ورلڈ اکانومک فورم کے سالانہ عالمی مسابقتی انڈیکس میں ہندوستان اس سال برکس ممالک میں سب سے خراب مظاہرہ کرنے والی معیشت میں سے ایک رہا، جبکہ چین کی حالت سب سے اچھی رہی۔ وہیں، صحت مند زندگی کے امکان کے معاملے میں ہندوستان کا مقام افریقی براعظم کے ممالک کو چھوڑکر سب سے خراب رہا۔
دہرادون میں منعقد پروگرام میں بی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی نے کہا کہ جہاں تک اقتصادی بحران کے دور کی بات ہے، یہ سانسوں کے چڑھنے اور اترنے کی طرح ہوتا ہے۔ سانس نیچےاوپر ہوتی ہے لیکن جسم پورا چل رہا ہوتا ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ ،ملک میں ایل آئی سی بھروسہ کا دوسرا نام ہے۔ہندوستان کے عام لوگ اپنی محنت کی کمائی مستقبل کے لئے ایل آئی سی میں لگاتے ہیں،لیکن مودی حکومت ان کےبھروسہ کو توڑ تے ہوئے ایل آئی سی کا پیسہ گھاٹے والی کمپنیوں میں لگا رہی ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ: مختلف شعبے میں اقتصادی بحران کے بیچ بڑے پیمانے پر روزگار کے جانے کا اندیشہ ہے۔ دی وائر نےا پنی اس گراؤنڈ رپورٹ میں گارمنٹس انڈسٹری کے ان ملازمین سے بات کی جنہوں نے الزام لگایا کہ پروڈکشن اور ڈیمانڈ میں کمی کی وجہ سے وہ روزگار سے محروم ہوچکے ہیں ۔اس کے علاوہ ان یونین رہنماؤں سے بھی بات کی گئی جن کا دعویٰ ہے کہ اس سال غیرمعمولی اقتصادی بحران کی وجہ سے لوگوں کو اپنے روزگار سے محروم ہونا پڑا ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی اقتصادی بحران پرصحافی اور قلمکار پوجا مہرا، دہلی اسکول آف اکانومکس کی اسٹوڈنٹ آکرتی بھاٹیہ اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور وزیر خزانہ سشیل مودی نے کہا کہ ویسے تو ہرسال ساون-بھادو میں مندی رہتی ہے، لیکن اس بار مندی کا زیادہ شور مچاکر کچھ لوگ الیکشن میں اپنی شکست کی شرمندگی اتار رہے ہیں۔
مالی سال 2018سے19 کی چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی شرح نمو 5.8 فیصد رہی جو چین کی جنوری-مارچ 2019 کو ختم سہ ماہی میں 6.4 فیصد اضافہ کے مقابلے کم ہے۔ قومی آمدنی پر سی ایس او کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2018سے19 میں پورے سال کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو بھی گھٹکر پانچ سال کے کم از کم سطح 6.8 فیصد رہی ہے۔
آرٹی آئی کے تحت ریزرو بینک سے ڈیفالٹروں کے نام کی جانکاری مانگی گئی تھی۔
پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت فرد کو غیراعلانیہ آمدنی کا 30 فیصدی کی شرح سے ٹیکس، ٹیکس کی رقم کا 33 فیصدی سر چارج اور غیراعلانیہ آمدنی کا 10 فیصدی جرمانے کے طور پر دینا تھا۔ اس اسکیم کو دسمبر 2016 سے 10 مئی 2017 تک کے لئے لایا گیا تھا
سینٹر فار سائنس اینڈ انوائرنمنٹ(سی ایس ای)اور ڈاؤن ٹو ارتھ کے ذریعے 5 جون 2019 کو آنے والی’اسٹیٹ آف انڈیا انوائرنمنٹ 2019 ‘رپورٹ کے مطابق ان اسکیموں کا ہدف بڑی تعداد میں ہندوستانی نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت دےکر ان کو اہل بنانا تھا۔
آر بی آئی کے مطابق؛ گزشتہ دس سالوں میں سات لاکھ کروڑ سے زیادہ کا بیڈ لون رائٹ آف ہوا یعنی نہ ادا کیے گئے قرض کو بٹے کھاتے میں ڈالا گیا۔ جس کا 80 فیصدی حصہ جو تقریباً555603 کروڑ روپے ہے،گزشتہ پانچ سالوں میں رائٹ آف کیا گیا ۔
راہل کے وعدے میں ایک ڈیڈلائن ہے اور ایک نمبر ہے۔ مودی کی طرح ہرسال دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کر کے دائیں بائیں کرنے کا پیٹرن نہیں ہے۔
اب تو وزیر اعظم نے نوکری کے بارے میں جھوٹ بولنابھی بند کر دیا ہے۔ کیا اس بار پچھلے انتخاب کی طرح 2 کروڑ کی جگہ 4 کروڑ روزگار دینے کا جھوٹا نعرہ آئےگا؟
نوٹ بندی کے بعد پیٹرول پمپ، سرکاری ہاسپٹل، ریل، عوامی نقل وحمل اور بجلی-پانی وغیرہ کے بل کی ادائیگی کے لئے پانچ سو اور ہزار روپے کے پرانے نوٹ دینے کی چھوٹ دی گئی تھی۔ ایک آر ٹی آئی کے جواب میں آر بی آئی نے بتایا ہے کہ اس طرح جمع ہوئے نوٹوں کا کوئی اعداد و شمار نہیں ہے۔
18 دسمبر 2018 کو اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ نوٹ بندی کے دوران بھارتیہ اسٹیٹ بینک کے تین افسر اور اس کے ایک گراہک کی موت ہو گئی تھی۔
کیا اگلے عام انتخاب میں مودی حکومت یا مہاگٹھ بندھن میں سے کوئی رہنما یا جماعت اپنے انتخابی منشور میں یہ وعدہ کر سکتی ہے کہ وہ ملک کےعوام کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولت دینے کی آئینی ذمہ داری نبھانے کے لئے 2019 سے ملک کے ارب پتیوں اور امیروں پر مناسب ٹیکس لگانے کا کام کرےگی؟
کانگریس کے لیے ضروری ہے کہ سافٹ ہندوتوا سے دور رہ کر لبرل فورسز کی قیادت سنبھال کر اپنی ماضی کا غلطیوں کا ازالہ کرکے ایک سیاسی حکمت عملی ترتیب دے۔
آکسفیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2018 میں ملک کے ٹاپ 1 فیصد امیروں کی جائیداد میں 39 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ 50 فیصد غریب آبادی کی جائیداد میں محض 3 فیصد کا اضافہ ہوا۔
جی ایس ٹی کاؤنسل نے چھوٹے کاروباریوں کو جی ایس ٹی سے راحت دیتے ہوئے چھوٹ کی حد کو 20 لاکھ سے بڑھا کر 40 لاکھ روپے سالانہ کر دیا ہے جبکہ نارتھ ایسٹ ریاستوں کے لیے اس کو بڑھا کر 20 لاکھ روپے کیا گیا ہے۔
85سالہ اکانومسٹ اور نوبل ایوارڈ یافتہ امرتیہ سین نے کہا کہ ملک میں آئینی اداروں پر حملہ ہورہے ہیں۔اظہار رائے کی آزادی پر پابندی عائد کی جارہی ہے ،یہاں تک کہ صحافیوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔
غور طلب ہے کہ وزارت خزانہ کے ایک سینئر افسر نے جمعرات کو کہا تھاکہ 2000 کے نوٹوں کی چھپائی ریزرو بینک آف انڈیا نے’ کم سے کم‘ کر دی ہے۔
جی ایس ٹی ریٹ ایک ٹیکس سے شروع ہوتا ہے اور بعد میں کئی ٹیکس آ جاتے ہیں یا بڑھنے لگتے ہیں۔ یا پھر کئی ٹیکس سے شروع ہوکر ایک ٹیکس کی طرف جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک ٹیکس کو لےکر کوئی ٹھوس سمجھ نہیں ہے۔ شاید عوام کا موڈ دیکھکر ٹیکس سے متعلق سمجھداری آتی ہے۔
حکومت سرکاری بینکوں میں ایک لاکھ کروڑ روپے کیوں ڈال رہی ہے؟ کسان کا لون معاف کرنے پر کہا جاتا ہے کہ پھر کوئی لون نہیں چکائےگا۔ یہی بات صنعت کاروں کے لئے کیوں نہیں کہی جاتی؟
مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ ملک بھر میں پبلک سیکٹر کے بینکوں کے 50 فیصدی اے ٹی ایم بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی نوٹ بندی کے بعد چھاپے گئے 2000 روپے اور 500 روپے کے نئے نوٹوں کے خراب معیار کو حکومت نے خارج کیا۔
نوٹ بندی کے دوران نوٹ بدلنے کے لیے بینکوں کی لائن میں لگے لوگوں کی موت کی جانکاری صرف اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے دی ہے۔ بینک نے بتایا کہ اس دوران ایک گاہک اور بینک کے 3ملازموں کی موت ہوئی تھی۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے پریس سے بات کرتے تھے اور ہر غیر ملکی سفر کے بعد پریس کانفرنس کرتے تھے۔ سنگھ کے اس بیان کو میڈیا سے بات چیت نہ کرنے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
میں گزشتہ دنوں دہلی اور ممبئی میں کئی لوگوں سے ملا ہوں جن کا نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پہلے اچھاخاصہ کاروبار چل رہا تھا مگر اس کے بعد وہ برباد ہو گئے۔ کسی کا 60 لاکھ کا پیمنٹ پھنس گیا تو کسی کا آرڈر اتنا کم ہو گیا کہ وہ برباد ہو گیا۔ ان میں سے کئی لوگ اولا ٹیکسی چلاتے ملے جو نوٹ بندی کے پہلے 200سے300 لوگوں کو کام دیا کرتے تھے۔
اوپی راوت نے کہا کہ انتخابات کے دوران بھاری مقدار میں پیسے پکڑے گئے ہیں۔موجودہ وقت میں، پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں تقریباً 200 کروڑ روپے ضبط کئے گئے ہیں۔
ملک کی اکانومک گروتھ ریٹ اس مالی سال کی پہلی سہ ماہی ’اپریل-جون ‘میں 8.2فیصد رہی۔ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ’جنوری -مارچ ‘میں یہ 7.7فیصد رہی۔
کاروباریوں نے کہا کہ امپورٹرس کی ڈالر کی مانگ اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں دوسری اہم کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کے مضبوط ہونے سے روپے پر دباؤ رہا۔
امریکی ڈالرکے مقابلے روپیہ 44 پیسے گر کر 73.77کی ریکارڈ نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ بدھ کو روپیہ 43 پیسے گر کر 73.34کی ریکارڈ نچلی سطح پر بند ہوا تھا۔
انل امبانی گروپ پر 45000 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ اگر آپ کسان ہوتے اور پانچ لاکھ کا قرض ہوتا تو سسٹم آپ کو پھانسی کا پھندا پکڑا دیتا۔انل امبانی قومی ورثہ ہیں۔یہ لوگ ہمارے جی ڈی پی کے علم بردار ہیں۔
بدھ کی صبح روپیہ 73.26پر کھلا تھا۔ اس میں گراوٹ مسلسل جاری ہے۔ ڈالر کے مقابلے 43 پیسے گر کر 73.34روپے کی ریکارڈ نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی حالیہ تقریر اورہندوستانی معیشت کی موجودہ صورت حال پر ونود دوا کا تبصرہ۔
آر ٹی آئی کارکن سبھاش اگروال نے ریزرو بینک سے آر ٹی آئی کے تحت نوٹ بندی سے متعلق بینک افسروں کے خلاف شکایتوں ، مختلف کھاتوں میں جمع رقم اور لوگوں کے ذریعے لین دین کی گئی کل کرینسی کے بارے میں جانکاری مانگی تھی۔
حکومت میں ہرکوئی دوسرا موضوع تلاش کرنے میں مصروف ہے جس پر بول سکیں تاکہ روپے اور پیٹرول پر بولنے کی نوبت نہ آئے۔ عوام بھی چپ ہے۔ یہ چپی شہریوں کے خوف کا ثبوت ہے۔
اس سے پہلے روپیہ گزشتہ جمعہ کو شروعاتی کاروبار میں 71 روپے کی نچلی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد بھی روپیہ سنبھل نہیں سکا اور اس میں لگاتار گراوٹ جاری ہے۔
ارون جیٹلی کو این ڈی اے بنام یو پی اے حکومت کے جھگڑے سے نکلکر عالمی اقتصادی خطروں کے کالے بادلوں پر دھیان لگانا چاہیے۔ یہ پچھلی حکومت کے مظاہرہ سے موازنہ کرکے اپنی پیٹھ تھپتھپانے کا وقت نہیں ہے۔
گزشتہ 23 اگست کو گھریلو کرنسی کے شروعاتی کاروبار میں پھر گراوٹ دیکھی گئی اور روپیہ 70کے پار چلا گیا ۔ڈالر کے مقابلے یہ 27پیسے گرکر 70.08پر کھلا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی معیشت پر معروف اکانومسٹ امرتیہ سین اور جیاں دریج کے حالیہ بیانات اور مرکزی وزیر جینت سنہا کے جھارکھنڈ لنچنگ کے ملزموں سے ملنے پر ونود دوا کا تبصرہ۔