اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں تین جنوری کی شام مندر پوجا کرنے گئیں پچاس سالہ خاتون کے ساتھ مندر کے مہنت سمیت تین لوگوں نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا اور زخمی حالت میں خاتون کو اس کے گھر کے سامنے پھینک کر فرار ہو گئے تھے۔ علاج کے دوران اسپتال میں خاتون کی موت ہو گئی تھی۔
گزشتہ 22 دسمبر کو بڑوت کے دگمبر جین کالج میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے چار ممبروں نے شرت دیوی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعدتنظیم نے معافی مانگی تھی۔ ان چاروں کے خلاف دنگا کرنے سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جانوروں کے تحفظ سےمتعلق ایکٹ کے تحت جانور کی کھال کو لےکر کوئی اہتمام نہیں ہے۔ اس لیے کھال رکھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور اس طرح جرم کا معاملہ نہیں بنتا ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا تھا کہ مسلم لڑکیاں خود ہی ہندو لڑکوں سے شادیاں کرکے بہ رضاو رغبت مذہب تبدیل کرتی ہیں۔
مدھیہ پردیش اور اڑیسہ کےتبدیلی مذہب کے انسداد سے متعلق قوانین میں کہیں بھی بین مذہبی شادی کا ذکر نہیں تھا اور نہ ہی سپریم کورٹ نے اس پر کوئی تبصرہ کیا تھا۔ ایسے میں اتر پردیش سرکار کا ایسا کوئی اختیار نہیں بنتا کہ وہ بنا کسی ثبوت یادلیل کے بین مذہبی شادیوں کو نظم و نسق کے سوال سے جوڑ دے۔
اگرہندوستان میں رہنے والے تمام 172ملین مسلمان بھی صرف ہندو لڑکیوں سے ہی شادیا ں کرتے ہیں، تو بھی 966ملین ہندوؤں کو اقلیت میں تبدیل نہیں کرسکتے ہیں۔
کرناٹک میں‘مورل پولیس’کا کام کرنے سے لےکر اتر پردیش کے مظفرنگر میں فسادات بھڑ کانے تک‘لو جہاد’کا راگ چھیڑ کر ہندو رائٹ ونگ تنظیموں نے اپنے کئی مقاصد کی تکمیل کی ہے۔
ایک طرف ہندوستانی آئین بالغ شہریوں کو اپنا شریک حیات منتخب کرنے کااختیار دیتا ہے، مذہب چننے کی آزادی دیتا ہے، دوسری طرف بی جے پی مقتدرہ حکومتیں آئین کی بنیادی قدروں کے برعکس قانون بنا رہی ہیں۔
ویڈیو: مبینہ لو جہاد کو لےکر اتر پردیش سرکار نے آرڈیننس کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت شادی کے لیے فریب، لالچ یا جبراًمذہب تبدیل کرائے جانے پر زیادہ سے زیادہ10 سال کی قیداور جرما نے کی سزا کا اہتمام ہے۔
بی جے پی لو جہاد کے راگ کو کیوں نہیں چھوڑ رہی؟وہ ہندوؤں میں خوف بٹھا رہی ہے کہ ‘ہماری’عورتوں کا استعمال کرکے ‘ودھرمی’اپنی تعداد بڑھانے کی سازش کر رہے ہیں۔ ‘ودھرمیوں’ کی تعداد میں اضافہ پریشانی کا سبب ہے۔ تعداد ہی طاقت ہے اور وہی برتری کی بنیاد ہے۔ اس لیے ایسی ہر شادی یا رشتے کی مخالفت کی جانی ہے، کیونکہ اس سے ‘ودھرمی’ کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
اتر پردیش کے کانپور شہر میں کچھ رائٹ ونگ ہندو تنظیموں نے الزام لگایا تھا کہ مسلم نوجوان مذہب تبدیل کرانے کے لیے ہندو لڑکیوں سے شادی سے کر رہے ہیں۔ اس کے لیے انہیں دوسرے ملکوں سے فنڈ مل رہا ہے اور لڑکیوں سے انہوں نے اپنی پہچان چھپا رکھی ہے۔ اس کی جانچ کے لیے کانپور رینج کے آئی جی نے ایس آئی ٹی بنائی تھی۔
اتر پردیش کے بلندشہر کا معاملہ۔نابالغ لڑکی سے ریپ کا ملزم نوجوان جیل میں ہے۔ لڑکی کو زندہ جلانے کےالزام میں سات لوگوں کے خلاف کیس درج کرکے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
جھارکھنڈ کے سمڈیگا ضلع کےبھیڑی کدر گاؤں میں 16 ستمبر کو سات آدی واسی عیسائیوں کے ساتھ گئو کشی کے الزام میں مبینہ طور پر مارپیٹ کی گئی تھی۔ متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ ان سے جبراً ‘جئے شری رام’کے نعرے لگوائے گئے۔ حالانکہ پولیس نے ان الزامات کو خارج کر دیا۔
واقعہ24 ستمبر کو دہلی میں براڑی کے سنت نگر میں ہوا۔ پولیس نے اس معاملےمیں دو ملزمین کو گرفتار کر 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
گزشتہ14اگست کو اعظم گڑھ ضلع کے ترواں تھانہ حلقہ کے بانس گاؤں کے پردھان ستیہ میو جیتے کو گولی مارکر ہلاک کر دیا گیا۔ شیڈول کاسٹ سے آنے والے پردھان کے اہل خانہ کاالزام ہے کہ گاؤں کے نام نہاد اونچی ذات کے لوگوں نے ایسا یہ پیغام دینے کے لیے کیا کہ آگے سے کوئی دلت بے حوفی سے کھڑا نہ ہو سکے۔
معاملہ بلندشہر کا ہے، جہاں گزشتہ سال فروری میں ایک نابالغ سے ریپ کیا گیا تھا۔ اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ملزم انہیں دھمکاتا تھا اور ان پر معاملے میں سمجھوتہ کرنے کا دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔
معاملہ باہری دہلی کے نریلا کا ہے۔ پولیس کے مطابق، دونوں گارڈ سنیچر کو رات کی ڈیوٹی پر تھے تبھی ایک نجی کمپنی کے کیمپس میں لاٹھی ڈنڈوں سے انہیں پیٹا گیا۔ ان کی چیخ سن کر دوسرے گارڈ موقع پر پہنچے، لیکن حملہ آور فرار ہو گئے تھے۔
خصوصی رپورٹ: بہار کے گوپال گنج ضلع کے ایک گاؤں میں گزشتہ مارچ مہینے میں ایک لڑکے کی لاش پاس کی ندی سے برآمد ہوئی تھی۔ اہل خانہ نے قتل کیے جانے کا الزام لگایا ہے۔ حالانکہ کچھ نیوز ویب سائٹس کے ذریعے مسجد میں لڑکےکی قربانی دیے جانے کی بھرم پیدا کرنےوالی خبریں شائع کرنے کے بعد اس معاملے نے فرقہ وارانہ رنگ لے لیا۔پولیس نے اس بارے میں ‘آپ انڈیا’ اور ‘خبر تک’ نام کی ویب سائٹ کے خلاف کیس درج کیا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ : 16 فروری کو ناگور کے دو نوجوانوں کو کرنو گاؤں میں چوری کے الزام میں بےرحمی سے پیٹا گیا، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعدکانگریس رہنما راہل گاندھی اور وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سمیت تمام بڑے رہنماؤں نےملزمین کو سزا اور متاثرین کو انصاف دلانے کی بات کہی، لیکن متاثرین اور ان کی فیملی اس کو لےکر مطمئن نظر نہیں آتے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے واقعہ کو ‘خوفناک اورگھناونا ‘ قراردیتے ہوئے جمعرات کو راجستھان کی اشوک گہلوت حکومت سے کہا کہ وہ اس معاملے میں فوراً کارروائی کرے۔
معاملہ فیروزآباد ضلعے کا ہے۔ اگست 2019 میں ملزم نے ایک نابالغ لڑکی سے ریپ کیا تھا۔ رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ملزم لگاتار ان پر مقدمہ واپس لینے کے لئے دباؤ بناتے ہوئے دھمکیاں دے رہا تھا، لیکن شکایت کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
معاملہ روہتاس ضلع کے راموڈیہہ گاؤں کا ہے، جہاں 4 لوگوں نے اتوار کی صبح ایک نابالغ سے ریپ کی کوشش کی۔ منگل کو خود کو میڈیا اہلکار بتا کر ملزمین کے رشتہ دار متاثرہ کے گھر پہنچے اور اس کو گولی مار دی۔
اتر پردیش کے ایٹا ضلع میں بھی ایک نو جوان کا مبینہ طور پر نشے میں دھت اس کے دوستوں نے سریا سے پیٹ پیٹکر قتل کر دیا۔
خصوصی رپورٹ: ڈیٹا بیس میں درج اطلاعات کی صداقت مشکوک ہے۔ لیکن اگر ہم حکومت کی بات مان بھی لیتے ہیں، توبھی اس علاقے میں حکومت کامظاہرہ اتنا بےداغ نہیں ہے، جتنا دعویٰ حکومت کر رہی ہے۔
معاملہ کیرل کے کوجھی کوڈ ضلع کا ہے۔ 47 سالہ خاتون جالی جوزف پر 14 سال کے دوران اپنے شوہر سمیت فیملی کے چھے لوگوں کو مبینہ طور پر سائنائیڈ دےکر قتل کرنے کا الزام ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جائیداد کے لئے جالی نے ایسا کیا۔
مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع کے بگس پور گاؤں کا معاملہ ہے۔گزشتہ 25 ستمبر کو بھی ریاست کے شیوپوری ضلع میں قضائے حاجت کے معاملے پر دو لوگوں نے مبینہ طور سے دو دلت بچوں کو پیٹ -ییٹ کر مار ڈالا تھا۔
کیرکر وردھانے کہا جس ملک میں گائے کا گوشت رکھنے کے لئے لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا جاتا ہے اور دانشور وں کو اپنی رائے ظاہر کرنے پر قتل کر دیا جاتا ہے،اس ملک کو مہاتما گاندھی کو اپنا بابائے قوم نہیں کہنا چاہیے۔
رپورٹس کے مطابق ان بچوں کا قتل لاٹھیوں سے کیا گیاہے۔بتایا جا رہا ہے کہ ایک شخص نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر دونوں بچوں کی اس قدر پٹائی کی کہ ان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
گزشتہ 19 ستمبر کو اسکول جا رہی طالبہ کو ایس یو وی سوار دو لوگوں نے اغوا کر کے اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا ۔ اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ویڈیو: ہریانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر گورو وویک بھٹناگر کی ریاست کے بی جے پی صدر سبھاش برالا سے بات چیت۔
ویڈیو: یوگیندر یادو گزشتہ کئی سالوں سے ہریانہ کی سیاست پر نظر رکھتے رہے ہیں۔پہلے عام آدمی پارٹی کے رہنما کے طور پر اور بعد میں سوراج ابھیان کے قومی صدر کے طور پر انھوں نے ریاست میں تشہیر کے لیے کافی وقت گزارا ہے۔ریاست کے 22 ضلعوں میں سے 13 ضلعوں میں 9 دن کا جن سروکار ابھیان پورا کرکے لوٹے یوگیندر یادو نے ریاست کی پہلی بی جے پی حکومت ،کسانوں اور خواتین کی حالت،بے روزگاری سمیت مختلف مدعوں پر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر گورو وویک بھٹناگر سے بات کی۔
پچھلے کچھ وقتوں میں بہار میں خواتین اور بچیوں کے ساتھ ریپ اور قتل کے سفاکانہ واقعات سامنے آئی ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست میں لوٹ اور اغوا کی واردات بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
ہریانہ اسمبلی میں کانگریسی ممبر کرن سنگھ دلال کے سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی گئی۔ گڑگاؤں میں گزشتہ پانچ سالوں میں ریپ کے سب سے زیادہ 663 معاملے درج ہوئے جبکہ قتل کی 470 وارداتیں ہوئیں۔ گڑگاؤں اور فریدآباد میں بچوں کے ریپ کے معاملے بھی سب سے زیادہ پائے گئے۔
جے این یو کی سالِ دوم کی اسٹوڈنٹ کا الزام ہے کہ اس نے دو اگست کو مندر مارگ تھانے سے کیب بک کی تھی۔ کیب ڈرائیور نے مبینہ طور پر اس کو کچھ نشہ آور اشیا کھلایا اورریپ کیا۔
آر ٹی آئی کارکن امت جیٹھوا نے گر جنگل علاقے میں غیر قانونی کان کنی کو سامنے لانے کی کوشش کی تھی، جس کی وجہ سے 2010 میں گجرات ہائی کورٹ کے باہر ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔
یہ معاملہ گجرات کے ولساڈ کا ہے۔ الزام ہے کہ ایک تالاب کے رینوویشن پروجیکٹ کو لےکر شائع خبر سے گاؤں کا سابق سرپنچ ناراض تھا اور اس نے اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ ملکر صحافی اور ان کی فیملی پر حملہ کیا۔
آر ٹی آئی کارکن امت جیٹھوا نے گر جنگل علاقے میں غیر قانونی کان کنی کو سامنے لانے کی کوشش کی تھی، جس کی وجہ سے 2010 میں گجرات ہائی کورٹ کے باہر ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر یہ جانکاری پھیلنے کے بعد اس واقعہ نے فرقہ وارانہ رنگ لے لیا، جس ہاسپٹل میں بچی کا علاج چل رہا تھا، وہاں مقامی لوگوں نے مظاہرہ کیا۔ 13 تھانہ حلقے میں انٹرنیٹ سروس بند کی گئی۔
یہ واقعہ بہار کے ویشالی کا ہے۔ الزام ہے کہ مقامی کاؤنسلر کچھ لوگوں کے ساتھ ایک خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی نوبیاہتا بیٹی سے ریپ کی کوشش کی۔ ان کے احتجاج کرنے پر ماں-بیٹی کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا۔
ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری کو فریدآباد کے سیکٹر 9 میں اس وقت گولی ماری گئی، جب وہ جم سے نکلکر کار میں بیٹھ رہے تھے۔ ہاسپٹل میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔