delhi chalo march

 (فائل فوٹو بہ شکریہ: X/@mishra_surjya)

پنجاب-ہریانہ کے کھنوری بارڈر پر ایک اور کسان کی موت، دلی چلو مارچ 29 فروری تک ملتوی

جمعہ کو دل کا دورہ پڑنے سے 62 سالہ درشن سنگھ کی موت ہوگئی۔ وہ دلی چلو احتجاجی مارچ کے دوران جان گنوانے والے چوتھے کسان ہیں۔ 29 فروری تک احتجاجی مارچ کو ملتوی کرتے ہوئے کسان لیڈروں نے کہا ہے کہ فی الحال ان کی توجہ اس بات کو یقینی بنانے پر ہے کہ شبھ کرن کی موت کے لیے ذمہ دار لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔

IMG-20240215-WA0004

دلی چلو مارچ: کسانوں کے احتجاج کے درمیان تقریباً 100 افراد زخمی، کئی ایکس اکاؤنٹ بند

ویڈیو: کسانوں کے ‘دلی چلو’ احتجاجی مارچ کے درمیان موصولہ خبروں اور ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ شمبھو بارڈر پر 100 سے زیادہ کسان زخمی ہوگئے ہیں، جن میں سے کئی پیلیٹ گن کی گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں۔ صحافیوں اور نیوز ویب سائٹس سمیت اس احتجاجی مارچ کے حوالے سے جانکاری نشر کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو معطل کر دیا گیا ہے۔

 (بائیں سے) مدھورا سوامی ناتھن، دہلی میں کسانوں کو روکنے کے لیے کھڑی کی گئی رکاوٹیں اور ایم ایس سوامی ناتھن۔ (تصویر بہ شکریہ: آئی ایس آئی بنگلورو، ایکس اور وکی میڈیا کامنز)

کسان مارچ: ایم ایس سوامی ناتھن کی بیٹی نے کہا – ان داتا کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک نہ کریں

مرکزی حکومت نے حال ہی میں زرعی سائنسداں ایم ایس سوامی ناتھن کو ‘بھارت رتن’ دینے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے منعقد ایک تقریب میں ان کی بیٹی مدھورا سوامی ناتھن نے کہا کہ اگر ہمیں ایم ایس سوامی ناتھن کا احترام کرنا ہے تو کسانوں کو اپنے ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

دہلی کی سرحدیں۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@SukhpalKhaira)

کسان مارچ: کانگریس نے اقتدار میں آنے پر ایم ایس پی دینے کا وعدہ کیا؛ عآپ  اور ٹی ایم سی نے بی جے پی کی مذمت کی

کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ کے دوران اعلان کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے پر ان کی پارٹی نے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں، بی جے پی نے کہا ہے کہ مودی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے کسانوں کے تئیں اپنی وابستگی اور عزم پرقائم ہے۔

Arfa-ji-thumb-3

کیلیں، بیریکیڈ، دھمکیوں کی بوچھاڑ، کیا کسانوں سے ڈر گئی مودی سرکار؟

ویڈیو: مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے ‘دلی چلو’ کی کال سے پہلےدہلی پولیس کی طرف سے دارالحکومت کے علاقے کی سرحدوں پر ناکہ بندی اور پوری دہلی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

پنجاب کے علاوہ مختلف صوبوں سے کسان اس احتجاجی مارچ میں شامل ہو رہے ہیں۔ (تصویر بہ شکریہ: اسپیشل ارینجمنٹ)

کسانوں کا ’دلی چلو‘ مارچ شروع، قومی راجدھانی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے ساتھ سخت سیکورٹی

مرکزی وزراء کے ساتھ ناکام میٹنگ کے بعد سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور سنگھرش سمیتی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری اور کسانوں کے قرض کی معافی سمیت دیگر مطالبات کو لے کر کسانوں کے احتجاج کے دوسرے مرحلے کی قیادت کر رہے ہیں۔