاریہ عرف سنجے شرما پر ایک دلت شخص پر حملہ کرنے اور تھوکنے کا الزام ہے۔ متاثرہ سورج مل ریگر نے الزام لگایا کہ ایم ایل اے نے ان کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔

(تصویر: ویڈیو اسکرین گریب)

اتراکھنڈ: مبینہ طور پر مسلمان سمجھ کر بی جے پی – آر ایس ایس کارکن کے ساتھ کانوڑیوں نے مارپیٹ کی

الزام ہے کہ 10 جولائی کو ہری دوار میں کانوڑیوں کے ایک گروپ نے ایک کار میں توڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ ہی اس کے ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ بھی کی، کیونکہ ان کی کار غلطی سےایک کانوڑ سے ٹکرا گئی تھی۔ کار ڈرائیور نے بتایا کہ وہ بی جے پی آر اور ایس ایس کے ممبر ہیں اور کالی ٹوپی پہننے کی وجہ سے حملہ آوروں نے انہیں مسلمان سمجھ لیا تھا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟

بُلی بائی  ایپ پلیٹ فارم کا اسکرین شاٹ۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

 بُلی بائی جیسے ایپ کو محض جرم سمجھنا اس میں پوشیدہ بدنیتی اور گہری سازش سے منھ موڑنا ہے

مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔

نرسنہانند سرسوتی۔ (فوٹو: فیس بک)

یوپی پولیس نے شدت پسند ہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند پر غنڈہ ایکٹ لگانے کی کارروائی شروع کی

شدت پسندہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند غازی آبادواقع ڈاسنہ دیوی مندر کے مہنت ہیں۔ وہ مسلم مخالف بیان بازیوں کو لےکرسرخیوں میں رہتے ہیں۔اس مہینے کی شروعات میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ایک مسلم لڑکے کو ان کی جاسوسی کے لیے بھیجا گیا تھا۔ اسی سال مارچ میں ڈاسنہ مندر میں ایک مسلم لڑکے کے پانی پینےکی وجہ سے اس کی پٹائی کی گئی تھی۔ جس شخص نے لڑکے کو پیٹا تھا، نرسنہانند نے اس کی حمایت کی تھی۔

ویڈیوگریب۔

بی جے پی اور نرسنہانند سے وابستہ ہندوتوا لیڈر نے ایک مسلمان کو ٹرین میں پیٹا

معاملے کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے،جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شدت پسند ہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند کی پیروکار مدھو شرما مسلمان شخص کا بال پکڑ کر کھینچ رہی ہیں اور انہیں تھپڑ مار رہی ہیں۔دھکا دینے کاالزام لگاتے ہوئے انہوں نے اس کو پاؤں چھونے کے لیے بھی مجبور کیا۔

بچے کے ساتھ کھڑا یتی نرسنہانند سرسوتی۔ (فوٹو: اسکرین گریب)

غازی آباد: ڈاسنہ مندر میں ’غلطی‘ سے جانے والے دس سالہ مسلم بچے سے پولیس کی پوچھ تاچھ

ڈاسنہ مندر کے پجاری اوررائٹ ونگ کےشدت پسند رہنمایتی نرسنہانند سرسوتی نےالزام لگایا کہ بچے کو ان پر نظر رکھنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ بچہ اس علاقے سے واقف نہیں تھا اور انجانے میں مندر میں چلا گیا تھا۔ اس کے بیان کی سچائی جاننے کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا۔

یتی نرسنہانند سرسوتی۔

یوپی: خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں یتی نرسنہانند پر تین ایف آئی آر درج

اس سے پہلے بھی غازی آباد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری یتی نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پیغمبر محمد پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں شکایت درج کرائی جا چکی ہے۔نرسنہانند تب سرخیوں میں آئے تھے، جب ڈاسنہ مندر میں پانی پینے کی وجہ سے ایک نابالغ مسلم لڑکے کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی تھی۔

یتی نرسنہانند اور سورج پال امو۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

نرسنہا نند اور سورج پال امو کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کرنے پر کورٹ نے دہلی پولیس سے رپورٹ طلب کی

گزشتہ4 اگست کو فیصل احمد خان نام کےقانون کے ایک استاذ نے رائٹ ونگ کے شدت پسند رہنماؤں یتی نرسنہانند اورسورج پال امو کے الگ الگ مواقع پرمسلم مخالف بیانات پر جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں شکایتیں کی تھیں۔ کوئی کارروائی نہ ہونے پر 7 اگست کو انہوں نے نے ساکیت ضلع کورٹ سے پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کامطالبہ کیا۔

(السٹریشن:پری پلب چکرورتی/د ی وائر)

اس ملک میں مسلمانوں کو کھلے عام گالی دی جا سکتی ہے، ان کا خون کرنے کی بات کی جاسکتی ہے …

یہ ہندوستان کی معاشرتی فطرت بنتی جا رہی ہے کہ مسلمانوں کو کھلے عام مارا جا سکتا ہے، ان کے خلاف پرتشدد پروپیگنڈہ کیا جا سکتا ہے اور پولیس انتظامیہ سے لےکر سیاسی پارٹیوں تک کوئی بھی اسے سنگین معاملہ ماننے کو تیار نہیں۔

شاکر کو پیٹتے حملہ آور۔ (بہ شکریہ: ویڈیوگریب/سوشل میڈیا)

یوپی: گوشت بیچنے والے کو مبینہ گئو رکشکوں نے پیٹا، پولیس نے متاثرہ شخص پر درج کی ایف آئی آر

معاملہ مرادآباد کا ہے، جہاں گوشت لے جا رہے ایک میٹ بیچنے والےکو گئورکشا واہنی کے اہلکاروں کی قیادت والے گروپ نے روک کر مارپیٹ کی اور گائے اسمگلر بتاتے ہوئے پولیس کو سونپ دیا۔ بعد میں متاثرہ شخص کو چھوڑتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔ واقعہ کے بعد بھارتیہ گئورکشا واہنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کاان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو:اسپیشل ارینجمنٹ)

مسلمانوں کو  ہراساں کرنے کی وجہ اب پولرائزیشن نہیں

ملک کے رہنماگزشتہ کوئی بیس سالوں کی انتھک کوششوں سے سماج کا اتنا پولرائزیشن پہلے ہی کر چکے ہیں کہ آنے والے کئی سالوں تک ان کی انتخابی جیت یقینی ہے۔ پھر کچھ لوگ اقلیتوں کو ہراساں کرنے اور انہیں ذلیل وخوارکرنے کے لیے جوش و خروش کا مظاہرہ کیوں کر رہے ہیں؟

نرسنہانند سرسوتی۔ (فوٹو: فیس بک)

مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے معاملے میں نرسنہانند پر کارروائی کا مطالبہ

اس سے پہلےصدرجمہوریہ کو لکھے گئے میمورنڈم میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے ڈاسنہ مندر کے پجاری کی گرفتاری کا مطالبہ کیاتھا۔میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مختلف مذہبی گروپوں کے بیچ نفرت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کرنے والوں کو سزادینے کے لیے ایک خصوصی اور سخت قانون بنایا جانا چاہیے۔

نرسنہانند سرسوتی۔ (فوٹو: فیس بک)

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے ڈاسنہ مندر کے پجاری کی گرفتاری کا مطالبہ کیا

اس سے پہلے مذہبی رہنما اور غازی آباد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کے خلاف مسلم کمیونٹی کے جذبات کو مبینہ طور پر ٹھیس پہنچانے کے لیے راجدھانی دہلی میں عآپ ایم ایل اے اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کی جانب سے گزشتہ تین اپریل کو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

Amanatullah Khan. Photo: PTI

مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے معاملے میں نرسنہا نند کے خلاف کیس کے بعد عآپ ایم ایل اے پر ایف آئی آر

عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان نے ہندوتوادی رہنما اور غازی آباد واقع ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پیغمبرمحمد اور مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کے الزام میں شکایت درج کرائی ہے۔ نرسنہانند پچھلے مہینے تب چرچہ میں آئے تھے، جب ڈاسنہ مندر میں پانی پینے کی وجہ سے14 سالہ ایک مسلم لڑکے کی بے رحمی سےپٹائی کی گئی تھی۔

Bulletin 16 March 2021.00_11_53_18.Still004

کیا ہندوؤں کو تشدد پسند بنایا جا رہا ہے؟

ویڈیو: اتر پردیش کے غازی آبادواقع شیو شکتی دھام ڈاسنہ مندر میں ایک مسلمان لڑکے کو پانی پینے کے لیےبے رحمی سے پیٹا گیا۔ ڈاسنہ میں ہونے والا یہ واقعہ نفرت کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ ذہنیت کیوں پیدا ہوتی ہے؟ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ ان باتوں کو سمجھنے کے لیےآزاد صحافی علی شان جعفری سے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔

ڈاسنہ کے مندر میں نابالغ مسلم لڑکے کی بے رحمی سےپٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ (بہ شکریہ: ویڈیوگریب)

ظلم و بربریت بھلے ہی معمول بن جائے اس کو فطری نہ تسلیم کرنے سے ہی انسانیت بچی رہتی ہے

ڈاسنہ کے واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ جس کوتشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، پولیس اس کے ساتھ کھڑی ہو سکتی ہے۔ جس نے تشدد کیاپولیس اس کو ڈھونڈ کر اس کے ساتھ انصاف کاعمل شروع کر سکتی ہے۔ انسانیت کی بقا کی امیدقانون یا آئین کی فہم کے زندہ رہنے پر ہی منحصر ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

غازی آباد: مندر کے اندر پانی پینے گئے لڑکے کی بے رحمی سے پٹائی، ملزم گرفتار

اتر پردیش کے غازی آباد شہر کے مندر سے پانی پینے کے لیے 14سالہ ایک مسلم لڑکے کو گالیاں دینے اور اس کی بے رحمی سے پٹائی کرنے کے ملزم کو اس کے ایک ساتھی کے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ مندر انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ ملزم کی قانونی مدد کریں گے۔

(فوٹوبہ شکریہ : انڈین ریلوے ویب سائٹ)

مدھیہ پردیش: حاملہ خاتون سے بدسلوکی، نوجوان کو کندھے پر بٹھا کر چلنے کے لیے مجبور کیا

معاملہ گنا ضلع کا ہے۔ پانچ مہینے کی حاملہ خاتون کو شوہر کےچھوڑنے کے بعد ایک دوسرےشخص کے ساتھ رہنے سے ناراض سسرال والوں نے اس سے مارپیٹ کی اور کندھے پر ایک نوجوان کو بٹھا کر تین کیلومیٹر تک برہنہ پاؤں گھمایا۔ معاملے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چار لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔