اتر پردیش پولیس نے یتی نرسنہانند کی معاون ادیتہ تیاگی کی شکایت پر محمد زبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ تیاگی نے الزام لگایا کہ زبیر نے 3 اکتوبر کو نرسنہانند کے خلاف تشدد بھڑکانے کے لیے کی ان کی ایک پرانی کلپنگ پوسٹ کی تھی۔
جموں و کشمیر بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں نے پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ قابل اعتراض ریمارکس کے لیے غازی آباد کے ڈاسنہ مندر کے پجاری اور کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اتر پردیش کے مظفر نگر لوک سبھا حلقہ کے تحت کھیڑا گاؤں میں منگل کو راجپوت برادری کی ایک مہاپنچایت نے سرکاری اسکیموں کو لاگو نہ کرنے، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، اگنی ویر یوجنا اور راجپوت سماج کی ‘توہین’ کے خلاف احتجاج میں بی جے پی امیدواروں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
مرکزی حکومت نے 2021 میں ملک میں پرائیویٹ اداروں کو سینک اسکول چلانے کی اجازت دی تھی۔ دی رپورٹرز کلیکٹو کے مطابق، 40 پرائیویٹ سینک اسکولوں میں کم از کم 62 فیصد اسکول ایسے تھے جو آر ایس ایس اور اس سے وابستہ تنظیموں، بی جے پی کے رہنماؤں، اس کے سیاسی اتحادیوں، ہندوتوا تنظیموں، افراد اور دیگر ہندو مذہبی تنظیموں سے وابستہ تھے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار گٹ) نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے اسرائیل کی حمایت میں ‘تیزی’ دکھائی ہے، لیکن وہ منی پور کے معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ان کی ‘خاموشی’ مادر وطن میں اس مسئلے (منی پور تشدد) پر ان کے ارادوں کے بارے میں بہت کچھ کہتی ہے۔
بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے کولکاتہ میں ریلوے پٹریوں کے کنارے واقع ایک جھگی بستی کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں اس تجاوز کو قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی میں 4000 سے زیادہ خاندانوں کواس زمین سے بے دخل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس پرریلوے نے اپنا دعویٰ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے۔
معاملہ شیوپور ضلع کا ہے۔ یکم نومبر کو مدھیہ پردیش کے یوم تاسیس کے موقع پر بی جے پی کے مقامی لیڈروں نے ایک صفائی مہم کا اہتمام کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رہنماؤں کی آمد سے قبل میونسپلٹی کے عہدیداروں اور ملازمین نے کوڑا کرکٹ پھیلادیا اور پھر رہنماؤں نے جھاڑولگاتے ہوئے فوٹو کھنچوائے ۔
ترنگے میں لپٹے ایک سابق وزیر اعلیٰ او رگورنر کےجسدخاکی کےنصف حصے پر اپنا جھنڈا ڈال کربی جے پی نے کلی طور پر واضح کر دیا کہ قومی علامتوں کےاحترام کےمعاملے میں وہ اب بھی‘اوروں کو نصیحت خود میاں فضیحت’ کی اپنی پالیسی سے پیچھا نہیں چھڑا پائی ہے۔
جب قومی پرچم کو اکثریتی جرائم کو جائز ٹھہرانے کےآلے کےطورپر کام میں لایا جانے لگےگا تووہ اپنی علامتی اہمیت سےمحروم ہوجائےگا۔ پھر ایک ترنگے پر دوسرا دو رنگا پڑا ہو، اس سے کس کو فرق پڑتا ہے؟
بی جے پی کےسینئررہنما اوراتر پردیش کےسابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کا 20 اگست کوطویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔ اتوار کو ان کےتعزیتی اجلاس میں وزیر اعظم کی موجودگی میں بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے ان کےجسد خاکی پرقومی پرچم کے اوپر پارٹی کا جھنڈا رکھے جانے پراپوزیشن نےاعتراض کیا ہے۔
بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر کےمطابق،گزشتہ دو سالوں میں ان 23 لوگوں میں سے 12رہنماؤں اور کارکنوں کا قتل کشمیر وادی اور 11 کا جموں میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے اکیلے نو بی جے پی رہنماؤں اور کارکنوں کاقتل گزشتہ ایک سال میں کلگام ضلع میں ہوا ہے، جو باعث تشویش ہے۔
سریندر کمار یادو نے 30 ستمبر 2020 کو سی بی آئی کےخصوصی جج کے طور پر سنائے فیصلے میں1992 بابری انہدام معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ سمیت تمام ملزمین کو بری کیا تھا۔ اب گورنر آنندی بین پٹیل نے انہیں ریاست کا تیسرا ڈپٹی لوک آیکت مقرر کیا ہے۔
نریندر مودی کی آمد تو 2014میں ہوئی، اس سے قبل سیکولر جماعتوں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی، جن کی سانسیں ہی مسلمانوں کے دم سے ٹکی ہوئی تھیں، بابری مسجد کی مسماری کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
انٹرویو: ملک کے نامور ڈاکیومنٹری فلمسازآنند پٹوردھن نے 90 کی دہائی میں شروع ہوئی رام مندرتحریک کو اپنی ڈاکیومنٹری‘رام کے نام’میں درج کیا ہے۔ بابری انہدام معاملے میں خصوصی سی بی آئی عدالت کے فیصلے کے مدنظر ان سے بات چیت۔
بابری مسجد انہدام کے وقت مرکزی داخلہ سکریٹری رہے مادھو گوڈبولے نے کہا ہے کہ مسجد گرانے کی سازش کی گئی تھی اور اسی بنیاد پر انہوں نے اس وقت کی اتر پردیش سرکار کو برخاست کرنے کی سفارش کی تھی۔
بابری مسجد انہدام معاملے کی شروعات اس بارے میں درج دو ایف آئی آر 197 اور 198 سے ہوئی تھی۔ پہلی ایف آئی آر انہدام کے ٹھیک بعد ایودھیا تھانے میں لاکھوں نامعلوم کارسیوکوں کے خلاف درج ہوئی تھی اور دوسری جس میں بی جے پی، سنگھ اور باقی تنظیموں کے رہنما نامزد تھے۔
بابری مسجد انہدام کی جانچ کے لیے1992 میں جسٹس ایم ایس لبراہن کی قیادت میں لبراہن کمیشن کا قیام عمل میں آیاتھا، جس نے سال 2009 میں اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ کمیشن نے کہا تھا کہ کارسیوکوں کا اجتماع اچانک یا رضاکارانہ نہیں تھا، بلکہ منصوبہ بند تھا۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں بدھ کو فیصلہ سناتے ہوئے خصوصی سی بی آئی عدالت نے کہا کہ مسجد انہدام منصوبہ بند نہیں حادثاتی تھا،غیرسماجی عناصرگنبد پر چڑھے اور اس کوگرا دیا۔ عدالت کے فیصلے پر اس معاملے کےگواہوں میں سے ایک رہے سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعے تمام ملزمین کو بری کرنے کے بعد بی جے پی کےسینئررہنما مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ اب یہ تنازعہ ختم ہونا چاہیے اور سارے ملک کو عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کے لیےتیاررہنا چاہیے۔اپوزیشن نے اس فیصلہ کوغیرمعقول بتایا ہے۔
خصوصی سی بی آئی عدالت نےاپنے فیصلے میں کہا کہ سی بی آئی کافی ثبوت نہیں دے سکی۔ بابری مسجد انہدام منصوبہ بند نہیں تھا اورغیر سماجی عناصرگنبد پر چڑھے تھے۔
خصوصی سی بی آئی عدالت 6 دسمبر، 1992 کوایودھیا میں بابری مسجد انہدام معاملے میں 32 ملزمین کے بیان درج کر رہی ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی رہنما اورسابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی، اتر پردیش کےسابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ اورسابق مرکزی وزیرمرلی منوہر جوشی کا بیان درج ہونا ابھی باقی ہے۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں اپنا بیان درج کرانے کے لیے رام ولاس ویدانتی، سینئر بی جے پی رہنما ونئے کٹیار، سنتوش دوبے اور وجئے بہادر سنگھ جمعرات کو لکھنؤ کی اسپیشل سی بی آئی عدالت میں پیش ہوئے۔
وشو ہندو پریشد کے پاس تین ہزار مسجدوں کی فہرست ہے جو اس کے خیال میں مندروں کو توڑ کر بنائی گئی ہیں۔ بابری مسجد کے بعد وہ ان مسجدوں کے معاملے کو اٹھا کر عوامی جذبات بھڑکا نے کی خواہش میں ہے۔
بی جے پی کے سینئر رہنما کلیان سنگھ حال ہی میں راجستھان کے گورنر کے عہدے سے ہٹے ہیں۔ سی بی آئی نے کہا کہ چونکہ اب کلیان سنگھ گورنر کے عہدے سے ہٹ چکے ہیں اس لئے بابری مسجد انہدام معاملے میں ان کے خلاف کارروائی شروع کی جانی چاہیے۔
اس معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 12 لوگ ملزم ہیں۔
اس معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 12 لوگ ملزم ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بی جے پی رہنماؤں کی غیر سائنسی سوچ پر ونود دوا کا تبصرہ
ایک بار اشفاق بیمار پڑے تو بےہوشی کی حالت میں رام رام کہہکر کراہنے لگے۔ان کی فیملی والوں کو یہ سمجھ ہی نہیں آیا کہ پانچ وقت کا نمازی رام رام کیوں رٹ رہا ہے۔ ایک بار امرتیہ سین نے ایک بڑے پتے کی بات کہی تھی، ‘ […]
بی جے پی کو اپنے لیڈروں کے لئے ‘وندے ماترم ‘اور ‘جن گن من ‘ کی کلاسیزچلوانی چاہئے۔ جب دیکھو یہ نیتا لوگ ‘حب الوطنی ‘ کے ٹیسٹ میں فیل ہوتے رہتے ہیں۔ نیوز چینلوں پر ‘حب الوطنی کے لائیو ٹیسٹ ‘میں بی جے پی لیڈر کے فیل […]