جمعہ کو دل کا دورہ پڑنے سے 62 سالہ درشن سنگھ کی موت ہوگئی۔ وہ دلی چلو احتجاجی مارچ کے دوران جان گنوانے والے چوتھے کسان ہیں۔ 29 فروری تک احتجاجی مارچ کو ملتوی کرتے ہوئے کسان لیڈروں نے کہا ہے کہ فی الحال ان کی توجہ اس بات کو یقینی بنانے پر ہے کہ شبھ کرن کی موت کے لیے ذمہ دار لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔
ویڈیو: کسانوں کے ‘دلی چلو’ احتجاجی مارچ کے درمیان موصولہ خبروں اور ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ شمبھو بارڈر پر 100 سے زیادہ کسان زخمی ہوگئے ہیں، جن میں سے کئی پیلیٹ گن کی گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں۔ صحافیوں اور نیوز ویب سائٹس سمیت اس احتجاجی مارچ کے حوالے سے جانکاری نشر کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو معطل کر دیا گیا ہے۔
مرکزی حکومت نے حال ہی میں زرعی سائنسداں ایم ایس سوامی ناتھن کو ‘بھارت رتن’ دینے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے منعقد ایک تقریب میں ان کی بیٹی مدھورا سوامی ناتھن نے کہا کہ اگر ہمیں ایم ایس سوامی ناتھن کا احترام کرنا ہے تو کسانوں کو اپنے ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔
کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ کے دوران اعلان کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے پر ان کی پارٹی نے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں، بی جے پی نے کہا ہے کہ مودی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے کسانوں کے تئیں اپنی وابستگی اور عزم پرقائم ہے۔
ویڈیو: مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے ‘دلی چلو’ کی کال سے پہلےدہلی پولیس کی طرف سے دارالحکومت کے علاقے کی سرحدوں پر ناکہ بندی اور پوری دہلی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
مرکزی وزراء کے ساتھ ناکام میٹنگ کے بعد سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور سنگھرش سمیتی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری اور کسانوں کے قرض کی معافی سمیت دیگر مطالبات کو لے کر کسانوں کے احتجاج کے دوسرے مرحلے کی قیادت کر رہے ہیں۔