Delhi Police

سشانت سنگھ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ساودھان انڈیا سے نکالے جانے پر سشانت سنگھ نے کہا-صلاحیت بیچتاہوں، ضمیر نہیں

شہریت ترمیم قانون: کرائم شو ساودھان انڈیا پیش کرنے والے اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ جب میرے بچے بڑے ہوں‌گے اور پوچھیں‌گے کہ جب طالب علموں پر ظلم کیا جا رہا تھا، تب میں کیا کر رہا تھا تو میرے پاس جواب ہونا چاہیے۔

Seelampur.00_19_03_03.Still002

ویڈیو: شہریت قانون پر سیلم پور میں ہنگامے اور تشدد کا سچ

ویڈیو: شہریت قانون کی مخالفت میں دہلی کے سیلم پور میں منگل کو مظاہرہ پر تشدد ہوگیا تھا ۔تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک پتھربازی اور آگ زنی کی خبریں آئیں ۔ دی وائر کے شیکھر تیواری نے سیلم پور کے لوگوں سے بات کی اور حالات کا جائزہ لیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت ترمیم قانون: پپو یادو کا دعویٰ، مظاہرہ میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے کیا گیا نظر بند

بہار کی جن ادھیکار پارٹی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو کے گھر میں نظر بند کیے جانے کے دعویٰ پر پر پٹنہ پولیس نے کہا کہ ان کو گھر کے اندر نظر بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ امن کی بحالی اور سکیورٹی کے لحاظ سے احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جو ہوا وہ جلیاں والا باغ جیسا ہے: ادھو ٹھاکرے

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کاموازنہ جلیاں والا باغ سانحہ سے کرتے ہوئے کہا کہ یہ سماج کے امن کو خراب کرنے کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔ میری وزیر اعظم سےمؤدبانہ اپیل ہے کہ وہ جو طلبا کے ساتھ کر رہے ہیں نہ کریں۔

سونیا گاندھی (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک / کانگریس)

شہریت ترمیم قانون: سونیا کی قیادت میں صدر جمہوریہ سے اپوزیشن کی ملاقات، کہا-اس قانون کو واپس لیا جائے

سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

جامعہ تشدد: سپریم کورٹ نے مداخلت سے کیا انکار، درخواست گزاروں کو دی ہائی کورٹ جانے کی صلاح

شہریت ترمیم قانون کےخلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں پر پولیس کے مبینہ تشدد سے متعلق عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز سے سوال کیا کہ مظاہرین کو گرفتار کرنے سے پہلے ان کو کوئی نوٹس کیوں نہیں دی گئی؟

اے ایم یو اور جامعہ کے طالب علموں پر کارروائی کے خلاف الٰہ آباد یونیورسٹی میں مظاہرہ کرتے طلبا۔ (فوٹو : ٹوئٹر /@yadavhimanshuHR

شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ روکنے کے لیے الہ آباد یونیورسٹی دو دن کے لیے بند

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کے بعد الٰہ آبادیونیورسٹی میں 16 اور 17 دسمبر کے لئے چھٹی اعلان کرنے کے ساتھ امتحانات کو ملتوی کر دیا گیا۔ حالانکہ،اسٹوڈنٹ یونین بلڈنگ کے سامنے اکٹھاہوکر مظاہرہ کر رہے ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا اے ایم یو کے طلبا نے’ہندوؤں کی قبر کھدے گی، اے ایم یو کی چھاتی پر‘ جیسے نعرے لگائے؟

فیکٹ چیک: سوشل میڈیا میں بھگوا ٹوئٹرہینڈلوں اور پروفائلوں سے ایک ویڈیو عام کیا گیا جس میں کچھ طلبا شہریت ترمیم بل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔آلٹ نیوزکے مطابقیہ دعوے جھوٹے ہیں اور ان کا مقصد صرف فرقہ وارانہ تشدد کو ہوادینا ہے۔

AKI 16 Dec.00_48_17_06.Still015

ویڈیو: جامعہ کی کہانی چشم دیدوں کی زبانی

ویڈیو: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف اتوار کو مظاہرے کے دوران حراست میں لیے گئے 50 طلبا کو رہا کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی اس کارروائی میں کئی طلبا زخمی ہوئے تھے اور کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دی وائر کے اکھل کمار اور عارفہ خانم شیروانی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ جاکر وہاں کے طلبا سے بات چیت کی۔

1612 Media Bol Master.00_29_47_10.Still006

میڈیا بول: شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ اور پولیس کی کارروائی

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے طلبا پر پولیس کی بربریت کے بارے میں سینئر صحافی آرتی جیرتھ،سینئر صحافی آشوتوش اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان کیصر سے بات چیت کر رہے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جامعہ تشدد معاملے میں 10 گرفتار، کوئی اسٹوڈنٹ شامل نہیں

دہلی پولیس کے ترجمان ایم ایس رندھاوا نے کہا کہ تشددکے سلسلے میں جامعہ نگر علاقے سے 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ زیادہ تر ملزمین مجرمانہ پس منظر سے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی اسٹوڈنٹ نہیں ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان کی پہچان کی۔ جانچ میں اب تک پتہ چلا ہے کہ گرفتار لوگوں نے بھیڑ کو اکسایا تھا اور پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا تھا۔

کنہیا کمار۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں بولے کنہیا-آپ ہمیں شہری نہیں مانتے تو ہم آپ کو سرکار نہیں مانتے

سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریلی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا،’آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔‘

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ واقع دارالعلوم ندوةالعلماء کالج کے طالبعلموں اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے بعد پولیس نے گیٹ پرتالا لگا دیا(فوٹو : پی ٹی آئی)

جامعہ میں پولیس کارروائی کے خلاف لکھنؤ سے لے کر حیدر آباد اور ممبئی تک کے طالب علموں نے کیا اتحاد کا مظاہرہ

اتر پردیش کے لکھنؤ واقع ندوۃ العلماء کالج میں مظاہرہ کے دوران پتھراؤ۔ دہلی یونیورسٹی اور حیدر آباد کے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طالبعلموں نے بھی سوموار کو امتحانات کا بائیکاٹ کیا۔ بنارس میں بی ایچ یو، کولکاتہ میں جادھو پور یونیورسٹی اور ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز میں بھی مظاہرہ۔ ملک کے تین ہندوستانی ٹکنالوجی اداروں نے بھی کی مخالفت۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وی سی نجمہ اختر (فوٹو : پی ٹی آئی)

یونیورسٹی میں طلبا پر پولیس کارروائی ناقابل قبول، اعلیٰ سطحی جانچ ہو: جامعہ وائس چانسلر

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کہا کہ ہم کیمپس کے اندر پولیس کارروائی کو لےکر ایف آئی آر کرائیں‌گے۔ کیمپس میں پولیس کی موجودگی کو یونیورسٹی برداشت نہیں کرے‌گی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

اے ایم یو میں پولیس کے ساتھ تصادم  میں 60 طلبا زخمی، یونیورسٹی 5 جنوری تک بند

شہریت ترمیم قانون کےخلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری مظاہرے کے درمیان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اتوار دیر رات طلبا اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے اور پتھراؤ اور لاٹھی چارج میں کم سے کم 60 طلبا زخمی ہو گئے۔ ضلع میں احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات سوموار رات 12 بجے تک کے لئے بند کر دی گئی ہیں۔

نرملا سیتا رمن/ فائل فوٹو: پی ٹی آئی

طلبا کے مظاہرے میں شامل ہونے والے جہادیوں، ماؤوادیوں اور علیحدگی پسندوں سے ہوشیار رہیں: نرملا سیتارمن

نرملا سیتارمن نے کہا کہ ،وہ اتوارکو یونیورسٹی میں ہونے والے واقعات سے واقف نہیں ہیں ۔انہوں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ، شہریت ترمیم جیسے قانون پر کانگریس پارٹی لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہے ۔ اس سے ان کا فریسٹریشن بھی ظاہر ہوتا ہے۔

فوٹو: اے این آئی

جامعہ اور اے ایم یو کے بعد اب لکھنؤ یونیورسٹی میں پولیس کے ساتھ طلبا کی جھڑپ

موقع پر بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیوں کو بھی بھیجا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ندوہ میں اتوار کی شام سے ہی طلبا جامعہ اور اے ایم یو کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

مخالفت کے باوجود راجیہ سبھا نے ٹرانس جینڈر بل کو منظوری دی

راجیہ سبھا میں بحث کے دوران ترنمول کانگریس، ٹی آر ایس، کانگریس اور بی ایس پی سمیت مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے ٹرانس جینڈر بل کو سلیکٹ کمیٹی کے سامنے بھیجنےکی مانگ کی، جس کو خارج کر دیا گیا۔گزشتہ اگست مہینے میں پارلیامنٹ کے پچھلےسیشن کے دوران لوک سبھا میں اس کو منظور کیا جا چکا ہے۔

سابق مرکزی وزیر منی شنکر ایئر، فوٹو: پی ٹی آئی

وزیر اعظم کے خلاف محض نازیبا تبصرہ کرناسیڈیشن نہیں: دہلی پولیس

بی جے پی رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل اجئے اگروال نے مبینہ طور پر وزیر اعظم مودی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر کانگریسی رہنما منی شنکر ایئر کے خلاف 2017 میں عرضی دائر کر کے سیڈیشن کا معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

گگوئی/ فوٹو: پی ٹی آئی

سی جے آئی گگوئی پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی خاتون کے خلاف درج کیس بند

سی جے آئی رنجن گگوئی پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی سپریم کورٹ کی سابق اہلکار پر ہریانہ کے ایک شخص نے دھوکہ دھڑی کا معاملہ درج کرایا تھا۔ دہلی کی ایک عدالت نے پولیس کےکلوزر رپورٹ دائر کرنے کے بعد معاملے کو بند کر دیا ہے۔

سی جے آئی رنجن گگوئی ، فوٹو: پی ٹی آئی

سی جے آئی جنسی استحصال معاملے کی جانچ سے غیر مطمئن لاء ٹاپر نے سی جے آئی سے میڈل لینے سے کیا انکار

سی جے آئی رنجن گگوئی کے خلاف سپریم کورٹ کی سابق خاتون ملازم کے جنسی استحصال کے الزام کو لے کرعدالت کے ذریعے اپنائے گئے رویے کا تذکرہ کرتے ہوئے دہلی کے نیشنل لاء یونیورسٹی کی لاء ٹاپر -سربھی کروا -نے کہا کہ وہ کنووکیشن میں اس لیے شامل نہیں ہوئی کیوں کہ وہ سی جے آئی کے ہاتھوں ایوارڈ نہیں لینا چاہتی تھی۔

سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی(فوٹو : پی ٹی آئی)

سی جے آئی جنسی استحصال معاملہ: شکایت گزار خاتون پر رشوت لینے کا الزام لگانے والا شخص لاپتہ

اپریل میں سی جے آئی رنجن گگوئی پر سپریم کورٹ کی سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ نے جنسی استحصال اور ذہنی تشدد کے الزام لگائے تھے۔ تب شکایت گزار خاتون پر نوین کمار نامی شخص نے نوکری کے لیے رشوت لینے کا الزام لگایا تھا۔ دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا ہے کہ نوین گزشتہ اپریل سے ہی لاپتہ ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

دہلی وومین کمیشن کی چیف سواتی مالیوال نے شیئر کیا ریپ ویڈیو، پھر ڈیلیٹ کر مانگی معافی

سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے بعد سواتی مالیوال نے کہا کہ ویڈیو شیئر کرنے کا مقصد مجرم کی پہچان کروانا تھا۔حالانکہ، میں نے ویڈیو ڈیلیٹ کر دیا ہے اور پولیس سے رپورٹ مانگی ہے۔ اگر میں نے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو معافی مانگتی ہوں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

پولیس کو حکم کیسے دیں، جب ہم خود خالی عہدے نہیں بھر پا رہے: دہلی ہائی کورٹ

ایک عرضی میں راجدھانی کی بڑھتی آبادی اور بڑھتے جرائم کو دھیان میں رکھتے ہوئے دہلی پولیس میں جوانوں کی منظور شدہ تعداد کو بڑھانے اور اضافی پولیس اہلکاروں کی تقرری کئے جانے کا حکم دینے کی مانگ کی گئی تھی۔

سابق سی جے آئی رنجن گگوئی (فوٹو: پی ٹی آئی)

سی جے آئی گگوئی پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی خاتون کے شوہر کی نوکری بحال

سی جے آئی کے خلاف استحصال کی شکایت کرنے والی خاتون نے ایک حلف نامہ میں الزام لگایا تھا کہ ان کو سپریم کورٹ کے ملازم کے طور پر برخاست کیے جانے کے بعد دہلی پولیس میں کام کرنے والے ان کے شوہر اور شوہر کے بھائی کو برخاست کر دیا گیا تھا۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک National Commission for Protection of Child Rights

سی جے آئی جنسی استحصال معاملہ: جسٹس لوکر نے کہا-ادارہ جاتی جانبداری ہوئی، شکایت گزار کو ملے جانچ  رپورٹ

سپریم کورٹ کے ریٹائر جسٹس مدن بی لوکر نے کہا کہ شکایت گزار خاتون کو معاملے کی سماعت کرنے والی انٹرنل کمیٹی کی رپورٹ یقینی طور پر ملنی چاہیے تاکہ شکایت گزار خاتون کو ان سوالوں کا جواب مل سکے، جو اس نے اٹھائے ہیں۔

اٹارنی جنرل  کے کے  وینو گوپال۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی جے آئی جنسی استحصال معاملہ: مرکزی حکومت سے اختلاف کے سبب استعفیٰ دے سکتے ہیں اٹارنی جنرل

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: سی جے آئی پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ‌کر رہی کمیٹی میں ایک باہری ممبر شامل کرنے کی مانگ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کےکے وینو گوپال نے سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو خط لکھا تھا۔اس پر مرکزی حکومت کے ذریعے ان کو وضاحت دینے کو کہا گیا کہ یہ ان کی’ذاتی رائے ‘ہے نہ کہ مرکز کی۔