راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ نوٹ بندی سب سے ناکام تجربہ تھا۔ نوٹ بندی کے لئے وزیر اعظم نے جن تین مقاصد-دہشت گردی، بد عنوانی کو ختم کرنے اور کالا دھن کو واپس لانے، کا ذکر کیا تھا، ان کو حاصل نہیں کیا جا سکا۔
کسی بھی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں بھولے سے بھی مسلمانوں کا ذکر نہیں کیا۔کانگریس نے تو انتخابی منشور کی رسم اجراء کی تقریب میں غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل جیسے قدآور لیڈروں کو بھی دوررکھا۔ بہار کی راشٹریہ جنتا دل ،جس کی پوری سیاست مسلمانوں اوریادو پر منحصر ہے اس نے بھی اپنے منشور میں ایک جگہ بھی مسلم لفظ نہیں لکھا۔
راجستھان کے وزیر تعلیم نے بتایا کہ ریاست کی پچھلی بی جے پی حکومت نے محکمہ تعلیم کو تجربہ گاہ بنا دیا تھا، آر ایس ایس کے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے نصاب میں تبدیلی کی گئی تھی۔ سیاسی مفادات کے لئے ساورکر کی بہتر امیج بنائی گئی تھی۔
کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم دفتر نے نیتی آیوگ سے ان مقامات کی جانکاری جمع کرنے کو کہا تھا جہاں پر وزیر اعظم مودی کا انتخابی دورہ ہونے والا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اکتوبر 2014 میں کئے گئے اہتمام کے تحت وزیر اعظم کو تشہیر کے ساتھ سرکاری سفر کرنے کی چھوٹ ہے۔
1984 کے سکھ مخالف فسادات چونکہ بہت جذباتی اور حساس معاملہ ہے، چنانچہ اس سے متعلق باتیں کرتے ہوئے راہل چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اس معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے سوموار کو الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کمل ہاسن پر 5 دن کی پابندی لگائی جائے ۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا پرینکا گاندھی نے بچوں سے مودی مخالف نعروں میں گالیاں بلوائیں؟ کیا دہلی میں گوتم گمبھیر اپنے ہمشکل سے الیکشن ریلیاں کروا رہے ہیں؟
لیہہ کے ضلع الیکشن افسر نے 14 کارپس کے جنرل افسر کمانڈنگ کو خط لکھکر گزارش کی ہے کہ فوج انتخابی کارروائی کو لےکر سبھی کمانڈنگ افسروں کو بیدار کرے۔
2019 میں بی جے پی کی مہم خصوصی طور پر ہندو اکثریت کے لیے ہے۔ پارٹی ان کے خوف اور عدم تحفظ کے احساسات کو بنیاد بنا کر ووٹ مانگ رہی ہے۔ اسی لیے امت شاہ مسلمانوں کو ‘دیمک’ بتا چکے ہیں، آدتیہ ناتھ بجرنگ بلی کو علی کے بالمقابل کھڑا کر چکے ہیں اور مودی یہ الزام لگا چکے ہیں کہ مغربی بنگال میں ہندو ‘جئے شری رام‘ کا نعرہ بھی بلند نہیں کر سکتے۔
ویڈیو: بی جے پی کے پاس آخر کہاں سے آرہا ہے انتخابی تشہیر کے لیے اتنا پیسہ ، بتا رہے ہیں رگھو کرناڈ۔
ویڈیو: یہ لوک سبھا انتخاب ہندوستانی جمہوریت کے لیے کیوں اہم ہیں ، بتارہے ہیں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ ورد راجن ۔
سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کرکے کانگریس صدر راہل گاندھی کے برطانوی شہری ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس بنیاد پر عدالت سے ان کے انتخاب لڑنے پر روک لگانے کی مانگ کی گئی تھی۔
پرگیہ ٹھاکر، اگر آپ جیتے جی ان کااحترام نہیں کر پائیں، تو کم سے کم شہادت کے بعد تو ان کی ہتک نہ کریں۔
جموں و کشمیر کے لیہہ میں 2 مئی کو پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی کے سینئر رہنماؤں پر میڈیا اہلکاروں کو رشوت دینے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں تفتیش کا حکم دینے والی لیہہ ضلع کی الیکشن افسر اونی لواسا الیکشن کمشنر اشوک لواسا کی بیٹی ہیں۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ 2014 میں مودی اچھے دن کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے۔ ان کے پانچ سال کی مدت ہندوستان کے نوجوانوں، کسانوں، کاروباریوں اور ہر جمہوری ادارہ کے لئے سب سے زیادہ خوفناک اور تباہ کن رہا ہے۔
الیکشن کےقصے:دلچسپ بات یہ ہے کہ ان آزاد امیدواروں کا مقصد کسی بھی طرح انتخاب جیتنا نہیں ہے۔ باجوریا دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ راشٹرپتی کے انتخاب سے لے کر مقامی سطح کے انتخابات تک میں 278 بارمقدر آزما چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر میں کاغذات نامکمل ہونے کی بنا پر وہ میدان سے باہر ہو گئے۔ انتخاب لڑنے کے ان کے شوق کا یہ عالم ہے کہ شورش زدہ کشمیر تک سے وہ خم ٹھوک چکے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک میں ضمانت ضبط کرانے کا نایاب تمغہ بھی انہیں کے پاس ہے۔
کیامغربی بنگال کی ویزر اعلیٰ ممتا بنر جی یہ بیان دیا تھاکہ،آپ مجھے 42 سیٹیں جیت کر دو میں آپ لوگوں کو دکھاؤں گی کہ ہندوؤں کو کیسے رلایا جاتا ہے۔
خصوصی رپورٹ : راجستھان کے کئی شہروں اور قصبوں میں کچھ مظاہرے 8 سے 10سالوں سے چل رہے ہیں۔ اس بیچ بی جے پی اور کانگریس کی حکومتیں آئیں اور گئیں، لیکن کسی حکومت نے ان لوگوں کی شکایتوں کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔
رافیل سودے کو لے کر دائر عرضی کے تناظر میں سرکار نے سپریم کورٹ میں ایک نیا حلف نامہ دائر کرکے کہا ہے کہ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس سے سودے پر دوبار ہ غور کرنے کی بنیاد فراہم نہیں ہوتی۔
آڈیو : دی وائر اردو اور سنو انڈیا کے خاص پوڈ کاسٹ سیریز الیکشن نامہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ابھی تک ہوئے ووٹنگ اور اس کے رجحانات پر الیکشن ایکسپرٹ اور ریسرچر آشیش رنجن کے ساتھ بات چیت۔
انٹرویو: گنگا صفائی کے لیے لمبے عرصے تک بھوک ہڑتال کرنے والے سنت گوپال داس 5 دسمبر 2018 کو لا پتہ ہوگئے تھے ۔ تقریباً 133 دنوں بعد واپس لوٹنے پر انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار کے اشارے پر ان کو زد وکوب کیا گیا اور ایمس انتظامیہ نے ہاسپٹل سے نکال کر ان کو مرنے کے سڑک پر پھینک دیا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تین معاملوں میں الیکشن کمیشن سے کلین چٹ ملی ہے۔ ان میں سے دو معاملوں میں کمیشن کی رائے ایک نہیں تھی۔
آج ہندوستانی سیاست ایک ایسے دور میں ہے جب کوئی بھی سیاسی پارٹی مسلم کمیونٹی کی بات نہیں کرنا چاہتی۔ وہ سیاسی طور پر اچھوت بنا دئے گئے ہیں۔ اب ان کا استعمال اکثریتی آبادی کو ووٹ بینک میں تبدیل کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
لوک سبھا انتخاب میں وارانسی سے امیدوار اور وزیر اعظم نریندر مودی اپنی تقریروں میں فوج اور شہیدوں کا لگاتار تذکرہ کر رہے ہیں۔ ان کے پارلیامانی حلقہ کے ہی توفہ پور گاؤں کے سی آر پی ایف جوان رمیش یادو پلواما حملے میں شہید ہوئے تھے۔ انتخاب میں وزیر اعظم اور بی جے پی کے ذریعے فوج اور پلواما حملے کے استعمال پر کیا سوچتے ہیں شہید کے رشتہ دار اور گاؤں کے لوگ۔
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ اگر ایسی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو بی ایس پی سپریمو مایاوتی کو این ڈی اے میں شامل کرنے کے لیے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
ساردا چٹ فنڈ معاملے میں کولکاتہ پولیس کے سابق کمشنر راجیو کمار سے حراست میں پوچھ تاچھ کی درخواست کرنے والی سی بی آئی سے سپریم کورٹ نے کہا کہ ایجنسی یہ ثابت کرے کہ ان کی درخواست انصاف کے حق میں ہے نہ کہ سیاسی مقصد کے لئے۔
بی جے پی کے اقتصادی معاملوں کے ترجمان گوپال کرشن اگروال نے کہا کہ ہندوستان میں نئے روزگار چاہنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔ اتنی بڑی تعداد میں نوجوانوں کو سرکاری نوکری نہیں دی جاسکتی ۔ اس لیے ہمارا زور کاروبار کو فروغ دینے اور سیلف امپلائمنٹ پر ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 1 اپریل کو مہاراشٹر کے وردھا میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ حزب مخالف جماعت لوک سبھا کی ان سیٹوں سے اپنے رہنماؤں کو کھڑا کرنے سے ڈرتا ہے جہاں اکثریت کا تسلط ہے۔
وزارت داخلہ نے ایک خط میں کہا کہ اس کو بی جے پی ایم پی سبرامنیم سوامی کی طرف سے عرضی ملی ہے، جس میں راہل گاندھی کو برٹش شہری بتایا گیا ہے۔ وہیں، کانگریس نے کہا کہ راہل پیدائشی ہندوستانی شہری ہیں، لیکن’فرضی ڈسکورس’کے ذریعے بےروزگاری اور زرعی بحران جیسے خالص مدعوں سے دھیان بھٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
الیکشن کمیشن کے فل کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ اور الیکشن کمشنر اشوک لواسا اور سشیل چندرا ہیں۔ ایک انتخابی ریلی میں مودی کے خطاب کو لےکر کانگریس کی پہلی شکایت الیکشن کمیشن کو پانچ اپریل کو ملی تھی۔
لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا،ہیمنت کرکرے کے دو پہلو ہیں۔ وہ شہید ہوئے کیونکہ ڈیوٹی پر تعیناتی کے دوران ان کی موت ہوئی، لیکن ایک پولیس افسر کے طور پر ان کا رول صحیح نہیں تھا۔
2019 کے لئے واحد مدعے کے طور پر شدت پسند ہندوتوا کو اٹھانا آر ایس ایس اور مودی-شاہ کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ شاید اس وجہ سے کہ مودی اپنے کام کاج کے ریکارڈ کی بنیاد پر تو انتخابی منجدھار کو پار نہیں کر سکتے ہیں،شدت پسند ہندوتوا کے مدعے پر داؤ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ لوگوں کو بچانے کے لیے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے کرکرے شہید ہوگئے تھے ۔ میں کر ے کرے کو لے کر سادھوی کے بیان سے متفق نہیں ہوں ۔ ہم اس کی تنقید کرتے ہیں ۔یہ فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ۔ اگر ہماری پارٹی کی بات ہوتی تو ہم ان کو امیدوار نہیں بناتے۔
آدی واسیوں کے تئیں مودی کے دعوے کی حقیقت کیا ہے اس کا انکشاف دی وائر نے کیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مودی حکومت پچھلے پانچ برسوں میں آدی واسیوں کے حقوق کو ضبط کرنے میں کس طرح آئین ہند کے خلاف جاکر قانون سازی میں ملوث رہی لیکن عوامی احتجاج اور غصے کے باعث حکومت کے یہ منصوبے کامیاب نہ ہو سکے۔
مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کے ملزم میجر رمیش اپادھیائے نے جمعہ کو ہندو مہا سبھا کی طرف سے اتر پردیش کے بلیا سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
یہ صحیح ہے کہ پچھلے تمام انتخابات سے یہ انتخاب کافی الگ اور اہم ہے۔ اس لحاظ سے کنہیا کمار کو انتخاب جیتنا بھی چاہیے، لیکن وہ انتخاب تو تب جیتیںگے، جب ان کی اپنی کمیونٹی کے رائےدہندگان ان کو ووٹ کریںگے، جو آبادی میں تقریباً 4.5 لاکھ کی حصےداری رکھتے ہیں۔ اگر کنہیا اپنی ذات کا ووٹ کاٹ لیتے ہیں، تو انتخاب جیت بھی سکتے ہیں، نہیں تو تیسرے نمبر پر رہیںگے۔
صحافیوں پر حملے کے یہ واقعات آسام کے نلباڑی اور تنسکیا ضلعوں میں ہوئے۔ وزیراعلیٰ سربانند سونووال نے ڈی جی پی سے تفتیش میں تیزی لانے اور مجرموں پر مقدمہ درج کرنے کو کہا ہے۔
بابری مسجد کو لےکر پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر بی جے پی رہنما فاطمہ رسول صدیقی نے کہا کہ اس سے مسلمانوں کے درمیان سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی امیج خراب ہوئی ہے۔
راجستھان کے جالور میں بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ یہ ملک کے تحفظ کو یقینی بنانے کا الیکشن ہے۔یہ ملک کےشہیدوں کا بدلا لینے کا الیکشن ہے۔یہ دہشت گردوں کو ایک سبق سکھانے کا الیکشن ہے۔
دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں معاملے کی شنوائی 1 مئی کو کی جائے گی۔