ویڈیو: فلمساز انوبھو سنہا ممبئی کو سفاک بھی مانتے ہیں اور بہت مہربان بھی۔ ان کے ایک چھوٹے سے شہر سے بمبئی تک کے سفر، فلم تھیٹر سے اوٹی ٹی پلیٹ فارم تک کا سفر، سنیما، آرٹ اور ان کے تجربات کے حوالے سے ان سے دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔
ذات پات اور مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی اور ہندوستانی نژاد سابق امریکی کونسلر کشما ساونت اپنی بیمارماں کی عیادت کے لیے ہندوستان آنا چاہتی ہیں، لیکن ہندوستانی حکومت ان کا ویزا منظور نہیں کر رہی ہے۔ ساونت اسے سیاسی انتقامی کارروائی مانتے ہوئے کہتی ہیں کہ اگر ایسا نہیں ہے تو ہندوستانی حکومت انہیں ویزا دے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے قیدیوں کے خلاف ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے بارے میں سپریم کورٹ کے 3 اکتوبر 2024 کے فیصلے کے پیش نظر ذات پات کی بنیاد پر قیدیوں کی درجہ بندی کو ختم کرنے کے لیے جیل مینوئل قوانین میں ترمیم کی ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی عرضی پر سنایا تھا۔
عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی پڑتال کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
اگر اعلیٰ ذات یا اشرافیہ کو آئینی اور مساوی حقوق پر مبنی معاشرے کے مطابق اپنے عالمگیر فلسفہ کو ڈھالنا ہے، تو انہیں اپنے حق خصوصی پر سوال اٹھانے ہوں گے۔
عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی تفتیش کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
ہندوستانی ٹیسٹ کرکٹ کی نوے سالہ تاریخ میں کل 300 کرکٹروں میں سے بس چھ یا سات ہی دلت طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ٹیم میں جگہ بنائی ہے۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا نچلی ذاتوں سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جاتا ہے؟ وہیں، پچھلے نوے سالوں میں ہندوستانی ٹیم میں اعلیٰ ذاتوں کی شرح اپنی آبادی سے کہیں زیادہ رہی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ فروری میں آئی آئی ٹی –بامبے میں بی ٹیک کے طالبعلم درشن سولنکی کی موت ہاسٹل کی ساتویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے کی وجہ سے ہوگئی تھی۔ ان کے خاندان نے اس کے قدم کے لیے کیمپس میں ذات پات کی بنیاد پرہونے والےامتیازی سلوک کو ذمہ دار بتایا تھا۔ تاہم معاملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی نے اس کی تردید کی ہے۔
جیلیں جرم کی بنیاد پر قیدیوں کی درجہ بندی کر سکتی ہیں، لیکن جیلوں بالخصوص خواتین جیلوں میں درجہ بندی کا تعین صرف جرائم سے نہیں ہوتا ۔ یہ صدیوں کی روایات اور اکثر مذہب کی اخلاقی لکشمن ریکھاکو پار کرنے سے وابستہ ہے۔ ایسے میں ہندوستانی خواتین جب جیل جاتی ہیں تب وہ اکثر جیل کےاندر ایک اور قید خانےمیں داخل ہوتی ہیں۔
کئی ریاستوں میں جیل کے دستورالعمل جیل کے اندر کے کاموں کا تعین ذات پات کی بنیاد پر کرنے کی دلالت کرتے ہیں۔
اتر پردیش کے باندہ ضلع کا واقعہ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ معاملہ پچھلے دو مہینوں سے چل رہا ہے۔ پولیس کئی بار معاملے کو سلجھا چکی ہے اور فی الحال معاملے کی جانچ جاری ہے۔
شکایت گزار کا کہنا ہے کہ اس طرح کا ذات سے متعلق امتیازی سلوک کئی سالوں سے ہوتا آ رہا ہے، جس کو روکنے کے لیے انھوں نے شکایت درج کرائی تھی۔ملزم حجاموں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ان پر لگے الزام جھوٹے ہیں۔
ویڈیو: کاسٹ سسٹم پر مبنی فلم ’آرٹیکل 15 ‘کے ڈائریکٹر انوبھو سنہا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔